... loading ...
عمران خان کی وجہ سے پی ٹی آئی کے دائمی سحر میں جکڑی ہوئی ایک چلبلی خاتون سے کسی نے شادی کی دعوت میں جب پانامہ لیکس پر رائے مانگی تو وہ اٹھلا کر کہنے لگی ’’لگدا اے میری بے بے دی دعا قبول ہوگئی، امریکا ناراض ہوگیا اے‘‘۔
بات بوند جتنی تھی دل کے پیالے میں، بات تو سچ ہے مگربات ہے رسوائی کی۔امریکا ناراض ہوجائے تو وہ حال کرتا ہے کہ اﷲ کی پناہ۔امریکا کو قائد مان لیں تو بہتر ہے ورنہ قائد کا جو غدار ہے وہ تو آپ جانتے ہی ہیں کس کا حق دار ٹہراتا ہے۔امریکابھی اپنے غدار اور مخالفین کی بوری بند لاش بنا کر رکھ دیتا ہے۔
پانامہ لیکس جسے وفاداری کے شیرے میں لتھڑے رانا ثنا اﷲ پاجامہ لیکس کہتے ہیں۔آپ چاہیں تو اس کی پشت پرکئی عوامل تلاش کرسکتے ہیں۔یہ داستان اتنی سادہ اور رنگین نہیں کہ ہر کوئی اس کو سمجھ لے۔پانامہ لیکس کا بھی مقصد کچھ ایسا ہی ہے۔ایک طویل عرصے سے ایشوریا رائے اور کھیل کھلواڑ والے فٹبالر میسی جیسے دلفریب معصوم لٹیروں کی صف میں جان لیوا پیوٹن کے اہم ترین رفقائے کار اور دیگر گیارہ موجودہ اہم اور ساٹھ سابقہ حکمرانوں کی لوٹ مار کے ثبوت فراہم کرنا کچھ آسان کام نہیں تھا۔
آپ چاہیں تو سمیٹ کر اس ساری بحث کو پیوٹن سے امریکاکا انتقام کہہ سکتے ہیں کیونکہ ان کے ایک قابل اعتماد دوست موسیقار سرجی رولڈگن کے حوالے سے د و بلین ڈالر کی خطیر رقم ان آف شور اکاونٹس میں پائی گئی۔اب یہ حضرت کوئی ایسے نامورموسیقار نہیں کہ انہیں جسٹن بیبر، ون ڈائریکشن کے زین ملک اور گلوکارہ ریحانہ سے ملایا جاسکے۔ ان تینوں کی شہر میں آمد پر پراگ ،وارسا اور مانٹریال جیسے شہروں میں بھی ٹریفک جام ہوجاتا ہے ۔بلکہ ہم نے یہاں جب ایک باحجاب مگر انگریزی میں رواں دواں لڑکی کو یہ کہتے سنا کہ ون ڈائریکشن والے پاکستانی زین ملک کے بعد جو بھی مرد پیدا ہوئے ۔وہ تو نسل انسانی کا زیاں ہیں تو دل مسوس کر رہ گئے ۔ان میں سے کسی کے پاس بھی دو بلین ڈالر نہیں جب کہ روسی صدر پیوٹن کے دوست سرجی رولڈگن تو آرکسٹرا میں محض ایک سیلسٹ Cellist ہیں۔
یہ بڑی ناقابل یقین سی بات ہے کہ باجا بجانے میں ان پر اتنا ہن برستا ہو کہ ان کی دولت کے ہندسوں میں آخر میں نو زیرو لگانے پڑیں، سوائے اس کے کہ بنے ہیں شاہ کے مصاحب پھرے ہیں اتراتے۔ ان کی ماسکو میں بھی اہل فن میں کوئی ایسی خاص آبرو نہیں۔اگر آپ سوچ کو اس کھونٹی پر ٹانگنے پر اکتفا کرتے ہیں تو باقی لوگ ضمانتی ہرجانہ Colateral Damage ہیں۔ ان میں ہمارے وزیر اعظم کے صاحبزادگان کو بھی شامل کر لیں جنہیں اوریا مقبول جان صاحب صرف سترہ برس کی عمر میں ایسا کامیاب کاروبار کرنے کی بنیاد پر دولت کا محمد بن قاسم کہتے ہیں ۔ اس بالی عمریا میں خوشحال گھرانوں کے اکثر پاکستانی لڑکے رو کر روٹی مانگتے ہیں، اس عمر میں کوئی بچہ اگر سو ڈالرکے نوٹ سے ہائیڈ پارک لندن کے قرب و جوار میں ناک صاٖف کرتا ہوا پایا جائے تو فیس بک کے مالک اور نیتا امبانی کی بیٹیوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
یہ یقیناسب اس بدلحاظ عمران خان کی شرارت ہے جس نے دنیا بھر کی دو لاکھ دس ہزار کمپنیوں کا چالیس سال کا ایک کروڑ گیارہ لاکھ صفحات جو 2,600 گیگا بائیٹس پر مشتمل ہے، کھنگال کر دنیا میں اس آف شور بزنس کی مشہور ترین کمپنی جو راز داری میں اپنی مثال آپ تھی، اس کے خزانے سے یہ جواہر پارے چوری کیے۔یہ کم بخت سویلین شرفاء کو نیچا دکھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔
بہت کم لوگوں کو اس کا علم ہے کہ اس سارے فتنے کا آغاز ایک سادہ گمنام سی ای ۔میل سے سن 2015 ء کے اوائل میں ہوا ۔یہ ای میل ایک ایسے جرمن اخبار Süddeutsche Zeitung کو بھیجی گئی جو ایسی آف شور ٹیکس چوری کی تحقیقات کے لیے پہلے ہی سے بدنام تھا۔ ای ۔ میل میں کوئی جان ڈو نامی صاحب نے پوچھا تھا
Hello, this is John Doe. Interested in data?”
“We are very interested,” اخبار نے بہت آہستگی سے جواب دیا ۔
معلومات فراہم کرنے والے کا بس ایک ہی اصرار تھا کہ ملاقات کوئی نہیں ہوگی ۔اس کی جان کو بھی ماڈل گرل ایان علی کی جان کی طرح خطرہ ہے ۔اس کے ساتھ نہ تو سندھ پولیس کے محافظ ہیں نہ ہی بلند پایہ اعلی مرتبت کوئی پاکستانی وکیل جو اپنے موکلہ کو میں واری، ماں صدقے کرکے ہر عدالت کے بے رحم دہانہ عدل سے بلا خراش چھڑالائے ۔لہذا صرف encrypted files کے ذریعے معاملات طے ہوں گے۔ تھوڑے کو بہت سمجھو۔
یوں دو سرکتے ہوئے سایوں کی یہ مدھم سی برقیاتی سر گوشی رسوائی کا ایک طوفان اٹھا گئی ۔ اس سیلاب رسوائی میں بہنے والی اہم بین الاقوامی شخصیات میں128 قابل ذکر سیاست داں ہیں جن میں 72 کے قریب موجودہ اور سابق سربرہان مملکت بشمول آئس لینڈ کے وزیر اعظم ( جنہوں نے ہمارے وزیر اعظم کے قوم سے خطاب سے پہلے ہی شرمندگی کے مارے استعفیٰ دے دیا۔)،ارجنٹینا کے صدر، Mauricio Macri (جن کے خلاف ان کے ملک کے ادارے حرکت میں آچکے ہیں) پاکستان کی عدلیہ کے دو سابق جج صاحبان بیوروکریٹس کئی اہم چینی سیاست دانوں کے قریبی عزیز شامل ہیں۔
تین وزرائے اعظم کی مسند بااختیار کے نیچے بدنامی کی آگ جل اٹھی ہے۔ ان میں سے ایک استعفی دے چکے ہیں دوسرے یعنی کیمرون صاحب کا دور اقتدار اب قریب المرگ ہے ۔رہ گئے میرے اپنے لوگ ، تو ان کی آنکھ میں شام سے نمی تو ہے !!!وہ بیٹے کی نادانی کی وجہ سے کچھ لڑکھڑاکر رہ گئے ہیں ۔اس بیٹے کو ان کا ایک چہیتا لفافہ بردار، جہاز میں سوار چرب زبان صحافی کسی سرکاری دورے سے واپسی پر شیشے میں اتار کر انٹرویو لے بیٹھا ۔جس کو ثبوت بنا کر ہر اسکینڈل کا ہانکا کرنے والے اینکرز نے بہت ہاہاکارمچا رکھی ہے۔
ان انکشافات کے بعد صحافیوں کا ایک گروپ بقول دانیال عزیز ان کو پڑ گیا ۔پنجاب کے دیہاتی محاورے میں کتوں کا لپکنا پڑنا کہلاتا ہے۔ امریکانے پیوٹن سے یہ انتقام کیوں لیا؟آپ کو ایک بہت خوبرو ، بڑی ذہین آنکھوں،کشادہ ماتھے اور سیدھے پتلے بے رحم ہونٹوں والا ایڈورڈ سنو ڈن نامی جواں مرد یاد ہوگا ۔پہلے سی آئی اے اور بعد میں نیشنل سیکورٹی ایجنسی این ایس اے ( جسے امریکامیں No Such Agency بھی کہتے ہیں) میں ملازم تھا۔ عام طور پر دنیا بھر کے خفیہ ادارے سوائے پاکستان کے آئی بی ،نیب اور ہندوستان کی را کے کسی دوسرے ادارے کے پالے پوسے ،حلف یافتہ کارکن کو ایک ادارے سے فارغ ہونے کے بعد اپنے ادارے میں ملازمت دینے سے ہچکچاتے ہیں ۔ہر ادارے کا اپنا مخصوص کلچر ہوتاہے ۔ خفیہ اداروں کی سرکاری ملازمت امیر خسرو کی طرح نیناں ملا کر چھاپ تلک سبھی کچھ رنگ دیتی ہے ۔ان سے منسلک افراد کی طبیعت میں شک ایسے رچ بس جا تا ہے کہ اپنی ساس کے پرس کی بھی تلاشی سے بازنہیں آتے ۔
اسنو ڈن جو کمپیوٹر کا ماہر تھا بین الاقوامی نگرانی global surveillance کے پروگراموں کے جواین ایس اے اور Five Eyes یعنی آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ اور نیوزی لینڈ امریکی اشتراک سے چلاتے ہیں، وابستہ تھا اس نے مئی 2013, میں امریکی ریاست ہوائی سے جہاز پکڑا اور ہانگ کانگ آن کر صحافیوں کے ذریعے بے شمار راز افشا کیے۔جب امریکا نے اس پر جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت مقدمات بنائے، تو وہ فرار ہوکر روس میں پناہ لینے جا پہنچا اور تاحال وہ روس میں کسی نا معلوم مقام پر رہائش پزیر ہے۔ آپ کی بے چینی میں اضافے کے لیے یہ بات بھی غور طلب ہے کہ اگر وہ ایسا ہی مطلوب اور مطعون ہے تو پچھلے دنوں مانٹریال کینیڈا میں معاوضے کی خاطر تقریر کرنے کیسے آن پہنچا؟(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف، جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں کیوں کہ جنرل (ر) فیض اور میرا معاملہ فوج کا اندرونی مسئلہ نہیں۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں...
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہ پہلے تھی نہ اب ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میری طرف سے آرمی چیف کو توسیع دینے کی آفر تک وہ یہ فیصلہ کر چکے تھے کہ رجیم چینج کو نہیں روکیں گے، یہ روک سکتے تھے انہوں نے نہیں روکا کیوں کہ پاؤر تو ان کے ...
پاکستان تحریک انصاف چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کروا کر اپنی عزت کروائیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عزت دینے والا اللہ ہے اور آج تک دنیا کی تاریخ میں مار کر کسی ظالم کو عزت نہیں ملی، اعظم سواتی کو ننگ...
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا، پارٹی سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ظالموں کو مزید مہلت نہیں دیں گے، جلد تاریخی لانگ مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کروں گا۔ پارٹی کے مرکزی قائدین کے اہم ترین مشاورتی اجلاس ہفتہ کو چیئرمین تحریک انصاف عمران ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو براہ راست دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مرتبہ رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو ہماری تیاری نہیں تھی لیکن اس مرتبہ بھرپور تیاری کے ساتھ ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد جانے کا فیصلہ کر لیا ہے اس لیے کارکن تیاری کر لیں، کسی بھی وقت کال دے سکتا ہوں۔ خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی، ذیلی تنظیموں اور مقامی عہدیداروں سے خطاب کے دوران عمران خان نے کارکنوں کو اسلام آباد مارچ کیلئے تیار رہنے...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 85 سیٹوں والا مفرور کیسے آرمی چیف سلیکٹ کر سکتا ہے؟ اگر مخالفین الیکشن جیت جاتے ہیں تو پھر سپہ سالار کا انتخاب کر لیں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں، نئی حکومت کے منتخب ہونے تک جنرل قمر باجوہ کوعہدے پر توسیع دی جائے۔ ...
سابق صدرمملکت اورپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم اداروں اور جرنیلوں کو عمران خان کی ہوس کی خاطر متنازع نہیں بننے دیں گے۔ بلاول ہاؤس میڈیا سیل سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گزشتہ روز کی افواجِ پاکستان سے متعلق تقریر کو تن...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف نفرت پھیلانے کی عمران نیازی کی انتہائی قابل مذمت مہم ہر روز ایک نئی انتہا کو چھو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حساس پیشہ وارانہ امور کے بارے میں اور مسلح افواج اور اس کی قیادت کے خلاف اب وہ براہ راست کیچڑ اچھالتے ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہیرے بڑے سستے ہوتے ہیں، کوئی مہنگی چیز کی بات کرو۔ جمعرات کے روز عمران خان ، دہشت گردی کے مقدمہ میں اپنی ضمانت میں توسیع کے لیے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں پیشی کے بعد ایک صح...
پاکستانی سیاست جس کشمکش سے گزر رہی ہے، وہ فلسفیانہ مطالعے اور مشاہدے کے لیے ایک تسلی بخش مقدمہ(کیس) ہے ۔ اگرچہ اس کے سماجی اثرات نہایت تباہ کن ہیں۔ مگر سماج اپنے ارتقاء کے بعض مراحل میں زندگی و موت کی اسی نوع کی کشمکش سے نبرد آزما ہوتا ہے۔ پاکستانی سیاست جتنی تقسیم آج ہے، پہلے کب...
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو عاشور کے روز اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اُنہیں اسلام آباد بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا گیا۔ شہباز گل کے خلاف تھانہ بنی گالہ میں بغاوت پر اُکسانے کا مقدمہ بھی درج کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کے دوران ڈ...