وجود

... loading ...

وجود

خواجہ اظہار کو ہتھکڑی بھی لگائی گئی، فاروق ستار اور راؤ انوار میں تلخ کلامی!

هفته 17 ستمبر 2016 خواجہ اظہار کو ہتھکڑی بھی لگائی گئی، فاروق ستار اور راؤ انوار میں تلخ کلامی!

khawaja-izhar-arrested

ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کو گرفتار کرلیا ہے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کے گھر پر بھاری نفری کے ہمراہ چھاپہ مار کرانہیں گرفتار کرلیا۔ راؤ انوار بھاری نفری کے ہمراہ بفر زون میں خواجہ اظہار الحسن کی رہائش گاہ پہنچے اور انہیں ہتھکڑی لگا کر بکتر بندمیں بٹھا کر ساتھ لے گئے۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار سمیت اہم رہنما موجود تھے جن کی راؤانور سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ گرفتاری کے بعد خواجہ اظہار الحسن کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا ہے۔

ادھر ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہارالحسن کو گرفتار کرنیوالے ایس ایس پی ملیر را ؤانوار کومعطل کردیا گیا ہے، ایم کیو ایم رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کے مطابق6 سے8 پولیس موبائلوں میں سادہ لباس اور وردی میں ملبوس اہلکاروں نے چھاپہ مارا، چھاپے کے وقت خواجہ اظہار گھر پر نہیں تھے۔

خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ چھاپے کے وقت گھر پر صرف خواتین تھیں جنہیں ہراساں کیا گیا پولیس اہلکاروں نے الماریوں اور مسہریوں کے نیچے بھی تلاشی لی، خواجہ اظہارالحسن نے بتایا کہ وہ چھاپے کے وقت گھر پر موجود نہیں تھے۔ جن اہلکاروں نے میرے گھر کی تلاشی لی وہ نقاب پہنے ہوئے تھے۔

بعدازیں پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کو رہا کر دیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی سندھ مشتاق مہر نے خواجہ اظہار کی رہائی کی تصدیق کی ہے، خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے فوری بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او سہراب گوٹھ اور ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی معطلی، جبکہ ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کی صوبہ بدری کے احکامات جاری کردیے ہیں، ڈی آئی جی ایسٹ کا چارج ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار لاڑک کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کا عمل غلط تھا، تحقیقات کر رہے ہیں۔ راؤ انوار کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور سزا بھی ملے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری غیر قانونی ہے۔

جمعہ کے روز وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو فون کیا اور ان سے ایم کیو ایم رہنماء اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری سے متعلق معلومات حاصل کیں، وزیراعظم نے کہا کہ اسپیکر کی اجازت کے بغیر کسی رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ قانون کی حکمرانی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ یہ سارا عمل ایم کیو ایم اور مہاجر دشمنی ہے، سیاسی وعسکری قیادت بتائے آخروہ کیا چاہتی ہے ؟خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایس ایس پی ملیر را ؤانوار نے کہا کہ 12 مئی کے ملزمان خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر چھاپے کے وقت گھر میں ایک بھی مرد موجود نہیں تھا، پولیس نے خواتین اہلکاروں کے بغیر گھر میں چھاپہ مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے چھاپوں سے واضح ہوتا ہے کہ معاملہ ایم کیو ایم کو لندن سے چلانے کا نہیں، بلکہ ایم کیو ایم اور مہاجر دشمنی ہے، خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر چھاپے سے زیادہ پارلیمانی بے توقیری ہو ہی نہیں سکتی۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میں نے پولیس اہلکاروں سے پوچھا کہ مجھے وارنٹ گرفتاری دکھا دیں پھر بے شک انہیں لے جائیں تو پولیس حکام کا کہنا تھا کہ وارنٹ گرفتاری ہمارے پاس موجود ہیں، لیکن ہمیں دکھائے نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہار کل تک مطلوب نہیں تھے اور آج گرفتار ہوگئے، سیاسی وعسکری قیادت بتائے کہ آخر وہ کیا چاہتے ہیں؟ اس ذلت سے تو بہتر ہے کہ ہم سب ارکان اسمبلی اورسینیٹرز، میئر، ڈپٹی میئر اورہمارے تمام ضلعی چیئرمین و وائس چیئرمین اجتماعی گرفتاری دے دیں اور ہم اس کے لئے تیار ہیں لیکن اب کراچی کے شہری مزید ذلت برداشت نہیں کر سکتے، ہم نمازیں بخشوانے گئے تو روزے بھی ہمارے گلے پڑ گئے، لا پتہ ساتھیوں کا کچھ پتہ نہیں ہے اور ہمارے درجنوں کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

izhar-farooq-rao-anwar

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ خواجہ اظہار کے گھر پر چھاپے کا نہ تو وزیراعلیٰ سندھ کو پتہ تھا اور نہ ہی آئی جی پولیس کو واقعہ کا علم تھا، راؤ انوار کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اور آصف زرداری کے خاص آدمی ہیں، تو ہمیں بتایا جائے کہ پیپلز پارٹی کراچی سے چل رہی یا دبئی و امریکا سے چلائی جا رہی ہے۔

معطل کئے گئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا ہے کہ میں نے بالکل قانونی کام کیا ہے جلد بازی کر کے مجھے غلط معطل کیا گیا، کسی کی ہدایت پر گرفتار نہیں کیا جاتا، گرفتاری کے لیے اسپیکر سے اجازت نہیں اطلاع دی جاتی ہے، کوئی پولیس افسر گرفتار شخص کونہیں چھوڑسکتا، صرف عدالت چھوڑسکتی ہے، وزیراعلیٰ بھی کیس واپس لیں گے تو فوری طور پر نہیں لے سکتے، حکومت بھلے ناراض ہومجھے کوئی پرواہ نہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران راؤ انوار نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی کسی کی ہدایت پر گرفتار نہیں کیا جاتا، خواجہ اظہار کو “ٹارگٹ کلرز کا چیف” کہا جاتا ہے، خواجہ اظہار کو گرفتار کرنے کے لیے اسپیکر کی اجازت ضروری نہیں ہے، اسپیکر کو صرف گرفتاری کی اطلاع دی جاتی ہے، اگراجازت لینے کی بات ہوتی رہی توشہرمیں حالات خراب ہی رہیں گے۔ بڑے آدمی کے لیے اجازت چھوٹے کے لیے کوئی اجازت نہیں، اس سے امن خراب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس میں آپس کی بھی گروہ بندیاں ہیں پولیس کاایک گروپ مجھے ہلکا لے رہا ہے، مجھے انڈر ایسٹیمیٹ نہ کریں جس طرح سے کام کرنے سے روکا جارہا ہے ہوسکتاہے میں استعفیٰ دیدوں۔ میں نے ایک آدمی کوپورے میڈیاکے سامنے گرفتارکیاکسی نے کوئی انکوائری نہیں کی، مجھ سے پوچھابھی نہیں اورمعطل کردیا، خواجہ اظہار کی گرفتاری سے متعلق غلط باتیں کی گئیں انہوں نے کہا کہ میری معطلی سے پتا چل جائے گا، اس کا کیا سائیڈ افیکٹ ہے، یہ لوگ اب مزیدکارروائیاں کریں گے، جنوبی افریقاسے ٹیم منگوالی ہے تفتیش رکنے سے یہ کیس کافی متاثر ہوگا۔


متعلقہ خبریں


ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ وجود - بدھ 20 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ وجود - منگل 19 نومبر 2024

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت وجود - منگل 19 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف وجود - منگل 19 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر