وجود

... loading ...

وجود

سفر یاد۔۔۔ قسط34

جمعه 30 دسمبر 2016 سفر یاد۔۔۔ قسط34

دوسری بار کھٹ کھٹانے پر دروازہ کھلا، سامنے ایک درمیانے قد، گہرے سانولے رنگ کے موٹے سے صاحب کھڑے آنکھیں مل رہے تھے، گویا ابھی سو کر اٹھے تھے، حلیے سے مدراسی یا کیرالہ کے باشندے لگ رہے تھے۔ ہم سوچ میں پڑ گئے ہمیں تو یہاں پاکستانی بھائی ملنا تھے، یہ بھارتیوں جیسے صاحب کون ہیں ،ابھی ہم اسی ادھیڑ بن میں لگے تھے کہ وہ صاحب بولے جی کون ہیں آپ؟ کیا مسئلہ ہے؟ لہجہ پورا کراچی والا تھا، ہم نے اپنا نام اور آنے کا مقصد بتایا۔ بولے اندر آجائو یار۔ معلوم ہوا ان کا نام علی ہے اور کراچی کے علاقے ملیر کے رہنے والے ہیں، ہم اندر پہنچے تو ایک اور صاحب سے ملاقات ہوئی ، وہ بھی تقریبا سو رہے تھے۔ ان کا نام منیب تھا ،یہ بھی کراچی کے رہنے والے تھے۔ دونوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی، سعودی عرب آنے کے بعد یہ پہلے کراچی والے تھے جن سے ملاقات ہوئی تھی۔ ہم نے مختصر الفاظ میں اپنے ریاض آنے اور جنادریہ کیمپ کا احوال سنایا اور بتایا کہ کیمپ میں کوئی پاکستانی نہیں تھا اس لیے ہمیں یہاں نسیم کے ولا میں شفٹ کردیا گیا ہے۔ دونوں کوریاض پہنچے دو روز ہی ہوئے تھے، ان کے ساتھ دیگر دو افراد بھی آئے تھے جو آج کسی سائٹ پر انٹرویو دینے گئے ہوئے تھے۔ علی پہلے بھی سعودی عرب آچکا تھا وہ پہلے مدینہ شریف میں رہ کر گیا تھا اس لیے کافی مطمئن نظر آرہا تھا۔ منیب پہلی بار ملک بلکہ شہر سے باہر نکلا تھا۔ دونوں نے ایجنٹ کواس کمپنی میں ملازمت اورسعودی عرب آنے کیلیے کافی پیسے دیے تھے۔ منیب خاصا نروس تھا، اس کو گھر کی یاد شدت سے آرہی تھی ،بار بار اپنے گھر والوں کا ذکر شروع کر دیتا اور سسکیاں لینے لگتا۔ ہم نے اپنے ایک مہینے کا تجربہ اس کے سامنے رکھ دیا اور کہا اب آگئے ہو، واپسی کا ارادہ بھول جاؤ کم از کم تین سال تک تو واپسی کا سوچنا بھی نہیں کیونکہ کمپنی تین سال بعد واپسی کا ٹکٹ دے گی۔ علی کہنے لگا بھاگنے کے بڑے طریقے ہیں بندے کا دل بڑا ہونا چاہیے۔ ہم نے کہا پاسپورٹ کمپنی کے پاس جمع ہے ،واپسی کیسے ہوگی جب تک پاسپورٹ ہاتھ میں نہیں ہوگا۔ علی نے کہا سب کچھ ممکن ہے بس خلی ولی ہو جاؤ۔ یہ خلی ولی کیا ہے بھائی ؟ہم نے حیرت سے پوچھا۔ علی نے بتایا جو ورکر اپنے کفیل کے پاس سے بھاگ جاتا ہے، اسے خلی ولی کہتے ہیں۔ ایسے لوگ سعودی عرب میں بہت ہیں، کیونکہ خلی ولی غیر قانونی طور پر رہ رہے ہوتے ہیں ،اس لیے انہیں کام کا معاوضہ بھی کم ملتا ہے، سستی لیبر ہونے کی وجہ سے کئی ٹھیکیدار یا کنٹریکٹر ان کوکام پر رکھ لیتے ہیں ۔عام طور پریہ لوگ چوری چھپے کام کرتے ہیں لیکن کئی کنسٹرکشن سائٹ پر کھلے عام کام کرتے ہوئے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ کیونکہ پیسہ ہر جگہ کام دکھاتا ہے، اس لیے حکام بھی ان کی ان دیکھی کردیتے ہیں۔ ہم نے علی سے پوچھا چلو بندہ اپنے کفیل سے بھاگ گیا، کام بھی مل گیا ،اپنے طور پر رہائش کا انتظام بھی کر لیا لیکن پاسپورٹ تو پاس ہے ہی نہیں، وطن اپنے گھر واپس کیسے جائے گا۔
علی ہنسنے لگا پھر بولا خلی ولی لوگوں کو جب گھر جانا ہوتا ہے تو وہ خود کو گرفتار کرا دیتے ہیں ،پولیس ان کو کچھ دن جیل میں رکھنے کے بعد ڈی پورٹ کر دیتی ہے۔ ہم نے پوچھا بغیر پاسپورٹ کے واپس کیسے آتے ہوں گے۔ علی نے بتایا ایسے لوگوں کا ایمرجنسی پاسپورٹ بنوایا جاتا ہے۔ ان کے ملک کا سفارتخانہ یا قونصل خانہ ان کے لیے ایمرجنسی پاسپورٹ کا انتظام کرتا ہے ویسے تو ٹکٹ کا انتظام بھی سفارخانہ یا قونصل خانہ کرتا ہے لیکن اس میں کافی وقت لگ جاتاہے اس لیے خلی ولی اپنے ٹکٹ کے پیسے اپنے پاس سے دیتے ہیں، اس طرح ان کی وطن واپسی ممکن ہو جاتی ہے۔ ہم حیران پریشان علی کو دیکھ رہے تھے ،واقعی یہاں کے رنگ نرالے ہیں۔ سعودی عرب میں کچھ عرصہ رہنے کے بعد پتہ چلا کہ یہ لفظ خلی ولی اپنے معنی میں کتنا وسیع ہے۔ خلی ولی یہاں کی زبان میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ ویسے بات چیت میں اس کا مطلب ہے چلو چھوڑو۔ یعنی بات ختم کرنی ہو تو خلی ولی۔ جھگڑا شروع کرنا ہو تو خلی ولی۔ معافی مانگنی ہو تو خل ولی۔ کسی کو انکار کرنا ہو تو خلی ولی۔ کام ختم کرنا ہو تو خلی ولی۔ کوئی چیز گم ہو جائے تو خلی ولی۔ کسی کو چپ کرانا ہو تو خلی ولی۔ کیرالہ والے مدراسی اور بنگالی بھائیوں نے خلی ولی کو کھلی ولی بنا دیا ہے جبکہ چینی، فلپینی اور مغربی ممالک کے لوگ کلی ولی کہتے ہیں۔ یہاں کہتے ہیں بات سمجھ آنی چاہیے ،باقی سب ٹھیک ہے۔ یعنی باقی سب خلی ولی۔۔۔۔ جاری ہے
٭٭

 


متعلقہ خبریں


سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ ایچ اے نقوی - جمعه 14 اپریل 2017

[caption id="attachment_44110" align="aligncenter" width="784"] تیل کی عالمی قیمتوںاور کھپت میں کمی پر قابو پانے کے لیے حکام کی تنخواہوں مراعات میں کٹوتی،زرمبادلہ کی آمدنی کے متبادل ذرائع کی تلاش اور سیاحت کی پالیسیوں میں نرمی کی جارہی ہے سیاسی طور پر اندرونی و بیرونی چیلنجز نے ...

سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت وجود - پیر 03 اپریل 2017

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو سعودی قیادت میں قائم دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فوج کے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی اجازت کے حوالے سے ملک کے اندر بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات...

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت

سفر یاد۔۔۔ آخری قسط شاہد اے خان - منگل 31 جنوری 2017

سیمی خوش مزاج آدمی تھا اس کے ساتھ کام کرنا اچھا تجربہ ثابت ہوا تھا اس کے مقابلے میں یہ نیا انچارج شنکر کمار بہت بد دماغ اور بداخلاق واقع ہوا تھا۔ ہماری پہلے ہی دن سے اس سے ٹھن گئی ، مشکل یہ تھی کہ وہ نیا تھا اور ابھی اسے کام سمجھنا تھا اس لئے وہ ہم سے زیادہ بدتمیزی نہیں کرسکتا تھ...

سفر یاد۔۔۔ 		آخری قسط

سفر یاد۔۔۔ قسط49 شاہد اے خان - پیر 30 جنوری 2017

سیمی کو گئے کئی مہینے ہو گئے تھے اس کی واپسی کا کوئی اتا پتہ نہیں تھا، اس کا کام بھی ہمارے زمے ہونے کی وجہ سے ہمارے لئے کام کی تھکن بڑھتی جا رہی تھی۔ کئی بار کام کی زیادتی کی وجہ سے ہمیں دیر تک رکنا پڑتا تھا۔ ہمیں سیمی کا بھی کام کرنے کی وجہ سے کوئی مالی فائدہ بھی نہیں مل رہا تھا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط49

سفر یاد۔۔۔ قسط48 شاہد اے خان - اتوار 29 جنوری 2017

سیمی کے جانے کے بعد ہمارا کام کافی بڑھ گیا تھا، اب ہمیں اپنے کام کے ساتھ سیمی کا کام بھی دیکھنا پڑ رہا تھا لیکن ہم یہ سوچ کر چپ چاپ لگے ہوئے تھے کہ چلو ایک ماہ کی بات ہے سیمی واپس آجائے گا تو ہمارا کام ہلکا ہو جائے گا۔ ایک ماہ ہوتا ہی کتنا ہے تیس دنوں میں گزر گیا، لیکن سیمی واپس ...

سفر یاد۔۔۔ قسط48

سفر یاد۔۔۔ قسط47 شاہد اے خان - هفته 28 جنوری 2017

اگلے روز یعنی جمعے کو ہم عزیزیہ کے ایک پاکستانی ہوٹل میں ناشتہ کرنے کے بعد مکہ شریف کے لیے روانہ ہوئے، جدہ حدود حرم سے باہرحِل کی حدود میں ہے۔ حرم شریف اور میقات کے درمیان کے علاقے کو حِل کہا جاتا ہے اس علاقے میں خود سے اگے درخت کو کاٹنا اور جانور کا شکار کرنا حلال ہے جبکہ اس علا...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط47

سفر یاد۔۔۔ قسط46 شاہد اے خان - جمعرات 26 جنوری 2017

ہمارے دوست اظہار عالم کافی عرصے سے جدہ میں مقیم تھے ہم نے عمرہ پر روانگی سے پہلے انہیں فون کرکے اپنی ا?مد کی اطلاع دیدی تھی، طے ہوا تھا کہ وہ جمعرات کو صبح دس بجے باب فہد کے سامنے ایک بینک کے پاس پہچیں گے۔ ہم ساڑھے نو بجے جا کر اس بینک کے سامنے جا کر کھڑے ہوگئے۔ وہاں کافی لوگ موج...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط46

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔ شاہد اے خان - اتوار 22 جنوری 2017

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے...

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

سفر یاد۔۔۔ قسط44 شاہد اے خان - جمعه 20 جنوری 2017

صبح فجر سے پہلے ہماری بس مکہ مکرمہ کے ہوٹل پہنچ گئی، دل میں عجب سی ہلچل مچی ہوئی تھی، کعبہ شریف کے اس قدر قریب ہونیکا احساس جیسے دل کو الٹ پلٹ کر رہا تھا ، کوشش تھی کہ فوری طور پر حرم شریف پہنچیں اور اللہ کے گھر کا دیدار کریں۔ اللہ کا گھردنیا میں وہ پہلی عبادت گاہ ہے جو انسانوں ک...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط44

سفر یاد۔۔۔ قسط43 شاہد اے خان - جمعرات 19 جنوری 2017

نسیم ولا اور کالج میں شب و روز اپنی مخصوص چال سے گزر رہے تھے۔ روز صبح کو شام کرنا اور شام کو صبح کا قالب بدلتے دیکھنا اور اس کے ساتھ لگی بندھی روٹین کو فالو کرنا یہی زندگی کی سب سے بڑی حقیقت بن چکی تھی۔ ایک بے قراری تھی، ایک بے کلٰی تھی جو دل میں بسنے لگی تھی۔ ہم لوگ روٹین کے ایس...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط43

سفر یاد۔۔۔ قسط42 شاہد اے خان - بدھ 11 جنوری 2017

نسیم ولا میں دن اچھے گزر رہے تھے۔ ایک دن باتوں کے دوران ہم نے کہا لگتا ہے ریاض میں کوئی گھومنے کی جگہ نہیں ہے ،ہوتی تو ہم لوگ وہاں کا چکر لگا آتے، نسیم کے علاقے میں جہاں ہمارا ولا تھا وہاں ہمیں نہ تو کوئی پارک نظر آیا تھا نہ کوئی اور ایسی جگہ جہاں آپ تفریح کے لیے جا سکیں۔ سنیم...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط42

سفر یاد۔۔۔ قسط41 شاہد اے خان - هفته 07 جنوری 2017

رات کے نو بج رہے تھے ہمیں پی ٹی وی سے خبر نامے کا انتظار تھا لیکن خبریں شروع نہیں ہوئیں، ہم نے علی سے کہا نو بج گئے خبرنامہ شروع نہیں ہو رہا پتہ نہیں کیا مسئلہ ہے، علی بولا نو ہماری گھڑی میں بجے ہیں وہاں پاکستان میں رات کے گیارہ بج رہے ہیں ہمیں احساس ہوا کہ سعودی عرب میں ہم پاکست...

سفر یاد۔۔۔ 		قسط41

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر