وجود

... loading ...

وجود

وفاق اور صوبوں کی کشمکش

پیر 06 فروری 2017 وفاق اور صوبوں کی کشمکش

پاکستان ایک وفاقی ریاست ہے جس میں چار صوبے ہیں۔ ان صوبوں کی مزید تقسیم کے لیے عموماً تحریکات چلتی رہی ہیں لیکن اتنی ہی شدت سے اس کی مخالفت بھی کی گئی ہے۔ 1973ءکے دستور میں 18ویں آئینی ترمیم کے ذریعے چھوٹے صوبوں کی اشک شوئی کرنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اب بھی سندھ کا شکوہ ہے کہ پنجاب اس کے حصے کا پانی پی رہا ہے اور مقررہ مقدار کے مطابق پانی فراہم نہیں کیا جارہا ہے یہ امر مسلمہ ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان توازن کا قائم رہنا بہت ضروری ہے تاکہ نظام مملکت چلتا رہے اور سابقہ مشرقی پاکستان جیسی صورتحال پیدا نہ ہو۔ معروف قانون دان اور دانشور مائیکل اسٹین کا کہنا ہے کہ”متوازن باہمی شعور اور سماجی و معاشی معاملات میں توازن بھی مختلف طبقات کو وفاق تشکیل دینے پر مائل کرسکتے ہیں قومی اور علاقائی ذیلی نظاموں میں انحصار باہمی کے ذریعے متصادم قوتوں میں اتحاد اور توازن قائم کیا جاسکتا ہے قیام پاکستان کے بعد صوبوں اور مرکز کی لڑائی اور الزامات کی بوچھاڑ تاریخ کا ایک بدنما داغ ہے حالانکہ اس سلسلے میں بھارت اور نائیجیریا جلسے ملکوں کے تجربات سے استفادہ کیا جاسکتا تھا۔ نائیجیریا نے 1967ءمیں کثیر لسانی اور قبائلی معاشرے میں وفاقی توازن کے لیے چار علاقوں کی سرحدوں میں تبدیلی کرکے 12وفاقی یونٹس تشکیل دیے(موجودہ پاکستان میں بھی چار صوبے ہیں) بھارت نے 1956ءمیں چند صوبوں کی لسانی بنیادوں پر نئی تنظیم کی۔ پنجاب کو تین حصوں میں تقسیم کردیا گیا اور یہ عمل دوسرے کئی علاقوں میں اب بھی جاری ہے برصغیر کی تقسیم کے وقت بھارت کے 9صوبے تھے جن کی تعداد اب 32ہوچکی ہے۔ پاکستان میں بھی وقتاً فوقتاً صوبوں اور وفاق کے درمیان توازن کے لیے نئے صوبوں کی تشکیل کا مطالبہ ہوتا رہا ہے۔ جنرل ضیاءالحق مرحوم نے ممتاز عالم دین اور سیاسی شخصیت مولانا ظفر احمد انصاری کی سربراہی میں ”انصاری کمیشن“ تشکیل دیا تھا جس نے پاکستان میں 22صوبوں کی تجویز پیش کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 22ڈویژنوں کو صوبہ بنادیا جائے۔اس کمیشن کی تجاویز تاریخ کے کچرے دان میں دفن ہوچکی ہیں اور عملدرآمد سے محروم ہیں ۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار‘ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر کی تحریکوں کا بنیادی مطالبہ نئے صوبوں کی تشکیل ہے۔ سرائیکی اور ہزارہ صوبے کے لیے بھی ایک طاقتور تحریک موجود ہے سرائیکی صوبہ تحریک کے سربراہ تاج محمد لنگاہ کی صاحبزادی نخبہ لنگاہ نے تو ایک انٹرویو میں یہاں تک کہہ دیا تھا کہ جس دن بنگلہ دیش بنا‘ سرائیکی صوبہ کی بنیاد بھی اسی دن پڑ گئی تھی۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے چاروں صوبوں کے درمیان نسلی اور لسانی اختلافات پائے جاتے ہیں ۔ کراچی کے منتخب میئر وسیم اختر کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے۔ وہ کراچی میں آباد ایک وسیع لسانی اکثریت کے نمائندہ ہیں لیکن ان کا شکوہ ہے کہ اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والی سندھ سرکار نے ان کے اختیارات سلب کرلیے ہیں۔ کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کردیا گیا۔ کراچی واٹر بورڈ پر بھی سندھ حکومت قابض ہے۔ بلدیہ کراچی کی وسیع و عریض عمارت”سوک سینٹر“ سے بلدیہ کے ملازمین کو بے دخل کرکے ایم اے جناح روڈ پر واقع پرانے دفتر پہنچا دیا گیا۔ حالانکہ ماسوائے صوبہ خیبر پختونخواہ‘ کوئی صوبہ بھی یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ وہ مکمل طور پر کسی ایک نسلی گروہ کا صوبہ ہے۔ پنجاب کے شہری علاقوں میں عموماً اردو اور دیہی پنجاب میں پنجابی زبان بولی جاتی ہے۔ سندھ میں بھی یہی صورتحال ہے۔ بلوچستان میں بلوچ آبادی 50فیصد سے بھی کم ہے لیکن بعض سردار”بلوچوں کے حقوق“ کا نعرہ لگا کر دوسری بڑی لسانی اکثریت پختونوں کو نظر انداز کردیتی ہے۔ یہاں سبّی اور لسبیلہ کے علاقے میں سندھی اور سرائیکی زبان بھی بولی جاتی ہے۔ اب جبکہ ملک بھر میں نئی مردم شماری کے شیڈول کا اعلان بھی ہوچکا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں آباد ہر لسانی آبادی کو اس کے ثقافتی‘ لسانی اور تہذیبی حقوق کے اعتبار سے اس کا حق دیا جائے۔ انتظامی حکمرانی کا اختیار بھی دیا جائے تاکہ پاکستان حقیقی معنوں میں ایک وفاقی ریاست کا درجہ حاصل کرسکے۔
٭٭


متعلقہ خبریں


پاکستان کے عوام مسائل ومشکلات کاشکار کیوں ؟ صبا حیات - جمعه 08 ستمبر 2017

پاکستان اس وقت گوناگوں مسائل کا شکار ہے، کہیں ڈینگی نے قیامت برپا کررکھی ہے تو کہیں دست وقے کی بیماریوں نے لوگوں کوہلکان کررکھا ہے، دل کی بیماریوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ،ذیابیطس کامرض ہمارے ملک میں ایک وبا کی شکل اختیار کرچکاہے، 40سے زیادہ عمر کے افراد کی بڑی تعداد گھٹنوں کے در...

پاکستان کے عوام مسائل ومشکلات کاشکار کیوں ؟

پاکستان میں مسلمانوں نے چھ سو ارب روپے زکوٰۃ فطرہ اور خیرات کردیے وجود - هفته 01 جولائی 2017

پاکستان میں مسلمانوں نے رواں سال بھی زکوٰۃ ،فطرہ اور خیرات میں 600 ارب روپے سے زیادہ غریبوں ، مسکینوں اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے کے دعویدار اداروں کے حوالے کردیے ، جبکہ گزشتہ سال ایک اندازے کے مطابق اس مد میں 554 ارب روپے ادا کیے گئے تھے ۔اس طرح رواں سال گزشتہ سال کے مقابلے م...

پاکستان میں مسلمانوں نے چھ سو ارب روپے زکوٰۃ فطرہ اور خیرات کردیے

کیاایٹمی ہتھیارپاک بھارت جنگ کا خطرہ ٹالنے کے لیے بھی مؤثر ہیں؟؟ وجود - هفته 17 جون 2017

دنیا کے جن ممالک نے جوہری ہتھیار بنائے، اْن کا جواز یہی رہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی موجودگی سے جوہری ہتھیاروں کے حامل مخالف ممالک کے ساتھ جنگ کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔ عرف عام میں اسے نیوکلیئر ڈیٹرنس کہا جاتا ہے۔ یہ بات بڑی حد تک درست بھی ہے۔ مثلاً جوہری ہتھیاروں کے حامل ملک برطانیہ او...

کیاایٹمی ہتھیارپاک بھارت جنگ کا خطرہ ٹالنے کے لیے بھی مؤثر ہیں؟؟

بلی تھیلے سے باہر آرہی ہے سجن جندال پاکستان اسٹیل خریدنا چاہتے ہیں وجود - هفته 20 مئی 2017

[caption id="attachment_44588" align="aligncenter" width="784"] سجن جندال بھارت کے علاوہ برطانیہ میں بھی اسٹیل ٹائیکون کے نا م سے جانے جاتے ہیں، نواز شریف سے گزشتہ ماہ مری میں خفیہ ملاقات ہوئی تھی‘ فواہوں کوبھارت کے معروف صحافی کے اس دعوے سے مزید تقویت ملی کہ ہم وطن اسٹیل ٹائیکون...

بلی تھیلے سے باہر آرہی ہے سجن جندال پاکستان اسٹیل خریدنا چاہتے ہیں

کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت کامایوس کن فیصلہ ایچ اے نقوی - جمعه 19 مئی 2017

[caption id="attachment_44576" align="aligncenter" width="784"] بھارتی جاسوس کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جج رونی ابراہم نے حتمی فیصلہ آنے تک حکم امتناع سنادیا‘ پاکستان میں پچھلے چار عشروں میں ایک درجن سے زیادہ بھارتی جاسوسوں کو سزا ہوئی جن میں بعض ک...

کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت کامایوس کن فیصلہ

سی پیک منصوبہ :بھارت کوشمولیت کے لیے چینی دعوت سے شکوک وشبہات میں اضافہ ایچ اے نقوی - جمعرات 11 مئی 2017

[caption id="attachment_44491" align="aligncenter" width="784"] ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ چین اور بھارت کو نئے مواقع فراہم کریں گے،یہ نظریہ غلط ہے کہ چین بھارت کو ترقی کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت میں تعینات چینی سفیر ‘چین سی پیک کو بھارت کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے استعمال کرن...

سی پیک منصوبہ :بھارت کوشمولیت کے لیے چینی دعوت سے شکوک وشبہات میں اضافہ

حکمت یارکی افغان افق پر واپسی کابل میں استقبالیہ جلسے نے دنیا کوحیران کردیا وجود - اتوار 07 مئی 2017

[caption id="attachment_44433" align="aligncenter" width="784"] ایک سال قبل مفاہمتی عمل اسلام آباد سے ہوا،افغان سفیر۔ افغان مصالحتی عمل کی ایک بڑی کامیابی کا آغازپاکستان سے ہوناخو ش آئند ہے ،تجزیہ کار‘ حکمت یار پاکستان سے جتنے بھی نالاں ہوں کم از کم بھارت کا ساتھ نہیں دیں گے ،...

حکمت یارکی افغان افق پر واپسی کابل میں استقبالیہ جلسے نے دنیا کوحیران کردیا

کشیدگی کے باوجود پاکستان اوربھارت میں مذہبی سیاحت جاری شہلا حیات نقوی - بدھ 19 اپریل 2017

[caption id="attachment_44171" align="aligncenter" width="784"] بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مذہبی جنونیت انتہاپر پہنچ جانے کے باوجود دونوں ملک مذہبی سیاحت کی ترغیب دے کر لاکھوں روپے کا زرمبادلہ کمانے میں مصروف ہیں بیساکھی تقریبات کے لیے 13سو بھارتی زائرین حال ہی میں پاکستان آئے ،...

کشیدگی کے باوجود پاکستان اوربھارت میں مذہبی سیاحت جاری

پاک بھارت کشیدگی مشترکہ دوست ممالک کی نواز-مودی ملاقات کرانے کی کوششیں ایچ اے نقوی - منگل 18 اپریل 2017

[caption id="attachment_44157" align="aligncenter" width="784"] ملاقات جون میں قازقستان کے دارالحکومت استانہ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پرمتوقع ہے،دونوں ممالک اسی اجلاس میں تنظیم کے رکن بنیں گے پاکستان اور بھارت کے حکام نے اس ملاقات پر رضامندی کااظہ...

پاک بھارت کشیدگی مشترکہ دوست ممالک کی نواز-مودی ملاقات کرانے کی کوششیں

پاکستانی جوہری ہتھیار کونشانہ بنانے کی بھارتی بڑھک وجود - هفته 25 مارچ 2017

عالمی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت پاکستان کی جانب سے جوہری حملے کے خدشات کاشکار ہے اور پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف ایٹمی اسلحہ کے استعمال کے خوف کے پیش نظر خود پاکستان کے خلاف جوہری ہتھیار کا استعمال کرسکتا ہے۔ بھارت کی اس سوچ کے حوالے سے ماہرین کے خدشات کو واشنگٹن م...

پاکستانی جوہری ہتھیار کونشانہ بنانے کی بھارتی بڑھک

شہر کی سڑکوں پر تجاوزات کی بھرمار ۔۔۔خاتمے کا خواب پورا ہوگا؟ وجود - پیر 13 مارچ 2017

پاکستان کے لئے 70 فیصد ریونیو اکٹھا کرنے والا میگا سٹی جس کی آبادی ڈھائی کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے یہاں کے مسائل میں مسلسل اضافے کی وجوہات ارباب اختیار کی عدم دلچسپی اور سیاسی مفادات کا حصول ہے جو مسائل کے سدباب میںبڑی رکاوٹ بن چکا ہے۔ انہی مسائل میں ایک بڑا مسئلہ اس شہر کی مرکزی سڑ...

شہر کی سڑکوں پر تجاوزات کی بھرمار ۔۔۔خاتمے کا خواب پورا ہوگا؟

پاکستانیوں کا خواب مختار عاقل - پیر 06 مارچ 2017

حکایت ہے یا حقیقت‘ کہا جاتا ہے کہ دبئی کے موجودہ حکمران شیخ محمد بچپن میں اپنے والد محترم شیخ محمد راشد کے ہمراہ ایک مرتبہ کراچی آئے تھے۔ ہوٹل انٹر کانٹی نینٹل میں قیام کے دوران اپنے والد سے استفسار کیا کہ”ابا جان“ کیا ایسے ہوٹل ہم دبئی میں بھی بنا سکتے ہیں۔ زیرک اور ذہین والد نے...

پاکستانیوں کا خواب

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر