... loading ...
برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارتی فوج کا خیال تھا کہ وہ انتہائی مطلوب حریت پسند رہنماکی موت کا جشن منا ئیں گے، مٹھا ئیاں با نٹیں گے اور نئی کشمیری نسل کو یہ پیغام دیں گے کہ بھارت ایک مہان ملک ہے اور اس کے قبضے کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو وہ ختم کرنا جا نتے ہیں۔ لیکن انہیں کشمیریوں کے ردعمل کا اندازہ نہیں تھا، جنہوں نے وانی کی شہادت پر ایسا کر دکھایا کہ نہ صرف بھارتی فوج بلکہ پورا بھارت ہل کررہ گیا۔ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں پر امن مظا ہروں کا ایک طویل سلسلہ شروع ہواجو ابھی تک جاری ہے۔ ان مظا ہروں اور احتجاج کو روکنے کیلیے بھارتی فورسز بے تحاشہ اور اندھا دھند طا قت کا استعمال کررہی ہے اور جس کے نتیجے میں ایک سو سے زائد افراد شہید، 16000 سے زائد زخمی، 900کے قریب لوگوں کی پیلٹ گن فائرنگ کے نتیجے میں کلی یا جزوی طور پر آنکھیں متاثر ہوئی ہیں لیکن جدوجہد تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔
حیران کن بات یہ ہے کہ کشمیریوں کی اس بے مثال جدوجہد اور بھارتی فورسز کی طرف سے بدترین انسانی حقوق کی پا مالیوں سے جو نہی عالمی برادری کو مسئلہ کشمیرکی اہمیت کا اندازہ ہونے لگا، عین اسی دوران18ستمبر 2016اوڑی کیمپ پر بھارتی میڈ یا کے ذریعے حملے کی خبر سنائی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس حملے میں 18فوجی ہلاک اور بیسیوں زخمی ہوئے۔ کیا یہ حملہ واقعی ہوا ؟یا یہ جان بوجھ کر کرایا گیا، اس پر ابھی بحث جاری تھی کہ 29ستمبر جمعرات کو بھارتی فوج ایک پریس کا نفرنس کا انعقاد کراتی ہے جس میں 28اور29کی شب کنٹرول لائن پار کرکے پاکستانی فوجی چوکیوں اور دہشت گرد ٹھکا نوں پر سرجیکل حملے کرنے کے دعوے کے ساتھ ساتھ یہ مضحکہ خیز جملے بھی ادا کیے جاتے ہیں کہ کارروائی 4گھنٹے تک جاری رہی اور پھر اطمینان سے بھارتی فوجی دستے بغیر کسی جانی نقصان کے بحفاظت اپنے ٹھکانوں پر واپس پہنچے۔
اس دعوے کے بعد اب ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ پاکستانی فوج اور حکومت یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ سرے سے ہی ایسا کوئی سرجیکل حملہ نہیں ہوا۔ اور اگر ایسی کوئی شرمناک حرکت کرنے کی کوشش کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جا ئیگا۔ ا دھربھارتی فوج اور حکومت ڈنکا بجا رہی ہے کہ سرجیکل حملہ کرکے پاکستان کو یہ پیغام دیا ہے کہ بھارتی فوج کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ یہ ایک عیاں حقیقت ہے کہ اگر8جو لائی سے پہلے بھارتی فوج کنٹرول لائن پر حملہ کرتی یا ایسا مبینہ سرجیکل اٹیک کرتی توپاکستان چیخ اٹھتا کہ بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور مجبوراََ ہم نے بھی توپوں کا رخ ان کی طرف موڑ دیا۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگادیتے اور عالمی برادری کو دونوں اپنی مظلو میت یا مجبوری کا احساس دلاتے۔ لیکن آج بھارتی قیادت سینہ تان کے اقرار جرم کرلیتی ہے اور پاکستانی قیادت اس دعوے کو ہی مسترد کررہی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا تماشہ دیکھ رہی ہے۔
اس ساری دلچسپ صو رتحال کی کچھ وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ بقول عارف بہار” بھارتی رویہ گاندھی لگیسی کی کلی موت اور سردار پٹیل لگیسی کاکلی غلبہ ہیـ”۔ گاندھی کا وجود سڑسٹھ برس قبل ایسے ہی کسی ہندو جنونی کی گولی سے ختم ہوگیا تھا مگر گاندھی کا فلسفہ نریندر مودی حکومت کے وجود میں آنے کے بعد مکمل طور تحلیل ہوگیا اورعملاََ اس وقت کا پورا حکومتی نظام خود جنونیت کا شکار ہے اور اب تو حد یہ ہوگئی ہے کہ بھارتی میڈیا کو بھی اس جنون نے اپنے ساتھ بہالیا ہے جس کے نتیجے میں پورا بھارتی معاشرہ تیزی سے عدم برداشت اور وحشیانہ پن کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔
دوسری اہم وجہ یہ ہے کہ برہان کی شہادت کے بعد تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ لوگوں کی والہانہ محبت اور وابستگی کے مثا لی اظہار نے اس جنونی قیادت کو یہ سمجھنے پر مجبور کیا کہ کشمیری عوام کے جذ بہ آزادی کو ختم کرنا نا ممکن ہے۔ تمام ہتھکنڈے استعمال کرنے کے با وجود کشمیری عوام نہ جھکنے اور نہ بکنے کیلئے تیار ہیں۔ بھارتی جنرل ڈی ایس ہوڑا، آفیسر کما نڈنگ (جی او سی) 16کارپس اپنے ایک حالیہ بیان میں اعتراف کرچکے ہیں کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ یہ جنگ ہار چکے ہیں تو ان حالات میں اب بھارت براہ راست پاکستان کو جو مسئلہ کشمیر کا اہم فریق ہے اور سیاسی، سفارتی اور سیاسی محاذ پر ان کا وکیل بھی ہے کو ڈرانے دھمکانے پر اتر آیا ہے تاکہ وہ معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرکے پرویز مشرف کی طرح کشمیریوں کو اپنی جدوجہد ترک کرنے اور لا یعنی مذاکرات میں الجھانے میں آمادہ کرے۔ بھارتی پارلیمنٹ حملے کے بعد سرحدوں پر بھارتی فوج کا اجتماع اور کئی مہینوں بعد واپسی پر جب اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی سے پو چھا گیا کہ بغیر کچھ حاصل کیے فوج کو واپس بیرکوں میں کیوں بلا یا تو واجپائی نے طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا کہ ہم جنگ لڑے بغیر جیت چکے ہیں۔ بعد میں پھر اس وقت کے پاکستانی حکمران پرویز مشرف کے اقدامات سے ثا بت ہوا کہ واقعی واجپائی جی جنگ لڑے بغیر جنگ جیت چکے تھے۔
شواہد اور حقائق بتارہے ہیں کہ بھارتی فوج کی طرف سے کوئی سرجیکل حملہ نہیں ہوا، پاکستانی فوج کا یہ دعویٰ سچ ثا بت ہورہا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ کجریوال سمیت کانگریس کے رہنما بھی اب نریندر مودی سے ثبوت مانگ رہے ہیں۔ عالمی میڈیا بھی اس حملے کو سرجیکل حملہ ماننے کو تیار نہیں۔ ۔ یہ ایک الگ موضوع ہے لیکن بھارتی فوج اور بھارتی حکومت کا سرجیکل حملے کا دعویٰ کرنا بھی کوئی کم خطرناک معاملہ نہیں۔ عملاً انہوں نے طبل جنگ بجا دیا ہے، اگر آج صرف دعویٰ کیا تو کل ایسا حملہ کر بھی سکتے ہیں، کیو نکہ نریندر مودی اٹل بہاری واجپائی نہیں ہیں۔ ایک کشمیری کہاوت ’’ کا کھ اوس گوڑیہ شیطا ن، یلہ کون گوو پتہ گوو واریہ شیطان‘‘ (کاکا ویسے بھی تو شیطان ہی تھا لیکن جب سے کانا ہوا تو زیادہ ہی شیطان بن گیا)کے مصداق مودی ایک جنونی اور ڈریکولا ٹائپ کا انسان نما شیطان ہیں، ایسے شخص سے کسی بھلے کی توقع رکھنا بیوقوفوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے، دھمکیوں سے پاکستان مرعوب نہ ہوا تو اپنی جنونی انا کو تسکین دینے کیلیے سرجیکل اسٹرائیکس عملًاکر سکتا ہے۔ تو صاف ظاہر ہے کہ ایسے ہی جواب کی بھی توقع ہے۔ پھر یہ نہ رکنے والا سلسلہ ہوگا۔ زمینی حقائق یہ ہیں کہ یہ جنگ نہ صرف پاک و بھارت بلکہ پورے ساوتھ ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لیکر خاکستر کردے گا۔ ضروری ہے کہ دنیاکو اس جنونی شخص اور اس جنونیت کو کنٹرول کرنے کی کوئی راہ تلاش کرنی چاہیے، لیکن یاد رہے یہ راستہ جموں و کشمیر سے ہوکر جب گذرے گی تو ہی فائدہ ہوگا ورنہ…… ﷲ رحم فرمائے۔
پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس آج(منگل کو) پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں شروع ہو گا، اجلاس میں مسئلہ کشمیر، مسلم امہ کو درپیش معاشی، سیاسی اور ثقافتی چیلنجز کیساتھ اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھی غورکیا جائے گا۔ کانفرنس میں 150سے زائد قراردادیں منظور ہ...
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کبھی نہ کبھی تو افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا، عالمی براردی کو افغان حکومت کے ساتھ ''کچھ لو اور دو'' کی بنیاد پر کام کرنا چاہیے۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان افغانستان اور طالبان حکومت سے متعلق بات ک...
حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی سلامتی پالیسی میں دفاع ، داخلہ، خارجہ اور معیشت جیسے شعبو ں پر مستقبل کا تصوردینے کی کوشش کی گئی ہے۔قومی سلامتی پالیسی میں سی پیک سے متعلق منصوبوں میں دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے، نئی پالیسی کے مطابق کشمیر ب...
وادیٔ نیلم میں مسافر بس کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایاگیا ، تین شہری موقع پر شہید ، زخمیوں میں شامل سات افراد ہسپتال میں دم توڑ گئے گزشتہ روز ہندوستانی فوج نے اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کی تھی اور ٹوئٹ میں اس کارروائی پر شدید ردعمل دینے کی دھمکی دی تھی بھارتی افواج کی...
پاکستان بار بار یہی بات دہرارہا ہے لیکن بھارت فوجی قبضے اورتسلط پراَڑاہوا ہے ،نتیجہ آنے تک مقد س اورجائزجدوجہد جاری رکھیں گے بھارتی مظالم کے آگے سینہ سپر87سالہ ناتواں بزرگ لیکن جواں عزائم اورمضبوط اعصاب کے مالک چیئرمین آل پارٹیز حریت کانفرنس انٹرویوپینل:شیخ امین ۔مقصود من...
ظلم و جبر پر عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے،پاکستانی قیادت کو سمجھنا چاہیے مذاکرات اور قراردادوں سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، مجاہدین کو وسائل مہیا کیے جائیں جب دنیا ہماری آواز نہیں سن رہی تو پھر ہمارے پاس آزادی کے لیے مسلح جدوجہد ہی آخری آپشن ہے،سید صلاح الدین کا ایوان صحا...
اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے گزشتہ روز وزیراعظم کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی اور بھارت کے جنگی جنون سے نمٹنے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی بھرپور مدد کرنے کے حوالے سے کوششوں کیلیے وزیر اعظم کابھر پور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔اپوزیشن کے رہنماؤں نے اس ناز...
یوں توآج کل پورا برصغیر آپریشنوں اور اسٹرائیکوں کے شور سے پریشان ہے مگر کشمیر براہ راست ان کی زد میں ہے۔ یہاں حکومت نے آپریشن ’’کام ڈاؤن‘‘کا آغاز کرتے ہو ئے پورے کشمیر کو بالعموم اور جنوبی کشمیر کو بالخصوص سیکورٹی ایجنسیوں کے رحم و کرم پر چھوڑا ہے۔ انھیں مکمل طور پر کھلی چھوٹ ہے۔...
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ان دنوں زبردست سفارتی اور سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہو اہے ۔ گزشتہ دو ہفتوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی نے سفارتی حلقوں کو بہت زیادہ سرگرم کیا ہواہے ۔ پاکستان کے دفاعی اور سفارتی حلقوں کی شبانہ روز کاوشوں نے بھارت کو سفارتی اور دفاعی لح...
زندہ قوموں کی زندگی کارازصرف ’’خود احتسابی‘‘میں مضمر ہے۔ جو قومیں احتساب اور تنقید سے خوفزدہ ہو کر اسے ’’عمل منحوس‘‘خیال کرتی ہیں وہ کسی اعلیٰ اور ارفع مقصد کو حاصل کرنے میں بھی ناکام رہتی ہیں۔ احتساب ہی ایک ایسا عمل ہے جس سے کسی فرد، جماعت اور تحریک کی کامیابی اور ناکامی کا صحیح...
اڑی حملے کے بعد نریندر مودی سرکار اور اس کے زیر اثر میڈیا نے پاکستان کیخلاف ایک ایسی جارحا نہ روش اختیار کی، جس سے بھارتی عوام میں جنگی جنوں کی کیفیت طاری ہوگئی اور انہیں یوں لگا کہ دم بھر میں پاکستان پر حملہ ہوگا اور چند دنوں میں اکھنڈ بھارت کا آر ایس ایس کا پرانا خواب پورا ہوگا...
وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کو جو پذیرائی کشمیر میں حاصل ہوئی ہے ماضی میں شاید ہی کسی پاکستانی حاکم یا لیڈر کی تقریر کو ایسی اہمیت حاصل ہوئی ہو۔ کشمیر کے لیڈر، دانشور، صحافی، تجزیہ نگار، علماء، طلباء اور عوام کو اس تقریر کا...