وجود

... loading ...

وجود

سانحہ گڈانی پراسرار کیس بن گیا جہاز لانے والوں کے بھارتی ہونے کا انکشاف

جمعه 25 نومبر 2016 سانحہ گڈانی پراسرار کیس بن گیا جہاز لانے والوں کے بھارتی ہونے کا انکشاف

کیا ہلاکتیں چھپائی جا رہی ہیں؟جہاز لانے والے 18بھارتی کہاں گئے؟توڑنے کے لیے لائے گئے جہاز میں14لاکھ بیرل ڈیزل کی موجودگی معمہ بن گئی
وزیر اعلیٰ کے ہمراہ دورہ کرنے والے رکن اسمبلی پرنس احمد علیزئی کے مطابق 100افراد ہلاک ہوئے،مشیر وزیر اعلیٰ جان اچکزئی کے مطابق 90لاپتا ہیں،حکام کے بیانات میں تضاد

گڈانی کے ہولناک سانحے کے اسرار سے پردہ اٹھانے کی کوششیں جاری ہیں ،حکومتی دعووں سے بڑھ کر کمیٹی بن گئی اور اس کمیٹی نے سانحے کے حوالے سے اپنی ابتدائی رپورٹ بھی مرتب کرکے حکومت کو پیش کردی،تاحال گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر کام کرنے والے مزدور اپنے ساتھیوں کے حوالے سے ان کی گمشدگی کا بتاتے ہیں،یکم نومبر کوایک بہت بڑے آئل ٹینکر میں جو کچھ ہوا اس کے حوالے سے متضاد اطلاعات مل رہی ہیں۔سرکاری ذرائع سے ہلاک ہونے والوں اور لاپتہ افراد کے مختلف اعدادوشمار دینے سے پتہ چلتا ہے کہ حکام اس سانحے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یا کچھ چھپانے کی کوشش کررہے ہیں، اپنی مقررہ میعاد پوری کرنے کے بعدایم ٹی ایس نامی 24ہزارٹن کے بحری آئل ٹینکر پر یکے بعد دیگرے ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں آگ بھڑ ک اٹھی تھی۔وزیر اعلی بلوچستان کے ایک مشیر جان اچکزئی کے مطابق 70لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ سانحے میں 90سے زائد لاپتہ ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکوں میں 26مزدور ہلاک ہوئے جبکہ 50زخمی ہوئے تھے۔ جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہم زخمیوں اور ہلاکتوں کے حوالے سے مزید معلومات اکٹھی کر رہے ہیں انھوں نے بتایا کہ عام حالات میں اس حجم کے جہاز کو توڑنے کیلیے 400کارکن کام کر تے ہیں۔لسبیلہ سے حکمران (ن) لیگ کے ایک صوبائی قانون ساز ہلاکتوں کی تعداد اس سے بھی بڑھا کر پیش کرتے ہیں ۔ رکن صوبائی اسمبلی پرنس احمد علی احمدزئی کا کہنا ہے کہ سانحہ گڈانی میں 100سے زائدلوگ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہوئے جن میں سے چندکی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے بھی بڑھ سکتی ہے۔احمد زئی نے وزیر اعلی بلوچستان کے ہمراہ خود جائے وقوع کا دورہ کیا تھا۔یہ بڑا بحری جہاز توڑنے کیلیے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر54پر لایا گیا تھا ، عملے کے وہ لوگ جو جہاز کو یارڈ پر لائے ان میں سے 18بھارتی تھے۔ اس واقعے کے بعد سے وہ لاپتا ہیں۔ حکومت بلوچستان نے ان بھارتیوں کی مذکورہ بحری جہاز ایم ٹی ایس پر موجودگی کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی اس کی تردید کی ہے۔ایس پی لسبیلہ ضیا مندوخیل جو اس کیس پر پولیس کی جانب سے تحقیقات کر رہے ہیں وہ ہلاکتوں کی تعداد 27بتاتے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد ان کے نزدیک28ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد میں سے 10کاتعلق دیر سے تھا، 9کا مظفر گڑھ سے جبکہ 5کا گڈانی اور 3کا کراچی سے تھا۔ ان کے نزدیک 4مزدور لاپتہ ہیں اور انہیں بھی مردہ تصور کرنا چاہیے ، ان میں سے 2 کا تعلق گڈانی سے ہے جبکہ دو کا تعلق کراچی سے ہے۔ جب بحری جہاز میں آگ لگی تو 80سے85افراد بحری جہاز پر کام کر رہے تھے۔ ایس ایچ او گڈانی رحمت اللہ چٹھہ کا موقف ہے کہ ہوسکتا ہے کہ یہ کبھی پتہ نہ چل سکے کہ جہاز پر کتنے مزدو ر کام کر رہے تھے۔ بڑا ٹھیکدار گل زمین جو مزدوروں کا ریکارڈ رکھتا تھا صرف وہی ایک ایسا شخص ہے جو کہ مزدوروں کی ٹھیک ٹھیک تعداد بتا سکتا تھالیکن وہ بھی اس حادثے میں ہلاک ہوچکا ہے۔ کمشنر قلات محمد ہاشم کا کہنا ہے کہ جہاز پر موجود تمام 26 مزدور ہلاک ہوگئے ہیں جن میں سے22کا تعلق دیر سے جبکہ 4کا تعلق پنجاب سے تھا۔ میں اپنے ساتھ 8افراد کی میتیں لے کر آیا تھا ، وہاں کم از کم 11میتوں کا تعلق دیر، سوات، اور شانگلہ سے تھا۔ حب کے علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے کے 11کارکن حادثے کے دن سے لاپتہ ہیں۔ایم پی اے ثنا اللہ نے مزیدکہا کہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے 53افراد زخمی ہیں،انھوں نے اس شبہے کا اظہار کیا کہ حکام کچھ چھپا رہے ہیں، جب میں اپنے ضلع کے لوگوں کی میتیں لینے کیلیے پہنچا تو مجھے بتایا گیا کہ ایک شخص جسے میں ڈھونڈ رہا تھا وہ ہلاک ہونے والوں میں شامل نہیں ہے لیکن چونکہ میں حکام کے جواب سے مطمئن نہیں تھا اس لیے میں خود نیچے اترا اور میں نے اس شخص کی لاش دیکھی جسے میں تلاش کر رہا تھا۔ایم پی اے ثنا اللہ کو یقین ہے کہ لاپتہ افراد میں بہت بڑی تعداد بنگالی نژاد افراد کی ہے ۔ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ جب جہاز پر آگ لگی تو وہ جہاز پر چائے بنا رہے تھے۔ پلاٹ نمبر 17،18اور19کا مالک نذیر خان تو بہت ہی بڑھا چڑھا کر تعداد بتارہا ہے۔نذیر خان کے مطابق اس حادثے میں 250افراد ہلا ک ہوئے ہیں ۔اپنے اس دعوے کے ثبوت کے طو پر وہ بتاتے ہیں کہ اتنے بڑے جہاز کو توڑنے کیلیے کم از کم 600افراد پر مشتمل افرادی قوت چاہیے۔اس سانحے کو رونما ہوئے تین ہفتے گزر چکے ہی لیکن تاحال حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد صحیح طور پر سامنے نہیں آسکی اور اب شاید ہی کبھی آسکے۔حالانکہ پولیس نے رسمی کاروائی کے طور پر جہاز کے مالک اور سپروائزر کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات کا اندراج کرکے تفتیش تو شروع کردی ہے لیکن تاحا ل اسکریپ کے لیے آنے والے جہازمیں14لاکھ بیرل ڈیزل کی موجودگی کے حوالے سے کوئی معاملہ سامنے نہیں لاسکی ہے۔

 


متعلقہ خبریں


عمران خان سے متعلق امریکی نمائندگان کاخط اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ، پاکستانی پارلیمنٹیرینز کا وزیر اعظم کو خط وجود - جمعه 01 نومبر 2024

امریکی کانگریس کے 62 ارکان کی پاکستان کی داخلی صورتِ حال میں مداخلت کے جواب میں پاکستان کے 160 ارکانِ پارلیمنٹ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔ارکان پارلیمنٹ نے خط میں لکھا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی تشدد، مجرمانہ دھمکیاں متعارف کرائیں، 9 مئی 2023ء...

عمران خان سے متعلق امریکی نمائندگان کاخط اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ، پاکستانی پارلیمنٹیرینز کا وزیر اعظم کو خط

جسٹس فائز سے بدتمیزی کے حامی نہیں مگر عوام کے غصے کو سمجھیں،علی محمد خان وجود - جمعه 01 نومبر 2024

  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ بیرون ملک کسی نے بدتمیزی کی ہے تو ہم اس کی حمایت نہیں کرتے لیکن عوام کے احتجاج اور غم و غصے کو سمجھیں کہ عوام ناراض ہیں۔اڈیالہ جیل کے باہر...

جسٹس فائز سے بدتمیزی کے حامی نہیں مگر عوام کے غصے کو سمجھیں،علی محمد خان

سلمان اکرم راجہ کی شیر افضل مروت کو وارننگ وجود - جمعه 01 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے شیر افضل مروت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت کو موقع دے رہے ہیں ڈسپلن کا مظاہرہ نہیں کیا تو کارروائی کریں گے ۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم پاکستان کے آ...

سلمان اکرم راجہ کی شیر افضل مروت کو وارننگ

عمران خان جن سہولیات کے حقدار ہیں فراہم کریں ، اسلام آباد ہائیکورٹ وجود - جمعه 01 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایت کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل مینوئل کے مطابق جس جس قسم کی سہولیات کے حقدار ہیں فراہم کریں۔بانی پی ٹی آئی کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کی نورین نیازی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور ڈپٹی...

عمران خان جن سہولیات کے حقدار ہیں فراہم کریں ، اسلام آباد ہائیکورٹ

حقیقی آزادی کیلئے جہاد کر رہا ہوں،اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی خبریں جھوٹ ہیں ،ملٹری کورٹس سے نہیں ڈرتا، عمران خان وجود - بدھ 30 اکتوبر 2024

  بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی خبروں کو جھوٹ قرار دیا ہے ۔اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اس پر سپریم کورٹ جاؤ...

حقیقی آزادی کیلئے جہاد کر رہا ہوں،اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی خبریں جھوٹ ہیں ،ملٹری کورٹس سے نہیں ڈرتا، عمران خان

قاضی فائز عیسیٰ کا لندن میں گھیراؤ، تحریک انصاف کا زبردست احتجاج وجود - بدھ 30 اکتوبر 2024

  برطانیہ کی قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں تقریب منعقد ہوئی اور انہیں مڈل ٹیمپل میں بطور بینچرمنتخب کیا گیا ہے ۔ تاہم، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے درسگاہ کے باہر سابق چیف جسٹس کے خلاف احتجاج بھی کیا۔پی ٹی آئی کے کارکن شام سے لندن کے مڈ...

قاضی فائز عیسیٰ کا لندن میں گھیراؤ، تحریک انصاف کا زبردست احتجاج

پی ٹی آئی کی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر سینیٹ کی نشست سے مستعفی وجود - بدھ 30 اکتوبر 2024

بچوں کی ویکسینیشن سے متعلق بین الاقومی ادارے میں پرکشش ملازمت ملنے کے بعد سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا۔ثانیہ نشتر نے پارٹی سے مشاورت کے بعد اپنا استعفیٰ سینیٹ سیکرٹریٹ کو بھجوا دیا ہے ۔سینیٹ سیکریٹریٹ نے ضروری کارروائی کا ...

پی ٹی آئی کی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر سینیٹ کی نشست سے مستعفی

شبلی فراز کا گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع وجود - بدھ 30 اکتوبر 2024

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔شبلی فراز نے کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روکنے اور مقدمات کی تفصیلات کے لیے درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈی جی ایف آئی اور وفاق کو فریق بنای...

شبلی فراز کا گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

لندن میں فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملہ ، وزیر داخلہ کا نادرا کو ویڈیو سے ملزمان کی شناخت کا حکم وجود - بدھ 30 اکتوبر 2024

  وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملہ افسوس ناک ہے ، نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کے لیے فوری اقدامات اور شہریت منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا کو ہدایت دی ہے کہ فوٹی...

لندن میں فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملہ ، وزیر داخلہ کا نادرا کو ویڈیو سے ملزمان کی شناخت کا حکم

سپریم کورٹ، ججز کی تعداد 17سے بڑھا کر 23کرنے کا فیصلہ وجود - منگل 29 اکتوبر 2024

  سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17سے بڑھا کر 23کرنے کا بل جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کا بل جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔سپریم کورٹ آف پاکستان چیف جسٹس سمیت 23 ج...

سپریم کورٹ، ججز کی تعداد 17سے بڑھا کر 23کرنے کا فیصلہ

غزہ میں قتل و غارت گری فوری طور پر روکیں ،فلسطین میں قیام امن تک دنیا میں خوشحالی ممکن نہیں وجود - منگل 29 اکتوبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں فوری طور پر قتل و غارت گری روکنے اور امن قائم ہونے تک دنیا میں خوشحالی قائم نہیں ہوسکتی۔ریاض میں فیوچر سمٹ انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد پر سعودی فرمانروا اور ولی عہد کومبارکباد پیش کرتا ...

غزہ میں قتل و غارت گری فوری طور پر روکیں ،فلسطین میں قیام امن تک دنیا میں خوشحالی ممکن نہیں

عمران خان سے متعلق اراکین کانگریس کا خط امریکی صدر کو موصول وجود - منگل 29 اکتوبر 2024

  بانی پی ٹی آئی سے متعلق اراکین کانگریس کا خط امریکی صدر کو موصول ہوگیا، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے تصدیق کردی۔گیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میتھیو ملر نے کہا ہم ممبران کو مناسب وقت پر اس کا جواب دیں گے ۔امریکی معاون سیکریٹری مونیکا جیکبسن کی وفاقی سیکریٹری...

عمران خان سے متعلق اراکین کانگریس کا خط امریکی صدر کو موصول

مضامین
اقوام متحدہ فلسطین و کشمیر کے مسئلہ میں ناکام وجود جمعه 01 نومبر 2024
اقوام متحدہ فلسطین و کشمیر کے مسئلہ میں ناکام

آپ سے بڑھ کر کون جانتا ہوگا؟ وجود جمعرات 31 اکتوبر 2024
آپ سے بڑھ کر کون جانتا ہوگا؟

ایرانی میزائل پروگرام: تاریخ، ترقی اور موجودہ چیلنجز وجود جمعرات 31 اکتوبر 2024
ایرانی میزائل پروگرام: تاریخ، ترقی اور موجودہ چیلنجز

مودی حکومت کی تخریب کاری کی عالمی کارروائیاں وجود جمعرات 31 اکتوبر 2024
مودی حکومت کی تخریب کاری کی عالمی کارروائیاں

یہ جنگ اسرائیل کو مہنگی پڑے گی! وجود بدھ 30 اکتوبر 2024
یہ جنگ اسرائیل کو مہنگی پڑے گی!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر