وجود

... loading ...

وجود

پنجاب:ہزاروں طلباکے نتائج میں بے قاعدگیاں، خادم اعلیٰ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

منگل 18 اکتوبر 2016 پنجاب:ہزاروں طلباکے نتائج میں بے قاعدگیاں، خادم اعلیٰ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

وطن عزیز کے سیاسی اور صحافتی منظر نامے پر گزشتہ ہفتے سیرل المیڈا چھائے رہے اور ہر طرف خبروں میں یہی موضوع زیر بحث رہا لیکن پنجاب گزشتہ ہفتے بھی روایتی سیاسی سرگرمیوں اور دیگر مسائل کا مرکز بنا رہا جہاں ایک طرف وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اپنی اسی انتھک طبیعت کے ساتھ مصروف عمل نظر آئے ٗ اچانک سیاہیوال پہنچ گئے ٗ ویڈیو لنک سے خطاب کرتے رہے یا سرکاری افسران کو معطل کرتے رہے لیکن دوسری طرف پنجاب بھرمیں انٹرمیڈیٹ کے نتائج نے حکومتی مستعدی اور ذمہ داری کا سارا پول کھول دیا جہاں اب تک انٹرمیڈیٹ کے 15ہزار سے زائد طلباء ری چیکنگ کی درخواستیں جمع کروا چکے ہیں اور یہ تعداد 50ہزار تک پہنچنے کی امید ہے۔ ایوان عدل میں اس ہفتے ججز اور وکلاء کے درمیان چپقلش پیدا ہوئی جہاں پر ایک وکیل نے عدالتی کارروائی کے دوران جج کے ساتھ بدتمیزی کی اور پھر انکوائری کمیٹی میں حاضر بھی نہ ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان اپناوہی پرانا راگ الاپتے رہے ۔ ان کی ہر تان شریف فیملی پر ٹوٹتی رہی ٗ لاہور آمد پر وہ بہت غصے میں بھی نظر آئے اور شریف فیملی کے ساتھ ساتھ وہاں موجود لوگوں کو بھی ڈانٹتے رہے۔
ایک موقر روززنامہ میں شائع ہونے والی خبر نے پورے پاکستان کے سیاسی اور صحافتی ایوانوں میں ہلچل مچائے رکھی جس کے بعد راولپنڈی میں جمعہ کے روز کور کمانڈرز کانفرنس میں بہت سے امور کا جائزہ لیا گیا ۔وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق غلط معلومات کو عام کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس کو قومی سلامتی کی خلاف ورزی سے تعبیر کیا گیا۔اس موقع پر بھارت کی جانب سے سرجیل اسٹرائیک کے دعویٰ کو بھی مسترد کیا گیا اور اس عزم کو دہرایا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کو درپیش کسی بھی خطرے کی صورت میں مادر وطن کا دفاع کریں گی ۔
پنجاب میں انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئرکے سالانہ امتحان 2016ء کے نتائج کے اعلان کے بعد سے اب تک صورتحال کشیدگی کی طرف جا رہی ہے ۔ پورا ہفتہ صوبے میں ہزاروں طلباء کا احتجاج جاری رہا ۔ لاہور میں ہزاروں طلباء نے پنجاب اسمبلی ٗ مال روڈ اور لاہور پریس کلب کے سامنے غیر ذمہ دار نتائج کے خلاف شدید احتجاج کیا ۔ سیکرٹری اور کنٹرولر بورڈ کی ایک ٹیم طلباء سے مذاکرات کیلیے پہنچی تو طلباء نے ان کی کسی بھی وضاحت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ۔ طلباء کے احتجاج کی وجہ سے مال روڈ اور ذیلی سڑکوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا جس کے بعد سیکرٹری بورڈ ریحانہ الیاس اور کنٹرولر بورڈ ناصر جمیل کی ری چیکنگ کی پیشکش کو طلباء نے تسلیم کر لیا۔ اسی طرح ملتان ٗ ڈیرو غازی خان ٗ لودھراں میں بھی ہزاروں طلباء نے احتجاج کیا اور ری چیکنگ کا مطالبہ کیا ۔ڈیرہ غازی خان میں طلباء نے بورڈ دفترکے سامنے رکاوٹیں کھڑی کر کے ٹریفک بلاک کر دی جبکہ وہاں پر ڈپٹی کنٹرولر امتحانات شیخ امجد حسین اپنے موقف پر قائم رہے کہ نتائج بالکل ٹھیک ہیں۔ لودھراں میں بھی طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے ملتان ٗ بہاولپور موٹروے روڈ بلاک کر دیا۔ نمائندہ جرات نے اس معاملے پر تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ پرچوں کی چیکنگ کے دوران شدید غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے ۔ شیخ امجد حسین نے تسلیم کیا کہ 2رول نمبرز 303044 اور 313537 میں تو ٹیکنیکل مسائل ہیں جبکہ باقی سب ٹھیک ہے لیکن درحقیقت پنجاب بھر میں بعض طلباء کو 100میں سے 103نمبر بھی دیے گئے ہیں۔ اسی طرح جو طلباء غیر حاضر تھے ان کو حاضر قرار دیکر پاس کر دیا گیا ہے اور جو ریگولر طلباء تھے ان کو غیر حاضر قرار دیکر فیل کر دیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ چیئر مین لاہور بورڈ و دیگر شہروں کے بورڈز کے چیئر مین فرسٹ ایئر کے نتائج اور پیپرز کی مارکنگ کی نگرانی کرنے کی بجائے اس موقع پر انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے پہاڑی علاقوں کی سیر میں مصروف تھے۔ بورڈ کے سامنے جو سب سے بڑا سوال ہے وہ ان ہزاروں پیپرز کی ری چیکنگ ہے جو درخواستیں جمع کروا رہے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ لاہور بورڈ کے چیئر مین ٗ کنٹرولر امتحانات ٗ سیکرٹری سمیت پنجاب بھر کا اہم انتظامی ڈھانچہ تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ طلباء کے مستقبل کا سوال اپنی جگہ لیکن اس صورتحال نے حکومت پنجاب اور خادم اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر بھی ایک سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
پنجاب بھر میں طلباء کے مستقبل کا داؤ پر لگنا ایک طرف لیکن خادم اعلیٰ پنجاب کی سرگرمیاں اسی شد و مد کے ساتھ جاری رہیں۔اس ہفتے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ان کی انکوائری ٹیم نے لیہ اور راجن پور میں قواعد و ضوابط سے ہٹ کر فرنیچر اور آئی ٹی لیب کا سامان خریدنے کے حوالے سے انکوائری رپورٹ پیش کی جس میں یہ ثابت کیا گیا کہ ایک ہی فرم سے اس سے قبل قواعد و ضوابط سے ہٹ کر راجن پور کیلیے بھی سامان لیا گیا لیکن ڈی سی او رراجن پور نے اس فرم کو بلیک لسٹ کرنے کیلیے کوئی اقدام نہیں کیا ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے لیہ ٗ راجن پور کے ڈی سی اوز کو او ایس ڈی بنا دیا اور ایجوکیشن ٗ فنانس ای ڈی اوز کو معطل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ قواعد و ضوابط سے ہٹ کر خریداری کرنے پرذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اچانک ساہیوال کے نزدیک قادر آباد میں 1320میگا واٹ کے کول پراجیکٹ کا معائنہ کرنے پہنچے اور منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کو تسلی بخش قرار دیا۔ اس موقع پر چین کے سفیر سن ویڈانگ اور قونصل جنرل یو یورن بھی موجودتھے ۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ساہیوال کول پراجیکٹ 2017ء تک مکمل ہو جائے گا ۔
دوسری طرف پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان بھی ہفتہ کے روز لاہور آ پہنچے ،ایئر پورٹ پر انہوں نے جو گفتگو کی اس میں کوئی نئی بات نہیں تھی مثلا اسلام آباد بند کر دیں گے ٗ کسی کو سرکاری ملازمت پر نہیں جانے دیں گے ٗ نواز شریف استعفیٰ دیں یا تلاشی دیں لیکن ان کے خطاب میں جو نئی بات تھی وہ شریف فیملی اور سیاسی رہنماؤں کے نئے لقب تھے ۔انہوں نے بلاول بھٹو کو ’’شہزادہ‘‘ کا لقب دیا ٗ احسن اقبال اندھوں میں کانا راجہ اور ارسطو ٗ حمزہ شہباز شریف کو چھٹکو اور مریم نواز کو شہزادی قرار دیا۔ عمران خان اس دورہ میں تھوڑے سے غصے میں نظر آئے اور اس غصہ کو لوگوں پر اتارتے بھی رہے۔ پارٹی کی سنٹرل کمیٹی کے اجلاس میں کسی کا فون بجا تو خان صاحب کو بہت برا لگا اور انہوں نے کہا ’’تمہیں اوباما کا فون آ رہا ہے ٗ بند کرو فون ‘‘۔ پھر عمران خان نے وہاں پر موجود سب لوگوں کے فون بند کروا دیے ٗ شاید وہ فون بند کروا کے اسلام آباد بند کرانے کی پریکٹس کر رہے تھے۔
گزشتہ ہفتے پنجاب بھر میں محرم الحرام انتہائی عقیدت و احترام اور خیر عافیت سے گزر گیا اس موقع پر سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سراہے جانے کے قابل ہے۔ڈیرہ غازی خان میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے محرم الحرام کے موقع پر دہشت گردی کی ایک بہت بڑی سازش کو جڑ سے اکھاڑ دیا جب انہیں اطلاع ملی کہ شجاع آباد ملتان کے جلوسوں میں دہشت گردی کا منصوبہ ہے۔ سی ٹی ڈی نے ڈیرہ غازی خان کے علاوہ ٹونمی میں ایک کامیاب آپریشن کرتے ہوئے تحریک طالبان ٗ القاعدہ اور داعش کے 8دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ 3فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ایک طرف قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے تھے تو دوسری طرف اہل لاہورنے کھل کر قوانین کی دھجیاں اڑائیں ۔ ڈبل سواری پر پابندی تھی لیکن شہری سارا دن دندنا تے پھرے کیونکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار جلوسوں اور دیگر مقامات پر مصروف تھے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر