... loading ...
امریکاکے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد وہ اپنے کاروبار سے کوئی سروکار نہیں رکھیں گے اور انھوںنے اپنے تمام کاروباری معاملات اپنے دو بڑے بیٹوں کے زیر کنٹرول ایک ٹرسٹ کے حوالے کردیے ہیں،اور صدر کی حیثیت سے کاروباری مفاد ات کیلئے کام کرنے کے حوالے سے کسی بھی شک شبہے کو دور کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنے کو تیار ہیں ،لیکن اپنے شیئرز فروخت نہیں کریں گے، ابھی ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کی گونج ختم نہیں ہوئی تھی کہ امریکا کی اخلاقیات کی مانیٹرنگ کرنے والی اعلیٰ کمیٹی نے اعلان کردیا کہ کاروبار سے علیحدگی کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے جو اقدامات کیے ہیں وہ ناکافی ہیں اور وہ اپنے عہدہ صدارت کے دوران اپنے کاروبار کو فوائد پہنچانے اور اس طرح کرپشن کے مرتکب ہونے کے الزامات سے نہیں بچ سکیں گے ۔حکومت کی اخلاقیات سے متعلق کمیٹی کے جونیئر ڈائریکٹر والٹرایم شائوب کاکہناہے کہ امریکا میں کوئی بھی فرد صدر کی حیثیت سے اس طرح کے پیچیدہ اورمتنازع شیئرز کا مالک ہوتے ہوئے وائٹ ہائوس میں اب تک داخل نہیں ہواتھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کاروبار سے اپنی لاتعلقی اور صدارتی فرائض کی انجام دہی کے دوران میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے جو اقدام تجویز کیے ہیں ان میں یہ پیشکش بھی شامل ہے کہ ان کے ہوٹلوں میں سرکاری مہمانوں کے قیام سے ہونے والی آمدنی کاتمام منافع سرکاری خزانے میں جمع کرادیاجائے گا اور اس کے ساتھ اخلاقیات کمیٹی کے ایک افسر اور ایک چیف کمپلین کونسل کا بھی تقرر کیاجائے گا جو اس بات پر نظر رکھے گا کہ ان کے بیٹوں کے زیر نگرانی ان کے کاروبار میں کسی بھی طرح سے کوئی سرکاری معاونت حاصل نہ کی جائے یا ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر ہونے کی وجہ سے ان کے بیٹوں کے زیر نگرانی کاروباری
معاملات میں کسی طرح مدد اور معاونت نہ کی جاسکے۔
ٹرمپ آرگنائزیشن سے طویل عرصے سے وابستہ قانون دان’’ شیری ان ڈیلون ‘‘کا کہناہے کہ اخلاقیات سے متعلق بہت سے وکلا نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تمام کاروبار کو فروخت کردینا یا اسے کسی قطعی غیر جانبدار ٹرسٹی کے حوالے کردینا ممکن نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ ،ٹرمپ ٹاور سے بالکل لاتعلق ہوجائیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جائیداد املاک اور دولت میں کسی بھی اضافے کی صورت میں میڈیا میں اُسے اچھالا ضرور جائے گا۔اس کے علاوہ پراپرٹی کی فروخت کی حاصل ہونے والی رقم کی بھی اسکروٹنی ہوگی لیکن اس کے باوجود اس رقم سے حاصل ہونے والے فوائد ٹرمپ کو ہی ملیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ٹرمپ ٹاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میں اپنے ان ہی خیالات کااعادہ کیا جو وہ اپنے انتخابات کے فوری بعد ظاہر کرچکے تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیاکہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ مفادات کے ٹکرائو سے متعلق ان قوانین سے مستثنیٰ ہوجائیں گے جو وفاقی حکومت کے دیگر ملازمین پر عاید ہوتے ہیں،لیکن اس کے باوجود وہ خود اور ان کے وکلااس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد ان کے اس عہدے اور ان کے کاروبار کے درمیان مفادات کے کسی ٹکرائو کا امکان باقی نہ رہے،اور صدر کی حیثیت سے ان کے کسی فیصلے سے براہ راست ان کے کسی کاروبار کوکوئی فائدہ نہ پہنچے۔لیکن ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کے وکلا نے اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات یامنصوبے کی کوئی تفصیل ظاہر نہیں کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی املاک کی جو تفصیلات جمع کرائی ہیں ان کے مطابق وہ1.5 بلین ڈالر مالیت کی املاک کے مالک ہیں،لیکن انھوںنے اپنی املاک اور جائیداد کے حوالے سے جمع کرائے گئے ان گوشواروں کی کسی غیر جانبدار ذریعے سے تصدیق نہیں کرائی ہے۔یہ بھی ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ وہ اپنا کون کون ساکاروبار اوراملاک خود اپنے بنائے ہوئے ٹرسٹ کے حوالے کررہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرسٹ کے نمائندوں نے بھی ابھی تک ان لوگوں کے ناموں کااعلان نہیں کیاہے جو ٹرسٹ کی آمدنی سے فائدہ اٹھائیں گے یہ بھی وضاحت نہیں کی گئی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کوکسی کاروباری لین دین کو منسوخ کرنے کااختیار ہوگایانہیں؟۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انکم ٹیکس کے گوشوارے ظاہر کرنے کامطالبہ بھی مسترد کردیاہے۔جو ہمیشہ سے امریکا کاصدر منتخب ہونے والے کرتے آئے ہیں۔جس سے یہ ظاہرہوسکتاکہ انھوں نے اپنے گالف کورسز ،مارکیٹنگ ڈیلز ،تجارتی دفاتر اور ہوٹلز سے اپنی کوششوں کے ذریعے کتنا منافع کمایا اور اس پر کتنا انکم ٹیکس حکومت کے خزانے میں جمع کرایا۔
صدر اوباما کے مقرر کردہ مسٹر شواب کا کہناہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ منتخب صدر کے لیے اپنے اثاثے فروخت کردینا کوئی بہت قربانی ہے بلکہ ایسا کرنا صدر کی حیثیت سے کسی تنازع کاشکار ہونے سے بچنے کیلئے زیادہ بہتر اور آسان طریقہ ہے۔اور ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی کسی تنازع سے بچنے کیلئے ایسا ہی کرناچاہئے۔ہم ایسا کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے کہ لوگ انگلیاں اٹھائیں کہ حکومت کااعلیٰ ترین عہدیدار اپنے ذاتی مفاد کیلئے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھارہاہے۔انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے اثاثے کسی قطعی غیر جانبدار ٹرسٹ یاکمیٹی کے حوالے کرنے کے بجائے اپنے بیٹوں کی زیرنگرانی ٹرسٹ کے حوالے کے فیصلے پر بھی تنقید کی ۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وکلاء نے گزشتہ روز ٹرمپ کے اثاثوں اورکاروباری معاملات کے بارے میں جو بات چیت کی اس سے ظاہرہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس وعدے سے بھی منحرف ہونے جارہے ہیںجو انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کیاتھا اور جس میں انھوںنے کہاتھاکہ ان کے عہدہ صدارت کے دوران میں ان کی کمپنیاںکوئی نیاکاروباری معاہدہ نہیں کریں گی۔کیونکہ اب ان کے وکلا کاکہناہے کہ اس وعدے کااطلاق صرف غیر ملکی معاہدوںپر ہوگا،یعنی ملکی سطح پر ان کی کمپنیاں نئے منافع بخش معاہدے کرنے میں آزاد ہوں گی۔ٹرمپ کی وکیل ڈیلن نے دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی 30 زیر تکمیل معاہدے منسوخ کرچکی ہے جن سے کمپنی کو لاکھوں ڈالر کی آمدنی ہوتی لیکن کمپنی نئے تجارتی مواقع تلاش کرتی رہی تھی خواہ وہ ہوٹلز ہوں یا گولف کورسز یا کوئی دوسرے کاروبار، اس سے ظاہرہوتاہے کہ ڈونلڈ صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بھی اپنے کاروبار جاری رکھیں گے اور انھیں اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ اس کے نتیجے میں ان پر کتنی تنقید کی جاتی ہے۔
٭٭
[caption id="attachment_44056" align="aligncenter" width="784"] ابھی تک امریکی صدر نائب وزیر خزانہ کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کرسکے جسے ٹیکسوں میں ردوبدل کے کام کی نگرانی کرنا اورنئی حکمت عملی تیار کرنا ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجودنئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاٹیکسوں کے نظام کی تنظی...
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد فوری طورپر جس بجٹ کااعلان کیاہے وہ اُن کے دیگر اعلانات کی طرح متنازع بن گیاہے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹرمپ کے انتخابی اعلانات کے مطابق میکسکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور امیگرنٹس کو امریکا میں داخلے سے روک...
امریکا کے نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خاص طورپر غیر ملکیوں کے بارے میں ان کے خیالات اور اس کے پرتشدد انداز میں اظہار امریکی معیشت کے لیے بوجھ بنتے جارہے ہیں،امریکی ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تندوتیز بیانات سے سب سے پہلے سیاحت کے شعبے پر منفی اثرا...
امریکا میں نسل پرستی کی بنیاد پر نفرتوں کاپرچار کرنے والے گروپ یوں تو ہمیشہ ہی سے سرگرم رہے ہیں ، یہ کبھی’’ اسکن ہیڈ ‘‘کے نام سے سامنے آتے ہیں اور کبھی ’’لیو امریکا‘‘ کے نام پر مہم چلاتے نظر آتے ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ان نسل پرست نفرت کے پرچارک گروپوں کی ...
امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملکی دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کے چند روز بعد ہی چین نے بھی رواں برس کے دوران دفاعی اخراجات میں 7 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔چین کی جانب سے اضافے کا اعلان بیجنگ میں سالانہ نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے انعقاد سے قبل سامنے آیا۔دفاعی ...
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ داعش کو کرہ ارض سے ختم کرکے دم لیں گے۔امیگریشن پر کنٹرول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع میں اضافے، سیکورٹی اور ملک میں قانون کی پاسداری کی صورت حال کو بہتر بنا کر حقیقی م...
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے حالیہ شمارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پھبتی کستے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی طاقتور شخصیت یعنی امریکا کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کوئی دن بغیر غلطی کے نہیں گزارا،ایک ماہ سے زائد عرصہ گزارنے والے صدر نے اس دوران 132غلطیاں یا ...
جارج برنارڈشا نے بہت پہلے یہ راز بتادیاتھا کہ میں نے بہت پہلے یہ سیکھ لیاتھا کہ خنزیر سے کبھی نہ لڑنا کیونکہ اس سے لڑنے کی صورت میں تم گندگی میںلتھڑ جائو گے اور خنزیر کا اصل مقصد یہی ہوتا کہ آپ کو گندا کردے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو بہترین انداز میں بے نقاب کی...
امریکا کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور اس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔وہائٹ ہاﺅس کی ہدایت پر" اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن...
امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی ع...
امریکی ماہرین نفسیات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی صحت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے انھیں خطرناک حد تک خود پسندی اور خوشامد پسندی کا مریض قرار دیاہے۔ ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی شخصیت اینٹی سوشل ،جارحیت پسند،اپنی تسکین کیلئے دوسروں کو اذیت پہنچ...
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون میں وزیر دفاع جیمز میٹس کی تقریب حلف برادری کے بعد ...