وجود

... loading ...

وجود

بھارت: منشیات کے بین الاقوامی دھندے کا گڑھ

هفته 05 نومبر 2016 بھارت: منشیات کے بین الاقوامی دھندے کا گڑھ

افغانستان اور پاکستان کو منشیات سے متعلق بدنام کرنے والے استعماری سازشی عناصر بھارت کی طرف سے آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں،
بھارت دنیا بھر کی ادویہ ساز کمپنی کو خام مال فراہم کرنے کی آڑ میں افیون کی غیر قانونی پیداوار،اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کا سب سے بڑا مرکز ہے
drug-narcotic-600x400جدید مغربی میڈیا کامسلمانوں کے خلاف تعصب کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اس نے مسلمانوں خصوصا پا کستان کی چھوٹی سے چھوٹی خامی کوبھی بڑھا چڑھا کرپیش کیااور بعض جرائم کومحض مسلمانوں کے ساتھ مخصوص کیاجبکہ ان جرائم کے اصل مراکز اورمنبعوں کو صاف ستھرا دکھایاگیا۔مثال کے طور پرمنشیات کی تیاری میں اسمگلنگ ،خرید وفروخت اور استعمال کو محض افغانستان اورپھر پاکستان کے ساتھ منسلک کیاگیاجبکہ حقیقت یہ ہے کہ صرف خطہ جنوبی ایشیاء میں ہی نہیں پوری دنیامیں بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ نہ صرف منشیات تیارہوتی ہے بلکہ ان کا استعمال اورجدید دنیا کواسمگلنگ وفروخت کامرکز بھی بھارت ہے ۔مگر چونکہ دنیا کی 7ارب سے زائد آبادی کا خون چوسنے والی عالمی استعماری ادویہ سازی کی صنعت کو سب سے زیادہ خام مال بھارت سے فراہم کیاجاتاہے لہذا اسکے منشیات کے جرائم کوسامنے نہیں لایاگیااورجوجرائم ریکارڈ پر موجود ہیں ان کا ڈنکانہیں بجایاگیا۔سی آئی اے کی ورلڈ فیکٹ بک کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا ’’حوالہ‘‘ یعنی منی لانڈرنگ کا نظام بھارت سے آپریٹ ہوتاہے ۔سی آئی اے کی فیکٹ بک کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ افیون کی قانونی پیدوار اوربرآمد بھارت کرتاہے۔لیکن اس اجازت یافتہ پیدوار کی آڑ میں کس قدر غیر قانونی پیدوار اور منشیات تیار کی جاتی ہے اس کا کوئی ریکارڈ نہیں تاہم دنیا میں منشیات کی فروخت اور اسمگلنگ کی جنت گولڈن ٹرائی اینگل بھارت ،برما اورفلپائن کی ساحلی پٹیاں ہیں ،خود برما میں جہاں 2006میں افیون اورمنشیات کی اسمگلنگ جو25000ٹن تھی ،2014میں بڑھ کر63800ٹن ہوگئی ۔
امریکی محکمہ خارجہ کی سرکاری ویب سائیٹ پرموجود انٹرنیشنل ناکوٹکس کنڑول اسٹریٹجی رپورٹ (INCSR)کے مطابق عالمی سطح پر منشیات کی قیمت میں اضافے (جس کی وجہ مغربی اورجدید دنیا میں اس کی طلب میں اضافہ ہے ) کے سبب بھارت میں منشیات کی پیدوار میں اضافہ ہوا،ساتھ ہی خود بھارت کے اندر کرپشن ،رشوت اورساز باز سے بھرپور بھارتی نارکوٹکس کنٹرول اتھارٹی کے باعث صورتحال اتنی خراب ہوگئی ہے کہ بھارت اب اس طرح کے ماحول کیلئے عالمی سطح پر جنت تصور کیا جاتاہے اور میکسیکو کے بعد دنیا میں دوسرا بڑا سپلائر بن چکاہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں بھارت میں منشیات کی روک تھام کی کارروائیوں میں خطرناک حدتک کمی ہوئی ہے ۔خود بھارتی نارکو ٹکس بورڈ کے مطابق2012میں پکڑی جانے والی ہیروئن ،مارفین ،افیون حشیش اوردیگر غیرقانونی کیمیکلز کی پکڑے جانے کی مقدار کئی گنا کم ہوگئی ہے۔مثلاً 2012میں 3625کلوافیون کے مقابلہ میں2016میں محض110کلوگرام افیون پکڑی گئی ۔ انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کی 2015کی رپورٹ کے مطابق 2013میں 11.9 ٹن کے مقابلے میں 2014میں صرف5.1 ٹن ہیروئن پکڑی گئی ۔یہ اوراس جیسے بے شمار عالمی ومقامی اداروں کی رپورٹس یہ ثابت کرتی ہیں کہ بھارت ایک جانب نہ صرف دنیا میں قانونی طورپرڈرگس کاخام مال فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے بلکہ اس کی آڑ میں غیر قانونی منشیات بھی نہ صرف تیار کررہاہے بلکہ گولڈن ٹرائی اینگل کے روٹ سے دنیا بھر میں ایکسپورٹ بھی کررہاہے ۔
اس تمام کام میں بھارتی حکومت پوری طرح شریک ہے کیونکہ ایک جانب انہی غیرقانونی کاروباروں سے وابستہ اسمگلرز بھارتی سیاست کے سب سے بڑے انوسٹرز (سرمایہ کار)ہیں تودوسری جانب اس اسمگلنگ کوبھارتی حکومت سیاسی مقاصد کیلئے بھی استعمال کرتی ہے ۔مثلاً افغانستان میں تیار ہونے والی ہیروئن کیلئے درکار کیمیکلزبشمول ایسٹک ان ہائیڈرائیڈ بھارت سے ہی اسمگل کیا جاتاہے جبکہ افغانستان سے تیار ہونے والی ہیروئن کا زیادہ ترحصہ بھارت کے راستے جدید دنیاکواسمگل کیا جاتاہے ۔بھارت کی 7000کلومیٹرسے زائد طویل سمندری سرحدمشرق ومغرب ہر دوجانب اسمگلنگ کیلئے محفوظ راستے فراہم کرتی ہے ۔بھارت کی منشیاتی جارحیت کاسب سے بڑا شکار خود برادر ملک چین ہے جہاں آنے والی منشیات کا 80%سے زائدبھارت اوربرماسے جاتاہے اور برما میں لگی ہیروئن بنانے کی بہت سی فیکٹریاں بھارتی اسمگلرز کی ہیں جو کسی بھی عالمی مانیٹرنگ سے ماوراء ہوکر اس گولڈن ٹرائی اینگل سے مستفید ہوتے ہیں ۔ چین میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف سخت ترین سزاؤں کے باوجود 2014میں 762ٹن ہیروئن پکڑی گئی جس کابیشتر حصہ بھارت اوربرما سے تیار ہوکرچین پہنچایاگیا تھا۔
منشیات سے کمائی اتنی بڑی دولت کی منتقلی کیلئے ہی بھارت دنیاکے مسلمہ طورپر سب سے بڑے حوالے کے دھندے(منی لانڈرنگ سسٹم) کاحامل ہے جس کے ذریعہ نہ صرف بھارتی سیاستدانوں ،فوجی جرنیلوں اورصنعتکاروں کی بڑی بڑی رقوم بیرونِ ملک بھجوائی جاتی ہے بلکہ غیرقانونی دھندوں کا پیسہ بھی اسی حوالہ سسٹم کے ذریعہ ملک سے باہر چلاجاتاہے ۔
افسوسناک امریہ ہے کہ اسی حوالہ سسٹم کے ذریعہ پاکستان سمیت پڑوسی ممالک میں دہشتگردی کیلئے غیر قانونی سرمایہ فراہم کیاجاتاہے کیونکہ اس حوالہ نظام کی کڑیاں خود پاکستانی منشیات کے اسمگلروں تک پہنچتی ہیں۔پاکستان کے سیکورٹی اداروں اورحکومت کے پاس ایسے سیکڑوں شواہد موجود ہیں جن کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کوبھارتی غیرقانونی سرمایہ فرا ہم کیاجاتاہے ۔بدقسمتی سے بھارت کی اس خفیہ منشیات کی جارحیت کوکبھی بے نقاب نہیں کیاگیا بلکہ الٹابھارت سے سے دوستی اورمعمول کے تعلقات بحال کرنے پرزوردیا جاتاہے ۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر