وجود

... loading ...

وجود

کراچی کے منہ میں 10ارب روپے کا زیرہ۔۔۔۔!!

اتوار 19 جون 2016 کراچی کے منہ میں 10ارب روپے کا زیرہ۔۔۔۔!!

karachi

لاوارث یتیم لاچار بے بس اور احساس محرومی کے شکار شہرکراچی کو ایک اور ”جھٹکادے دیا گیا۔سندھ کابجٹ تو آیا لیکن سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے علاوہ اس میں کسی کے لئے کوئی اچھی خبر نہیں تھی۔۔۔نہ کوئی ترقی اور نہ ہی ترقیاتی بجٹ۔کراچی کے ساتھ سوتیلا سلوک ایک نئی توانائی کے ساتھ نہ صرف برقرار رکھا گیا بلکہ اس میں کچھ اضافہ بھی کیا گیا۔ حسب معمول نئے بجٹ میں کراچی کے لئے کوئی نیا میگا پروجیکٹ نہیں رکھا گیا، پرانے پروجیکٹس کو نئے بجٹ میں شامل کرکے شہر قائد کے عوام کو ’’ماموں‘‘ بھی بنایا گیا۔

حسب معمول نئے بجٹ میں کراچی کے لئے کوئی نیا میگا پروجیکٹ نہیں رکھا گیا، پرانے پروجیکٹس کو نئے بجٹ میں شامل کرکے شہر قائد کے عوام کو ’’ماموں‘‘ بھی بنایا گیا۔

سندھ حکومت نے کراچی کے شہریوں کے ساتھ ایک عجیب اورخوفناک گیم کھیلا۔ سندھ کابجٹ صرف نام کا ہی نیا بجٹ ہے اس میں کراچی کے لئے کوئی نیا عوامی منصوبہ موجود نہیں۔ سندھ حکومت نے پرانے اور تاخیرکے شکار میگاپروجیکٹس میں ردوبدل کرکے انہیں نئے بجٹ میں شامل کردیا اور اس طرح کراچی کے عوام کے ساتھ” ڈبل گیم کھیل گئی۔ کراچی کے ان ”پرانے منصوبوں میں ٹرانسپورٹ، واٹر سپلائی، سیوریج اور ویسٹ مینجمنٹ پروگرام شامل ہیں۔ جس منصوبے کا سن سن کر کان پک گئے تھے وہ پانی کا”عظیم منصوبہ K-4ڈھائی ارب روپے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا جبکہ دھابیجی سے10 کروڑ گیلن کے نئے پمپنگ ہاؤس کے لئے 1 ارب 40 کروڑ روپے اور ملیر15پر تین لائن کے فلائی اوورکی تعمیر کے لئے مزید 53کروڑ26لاکھ مختص کیے گئے۔ مہران ہوٹل نصرت بھٹو انڈر پاس پر 22 لاکھ روپے،کورنگی کراسنگ پر فلائی اوور کی تعمیر کے لئے 10کروڑ12لاکھ، نیشنل ہائی وے سے جناح ٹرمینل فلائی اوورکی مرمت کیلئے19کروڑ 63لاکھ، کچرا اٹھانے کے نظام کے6 اسٹیشن کی تعمیر کے لئے ایک ارب79کروڑروپے، بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم اورنج لائن کے لئے دو ارب 8کروڑ روپے اور ریڈلائن کے لئے 60کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ ایک بار پھر بجٹ میں شامل ہے،اس پروجیکٹ پرمجموعی لاگت 262 ارب روپے آئے گی اور اس کے لئے غیر ملکی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا جائے گا۔ کراچی کے سول اسپتال میں ایمرجنسی اور ٹراما سینٹر کے لئے 1 ارب 32 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ ہیپاٹائیٹس سے بچاؤ پروگرام کے لئے 87 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

کراچی ملک کو 70فیصدریونیو دینے والا عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے لیکن اس کا ترقیاتی بجٹ ایک موبائل کمپنی کے سالانہ بجٹ سے بھی کئی گنا کم ہے۔دارالحکومت کی منتقلی سے گوادر منصوبے تک کراچی کے ساتھ زیادتیوں کی ایک سلسلہ وار طویل ترین داستان ہر شہری کو ازبر ہوچکی ہے۔

بے شمار مضامین میں کراچی کی محرومی کا رونا روتے روتے قلم بھی خشک ہو جاتے ہیں، لیکن ہمارے حکمرانوں کے کان کس ”چکنی مٹی سے بنے ہیں کہ کوئی جوں وہاں سے رینگنا تو دور آنا گوارا نہیں کرتی۔کراچی کا غم اورکرب کراچی میں رہنے والے گورنرسندھ وزیراعلیٰ سندھ اور کابینہ کے ارکان بھی محسوس نہیں کرتے، سمجھ نہیں آتا کہ ان عہدوں میں ایسا کیا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر سفر کرنے کے باوجود ان کا مستقبل قسمت اور تعطل کی گود میں ڈال دیا گیا ہے۔

سندھ کے بجٹ کی ایک اور خاص بات اس میں شامل ترقیاتی منصوبوں کے نام ہیں ۔سائیں سرکار نے کوئی منصوبہ بانی پاکستان ، مادرملت سمیت کسی ایسی شخصیت کے نام پر نہیں رکھا جس کا تعلق لاڑکانہ اورنوابشاہ سے نہ ہو۔ بلاول، آصفہ اور نصرت بھٹو سے شروع ہونے والے منصوبے فریال تالپور کے نام پر ختم ہوتے ہیں۔۔۔۔کیاعجیب جمہوریت ہے! خاندان سے شروع ہوکر خاندان پر ختم ہوجاتی ہے! ایک طرف شریف ہیں تو دوسری جانب بھٹو اور زرداری۔۔۔۔ موروثی سیاست کا کینسر ہماری لولی لنگڑی جمہوریت کو ایسے کھا رہا ہے جیسے لکڑی آگ کو کھاتی ہے اور وہ دن دور نہیں جب یہ ’’خاندانی سیاست‘‘ کا دیمک زدہ نظام اپنے ساتھ کئی بڑے ناموں کولے کر گر جائے گا۔

کراچی کی ترقی کچھ عرصہ پہلے رک گئی تھی لیکن اسے ”ریورس گیئر اٹھارویں ترمیم نے لگایا۔ عظیم شہر کی بدقسمتی تو دیکھیے! پہلے وفاق میں پیپلز پارٹی سینہ پھلائے ترقی کے سامنے کھڑی تھی تو اب وہی پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم کی پاورز کے ساتھ صوبائی حکومت کے طور پر آڑے آئی ہوئی ہے۔ فریادکس سے کی جائے ؟ ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر کے لئے 10ارب روپے رکھنے والوں کی سوچ کو کراچی دشمنی کے سواکیا نام دیا جائے۔ اس سے زیادہ تو وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے لئے سبسڈی پیکج دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس حیدرآباد سے تعلق رکھتے ہیں اور سندھ حکومت نے حیدرآباد کے ساتھ بھی کوئی اچھا سلوک نہیں کیا۔ بجٹ میں حیدرآباد کو بھی یکسر نظر انداز کیا گیا ہے، تو کیا ہم چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی سے کسی سوموٹو ایکشن کی توقع رکھیں یا اسے قسمت کا لکھا سمجھ کر قبول کرلیا جائے! سندھ میں ایک بڑی اپوزیشن جماعت ایم کیو ایم اپنے معاملات میں الجھی ہوئی ہے۔ گرینڈ الائنس کبھی جوش میں آتا ہے اور کبھی کئی ہفتے اس کی کوئی خبر ہی نظر نہیں آتی۔ وفاق میں تو عمران خان کی صورت میں جیسی تیسی اپوزیشن موجود ضرور ہے لیکن سندھ میں تو یہ سہولت بھی میسر نہیں۔

کراچی میں سندھ حکومت کی اس بے اعتنائی سے 1945-46 میں کانگریس اور مسلم لیگ کی مشترکہ حکومت کی یاد تازہ ہوگئی جب لیاقت علی خان نے کہا تھا کہ مسلم اقلیتی صوبوں کے لئے فنڈز میں تقریبا 2 کروڑ روپے کا اضافہ کیا جائے جس پر ولا بھائی پٹیل نے تمسخر اڑایا اور کہا کہ ہندوستان میں دو قومیں بستی ہیں ایک ہندو اور دوسری انگریز۔اس پر مسلمان رہنما نے ولا بھائی پٹیل کو زناٹے دار تھپڑ رسید کرتے ہوئے کہا کہ ”جھوٹ! ہندوستان میں تین قومیں بستی ہیں مسلمان ،ہندو اور انگریز۔ ان چھوٹے چھوٹے واقعات نے اس ہندوستان کو تقسیم کردیا جس کے لئے گاندھی جی نے کہا تھا کہ ”ہندوستان ہماری ماں ہے اور ماں کیسے تقسیم ہوسکتی ہے؟۔ اور پھر سب نے دیکھا کہ ماں نہ صرف تقسیم ہوئی بلکہ دولخت بھی ہوگئی۔ سب کی خواہش ہے کہ اﷲ نہ کرے سندھ تقسیم ہو لیکن لگتا ہے کہ بھوک آداب کے سانچوں میں ڈھل نہیں سکتی اور سندھ کی تقسیم ٹل نہیں سکتی۔


متعلقہ خبریں


دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ وجود - جمعه 04 نومبر 2022

کمشنر کراچی نے دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے زندہ مرغی کی قیمت 260 روپے کلو اور گوشت کی قیمت 400 روپے فی کلو مقرر کر دی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد کمشنر کراچی نے متعلقہ افسران کو نرخ نامے پر فو ری عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ک...

دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا وجود - منگل 18 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کراچی کے حلقے این اے 237 ملیر سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو شکست دینے والے پیپلز پارٹی کے امیدوار حکیم بلوچ کی کامیابی کو چیلنج کر دیا۔ ضمنی انتخاب کے نتائج کو سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کی...

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی وجود - جمعرات 13 اکتوبر 2022

کراچی سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن رہا ۔ نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہو گئی، نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے سے 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، کراچی میں کینپ نیو کلیئر پلانٹ کی بجلی بھی سسٹم سے نکل گئی ، بجلی بحال کرنے ک...

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی وجود - بدھ 05 اکتوبر 2022

کراچی کے علاقے ملیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 رینجرز اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق رینجرز اہلکار ملیر میں چیکنگ کر رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں کو اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا جو رکنے کی بجائے فرار ہوگئے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ موٹر س...

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری وجود - پیر 19 ستمبر 2022

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافے کے حوالے سے سی پی ایل سی نے اعداد و شمار کر دیئے۔ سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق رواں سال 8 ماہ کے دوران 58 ہزار وارداتیں رپورٹ ہوئیں اور 8100 سے زائد شہریوں کو اسلحہ کے زور پر لوٹ لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ستمبر میں 12 شہری دوران ڈک...

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا وجود - پیر 19 ستمبر 2022

بلدیہ عظمی کراچی کا متنازع میونسپل یوٹیلیٹی سروسز ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں شامل کرنے کا ردعمل آنا شروع ہوگیا، شہریوں نے کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کر دیا، کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز 118 پر کچرا نا اٹھانے کی شکایت درج کروانا شروع کر دی، کے الیکٹرک کے عملے کو کام می...

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف وجود - هفته 17 ستمبر 2022

کراچی کے علاقے سعود آباد سے جعلی ادویات بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی۔ پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی جعلی ادویات برآمد کرلیں۔ پولیس کے مطابق سعود آباد میں فیکٹری پر چھاپہ کارروائی کی گئی، اس دوران چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا، غیر قانونی طور پر فیکٹری میں جعلی ادویات بنائی جا رہی تھ...

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف

کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام وجود - منگل 13 ستمبر 2022

اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے شاہین فورس کے قیام اور گشت کے باوجود شہر میں لوٹ مار کی وارداتوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، نیو کراچی صنعتی ایریا میں موٹر سائیکل سوار ڈاکو فیکٹری ملازم سے 10 لاکھ روپے نقد لوٹ ک...

کراچی میں  اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام

کراچی: شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال وجود - هفته 10 ستمبر 2022

کراچی میں شدید گرمی کے باعث لوڈ شیڈنگ نے عوام کا بُرا حال کردیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں درجہ حرارت میں اضافے کے بعد کے الیکٹرک نے بھی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ڈبلیو، کورنگی، لیاقت آباد، گلبہار، ابوالحسن اصفہانی روڈ ، پاک کالونی، پی ای سی ایچ ایس،...

کراچی: شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال

ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 جون 2022

بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری سے ایم کیو ایم رہنماؤں سے گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بلدیہ عظمی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بلاول ہاؤس ...

ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

تاریخی کراچی کارواں، جماعت اسلامی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدوجہد کا اعلان وجود - پیر 30 مئی 2022

شہر میں پانی کے شدید بحران، ٹینکرمافیا اور واٹر بورڈ کی ملی بھگت اور کراچی کے لیے 650 ملین گیلن کے K-4 منصوبے میں کٹوتی، سرکاری سرپرستی میں کے الیکٹرک کی ظلم وزیادتی، شدید لوڈشیڈنگ اورنرخوں میں اضافہ، کراچی کے نوجوانوں کی سرکاری ملازمتوں میں حق تلفی اور جعلی مردم شماری کے خلاف کر...

تاریخی کراچی کارواں، جماعت اسلامی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدوجہد کا اعلان

کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ وجود - منگل 17 مئی 2022

کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژنز میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا، جس کے ساتھ ہی نقل مافیا کا سرطان بھی پھیلنے لگا۔ کراچی میں کمپیوٹر اسٹڈیز اور نوابشاہ بورڈ کے اردواور سندھی زبان کے پرچے آؤٹ ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں میٹرک بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات کے د...

کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر