وجود

... loading ...

وجود

بول کی بندش: ذرائع ابلاغ کی سازشوں کے تانے بانے بہت گہرے ہیں!

منگل 12 اپریل 2016 بول کی بندش: ذرائع ابلاغ کی سازشوں کے تانے بانے بہت گہرے ہیں!

axact bol

بول اور ایگزیکٹ کے خلاف رچائے گیے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے “سیٹھوں ” کا کھیل انتہائی پرپیچ ہے۔ یہ نامعلوم رستوں سے شروع ہو کر معلوم منطقوں میں جب داخل ہوتا ہے تو یہ اندازہ لگانا دشوار ہوتا ہے کہ اس میں کون کون کیا کیا کھیل کھیل رہے ہیں؟اگرچہ بول کی اب محدود انتظامیہ اپنا سارے مقدمات عدالتوں میں لڑ رہے ہیں۔ مگر یہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ بول کے خلاف کون کہاں لڑ رہا ہے۔ مثلاً یہ واقعہ ایک دلچسپ مشاہدے اور نمونے (پیٹرن) کے طور پر رونما ہوتا ہے کہ جب بھی بول اور ایگزیکٹ کے حوالے سے مقدمات کی تاریخ عدالتوں میں پڑتی ہے تو اُسی روز میر شکیل الرحمان کے اخبارات اور ٹیلی ویژن بول کے حوالے سے مختلف من گھڑت خبریں پھیلاتے ہیں۔ افسوس ناک طور پر ابھی تک کسی نے عدالت کو یہ باور نہیں کرایا کہ منظم منصوبہ بندی سے ایک پروپیگنڈے کے ذریعے ایگزیکٹ کو تالے لگوانے اور بول کو بولنے سے روکنے کی مہم چلانے والے یہ ادارے ایک متعصبانہ اور جانبدارنہ نقطہ نظر رکھتے ہیں اور عین عدالتی تاریخوں پر خبروں کی اشاعت سے دراصل عدالتوں پر منفی انداز سے اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس سے قطع نظر گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر بول اور ایگزیکٹ کے خلاف خبروں کی اشاعت ممکن بنائی گئی جب اس حوالے سے مختلف عدالتوں میں تین مقدمات زیر سماعت تھے۔

کسی نے عدالت کو یہ باور نہیں کرایا کہ منظم منصوبہ بندی سے ایک پروپیگنڈے کے ذریعے ایگزیکٹ کو تالے لگوانے اور بول کو بولنے سے روکنے کی مہم چلانے والے یہ ادارے ایک متعصبانہ اور جانبدارنہ نقطہ نظر رکھتے ہیں اور عین عدالتی تاریخوں پر خبروں کی اشاعت سے دراصل عدالتوں پر منفی انداز سے اثر انداز ہوتے ہیں۔

ایگزیکٹ کے حوالے سے11 اپریل کو عدالت عظمیٰ میں زیرسماعت ایک مقدمے کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ایگزیکٹ کمپنی کے منجمد اثاثے بحال کرنے کے خلاف عدالت عالیہ سندھ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں ایگزیکٹ کمپنی کے وکیل عابد زبیری نے اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مقدمے کا چالان انتہائی تاخیر سے پیش ہونے کے باوجود تاحال ابھی تک کوئی مزید کارروائی نہیں ہورہی۔ ایگزیکٹ کمپنی کے باہر تاحال ایف آئی اے کے اہلکار بیٹھے ہیں اور عدالتی احکامات کے باوجود ملازمین کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ عابد زبیری نے بتایا کہ کمپنی کے کھاتے منجمد کرنے کا حکم دے کر عدالت عالیہ سندھ نے حدود سے تجاوز کیا ہے۔ جبکہ ایف آئی اے کے اہلکار دفاتر سے کمپنی کے تمام سرورز بھی لے گیے ہیں۔ مگر حسب معمول عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو نوٹسز جاری کرکے مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔

دوسری طرف عدالت عالیہ سندھ میں 11 اپریل کو ہی جسٹس محمد اقبال کلہوڑ پر مشتمل بینچ نے ایگزیکٹ کے ملازمین کی جانب ست دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔ سماعت کےد وران میں عدالت کو بتایا گیا کہ مذکورہ مقدمے میں ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹرز شہاب اوستو، حق نواز تالپوراور صلاح الدین گنڈاپور نے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ جن کے استعفے عدالت میں پیش کیے جارہے ہیں۔ اس پر عدالت نے اپنی آبزرویشن میں کہا کہ وکلاء کی علیحدگی کا معاملہ ایف آئی اے کا اندرونی معاملہ ہے۔ ایف آئی اے اس معاملے کو اپنے طور پر دیکھے۔ چونکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوتے ہیں اس لئے عدالت دلائل سن کر میرٹ پر اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ عدالت نے سماعت 15 اپریل کے لیے ملتوی کردی ہے۔

یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ مذکورہ مقدمے میں ایف آئی اے اپنی تفتیش اور تحقیقات سے کوئی چیز بھی ملزمان کے خلاف پیش نہیں کر سکی اور اس ضمن میں ایف آئی اے کی جانب سے جتنے بھی پراسیکیوٹرز مقرر کیے گیے وہ کچھ عرصے کے بعد استعفے دے کر چلے گیے۔ اُنہوں نے اپنے استعفے کی وجوہات کو بھی ریکارڈ پر لانا ضروری نہیں سمجھا۔ تاہم ان تمام پراسیکیوٹرز کے استعفوں کا فائدہ ایف آئی اے کو اس طرح پہنچا کہ اُنہیں مقدمے کو الجھانے اور تاخیر سے دوچار کرنے کا موقع ملتا رہا۔ اس طرح مذکورہ مقدمے کا دلچسپ مشاہدہ یہ ہے کہ اس میں ملزمان کو کسی تفتیش کی وجہ سے ضمانتوں سے محروم نہیں رکھا گیا اور نہ نئے نئے انکشافات کے بعد اس کی قانونی ضرورت کا کوئی دفاع عدالت کو دیا گیا بلکہ مختلف چالبازیوں کے ذریعے ایف آئی اے نے اس مسئلے کو الجھائے رکھا ہے۔ جس میں پراسیکیوٹرز کی طرف سے دیئے جانے والے باربار کے استعفے بھی شامل ہیں۔

اس سامنے کی حقیقت کو جنگ اور دی نیوز نے اپنی متعصبانہ وقائع نگاری کے ذریعے نیا رخ دینے کی کوشش کی ہے۔ جنگ نے اپنی 12 اپریل کی اشاعت میں ایف آئی اے کے افسران کی طرف سے اپنے تین اسپیشل پراسیکیوٹرز کی جانب سے پیروی کے انکار کو دراصل کسی دباؤ کا نتیجہ قرارد یا ہے۔ حیرت انگیز طور پر استعفے دینے والے اب تک کے تمام پراسیکیوٹرز عدالت میں مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے عبرت کی تصویر دکھائی دیئے کیونکہ اُن کے پاس صرف تاریخ لینے اور مقدمے کو التوا میں ڈالنے کے علاوہ اپنے مقدمے کے حق میں عدالت میں پیش کرنے کو کچھ بھی نہیں ہوتا تھا۔ کیا یہ دباؤ کسی وکیل پر کم ہو سکتا ہے۔ اس ماحول میں پراسیکیوٹرز کے استعفے ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں تفتیش کی ناکامی اور غلط دعوؤں کے حق میں ثبوتوں کے حصول میں نامرادی کے علاوہ کو ن سا دباؤ ہو سکتا ہے؟ یہی وجہ ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات جنہیں ذرائع ابلاغ پر رہنے کا شوق حد سے زیادہ ہے اور جو بات بات پر پریس کانفرنس کرنے کے عادی ہیں، وہ جنگ اور دی نیوز کے رابطے پر بھی اُنہیں گزشتہ روز دستیاب نہیں ہوسکے۔ کیا یہ بات بجائے خود حیرت انگیز نہیں کہ شاہد حیات جن کے بارے میں جہانگیر صدیقی کے فرنٹ مین عمران شیخ نے گزشتہ دنوں دوران ِ حراست انتہائی حساس معلومات دی ہیں ، جن میں ایگزیکٹ کے خلاف مقدمہ سازی کے علاوہ اس کی پشت پر جہانگیر صدیقی کے سمدھی میر شکیل الرحمان کی دلچسپیوں اور “تحائف” کی گردش کا بھی خاصا عمل دخل تھا، وہی شاہد حیات جنگ اور دی نیو زکو دستیاب ہی نہ ہو سکیں۔


متعلقہ خبریں


افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم

مضامین
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

مقبوضہ کشمیر میں مودی کی روایتی جارحیت وجود هفته 13 دسمبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں مودی کی روایتی جارحیت

جب خاموشی محفوظ لگنے لگے! وجود جمعه 12 دسمبر 2025
جب خاموشی محفوظ لگنے لگے!

ایک نہ ایک دن سب کو چلے جانا ہے! وجود جمعه 12 دسمبر 2025
ایک نہ ایک دن سب کو چلے جانا ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر