... loading ...
حکومت کے سب سے تگڑے وزیر داخلہ چودھری نثار نے ایک پریس کانفرنس میں دھرنے کے شرکاء کو دوگھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے آپریشن کرنے کا فیصلہ سنایا تھا اور ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ اس مسئلے پر کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہورہے۔ مگر عملاً یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا ۔ کیونکہ چودھری نثار جب یہ دعویٰ کر رہے تھے تو عین اُسی وقت وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی قیام گاہ واقع لاہور میں مولانا شاہ احمد نورانی کے فرزند اویس نورانی اُن سے بات چیت اور دھرنے کو ختم کرانے پر مذاکرات کررہے تھے۔ وفاقی وزیر کے دعوے کے بالکل برخلاف دھرنے کے شرکاء نے ریڈ زون تب خالی کیا جب حکومت اور علماء کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ اگر چہ کامیاب مذاکرات کو ایک باقاعدہ معاہدے کی شکل نہیں دی گئی مگر اسے نکات کے ساتھ ایک غیر دستخط شدہ سمجھوتے کی شکل ضرور دی گئی ہے۔
اس طرح حکومت اور مذہبی جماعتوں کے قائدین کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے مطابق طے پانے والے نکات کچھ یوں ہیں۔
مذکورہ نکات پر اتفاق کے بعد دھرنے کے شرکا ریڈ زون خالی کرکے واپس لوٹ گئے۔حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے والے علماء کی جانب سے مذاکرات کی کامیابی کے اعلان کے بعد دھرنے کے شرکا نے ٹولیوں کی صورت میں واپسی کا آغاز کیا جبکہ اسٹیج بھی ہٹا دیا گیا۔ ٹھیک اُسی وقت سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی شاہراہ دستور کو خالی کردیا۔وفاقی وزیر داخلہ کے دعووں کے برعکس تمام صورت حال رونما ہونے کے بعد اُن کے پاس کہنے کے لیے جو باقی رہ گیا تھا وہی اُنہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر آئندہ ڈی چوک میں کسی کو بھی جلسے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔کم وبیش یہی الفاظ وہ تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران اور اختتام کے بعد کہے تھے۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے اب جو الفاظ ادا کیے وہ یہ تھے کہ ڈی چوک میں سیاسی جلسے اور دھرنوں پر پابندی لگادی گئی ہے اور آئندہ کسی کو حکومت کو گلے سے پکڑنے یا یرغمال بنانے نہیں دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مذاکرات کے حوالے سے اپنی پوزیشن کی تبدیلی کو اس طرح سنبھالا کہ مظاہرین کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا تھا جس پر “قابل احترام شخصیات”نے حکومت سے رابطہ کیا۔کراچی سے آنے والی دو قابل احترام شخصیات نے معاملے کو سلجھانے کیلئے کردار ادا کیا، جن کی وجہ سے مذاکرات کیے گئے۔ کراچی سے جن دو قابل احترام شخصیات کی طرف وفاقی وزیر داخلہ نے اشارہ کیا اُن میں اویس نورانی اور معروف تاجر حاجی رفیق پردیسی شامل ہیں۔ ان دو قابل احترام شخصیات کا معاملہ بھی عجیب ہے۔ اویس نورانی کے مرحوم والد محترم مولانا شاہ احمد نورانی ہمیشہ سنی تحریک کی سرگرمیوں کے مخالف رہے۔ اور حاجی رفیق پردیسی سنی تحریک کے سلیم قادری کے زمانے سے مالی مدد کرتے رہے۔ سنی تحریک کی سرگرمیوں پر قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے شدید تحفظات رکھتے ہیں۔ اسی طرح دھرنے کے دوران میں جب حکومت کے ساتھ مذکورہ دونوں حضرات مذاکرات کرر ہے تھے تو دھرنے میں شریک علماءمختلف ویڈیو پیغامات سے پورے ملک کی شاہراؤں کو بند کر نے کی اپیلوں میں مصروف تھے۔
اس تمام پس منظر کے باوجود حکومت کی طرف سے ایک اور دھرنے کا پرامن خاتمہ خوش آئند ہے۔ اگرچہ وفاقی وزیر داخلہ نے اس موقع پر یہ ضرور کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی سے ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں جو افراد بھی قانون ہاتھ میں لینے کے مرتکب ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ دھرنے کے دوران میں پرامن رہنے والے افراد کو چھوڑ دیا جائے گا ۔وفاقی وزیر داخلہ نے تردید کی کہ دھرنا دینے والوں سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا ۔تاہم ثالثی کرنے والوں سے کیا بات ہوئی؟ وہ اس کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔دھرنے کے شرکا سے تحریری معاہدے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ معاہدے کیلئے حکومت کی طرف سے کسی کو کوئی اختیار نہیں دیا گیا تھا۔مگر اُنہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اگر یہ اختیار کسی کو نہیں دیا گیا تھا تو پھر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات کس برتے پر حاجی امین پردیسی اور اویس نورانی کے ساتھ بات چیت کررہے تھے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...