وجود

... loading ...

وجود

مکا چوک کے نام کی تبدیلی نمائشی قدم

جمعه 26 اگست 2016 مکا چوک کے نام کی تبدیلی نمائشی قدم

mukka-chowk

چودھری نثار سو فیصد درست کہتے ہیں۔ اردو بولنے والے مہاجروں کا ماضی بھی پاکستان تھا اور مستقبل بھی پاکستان ہے، جو بات انہوں نے کہی وہ بھی سولہ آنے درست ہے کہ اردو بولنے والے ہی پاکستان کا مستقبل ہیں یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی۔ اور یہ بات بھی ذرہ برابر غلط نہیں کہ مہاجروں کا جو حال ہے وہی پاکستان کا حال ہے، ملک کا حال بھی بہتر بنایا جارہا ہے تو مہاجروں کا حال بھی بہتر ہوگا۔

چوہدری نثار ایم کیو ایم کو دو حصوں میں تقسیم کریں یا تین میں، مگر سوال کسی سیاسی گروپ یا پریشر گروپ کا نہیں بلکہ لاکھوں ووٹرز کا ہے جن کیلئے خود چودھری صاحب نے فرمایا ہے کہ انہوں نے 25 برس بعد آزادی کا اظہار کیا ہے اور یہ بتایا ہے کہ یہ شہر اب کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں۔

چودھری نثار کہتے ہیں وہ وزیراعظم کی ہدایت پر اہل کراچی کو مبارکباد دینے اور اظہار تشکر کرنے حاضر ہوئے، مگر چودھری صاحب خالی خولی تشکر اور مبارکباد۔

لاہور پر میٹرو بس کے بعد 200 ارب روپے کی اورنج ٹرین کی نوازش اور کراچی کیلئے 16 ارب روپے کی گرین لائن اور سولہ ارب بھی دو سال میں۔حکومت اعتراف کرتی ہے کہ کراچی بند ہونے سے پانچ ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔گویا مہینے میں ڈیڑھ کھرب اورسالانہ اٹھارہ کھرب اور دوسال میں چھتیس کھرب جس شہر سے اتنا ریونیو ملے اسے دوسال میں سولہ ارب ملیں تو یہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ وفاقی حکومت اگر یہ کریڈٹ لیتی ہے کہ اس کے اقدامات سے متاثر ہوکر کراچی کے شہریوں نے پیش قدمی کی ہے تو اس کا جواب بھی ایک مکمل پیکیج ہے، جو اٹھارہ کھرب روپے سالانہ دینے والے شہر کے شایان شان ہونا چاہیے۔

جہاں تک پاک سر زمین پارٹی کے مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ کوئی کراچی کے شہریوں کو لاوارث نہ سمجھے ہم اس کے وارث ہیں، یہ بات کہنا جس قدر آسان ہے نبھانا اتنا ہی مشکل ،ان کے دعوے کی حقیقت پر شبہات کا اظہار اس لیے کیاجاتاہے کہ فی الحال ان کی کوئی عوامی حیثیت نہیں، ان کے ساتھ منتخب نمائندے ضرور آئے ہیں، مگر اپنی نشستیں چھوڑ کر کیونکہ یہ نمائندگی انہیں الطاف حسین کے کھاتے سے ملی تھی، ان کی خالی کی گئی نشستوں پر بھی الطاف حسین کے نامزد لوگ جیتے ہیں، مصطفی کمال 23 مارچ کے بعد بھی کسی ضمنی انتخاب میں حصہ لینے پر تیار نہیں ان کاکہناہے کہ دوہزار اٹھارہ کا انتخاب ان کاہدف ہے اس کا ایک پہلو تو وہی ہے جو مصطفی کمال دکھاتے ہیں یعنی بغیر تیاری الیکشن لڑنا دانشمندی نہیں، مگردوسرا رخ وہی ہے جو لوگ سمجھتے ہیں، وہ الیکشن سے خوفزدہ ہیں کہ کامیابی نہ ملی توبھداڑے گی اقبال نے کہاتھا ،گرتے ہیں شہسوار ہی میدان جنگ میں۔

اس لیے مصطفی کمال کا یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ وہ مہاجروں یا اہل کراچی کے ولی وارث ہیں ان کی سرپرستی وفاقی او رسندھ حکومت کوہی کرنا ہوگی، بہ صورت دیگر ا ن کی مبارکبا دغیر موثر ہوجائے گی ۔پرنالہ وہیں گرے گا اورفی الحال تو ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں موجود ایم کیوایم کو ہی اہل کراچی کے مینڈیٹ کی حامل جماعت سمجھنا ہوگا۔کیونکہ منتخب نمائندوں کی اکثریت ان کے ساتھ ہے اورانہی کے نام سے یہ جماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ ہے۔

پاک سرزمین پارٹی تو یہ موقف اختیار کرسکتی ہے کہ فاروق ستار ڈراما کررہے ہیں، کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا،مگرمقتدر قوتوں کو بہت باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا۔ مصطفی کمال یہ موقف اختیار کرنے میں حق بہ جانب ہیں ان کی تو جماعت کی بنیاد ہی الطاف حسین کی مخالفت پرہے ۔ اس لئے جب ڈاکٹر فاروق ستار بھی الطاف حسین کی مذمت کریں اور ان سے عارضی ہی سہی لاتعلقی اختیار کرلیں تو پھر مصطفی کمال کے پاس کہنے کیلئے کیا رہ جائے گا ؟

ڈاکٹر فاروق ستار تو دو روز سے اپنے موقف کو سچ ثابت کرنے کے لیے زور لگاہی رہے ہیں اس لیے اس پر تو کچھ نہیں کہاجاسکتا،مگر جو بات وہ نہیں کہہ رہے ہیں اس پرتوجہ کی ضرورت ہے۔

اور وہ بات یہ ہے کہ فاروق ستار نے تو جوکیا وہ ڈراما سہی فسانہ سہی۔

حقیقت نہ مانو‘ ڈرامہ ہی مانو
مائنس تو ہوچکا، فسانہ ہی جانو

یہ سب کچھ ایم کیوایم کی تاریخ میں علی الاعلان پہلی مرتبہ ہوا ہے ۔پہلی مرتبہ ساری دنیا کے سامنے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاہے کہ جس شخصیت کو وہ اپنا قائد کہتے ہیں وہ کسی ذہنی مرض میں مبتلا ہے، اس لیے پہلے اس کا علاج کرایاجائے۔

ایم کیوایم کی تاریخ تو یہ ہے کہ انتہائی مشکل حالات میں بھی چاکنگ اور پوسٹر نظر آتے تھے

الطاف نہ سمٹا ہے نہ سمٹے گا لمحوں میں
وہ تو اک احساس ہے جو رہتاہے دلوں میں

فاروق ستار کے مبینہ ڈرامے میں چھپی حقیقت کو ذرا لندن کی رابطہ کمیٹی اور ان کے قائد کے نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو ان کے لیے یہ تصور ہی سو ہان روح ہے کہ کراچی میں کوئی ان کی بات کو نہ کہہ دے۔

باخبر ذرائع یہ بتاتے ہیں اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ الطاف حسین رینجرز ہیڈ کوارٹرز کا گھیراؤ کرنے کی ہدایت دے چکے ہیں۔ گزشتہ بقر عید پر کھالیں قبضے میں جانے کے بعد تو وہ بہت مشتعل ہوگئے تھے ،مگر یہ پاکستان میں سیاست کرنے والے پارلیمنٹرین تھے جنہوں نے سمجھایا کہ لندن میں بیٹھ کر ایسا سوچا جاسکتاہے، مگر حقائق اور عمل کی دنیا میں یہ ممکن نہیں اس کے باوجود کبھی یہ رویہ نہیں اپنا یا گیا جو اعلان لاتعلقی کے وقت تھا۔

اس انداز کو برداشت کرنا الطاف حسین توکیا واسع جلیل جیسے لندن رابطہ کمیٹی کے رکن اور دوسری تیسری صف کے رہنما واسع جلیل کے لئے بھی ممکن نہیں۔ وہ کس قدر خفا ہیں اس کا اندازہ اس سے کیا جاسکتاہے کہ وہ بات جو فاروق ستار نے نہیں کہی وہ اُن کے لیے کتنی ناقابل برداشت ہے

وہ بات جس کا فسانے میں کوئی ذکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے

ضرورت اس امر کی ہے کہ فعال سیاسی جماعتیں اور مقتدر ادارے مصطفی کمال کی لائن کو جو انہوں نے اپنی جماعت یا موقف کو نقصان سے بچانے کیلئے اختیار کی ہے،پر چلنے کے بجائے فاروق ستار کی جماعت کے ذریعے کراچی کے عوام کو پیکیج دیں، البتہ دوہزار اٹھارہ کے الیکشن میں یہ جماعت ناکام ہوجائے تو پھر جو جیتے وہ سکندر ہوگا، اس سے بات کی جائے۔حکومت نمائشی اقدامات سے بچے مکاچوک کا نام کی تبدیلی بھی ایسا ہی عمل ہے۔


متعلقہ خبریں


سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 18 اپریل 2025

وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ

مہاجرین واپس اپنے وطن آجائیں اور اپنا ملک آباد کریں،افغان قونصل جنرل وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

ہمیں یقین ہے افغان مہاجرینِ کی دولت اور جائیدادیں پاکستان میں ضائع نہیں ہونگیں ہمارا ملک آزاد ہے ، امن قائم ہوچکا، افغانیوں کو کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے ، پریس کانفرنس پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغانستان آزاد ہے اور وہاں امن قائم ہ...

مہاجرین واپس اپنے وطن آجائیں اور اپنا ملک آباد کریں،افغان قونصل جنرل

سپریم کورٹ ،عمران خان سے ملاقات کیلئے تحریری حکم کی استدعا مسترد وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

عدالت نے سلمان صفدر کو بانی پی ٹی سے ملاقات کرکے ہدایات لینے کیلئے وقت فراہم کردیا چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کی عمران خان کے ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کے لیے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی ان کے وکی...

سپریم کورٹ ،عمران خان سے ملاقات کیلئے تحریری حکم کی استدعا مسترد

دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف وجود - بدھ 16 اپریل 2025

  جب تک اس ملک کے غیور عوام فوج کے ساتھ کھڑے ہیں فوج ہر مشکل سے نبردآزما ہوسکتی ہے ، جو بھی پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہوگا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹادیں گے جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں وہ سن لیں یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے ،بیرون ملک مقیم پاکستانی ا...

دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف

مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان وجود - بدھ 16 اپریل 2025

اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں ، ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے ، احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں,ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی، ہر...

مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان

مضامین
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری وجود جمعه 18 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری

عالمی معاشی جنگ کا آغاز! وجود جمعه 18 اپریل 2025
عالمی معاشی جنگ کا آغاز!

منی پور فسادات بے قابو وجود جمعرات 17 اپریل 2025
منی پور فسادات بے قابو

جہاں میں اہل ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں! وجود بدھ 16 اپریل 2025
جہاں میں اہل ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں!

پاک بیلا روس معاہدے وجود بدھ 16 اپریل 2025
پاک بیلا روس معاہدے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر