... loading ...
پی ایس۔127کراچی کے30صوبائی حلقوں میں سے ایک ہے۔ بلاول بھٹو زرداری اس ایک حلقے میں کامیابی کے بعد کہتے ہیں کہ یہ شہرکس کا؟ بھٹو کا۔ یہی بات اگر وہ1970ء میں کہتے کہ یہ شہربھٹو کا تو کسی حد تک مان لی جاتی،1977ء میں بھی یقین کیاجاسکتا تھا۔ تین مئی1986ء کو اس پر اہل کراچی کو اعتراض نہ ہوتا جب ان کی والدہ جلاوطنی ترک کرکے پاکستان تشریف لائی تھیں۔1988ء میں بھی بلاول بھٹو ہوتے انہیں اس کا حق تھا کہ وہ یہ نعرہ لگاتے اور 1993ء میں جب ان کی والدہ دوسری بار وزیراعظم بنیں تو کراچی سے قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی6نشستیں تھیں، تب بھی وہ کہہ سکتے تھے کہ یہ شہر کس کا؟ بھٹو کا۔ ستمبر88ء میں کراچی کے لیڈی ڈفرن اسپتال میں انہوں نے پہلا سانس لیا تھا، تب بھی اس شہر میں بھٹو کے نعرے لگانے والے خاصی تعدادمیں تھے۔18اکتوبر2007ء کو بھی جب بلاول بھٹو دبئی میں تھے اور ان کی والدہ دوسری مرتبہ جلاوطنی ترک کرکے کراچی پہنچی، تب بھی اس شہرکے باسی’’ چشم ماروشن…… دل ماشاد‘‘کی تصویر بن گئے تھے مگر2008ء سے 2013ء تک ان کے دور حکومت میں کراچی کو جس بری طرح نظر انداز کیاگیا، اس کا یہاں کے لوگوں نے بہت برا منایا۔
لیاری کوکراچی کی ماں تصور کیا جاتا ہے۔ اس علاقے کے لوگوں نے بھی پیپلزپارٹی سے ناتے توڑلیے۔ شہبازشریف جب لاہور میں میٹرو بس بنارہے تھے تب سندھ کے دارالحکومت کراچی کے عوام چنگچی رکشوں میں دھکے کھارہے تھے اور ادی فریال، اویس ٹپی اور مختلف لوگ کراچی کو نوچ اور کھسوٹ رہے تھے۔ بھٹو کے جیالے چاہتے تو شہبازشریف کی میٹرو بس جیسی کوئی سروس دے سکتے تھے مگر انہوں نے نوازشریف کو وزیراعظم بن کر گرین لائن منصوبہ شروع کرنے کا موقع دیا۔اب وہ کس منہ سے کہتے ہیں کہ یہ شہر کس کا؟
کراچی کے30ویں حصے میں جس کے رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد دو لاکھ ساڑھے سات ہزار ہو ،وہاں دس، گیارہ فیصد ووٹ لے کر ان کا امیدوار جیت گیا ہے‘ اس پر مستزاد یہ کہ کاسٹ کیے گئے ووٹوں کی شرح21فیصد تھی، ان میں بھی50فیصد سے زیادہ ووٹ پیپلزپارٹی کے خلاف ہی ڈالے گئے ہیں۔
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس نشست کے نتائج سے یہ ثابت ہوگیا کہ اہل کراچی نے الطاف حسین اور فاروق ستار کو مسترد کردیا ہے، وہ بھی مبالغے سے کام لے رہے ہیں مگر حقائق فاروق ستار بھی بیان نہیں کررہے ہیں وگرنہ وہ یہ ضرور بتاتے کہ کراچی میں جو لیول پلے انگ فیلڈ (ہموار کھیل کا میدان) پہلے انہیں ملتی رہی ہے ،وہ میدان انہیں اس مرتبہ نہیں ملا بلکہ جو کاریگری ان کی جماعت نشستیں جیتنے کیلئے کیا کرتی تھی‘ وہ موقع پیپلزپارٹی نے ہتھیالیا۔ گوٹھوں میں ایم کیوایم ووٹ کم پڑنے دیتی تھی، شہری علاقوں میں ٹھپے لگ جایا کرتے تھے ضمنی انتخابات میں اُلٹ ہوگیا۔
مصطفی کمال کہتے ہیں کہ لوگ ووٹ ڈالنے نہیں گئے، ایسا ان کی اپیل کے نتیجے میں ہوا‘ اس طرح تو سندھ ترقی پسند پارٹی یا ایاز لطیف پلیجو بھی دعویٰ کرسکتے ہیں کہ دیہی علاقوں میں جن لوگوں نے ووٹ نہیں ڈالے، وہ ہمارے ووٹر ہیں اور انتظار کررہے ہیں کہ 2018ء میں جب ان کی جماعت الیکشن میں حصہ لے گی تو انہیں ووٹ دیں گے۔ انتخابی اکھاڑے میں کسی پہلوان کو اترے بغیر فتح نہیں ملتی اور میدان میں اترنے والا پہلوان بغیر داؤپیچ کے بھی جیت جاتا ہے۔ یہ فرض بھی کرلیا جائے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی ایم کیوایم پاکستان اپنا مینڈیٹ کھوچکی ہے، تب بھی یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ پھر اس شہر کا مینڈیٹ کس کا ہے؟ کیونکہ یہ شہر فی الحال نہ تو بھٹو کا ہے‘ نہ پی ایس پی کا ہے‘ نہ تحریک انصاف کا ہے، نہ جماعت اسلامی کا ہے اور جو بھی ایسا دعویٰ کرتا ہے، وہ پورا سچ نہیں کہتا……!
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...