... loading ...
ایم کیوایم کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے اب حکومت گرانے اور بچانے کے لیے استعمال کیے جانے کے انکشاف پر حکومت کی جانب سے دو اہم وزرا کو ذمے داری دے دی گئی وفاقی دارالحکومت کے باخبرذرائع کا کہناہے کہ عجیب بات ہے کہ چوہدری نثاراور اسحاق ڈار ایم کیوایم پاکستان کی حمایت میں آن کھڑے ہوئے ہیں یہ بہت خاص مواقع پردونوں بااثر وفاقی وزراایک ہی معاملے ایک سمت میں کوشش کررہے ہوں۔
ایم کیوایم کے بانی اور ان کے حامی پاکستان میں موجوداراکین پارلیمنٹ سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ نشستوں سے استعفے دے دیں اس سلسلے میں بانی ایم کیوایم کا ایک آڈیوپیغام بھی گردش میں ہے جس پر رکن صوبائی اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے شدیدردعمل کا اظہار کیاہے۔
ادھر خواجہ اظہار الحسن کہتے ہیں عوام نے پاکستان زندہ باد کا مینڈیٹ دیا ہے کسی کی تسلی یا تشفی کے لئے استعفیٰ نہیں دے سکتے۔ سفیان یوسف نے بانی ایم کیو ایم سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے‘ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے خواجہ اظہار کہہ چکے ہیں وہ سب ان کے ساتھ ہیں سینیٹر نسرین جلیل‘ بیرسٹر سیف اور بیرسٹر فروغ نسیم میڈیا پر آکر کہہ چکے ہیں کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہیں‘ بانی ایم کیو ایم کی ہدایت یا اپیل کا کوئی موثر جواب نہیں آیا‘ اس سے یہ تو واضح ہوگیا کہ فی الحال ایم کیو ایم نے جو موقف اختیار کیا ہے اس پر ہی قائم رہنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں اسے برسراقتدار مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی حمایت بھی حاصل ہے اور بہت جلد چوہدری نثار یا اسحاق ڈار سے ان کا رابطہ بھی متوقع ہے۔
اس بات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ آخر بانی ایم کیو ایم اراکین اسمبلی سے استعفیٰ کیوں دلوانا چاہتے ہیں، کیا ان کا مقصد پاکستان کے مقتدر اداروں کو یہ باور کرانا ہے کہ کراچی کے مینڈیٹ کی چابی اب بھی لندن کے پاس ہے؟ پھر اور اس بنیاد پر کوئی بھی بات ان سے کی جائے پاکستان میں ہرسطح پر یہ واضح کیا جاچکا ہے کہ فی الحال لندن میں موجود ایم کیو ایم کی قیادت سے کوئی بات نہیں ہوسکتی۔ ایم کیو ایم لندن کے رہنما انبساط ملک نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں مقتدر اداروں کو پیغام دیا کہ وہ اپنی غلطیوں سے رجوع کرکے بات کرنا چاہتے ہیں اس پوری صورتحال کا ادراک رکھنے والے حلقے اس خدشے کا اظہار ظاہر کررہے ہیں کہ ہر سطح پر انکار کے باوجود پاکستان میں ہی کوئی قوت ایسی ہے جو بانی ایم کیو ایم اور ان کے حامیوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کررہی ہے کہ ان کے استعفوں سے پاکستان میں بھونچال آسکتا ہے اور وہ اس پوزیشن پر آسکتے ہیں کہ اپیل کرنے کے بجائے اپنی شرائط پر جس سے چاہیں بات کرسکیں۔ شاید حکومت کو بھی اس کا پوری طرح ادراک ہوگیا ہے کہ ایم کیو ایم لندن کو ان کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، اسبنیاد پر دو اہم وفاقی وزراء کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان کو بھرپور سپورٹ کریں، بلکہ ان کے تحفظات بھی دور کرکے قریب لایا جائے۔ اس سلسلے میں سندھ حکومت بھی وفاق سے رابطے میں ہے، صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت کو ایم کیو ایم کے حزب مخالف میں ہونے سے کوئی پریشانی نہیں‘ مگر ان کے استعفوں سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، صوبائی اسمبلی کی دو درجن سے زائد نشستوں سے استعفے ان کے لیے درد سر کا سبب بن سکتے ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان بالفرض قومی اسمبلی کے حلقوں سے استعفے دے دیتی ہے تو یہ صورتحال وفاقی حکومت کے لئے بہت زیادہ پریشان کن ہوسکتی ہے، کراچی سے ایم کیو ایم کے 17 ارکان ہیں ،جبکہ حیدرآباد سے دو‘ خواتین کی مخصوص نشستوں پر کشور زہرہ‘ ڈاکٹر فوزیہ حمید‘ ثمن جعفری‘ ڈاکٹر نگہت شکیل خان اور اقلیتی نشست پر سنجے پروانی سمیت چوبیس نشستیں ہیں۔کراچی کے مختلف حلقوں میں پی ایس 127 کی طرح انتخاب کے ذریعے نشستیں اِدھر اُدھر کرنے کی کوشش بھی کراچی کی صورتحال پر منفی اثرات مرتب کرے گی، اس صورتحال کو وفاقی وزراء کیسے معمول پر لانے کی کوشش کرتے ہیں ایم کیو ایم پاکستان اس پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ مسلم لیگ (ن) برسراقتدار ہے اس کے پاس دینے کے لئے بہت کچھ ہے۔
زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے ،مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں۔ شرعاً الاقرب ...
پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر...
پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں 6نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا، ترجمان پی پی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپار...
غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، فیصلہ کچھ زمینی حقائق پر کرنا پڑا دہشت گردی کے بہت سے واقعات افغان شہریوں سے جڑ رہے ہیں، طلال چودھری وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغا...
ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہ...
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پار...
تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز ،مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت میں گھروں سے نکلیں، بیان امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔مرکزی مارچ مال روڈ لا...
متعدد نوٹسز کے باوجود وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور شامل ، جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی...
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے چند روز قبل حیدر آباد ، سکھر موٹروے کو ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی سکھر موٹروے شروع نہ ہونے تک تمام منصوبے روکنے کا کہا تھا حیدرآباد ، سکھر موٹروے پر وفاق اور سندھ کے درمیان جاری تنازع میںوزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو ...
مصنوعی ذہانت کو کسی نئے مقابلے کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے مصنوعی ذہانت کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے، عاصم افتخار پاکستان نے اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عسکری میدان میں آ...
جی ایچ کیو حملہ کیس تفتیشی ٹیم کو مکمل ریکارڈ سمیت اڈیالہ جیل میں پیش ہونے کا حکم سپریم کورٹ کی 4 ماہ کی ڈائریکشن کے مطابق کیس کا فیصلہ ہو گا ،التوا نہیں ملے گا جی ایچ کیو حملہ کیس کی آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ ش...
اڈیالہ میں پولیس نے بانی کی بہنوں اور دیگر قائدین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا پی ٹی آئی کے قائدین کو ویرانے میں چھوڑنا انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اڈیالہ میں پولیس کی جانب سے عمران خان کی بہنوں اور دیگر قائدین کے...