وجود

... loading ...

وجود

نئے وزیراعلیٰ کی ضرورت کیوں؟

پیر 01 اگست 2016 نئے وزیراعلیٰ کی ضرورت کیوں؟

murad-qaim-ali-shah

سندھ حکومت کو مشورہ دیا گیا کہ وزیرداخلہ کو فارغ کردو، اس پر فلاں فلاں الزام ہے۔

الزامات کا تذکرہ اخبارات میں بھی ہوا۔ لاڑکانہ میں رینجرز نے وزیر داخلہ کے گھر کے باہر ناکے بھی لگائے، ان کے فرنٹ مین کو قابو بھی کیاگیا، لیکن رینجرزکی کم نفری کا فائدہ اٹھاکر، عوام کی مدد سے، سندھ پولیس کی سربراہی میں اسد کھرل کو رہا کروا لیا گیا۔ اس کے بعد سندھ حکومت کو پیغام بھیجا گیا کہ اپنے وزیرداخلہ کو فوری طور پر تبدیل کردو، لیکن یہ بات ’’وڈیرہ شاہی‘‘ کو اچھی نہ لگی۔ ان کی شان و شوکت نے اس مشورے کو تسلیم نہ کیا۔ ٹال مٹول شروع ہوگئی۔ رینجرز کے اختیارات کی تاریخ میں اضافے کا ہلکا پھلکا تنازع دوبارہ پیدا ہوا۔ وزیر اعلیٰ کور کمانڈر سے ملاقات کے لئے گئے تو ان کے ہمراہ وزیرداخلہ بھی تھے، کور کمانڈر نے ان کے لئے گرم جوشی کا مظاہرہ نہ کیا۔ وزیرداخلہ ہاتھ بھی نہ ملاسکے۔ اس طرز عمل کو پہلے سندھ حکومت اور جلد ہی دبئی میں بیٹھے ہوئے ’’سندھ کے حقیقی حکمران‘‘ سمجھ گئے۔ فیصلہ ہوا کہ وزیرداخلہ کو معزول کرنے کی بجائے وزیراعلیٰ کو ہی فارغ کردیا جائے، اس طرح وزیرداخلہ سہیل انور سیال بھی خود بخود وزارت سے ہٹ جائیں گے اور فریال تالپور کے لئے شرمندگی کا کوئی موقع بھی پیدا نہیں ہوگا۔

ڈیڑھ سال سے بلاول بھٹو زرداری کی خواہش تھی کہ مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ بنایا جائے۔ جس وقت بلاول بھٹو نے ان کا نام پیش کیا تھا تو ان دنوں آصف علی زرداری کا خیال تھا کہ بلاول بھٹو ابھی سندھ کے ’’سیاسی تالاب‘‘ میں کم تجربہ کار ہے۔ وہ سب کو جانتا اور سمجھتا نہیں ہے۔ لیکن اب بلاول بھٹو سب کو پہچان گیا ہے، سیکھ گیا ہے، سب کی’’قیمت اور طاقت‘‘ کا بھی اسے اندازہ ہوگیا ہے۔ دبئی اجلاس سے قبل بلاول بھٹو نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا تھا جس میں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ، مراد علی شاہ، وزیرداخلہ اور کابینہ کے دیگر ارکان موجود تھے۔ اجلاس میں رینجرز کے اختیارات کا معاملہ بھی اٹھا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے فائل دیکھی ہے، اس کے مطابق سندھ حکومت نے رینجرز کو صرف کراچی میں شہری انتظامیہ کی مدد کے لئے بلایا ہے۔ سندھ میں لا اینڈ آرڈر کا ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے کہ پولیس اس پر قابو نہ پا سکے۔ پتا نہیں آپ لوگ، خاص طور پر قائم علی شاہ صاحب رینجرز کی کیوں اتنی تعریف کر رہے ہیں۔ بلاول صاحب نے کہا کہ سندھ حکومت نے اندرون سندھ کے لئے رینجرز کو کبھی پاورز نہیں دیں۔ اس میٹنگ میں بلاول بھٹو نے ایک تلخ جملہ ٹھنڈے لہجے میں بولا۔ سمجھنے والے سمجھ گئے کہ بات اتنی آسان نہیں ہے۔ بلاول بھٹو نے اچانک سوال کیا: آپ لوگ رینجرزکی بہت تعریف کر رہے ہیں، کیا آپ لوگ ان کے ساتھ ہیں یا سندھ حکومت کے ساتھ؟اس پر سناٹا چھاگیا اور فیصلہ ہوا کہ دبئی چلتے ہیں اور ’’بڑے صاحب‘‘ سے مشورہ کرتے ہیں۔چنانچہ سب نے دبئی جانے کی تیاری شروع کردی۔

دبئی کے اجلاس میں زرداری صاحب نے ایک بڑے ڈرامے کا فیصلہ کر رکھا تھا۔ سب سے پہلے انہوں نے سندھ حکومت کے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ سنایا اور بلاول بھٹو کو موقع دیا کہ وہ اپنے کھلاڑی(مراد علی شاہ)کو میدان میں لے آئیں اور چپکے چپکے اسٹیبلشمنٹ کا یہ مشورہ بھی مان لیا کہ وزیرداخلہ کو کابینہ سے خارج کرو۔ یہ سب کچھ اس طرح ہوا جیسے ایک ٹیسٹ میچ میں پھنسی ہوئی ٹیم بارش کا فائدہ اٹھا کر’’میچ ڈرا‘‘ کرنے کا اعلان کرتی ہے اور ناکامی کی شرمندگی سے بچ جاتی ہے۔

آصف زرداری نے سندھ کے وزیراعلیٰ کی تبدیلی کے اعلان کی آڑ میں اپنی یہ بات بھی خاموشی سے منوالی کہ رینجرز کو اختیارات کراچی تک دیے جائیں گے اور رینجرزکو ان کے آبائی علاقوں اور حلقہ انتخاب میں بنائے گئے سیٹ اپ میں مداخلت کرنے کا موقع نہیں دیاجائے گا، رینجرز کراچی میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں۔ سندھ حکومت یہ نہیں چاہتی کہ ان کی موروثی ریاست میں کوئی مداخلت ہو اور کوئی آکر جاگیرداروں کی طاقت کو چیلنج کرے۔ وزیراعلیٰ کی تبدیلی کے بعد یہ سوالات بھی پیدا ہوگئے کہ اپیکس کمیٹی کا کیپٹن(سربراہ)کون ہوگا؟ اسے رینجرز کے معاملات کو سمجھنے میں کتنے دن لگیں گے۔ نیا وزیرداخلہ کون ہوگا؟ اور اس کے رینجرز سے معاملات کس طرح چلیں گے؟ نیا وزیراعلیٰ کراچی کے اردو بولنے والوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کرے گا؟ کیا وہ انہیں کابینہ میں شامل کرے گا یا قائم علی شاہ کی طرح سو فیصد سندھی حکومت تشکیل دے گا؟ بہت سارے سوالات ہیں جن سے نئے وزیراعلیٰ کو نمٹنا ہے، سمجھنا ہے اور ایک نئی بنیاد ڈالنی ہے ۔ لیکن ایک آخری بات۔۔۔۔ اسلام آباد میں غیب کا علم جاننے والوں اور ’’فرشتوں سے رفاقت‘‘ کی شہرت رکھنے والوں کو زرداری صاحب نے قائم علی شاہ کو قربانی کا بکرا بناکر مشکل میں ڈال دیا ہے ۔ وہ کہتے تھے’’سندھ حکومت‘‘ جلد جانے والی ہے۔ اس تبدیلی کے بعد ان کو ’’گورنر راج‘‘ ٹائپ کا کوئی ایکشن لینے میں وقت نہیں لگے گا؟ یا انڈہ آملیٹ فوراً تیار ہو جائے گا؟


متعلقہ خبریں


عمرکوٹ میں متاثرین نے وزیر اعلیٰ سندھ کی گاڑی روک لی وجود - هفته 17 ستمبر 2022

عمرکوٹ میں چھاچھرو روڈ پر سیلاب متاثرین نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی گاڑی روک لی اور شکایات کے انبار لگا دیے۔ متاثرین کے مطابق ان کے گھر بارشوں کی نذر ہوگئے، نہ راشن ملا ہے نہ پانی دستیاب ہے۔ سیلاب متاثرین نے کہا کہ ان کے علاقوں سے پانی نکالا جائے تاکہ وہ اپنے گھروں کو واپس...

عمرکوٹ میں متاثرین نے وزیر اعلیٰ سندھ کی گاڑی روک لی

سندھ میں گورنر راج لگانے کا کوئی بھی غیر آئینی اقدام قبول نہیں ہوگا،مراد علی شاہ وجود - جمعه 18 مارچ 2022

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں گورنر راج لگانے کا کوئی بھی غیر آئینی اقدام قبول نہیں ہوگا۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں گورنر راج لگانے کا کوئی بھی غیر آئینی اقدام قبول نہیں ہوگا اور سندھ کے...

سندھ میں گورنر راج لگانے کا کوئی بھی غیر آئینی اقدام قبول نہیں ہوگا،مراد علی شاہ

نوری آباد پاورپلانٹ کرپشن ریفرنس: مراد علی شاہ پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی وجود - پیر 28 فروری 2022

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر ملزمان پر ایک مرتبہ پھر نوری آباد پاورپلانٹ کرپشن ریفرنس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے نوری آباد پاورپلانٹ کرپشن ریفرنس میں 10ویں بار ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کی ۔ عدالت نے نیب ریفرنس پر...

نوری آباد پاورپلانٹ کرپشن ریفرنس: مراد علی شاہ پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی

سپریم کورٹ کا بااختیار بلدیاتی اداروں کے حق میں فیصلہ،مراد علی شاہ کا منفی ردِ عمل وجود - منگل 01 فروری 2022

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم اسمبلی میں بل لاکر کی، وزیر اعظم، وزیراعلیٰ اور کابینہ کے اختیارات لوکل کونسلز کو دیے جائیں تو کیا باقی سب گھر بیٹھ جائیں ؟ آرٹیکل ایک سو چالیس اے کی پوری پاسداری کی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں گے، کوئی قا...

سپریم کورٹ کا بااختیار بلدیاتی اداروں کے حق میں فیصلہ،مراد علی شاہ کا منفی ردِ عمل

شاہنواز دھانی کی بولنگ پر میں بیٹنگ کروں گا، وزیر اعلیٰ سندھ سے فاسٹ بولر کی ملاقات وجود - منگل 04 جنوری 2022

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کے لئے ٹیم لانا چاہتے ہیں، اسپانسر ڈھونڈ کر جلد پی ایس ایل کے لئے ٹیم لائیں گے۔ترجمان وزیر اعلی سندھ کے مطابق پیر کو وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے فاسٹ بولر شاہنواز دھانی نے ملاقات کی، مراد علی شاہ ...

شاہنواز دھانی کی بولنگ پر میں بیٹنگ کروں گا، وزیر اعلیٰ سندھ  سے فاسٹ بولر کی ملاقات

شہباز شریف اورقائم علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظور ی وجود - جمعه 12 نومبر 2021

وفاقی کابینہ نے قومی احتساب بیورو( نیب )کی سفارش پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ نجی ٹی وی کے مط...

شہباز شریف اورقائم علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظور ی

نوری آباد پاؤر پلانٹ کرپشن، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی وجود - جمعرات 07 اکتوبر 2021

احتساب عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت نوری آباد پاؤر پلانٹ کرپشن ریفرنس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پر جمعرات کو بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اہم قانون سازی میں پارلیمنٹ کو بائی پاس نہیں کرنا چاہیے، عمران خان دوسروں کیلئے ج...

نوری آباد پاؤر پلانٹ کرپشن، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

سندھ کے 45 اسسٹنٹ کمشنرز کی ترقی یا تنزلی کی تجویز شہزاد شاہ - جمعه 30 ستمبر 2016

سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ایک سمری ارسال کی ہے جس میں سندھ بھر کے 45 اسسٹنٹ کمشنرز کو ترقی دینے یا ان کے تنزلی کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ سمری چیف سیکریٹری سندھ نے وزیر اعلیٰ کو ارسال کی ہے ، اس سمری میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ ان 45 اسسٹنٹ کمشنرز کی...

سندھ کے 45 اسسٹنٹ کمشنرز کی ترقی یا تنزلی کی تجویز

کیا خواجہ اظہار کی گرفتاری و رہائی کسی بڑے منصوبے کا حصہ ہے، سوال اُٹھ گئے! نعیم طاہر - هفته 17 ستمبر 2016

خواجہ اظہارالحسن دوسرے وسیم اختر ہیں یا کوئی نیا کھیل کھیلا جا رہا ہے؟ کیاکراچی کے معاملات میں کوئی اور فریق بھی دعوے دار ہے ؟ جسے تسلیم نہیں کیا جارہا؟ آخرمعاملات کہاں جارہے ہیں ؟ ایم کیوایم کے اہم رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن کو بارہ مئی دوہزار سات...

کیا خواجہ اظہار کی گرفتاری و رہائی کسی بڑے منصوبے کا حصہ ہے، سوال اُٹھ گئے!

ایس ایس پی درجہ کے معطل پولیس افسر راؤ انوار حکومت سندھ سے بھی زیادہ طاقتور! وجود - هفته 17 ستمبر 2016

معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اتنے بااختیار ہیں کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے اقدام کو غلط اور عجلت کا نتیجہ قرار دیدیں۔ وزیراعظم نواز شریف کہتے ہیں کہ خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری قانون کے مطابق نہیں ہوئی، راؤ انوار شام پونے سات بجے کہتے ہیں کہ تمام قانونی تقاضے پورے کی...

ایس ایس پی درجہ کے معطل پولیس افسر راؤ انوار حکومت سندھ سے بھی زیادہ طاقتور!

سندھ کا محکمہ خزانہ بدعنوانیوں کا گڑھ بن گیا! شہزاد احمد - پیر 05 ستمبر 2016

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ماتحت محکمہ خزانہ اور اس کے ضلعی دفاتر میں کرپشن کے گزشتہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ سندھ کے تقریباً تمام اضلاع کے ضلعی خزانہ دفاتر (ڈسٹرکٹ اکاؤٹس آفیسرز) بشمول مرکزی محکمہ خزانہ کے دفتر اور اکاؤنٹنٹ جنرل آفس سندھ کرپشن کے گڑھ بن چکے ہیں۔ مذکورہ ...

سندھ کا محکمہ خزانہ بدعنوانیوں کا گڑھ بن گیا!

ایم کیو ایم اور مائنس پلس کا کھیل؟؟ الیاس شاکر - جمعه 02 ستمبر 2016

ایم کیو ایم کی حالت اِس وقت ایسی ہے جو سونامی کے بعد کسی تباہ شدہ شہر کی ہوتی ہے... نہ نقصان کا تخمینہ ہے نہ ہی تعمیر نو کی لاگت کا کوئی اندازہ ...چاروں طرف ملبہ اور تصاویر بکھری پڑی ہیں۔ ایم کیو ایم میں ابھی تک قرار نہیں آیا... ہلچل نہیں تھمی... اور وہ ٹوٹ ٹوٹ کر ٹوٹ ہی رہی ہے۔ ...

ایم کیو ایم اور مائنس پلس کا کھیل؟؟

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر