وجود

... loading ...

وجود

امریکا اور میکسیکو سرحد پرمجوزہ دیوار کا دیگر دیواروں سے موازنہ

هفته 28 جنوری 2017 امریکا اور میکسیکو سرحد پرمجوزہ دیوار کا دیگر دیواروں سے موازنہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ ملک کی جنوبی سرحد پر میکسیکو کے ساتھ ’’مہینوں کے اندر اندر‘‘ دیوار تعمیر کی جائے گی،5ہزار خصوصی محافظ تعینات کیے جائیں گے جو سرحد پر گشت کا کریں گے، جب کہ ملک میں غیر قانونی طور پر موجود تارکینِ وطن کو ملک بدر کیا جائیگا۔صدر ٹرمپ نے اِن حکم ناموں کا اعلان محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے دورے کے دوران کیا، جس سے قبل اْنھوں نے ’اِمیگریشن‘ کے دو انتظامی حکم ناموں پر باضابطہ دستخط کیے۔صدر ٹرمپ کی طرف سے دیوار تعمیر کرنے کے بار ے میں حکم اس وقت سامنے آیا جب میکسیکو کے خارجہ اور اقتصادی امور کے سیکرٹری، ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت کرنے کے لیے واشنگٹن پہنچے تھے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم لوگوں کی ملک بدری کے عمل کو تیز کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔انہوں نے اپنی صدارتی مہم کے دوران میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا آنے والے تارکین وطن کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کیے تھے۔ ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ ان میں بعض اچھے لوگ ہیں تاہم ان کے بیانات میکسیکو کے کئی شہریوں کی ناراضی کا باعث بنے۔
دیوار کی تعمیر کے احکامات کا مقصد غیر قانونی ’امیگریشن‘ کو روکنا ہے، تاکہ امریکا میں ناجائز طور پر داخل ہونے کے معاملے کو بند کیا جا سکے، جب کہ اْن امریکی شہروں پر کڑی نظر رکھی جائے جہاں غیر رجسٹرڈ تارکینِ وطن کو تحفظ فراہم ہوتا ہے۔یہ صدارتی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا عمل ہے۔اس سے قبل ’اے بی سی نیوز‘پر انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ دیوار کی تعمیر ’’چند ہی ماہ کے اندر اندر ہوگی‘‘، اور اس موقف پر زور دیا کہ میکسیکو کو پیسے دینے ہوں گے۔ جب کہ میکسیکو بارہا کہتا آیا ہے کہ وہ ایسی کوئی ادائیگی نہیں کرے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ادائیگی کا معاملہ ’’پیچیدہ نوعیت کا‘‘ ہوسکتا ہے، جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ میکسیکو کی جانب سے یہ ادائیگی شاید براہِ راست عمل میں نہ آئے۔
میکسیکو کے صدر انریک نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا ہے کہ میکسیکو اس دیوار کی تعمیر کے لیے اخراجات ادا نہیں کرے گا اگرچہ ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں کہ میکسیکو کو ایسا کرنا پڑے گا۔ میکسیکو کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے حکم کے بعد میکسیکو کے صدر آئندہ ہفتے واشنگٹن کے مجوزہ دورے کو منسوخ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔’ٹی وی‘ پر براہ راست نشر ہونے والے خطاب میں میکسیکو کے صدر انریک پینا نیٹو نے کہا کہ انہیں اس بات کا افسوس ہے اور وہ امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔اْنھوں نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ میکسیکو اس دیوار کی تعمیر کے لیے اخراجات ادا نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ میکسیکو دیواروں پر یقین نہیں رکھتا ہے۔میں نے بار بار کہا ہے کہ میکسیکو کسی بھی دیوار کے لیے رقم فراہم نہیں کرے گا۔
اپنے واشنگٹن کے دورے کے بارے میں صدر انریک نے براہ راست کوئی بات نہیں کی تاہم انہوں نے کہا کہ وہ میکسیکو کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی رپورٹ کا انتظار کریں گے جو اس وقت واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں سے مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ “میکسیکو کے عہدیداروں کی حتمی رپورٹ کی بنیاد پر جو اس وقت واشنگٹن میں ہیں۔ میں اس بات کا فیصلہ کروں گا کہ آئندہ کیا کرنا ہے۔”
دیوار کی تعمیر کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے، انہوں نے خیر سگالی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ “میکسیکو، امریکا کی عوام کے ساتھ اپنی دوستی اور اس کی حکومت کے ساتھ سمجھوتے طے کرنے سے متعلق اپنی آمادگی کا اعادہ کرتا ہے۔میکسیکو کے صدر کی طرف سے اپنے دورہ امریکا کے بارے میں نظر ثانی کرنے کا ممکنہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب میکسیکو میں یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ صدر پینانیٹو کا موقف امریکی صدر ٹرمپ کی سخت پالیسی کے سامنے بہت کمزور ہے۔میکسیکو کے ایک عہدیدار جو حکومت کی پالیسی کے بارے میں کھلے عام بات کرنے کے مجاز نہیں ہیں، نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 31 جنوری کو ہونے والے دورے کو منسوخ کرنے کے بارے میں غور ہو رہاہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق میکسیکو کی سرحد کے ساتھ 3ہزارکلومیٹر لمبی دیوار بنائیں گے۔ان کے مطابق کنکریٹ سے بنی یہ دیوار9 سے 16 میٹر اونچی ہوگی۔ری پبلکن پارٹی اور ان کے حامیوں کے مطابق یہ دیوار میکسیکو کے باشندوں کو غیر قانونی طور پر امریکا داخل ہونے سے روکنے میں مدد دے گی۔اس وقت امریکا اور میکسیکو کی طویل سرحد پر جہاں باڑ ھ لگی ہوئی ہے، وہیں سرحد کے دفاع کے لیے دونوں طرف سیکورٹی کے بھی انتظامات ہیں۔تاریخ میں ایسی کئی مثالیں ہیں جہاں دو ملکوں کو علیحدہ کرنے کے لیے بیچ میں دیوار کھڑی کی گئی ہے۔ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ امریکا اور میکسیکو کے درمیان یہ دیوار ان تاریخی دیواروں کے سامنے کیسی ہوگی؟
حْجم اور ناپ کے اعتبار سے دیکھا جائے تو سب سے پہلے بات کرتے ہیں دیوار برلن کی جو کہ 27 برس پہلے توڑ دی گئی تھی۔تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جب 1950 اور 1960 کی دہائی میں جب جرمنی دو حصوں میں تقسیم تھا تو اس وقت مغربی جرمنی میں شہریوں کو اگست 1961 کی ایک صبح یہ دھچکا پہنچا جب انھوں نے دیکھا کہ سوویت زیر کنٹرول مشرقی حصے کی طرف ایک خاردار باڑ ھ لگی ہوئی ہے۔بعد میں یہ باڑھ کنکریٹ سے بنی ساڑھے تین میٹر اونچی دیوار میں تبدیل ہو گئی۔ اس دیوار کی لمبائی 100 کلومیٹر تھی اور اس کے علاوہ مزید 66 کلومیٹر لمبی باڑ ھ نے جرمنی کے دو حصوں کو الگ کیا ہوا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی دیوار اس سے تو لمبی ہوگی لیکن تاریخ کی سب سے لمبی دیوار نہیں ہو سکے گی۔امریکا اور میکسیکو کے درمیان سرحد کی لمبائی 3000 کلو میٹر ہے اور اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ جتنی بھی کوشش کر لیں ان کی دیوار دیوارِچین سے لمبی نہیں ہو سکتی۔دیوارِچین کی اصل لمبائی کا تو کسی کو علم نہیں ہے لیکن عمومی طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ وہ 20 ہزار کلومیٹر لمبی دیوار تھی جبکہ کچھ جگہوں پر اس کی اونچائی سات میٹر سے بھی زیادہ تھی۔
ان سب کے علاوہ ماضی بعید میں 122 عیسوی میں تعمیر کی جانے والی ہیڈرائن دیوار انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے بادشاہ ایمپائرر ہیڈرائن نے بنوائی تھی اور اس کی لمبائی 117 کلومیٹر جبکہ اونچائی ایک ڈبل ڈیکر بس کے جتنی تھی۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر