... loading ...
سرکٹ ہاؤس میں پی ٹی آئی ورکرز کنونشن ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی کاشکار‘ مقامی سطح پر معاملہ فہم سنجیدہ قیادت کی کمی
آئی ایس ایف ٹائیگرز کااحتجاج،اکرام اللہ گنڈا پور اور داور کنڈی کی عدم شرکت قیادت پر بے اعتمادی کا مظہر ہے
پی ٹی آئی ڈیرہ اسماعیل خان کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن نما جلسہ عام نے پی ٹی آئی کا ڈیرہ اسماعیل خان میں قائم رہا سہا بھرم بھی توڑ دیا ہے۔سرکٹ ہاؤس میں منعقدہ پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی اور بدنظمی کا عملی نمونہ تھا۔سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات بھی ورکرز اور قائدین میں دوری کا سبب بنے۔ سرکٹ ہاؤس میں پی ٹی آئی کی قیادت نے ورکرز کنونشن کے جوانتظامات کیے تھے اس میں بھی بڑے پیمانے پر نہ صرف جھول بلکہ خامیاں تھیں۔ا سٹیج کی بناوٹ اور سیکورٹی کے انتظامات نے اس اہم جلسہ کی خوبصورتی اور اہمیت کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ بدنظمی اور کارکنوں کی ہنگامہ آرائی سے عام شہریوں نے براتاثر لیا ہے اور یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ مذکورہ جماعت میں مقامی سطح پر کوئی ایسی سنجیدہ قیادت نہیں ہے جو معاملات کو سلجھانے کیلیے کردار ادا کرسکے جبکہ پارٹی کے سینئر اور سنجیدہ اراکین کو ا سٹیج سے دور عام لوگوں میں پایا گیا۔ عمران خان کی ڈیرہ اسماعیل خان آمدکا مقصد 2نومبر کو اسلام آباد میں ہونیوالے میچ میں تماشائیوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانا ہے۔ عمران خان کے ڈیرہ اسماعیل خان اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونیوالے جلسے اس بات کے گواہ ہیں کہ عوام کی ایک بڑی تعداد پی ٹی آئی کے جلسوں میں شرکت کرکے ان کی پالیسیوں کی حمایت کرتی نظر آتی ہے۔
یہاں یہ امر توجہ طلب ہے کہ مقامی قیادت نے جلسہ گاہ کے مقام اور اس ضمن میں کیے جانیوالے انتظامات کو مناسب انداز میں ترتیب نہیں دیا ۔ اگر یہ جلسہ سرکٹ ہاؤس کے سبزہ زار تک محدود رکھا جاتا تو بھر پور انداز میں عوامی شمولیت کو ظاہر کیا جا سکتا تھا اور پیچھے پڑ ی خالی کرسیاں نہ منتظمین کا منہ چڑاتی نظر آتیں اور نہ ہی ’سرکاری ٹی وی کو پروگرام میں نقب لگانے کا موقع ملتا۔سرکٹ ہاؤس کے وسیع و عریض حصے میں جلسہ کرنا تھا تو اس کیلیے کافی عرق ریزی کی ضرورت تھی لیکن منتظمین نے ایسی کوئی کوشش کی نہیں۔ یہ تو بھلا ہو جنوبی اضلاع ٹانک ‘ لکی مروت‘ بنوں ‘ کرک اور جنوبی وزیرستان کے لوگوں کا کہ انہوں نے شرکت کر کے پی ٹی آئی کے جلسہ کا بھرم رکھ لیا وگرنہ قیادت نے تو اس کو ناکام بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، جلسے میں مقامی لوگوں کی شرکت نہ ہونے کے برابر تھی ۔ دوسری جانب رہی سہی کسر احتجاج میں آنیوالے آئی ایس ایف کے کارکنوں نے نکال دی۔ جنہوں نے جی پی اوموڑ پر اپنی الگ دکان سجا کر کپتان کے جلسہ کوناکام بنانے میں اہم کردار اداکیا۔ ورکرز کنونشن کو اگر علی امین شوکہا جائے تو بے جانہیں ہوگا کیونکہ اس موقع پر ضلع ناظم عزیز اللہ علی زئی ‘ ایم پی اے سمیع اللہ علی زئی اورایم پی اے احتشام جاوید ایسے تھے جیسے باراتی ’’مہمان‘‘ ہوں، ان تمام احباب کا جلسے میں کسی قسم کا کوئی کنٹری بیوشن دیکھنے میں نہیں آرہا تھا ماسوائے ان کی اپنی موجودگی کے۔ جبکہ اکرام اللہ خان گنڈہ پور صوبائی وزیر زراعت اور این اے 25کے ایم این اے داور کنڈی کی غیر موجودگی کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے یہ دونوں اس جلسے میں شریک ہوئے اور نہ ہی ان کے حامی ۔اورجو ایم پی اے ،ضلع ناظم شریک تھے ان کے حامی اور ووٹرز تو تھے ہی نہیں البتہ ان کے دائیں بائیں پھرنے والے اسٹیج پر ضرور موجود رہے ۔ دوسری جانب قبائلی نوجوانوں نے اس جلسے میں بھرپورشرکت کر کے اس پارٹی پر اپنی حاکمیت ثابت کرنے کی پوری پوری کوشش کی تاہم ڈیرہ شہر میں منعقد ہونیوالے سیاسی جلسوں کی طرح اس جلسے میں بھی مقامی لوگوں نے اپنی روایتی بے اعتنائی کا مظاہرہ کیا ۔ علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے تمام کارکنان خود کو عمران خان تصور کرتے ہیں لیکن یہ بات ہرکوئی جانتا ہے کہ عمران خان ایک طلسماتی شخصیت کے حامل ہیں اور پی ٹی آئی کی اہمیت انہی کی ذات سے وابستہ ہے ۔علی امین سمیت ان کے تمام حامیوں و مخالفین کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ عمران خان کے علاوہ پارٹی میں کوئی دوسرا عمران خان نہیں ہے ،احتجاج کرنے والے کامرانی ہوں یا عمران خان کا استقبال کرنے والے علی امین گنڈا پور، انہیں سولوفلائٹ سے قبل یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ ان کا دم خم صرف پی ٹی آئی کی بدولت ہے ۔
ا سٹیج کی ترتیب اتنی بھونڈی تھی کہ ٹی وی چینل عمران کی آمد سے لیکر ان کی اسٹیج پر موجود گی کو کور کرنے سے قاصر رہے اور تقریر سے قبل جتنی دیر وہ اسٹیج پر موجود رہے ٹی وی چینلزکے کیمروں سے اوجھل رہے ۔عمران خان سے احتجاج کرنے والے کارکنوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ وہ کسی کی پروا کیے بغیر کام کرنے کے عادی ہیں اور صرف چند لوگ ان کے حلقہ نیابت میں ہیں جن میں سے ایک علی امین خان گنڈا پور ہیں، موجودہ صورتحال میں علی امین کیخلاف احتجاج نقار خانے میں طوطی کی آواز کی مانندہے۔عرفان کامرانی جن کی ساری اہمیت پی ٹی آئی کی مرہون منت ہے وہ کسی طور بھی علی امین کی راہ کھوٹی نہیں کر سکتے ۔ان کے گھر میں ان سمیت ضلع و تحصیل کونسل کے چار اراکین ہیں جن میں2پی ٹی آئی کے اور2کا تعلق جمعیت علماء اسلام سے ہے ۔عمران خان ایک ایسے موڑ پر جہاں ان کی تحریک ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے وہاں پر وہ علی امین ایسے مخلص ساتھی کے خلاف کسی سخت اقدام سے گریز کریں گے۔ دوسری جانب اسرار گنڈا پور گروپ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی 3سال گزرنے کے باوجود قاتلوں کی گرفتاری نہ ہونے پر بھی احتجاج بھی کیا، یہ دونوں احتجاج پی ٹی آئی کے اندر ونی اختلاف کی کہانی بیان کر رہے تھے ۔یہ بات کسی حد تک طے ہے کہ آئندہ الیکشن میں صوبائی نشستوں پر موجود ایم پی ایز نئی صف بندی میں مصروف ہیں اور بالخصوص سمیع اللہ علیزئی اپنی نشست کو بچانے کے لیے گزشتہ الیکشن کی طرح کسی کو بھی دھوکا دے کر اور کسی کی بھی حمایت حاصل کر نے کیلیے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ اس وقت صوبے میں درون خانہ اورظاہراً مختلف محاذوں پر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی صوبائی حکومت کے ساتھ ناراضگی موجود ہے اور اسی طرح پارٹی کے اندر بھی اختلافات سر اٹھا رہے ہیں جو صوبے میں پارٹی کے نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ ورکرز کنونشن میں عوام کی عدم دلچسپی یا کم لوگوں کی شرکت نے پارٹی قیادت کے لیے یہ پیغام چھوڑا ہے کہ اگر پارٹی کے اندر ہونیوالے اختلافات کا خاتمہ نہیں کیا جاتا یا محروم اور پسماندہ علاقوں کی محرومیوں کا ازالہ نہیں جاتا تویہ خلیج مزید وسیع ہوتی ہوئی پارٹی پوزیشن پر اثر انداز ہو گی، جس کا خمیازہ بہر صورت پارٹی کو آئندہ الیکشن میں بھگتنا ہو گا ۔ڈیرہ اسماعیل خا ن میں مولانا صاحبان کی شان بے نیازی کے باوجود ان کے مخالفین کی جوتیوں میں بٹتی دال مولانا کی سیاسی اہمیت و حیثیت کو مہمیز دے رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کا پاکستان کے معدنیات سمیت تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے لیے دلچسپی کا اظہار،پاکستان کے ساتھ معاشی تعلقات بڑھانے پر بھی اتفاق پاکستان امریکا کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرکے کے لیے پُرعزم ہے(اسحق ڈار) پاکستان اور امریکا کے درمیان معاشی ...
علیمہ خانم کی جانب سے اڈیالہ جیل کے باہر ممکنہ دھرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی نے ایم این ایز، ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو اسلام آباد کے قریب رہنے کی ہدایت کی ہے پی ٹی آئی پنجاب کی جانب سے دھرنے میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی ،عالیہ حمزہ نے بھی ہامی بھر لی،پی ٹی آئی کے ک...
اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد لائی جائے ، چار ماہ میں نئے الیکشن کرائے جائیں قومی سلامتی کمیٹی میں سارے پارلیمان کو دعوت دینی چاہیے ، پریس کانفرنس پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سوچے اور قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہوجائے ، اسپیکر کے خلاف ...
گورنر صاحب بیس گاڑیوں کے پروٹوکول میں گھومتے ہیں اور خود کو عوامی لیڈرکہتے ہیں یہ 90 کی دہائی یا 2007 ء کا کراچی نہیں جب یہاں بوری بند لاشیں ملتی تھیں ، میئر کراچی میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کراچی کی ترقی کے لئے سو ارب رو...
سلور نوٹس سے ارمغان کے بیرونِ ملک اثاثہ جات کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی اقدام کا مقصد ارمغان کے مبینہ منی لانڈرنگ کے پیسے کو پاکستان واپس لانا ہے، ذرائع ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے انٹرپول سے سلور نوٹس کے اجرا کا فیصلہ کرلیا۔ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں ب...
جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نوابزادہ گہرام بگٹی کو ڈیرہ بگٹی سے گرفتار کرلیا گیا،30 روز کے لیے جیل منتقل کیاجائے گا، اختر مینگل کا نظربندی کے احکامات پر گرفتاری دینے سے انکار مستونگ میں لکپاس کے مقام پر پچھلے ایک ہفتے سے دھرنا جاری،بلوچستان بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ ،بیک ...
پورا صوبہ، کراچی سے کشمور تک، نہری منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہا ہے سندھ کا سودا کرنے والے عوام کی نظروں میں لعنت بن چکے ہیں، مقررین گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی مجوزہ تعمیر کے خلاف ریلی نکالی اور کراچی...
سفید کپڑا تحریک کسی پارٹی، قومیت یا فرقہ کی نہیں بلکہ کراچی میںبسنے والی تمام اکائیوں کی آواز ہے 12اپریل کو کراچی ثابت کریگا کہ ہم غلام یا مردہ نہیں بلکہ زندہ قوم ہیں، چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے کہا کہ 12اپریل کو عوام مجھے نہیں میںعوام ...
حکومت پی ٹی آئی کے جلسوں سے خوفزدہ ہے عمران خان کی تصویر تک سے ڈرتی ہے، عالیہ حمزہ مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہ ملنے پر پارٹی قیادت نے متبادل حکمت عملی پر کام شروع کر دیا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہ ملنے کے بعد پارٹی قیادت نے مت...
بشریٰ بی بی، علیمہ خانم سمیت مختلف شخصیات پر مختلف دھڑوں کی سرپرستی کا الزام مختلف رہنماؤں کے ذریعے آنے والے پیغامات سے انتشار پیداہورہا ہے ، سینئر قیادت پاکستان تحریک انصاف کی سینئر قیادت نے پارٹی میں دھڑے بندی ختم کروانے کے لیے عمران خان سے رابطے کا فیصلہ کرتے ہوئے انکشاف ...
حکومت کا خاصا ہے کہ تمام فیصلے اتحادیوں کی باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں، اتحادی حکومت میں باہمی مثالی اعتماد سازی کی فضا خوش آئند ہے ۔ اتحادی حکومت مکمل یکسوئی سے کام کر رہی ہے وزیراعظم کی چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے حکومت کے نہروں سے متعلق فیصلے پر بیان...
پاکستان کا بلوچ لبریشن آرمی، مجید بریگیڈ اور کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گردوں گروپوں کے جدید اور مہلک غیرقانونی ہتھیاروں کے حصول اور استعمال پرتشویش کا اظہار امریکی ہتھیار پاکستان کیخلاف استعمال ہورہے ہیں، ہتھیاروں تک رسائی کو روکا جائے ،دہشت گرد تنظیموں کو مخالف ملک کی ب...