وجود

... loading ...

وجود

ہارے بھی تو بازی مات نہیں!

منگل 22 مارچ 2016 ہارے بھی تو بازی مات نہیں!

ہمارے سرکاری پیر و مرشد ڈاکٹر ظفر الطاف ( جو پاکستان کے سیلکٹر، منیجر اور پی سی بی کے چیئرمین بھی رہے) کرکٹ کے بارے میں چارعجیب باتیں کرتے تھے۔ ایک تو وہ کہا کرتے تھے کہ یہ شرفاء Gentlemenکے علاوہ ذہین لوگوں کا بھی کھیل ہے۔دوسرے اس کا شمار دنیا کے تیز رفتار اور سست ترین کھیلوں میں بھی ہوتا ہے۔تیز رفتار ایسا کہ شعیب اختر نے انگلینڈ کے خلاف سن 2003 میں جو گیند کیپ ٹاؤن میں پھینکی تھی ،اس کی رفتار سو گھنٹہ فی میل سے اوپر تھی اور سست ایسا کہ نیوزی لینڈ کے جیف ایلیٹ نے سن 1999 میں جنوبی افریقہ کے خلاف تقریباً 77 گیندوں پر کوئی رن نہیں بنایا۔تیسری بات وہ یہ کہتے تھے کہ یہ دنیا کا واحد کھیل ہے جس کی تنہائی میدان میں مار ڈالتی ہے ۔ایک کھلاڑی یعنی بلے باز گیارہ کھلاڑیوں سے مقابلہ کررہا ہوتا ہے۔ انہوں نے بھی عمران خان سے بہت پہلے کہا تھا یہی وہ کھیل ہے جس میں کپتان کی شخصیت کا بہت بڑا رول ہوتا ہے۔

اگر فائنل میں نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز ہوں تو پھر وہاں بھارتی باشندے میچ دیکھنے کی بجائے اپنی سب سے مقبول ڈرامہ سیریل ناگن یا ساتھ نبھانا ساتھیا دیکھنے کو ترجیح دیں گے۔

328338_88785102

اس حوالے سے دیکھیں تو پاکستان بھارت کے کل کے کلکتہ والے میچ میں شاہد آفریدی کی کپتانی اور چند کھلاڑیوں کی کاردکرگی اس معیار کی تھی کہ اگر اس ٹیم کا کپتان کل بھارت کو ہرانے والی پاکستانی لڑکیوں کی کپتان ثناء میر اور انعم امین کو شاہد آفریدی اور عرفان کی جگہ اور سدرہ کو وہ بوجھل قدم ، محدود صلاحیت والے شکست خوردہ ٹیم کے راناٹنگا بہ لحاظ وزن شرجیل خان کی جگہ شامل کردیا جاتا تو مولانا فضل الرحمن کو حیرت تو ہوتی مگر مردانہ ٹیم کی غیر مردانہ کارکردگی دیکھ کر اتنی ناراضگی نہ ہوتی جتنی پنجاب عورت بل پر ہے۔

ڈاکٹر ظفر الطاف صاحب کہا کرتے تھے کہ پاکستان کو آج تک کل دو ہی کپتان مل پائے۔وہ بہت دیر تک اپنی دلیل کی حمایت میں انگریزی کے الفاظ Skipper اور Captain کے مابین فرق واضح کرنے میں مصروف ہوجاتے ۔ ڈچ زبان کے لفظ schipper جس سے انگریزی کا لفظ Skipper نکلا ہے وہ جہاز کے اس لیڈر کو کہتے ہیں جو بحری جہاز کا مالک نہ ہوتے ہوئے بھی اپنے ساتھیوں کا خیر خواہ ہونے کے باوجود بے شمار ذمہ داریوں اور مختلف رول ادا کرنے کے لیے جرات اور صلاحیت کو بروئے کار لاکر ہر وقت تیار رہتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب (کرکٹ کا کھیل اُن کی پہلی محبت تھا )کہا کرتے تھے کہ کرکٹ وہ واحد کھیل ہے جس میں انگریزی زبان نے لفظ Skipper استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔

وہ اس کڑے معیار پر جب پاکستان کے 30 کپتانوں کو جانچتے تو آغاز پاکستان کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار سے کرتے تھے اور ان کی تان عمران خان پر ٹوٹ جاتی تھی ۔ایسا نہ تھا کہ وہ اپنے ساتھیوں کی عزت نہیں کرتے تھے مگر لیڈر شپ کا جو اعلیٰ معیار انہوں نے کپتان کے رول سے وابستہ کررکھا تھا اس پر باقی کھلاڑی پورے نہ اترتے تھے۔یہ دونوں کپتان آکسفورڈ یونی ورسٹی سے فارغ التحصیل تھے اور ان کی موجودگی میں پاکستان کے وزیر اعظم کی موجودگی دھندلا جاتی تھی۔ کاردار اور عمران کے سامنے ایوب خان ،بھٹو، ضیا الحق اور ان کے بعد کے جانشین سب ہی مرعوب دکھائی دیتے تھے۔ پاکستان بھارت میچ میں کل جب بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی عمران خان کو مدعو کررہی تھیں تو پاکستان کے دو اور بھی کپتان پہلو میں کھڑے تھے مگر وہ ایسا لگتا تھا جیسے جھونگے!(پنجاب میں جب پنساریوں کے ہاں چھوٹے بچے سودا لینے جاتے تھے تو انہیں خوش کرنے کے لیے دکاندار کوئی چھوٹی سی کھانے کی چیز تحفتاً دیا کرتے تھے یہ جھونگا کہلاتی تھی)گویا مذکور بھی نہ ہوں۔

f9dc74ca-dc24-476a-b5ac-62c6e48c14a9

عمران جب کرکٹ سے ریٹائر ہوئے تو اپنے عروج پر تھے ۔کرکٹ میں تب تک دولت نے ایسے قدم نہ جمائے تھے گو ایک عرب تاجر اور اس سے پہلے کیری پیکر آسٹریلیا میں رنگین کپڑوں والی کرکٹ متعارف کراچکے تھے۔ڈش اور چینل ٹی وی کے آنے کے بعد کرکٹ میں پیسہ بہت آگیا ،دولت کا چال چلن بہت بڑھ گیا۔میچ فکسنگ اور جوا ریوں کو اس کھیل سے متعارف کرانے کا سہرا پاکستان کے ایک کپتان( جن کا تعلق حیدرآباد دکن سے تھا ) کے سر جاتا ہے۔

عبدالحفیظ کاردار اور ْڈاکٹر ظفر الطاف نے ساری عمر اپنی خدمات کے عوض بورڈ آف کرکٹ کنٹرول آف پاکستان یعنی ’’بی سی سی پی‘‘ جو بعد میں ’’پی سی بی‘‘ پاکستان کرکٹ بورڈ بن گیا ،سے ایک روپیہ نہیں لیا۔ کھیل ان کا شوق تھا،پیشہ نہیں۔کرکٹ کو چینل نائن پر آسٹریلیا کے کیری پیکر نے کاروبار بنایا لیکن آصف اقبال اسے گھسیٹ کر جواریوں کی مدد سے دبئی لے گئے۔ہندوستان میں تب تک ایک چینل دور درشن اور دوسرا ژی ٹی وی ہوتا تھا۔من موہن سنگھ تب تک وزیر خزانہ بھی نہ بنے تھے ۔بھارت میں تب تک دولت مندروں میں یاگجراتی سیٹھوں کی تجوریوں میں بہت چھپ چھپا کر رہا کرتی تھی چینلوں پر consumerism نے ابھی اپنا رقص عریاں برپا نہ کیا تھا۔اشتہارات کی وہ بھرمار نہ ہوتی تھی جو کسی بھی نجی ٹی وی چینل کی لائف ہوتی ہے۔

کرکٹ جب دبئی پہنچی تو جوا ریوں کی موج لگ گئی۔ کراچی میں ایک بڑے بکی حنیف کیڈبری کے گھر میں شادی تھی۔نام تو ان کا حضرت کا محمد حنیف تھا مگر چونکہ چاکلیٹ کی مشہور برانڈ کیڈ بری کے بچپن سے ہی بڑے رسیا تھے لہذا ان کے نام کے ساتھ کیڈبری میمن شناخت کے لیے بالکل ایسے ہی لگالیتے تھے جیسے عبدالستارکے ساتھ ایدھی(ایدھی بمعنی کاہل اور سست کیوں کہ موصوف جوانی میں بالکل ہماری طرح سونے اور فلمیں دیکھنے کے شوقین تھے) اسی طرح ایک اور سونف سپاری والے تاجر کے نام کے ساتھ عامر اور ان کے والد کو عبدالرزاق ٹیسٹی اور کراچی کا ایک اور بڑا بکی جس نے خیر سے فریضہء حج بھی ادا کررکھا تھا اسے اپنی دین داری اور پیشے کے اعتبار سے سب حاجی جگاری (جواری ) پکارتے تھے۔

ustad ahmed jan thirkwa

قیام پاکستان سے پہلے مشہور طبلہ نواز استاد اﷲ بخش جو استاد ذاکر حسین کے والد تھے ان کے استاد احمد جان خان تھرکوا ہوتے تھے۔ ان کا یہ نام اس لیے پڑا کہ ان کا بدن ہر وقت ایسی حرکات و سکنات میں لگا رہتا تھا گویا وہ طبلہ بجارہے ہوں۔ ہم نے یہ بات جب خفیہ ایجنسی کے ایک افسر کو بتائی تو اپنے ایک چیتے چالباز قسم کے ماتحت کو وہ اسی نام سے پکارنے لگے یعنی استادبشیر جان تھرکوا۔

حسین آباد فیڈرل بی ایریا کی اس شادی میں جب ہم پہنچے تو خیال تھا کہ بڑی روایتی قسم کی میمن شادی ہوگی وہی کھانے پر مارا ماری، وہی ہر میز پر کاروبار کی باتیں ۔وہاں کم از کم ایک میز کی حد تک نقشہ بہت جدا تھا۔ اس میز پر چار پانچ مرد بیٹھے تھے جن کے اردگرد بڑے الرٹ قسم کے چند گارڈ ہتھیار تھامے کھڑے تھے ان مہمانوں کی پھول دار بشرٹوں میں کھلے گلے سے جھلکتے جلد کی رنگت سے ملتے جلتے سیاہ بالوں سے الجھتی کلو کلو کی جگ مگ کرتی سونے کی زنجیریں پڑیں تھیں۔ہم ان کو نظر انداز کردیتے مگروہاں تو نیاز و ناز کا ایسا حسین منظر تھا کہ ہماری نگاہ ناز بھی زمزمہ ساز ہوگئی۔ویسے تو ہم ہر حسین چہرے کو دیکھ کر یہی کہتے ہیں کہ میں نے شاید تمہیں پہلے بھی کہیں دیکھا ہے۔ان مردوں کے پہلو میں جو چند بی بیاں براجمان تھیں ان کو دیکھ کر آنچ دیتی ہوئی برسات کی یاد آتی تھی۔ یہ باہر سے آئے ہوے مہمان تھے تھے ۔ یہ ماڈلز بھی انہیں کے ساتھ بھارت سے آئی تھیں ۔ ان کا دھرم بھرشٹ نہ ہو اس کی خاطر ان کا اپنا کک بھی سبزیاں بنانے کے لیے چارٹر طیارے میں ساتھ ہی آیا تھا۔ کیڈبری صاحب بعد میں جنوبی افریقہ میں کسی جوئے میں بڑی بے ایمانی کے نتیجے میں قتل کردیے گئے تھے۔

ہم کو آج سے بیس پہلے یقین آگیا کہ میدان میں کھیلے جانے والے اب اکثر میچوں کا فیصلہ باہر سے بھاؤ کھلنے پر ہوگا۔اﷲ نے وہ دن بھی دکھایا کہ ایک بزرگ کے پاس ہم جہلم میں ڈاکڑ ظفر الطاف کو ان کی ضد پر لے گئے ،چند دن بعد ورلڈ کرکٹ کپ کے لیے ڈاکٹر صاحب نے پاکستانی ٹیم کا منیجر بن کر جانا تھا۔بزرگ نے انہیں چیتاؤنی دی کہ آپ جیتا ہوا میچ ہار جائیں گے ۔کپ آپ کو نہیں ملے گا ۔ آپ کے چند اپنے کھلاڑی جوا کھیلیں گے۔ڈاکٹر صاحب جن کے برطانیہ میں کئی بنگالی دوست تھے ان میں سے دو ایک نے ڈاکٹر صاحب کو یہ بھیانک انکشاف کیا کہ ان کی ٹیم کے چند کھلاڑیوں نے بنگلہ دیش کی ٹیم پر رقم لگائی ہے خیر تو ہے۔وہ بڑے اچنبھے میں پڑگئے۔اگلے دن جب پاکستان بنگلہ دیش سے میچ ہار گیا تو ڈاکٹر صاحب جان گئے کہ معاملہ کیا ہے۔
آپ اگر جذباتی نہ ہوں تو اب یہاں کا پی سی بی آپ کو بورڈ فار کرکٹ کنٹرول ان انڈیا کی فرنچائز لگتا ہے۔جس طرح شہر یار صاحب پچھلے دنوں بھارت سے سیریز کھیلنے کے لیے کلپ رہے تھے اس پر سب کو گھن آرہی تھی وہ تو میڈیا نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا ورنہ موصوف تو بھارت کی خاطر پاکستانی ٹیم کو سیاچن پر بھی لے کر پہنچ جاتے۔جب ڈھاکہ میں ایشیا کپ ہورہا تھا تو ہم نے آہستہ سے کہہ دیا کہ فائنل بھارت اور بنگلہ دیش کا ہوگا۔ سب دوست بہت ناراض ہوئے۔ہماری حب الوطنی سے کتب بینی اور بیوروکریسی سب کی ایسی تیسی کرڈالی۔ہماری دلیل سیدھی سادی تھی۔جب اس طرح کے ایونٹس ہوتے ہیں تو میڈیا کے اشتہارات، اسپانسزر شپ، اسٹالز، ٹکٹ ا ور انعامی رقم پر بہت سرمایہ بہت سی چھوٹی چھوٹی جیبوں سے نکل کر دوسری بڑی اور گہری جیبوں میں جاتا ہے ۔ گویا میچ کا نتیجہ اگر کارپوریٹ انڈیا کے مفادات سے جدا نکلے گا تو سرمایہ کاروں اور بکیوں کا بیڑہ غرق ہوجائے گا۔

جب 2014 میں کرکٹ کے تین بڑوں کا فیصلہ ہورہا تھا اور نجم سیٹھی صاحب اپنی جگت بازی میں لگے تھے۔ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز ، بھارت کے سامنے گھٹنے ٹیک چکے تھے کہ دوسروں کو منا لو تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا تو بھارتی کرکٹ بورڈ نے سرمایہ کار کے لہجے میں کرکٹ کے غرباء اور مساکین سے پوچھا کہ کرکٹ سے آمدنی عزیز ہے کہ کرکٹ کی چوہدراہٹ۔قلندرانِ وفا نے ادھر ادھر دیکھا توآس پاس کوئی بھی نہ تھا ۔جانتے تھے کہ کرکٹ میں سب زیادہ آمدنی کی ضمانت بھارت ہے کوئی اور نہیں۔سو غیرت کو راہ میں رکھ کر سر تسلیم خم کردیا۔اس سلسلے میں اگر آپ کو خود ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے اندر اقتدار کی دھینگا مستی جس میں جگ موہن ڈالمیا ،ایل کے مودی اور سب سے بڑھ کر سری نواسن اور ان کے داماد گروناتھ میاپن کے جواریوں سے قریبی واسطے داری اور داماد کی گرفتاری ، سنندا تھرور کا قتل، یاد ہو تو کرکٹ چھوڑ کر انشا جی کی طرح دل کہیں اور لگانا چاہیے۔ ٹوٹے ہوئے کھلونوں سے پیار کرنے کا کچھ حاصل نہیں۔

ایشیا کپ جو سری لنکا میں ہوا تھا ،اس سے منتظمین کو دو کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی۔جب کہ حالیہ ایشیا کپ جو بنگلہ دیش میں منعقد ہوا اور جس میں سمیع نے اچانک کہیں سے نمودار ہوکر پاکستان کی بنگلہ دیش کے ہاتھوں تباہی کا نوحہ لکھا اس میں صرف ٹیلی ویژن کی آمدنی سترہ لاکھ ڈالر تھی جب کہ موجودہ ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی سے صرف اشتہارات سے آمدنی دو سو کروڑ روپے متوقع ہے۔وہاں اشتہارت کی ایسی بھرمار ہے کہ ایک چینل نے عمران خان کو چالیس منٹ کی کمنٹری کے چالیس کروڑ بھارتی روپے آفر کیے تھے۔سوچئے اگر فائنل میں نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز ہوں تو پھر وہاں بھارتی باشندے میچ دیکھنے کی بجائے اپنی سب سے مقبول ڈرامہ سیریل ناگن یا ساتھ نبھانا ساتھیا دیکھنے کو ترجیح دیں گے۔

سو دل چھوٹا نہ کریں۔پیوستہ رہ شجر سے اور امید بہار رکھیں اگر بھارتی کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ فائنل میں پاکستان کی موجودگی بھارت، شہریار، وقار یونس کی حیات جادوانی کے لیے لازم ہے تو پھر فائنل تک ہر میچ میں آفریدی اگر پیروں سے بھی بالنگ کرائے اور شرجیل خان اگر وہیل چیئرپر بھی بیٹھ کر رن بنائے تو فائنل میں میچ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہی ہوگا۔

آپ در اصل اپنی کمسنی میں پڑھی ہوئی خرگوش اور کچھوئے کی کہانی کو زیادہ ہی دل پر لے بیٹھے ہیں جب کہ اصل سبق جوسیکھنے کا ہے وہ صرف اتنا سا ہے کہ زندگی کی دوڑ میں اگر خرگوش سو بھی جائے تو ہمارے الیکشن کمیشن اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی چمت کار کی وجہ سے کچھوا کبھی بھی فاتح قرار نہیں دیا جائے گا۔۔


متعلقہ خبریں


جنرل (ر) فیض کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، عمران خان کا آرمی چیف سے مطالبہ وجود - بدھ 21 اگست 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف، جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں کیوں کہ جنرل (ر) فیض اور میرا معاملہ فوج کا اندرونی مسئلہ نہیں۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں...

جنرل (ر) فیض کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، عمران خان کا آرمی چیف سے مطالبہ

قومی اسکواڈ آج رات 10 بجے میلبرن سے بذریعہ دبئی پاکستان روانہ ہوگا وجود - پیر 14 نومبر 2022

قومی اسکواڈ آج رات 10 بجے میلبرن سے بذریعہ دبئی پاکستان روانہ ہوگا، قومی اسکواڈ 15 اور 16 نومبر کی درمیانی شب پاکستان پہنچے گا۔ پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق منیجر منصور رانا، کپتان بابراعظم، نسیم شاہ، فیلڈنگ کوچ عبدالمجید اور بیٹنگ کوچ محمد یوسف میلبرن سے لاہور پہنچ...

قومی اسکواڈ آج رات 10 بجے میلبرن سے بذریعہ دبئی پاکستان روانہ ہوگا

پاکستان نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا وجود - بدھ 09 نومبر 2022

ٹی 20 ورلڈ کپ 2022کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی عمدہ اوپننگ شراکت کی بدولت نیوزی لینڈ کو 7وکٹوں سے شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا، نیوزی لینڈ نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 152 رنز بنائے، پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف آ...

پاکستان نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا

پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا وجود - اتوار 06 نومبر 2022

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے انتہائی اہم میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا، بنگلادیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 128 رنز کا ہدف دیا جسے پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، کامیاب کے بعد گروپ ٹو سے سیمی فائنل کیلئے کوا...

پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا

پاکستان بمقابلہ بنگلا دیش، اہم میچ میں شکیب کا آؤٹ، امپائرنگ پر سوالات اٹھ گئے وجود - اتوار 06 نومبر 2022

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم ترین میچ میں بنگلا دیش کے کپتان شکیب الحسن کو تھرڈ امپائر کی جانب سے آؤٹ قرار دیے جانے پر امپائرنگ پر سوالات اٹھنے لگے۔ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان ایڈیلیڈ میں کھیلے جا رہے میچ میں شاداب خان نے اننگز کے گیارہویں اوور کی پہلی گیند پر سومیا سرکار کو آؤٹ...

پاکستان بمقابلہ بنگلا دیش، اہم میچ میں شکیب کا آؤٹ، امپائرنگ پر سوالات اٹھ گئے

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، نیدرلینڈز نے جنوبی افریقا کو شکست دے دی، ایونٹ سے باہر وجود - اتوار 06 نومبر 2022

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم میچ میں نیدرلینڈز نے جنوبی افریقا کو 13 رنز سے اپ سیٹ شکست دیدی۔ میچ میں شکست کے بعد جنوبی افریقا ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی ہے، ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے گروپ ٹو کے میچ میں 159 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جنوبی افریقا مقررہ اوورز میں 8 وکٹ پر 145 رنز...

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، نیدرلینڈز نے جنوبی افریقا کو شکست دے دی، ایونٹ سے باہر

سوریا کمار نے محمد رضوان سے پہلی پوزیشن چھین لی وجود - جمعرات 03 نومبر 2022

ٹی20 ورلڈکپ میں مسلسل ناکامی کے بعد وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان سے پہلی پوزیشن چھین گئی۔ آئی سی سی کی نئی مینز ٹی20 رینکنگ میں قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی پہلی پوزیشن پر بھارت کے سوریا کمار یادیو نے قبضہ جما لیا ہے جبکہ ویرات کوہلی بھی 10 نمبر پر آگئے ہیں۔ قومی ٹیم کے کپ...

سوریا کمار نے محمد رضوان سے پہلی پوزیشن چھین لی

اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت پہلے تھی نہ اب ہے، عمران خان وجود - اتوار 30 اکتوبر 2022

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہ پہلے تھی نہ اب ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میری طرف سے آرمی چیف کو توسیع دینے کی آفر تک وہ یہ فیصلہ کر چکے تھے کہ رجیم چینج کو نہیں روکیں گے، یہ روک سکتے تھے انہوں نے نہیں روکا کیوں کہ پاؤر تو ان کے ...

اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت پہلے تھی نہ اب ہے، عمران خان

بابر اور رضوان 1000 رنز کرنے والا پہلا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پیئر بن گیا وجود - جمعه 14 اکتوبر 2022

ہدف عبور کرنے کے کامیاب تعاقب میں بابر اور رضوان 1000 رنز کرنے والا پہلا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پیئر بن گیا۔ محمد رضوان اور بابر اعظم دونوں نے ہدف کے تعاقب میں سب سے زیادہ 5 سنچری شراکت بنائیں اور دونوں دوسری اننگز میں اب تک 1034 رنز اسکور کر چکے ہیں۔ بابر اور رضوان کے درمیان مجموعی طور ...

بابر اور رضوان 1000 رنز کرنے والا پہلا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پیئر بن گیا

ادارے تشدد کرکے اپنی عزت کروانا چاہتے ہیں تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عمران خان وجود - جمعرات 13 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کروا کر اپنی عزت کروائیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عزت دینے والا اللہ ہے اور آج تک دنیا کی تاریخ میں مار کر کسی ظالم کو عزت نہیں ملی، اعظم سواتی کو ننگ...

ادارے تشدد کرکے اپنی عزت کروانا چاہتے ہیں تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عمران خان

شاہین شاہ آفریدی دوبارہ قومی اسکواڈ جوائن کرنے کے لیے پرجوش وجود - بدھ 12 اکتوبر 2022

پاکستانی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ وہ دوبارہ قومی اسکواڈ جوائن کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی نے بتایا کہ 10روز سے بغیر درد کے تیز رفتاری سے 6 سے 8 اوورز کروا رہا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ری ہیب کا یہ پروگرام بہت سخت اور مشکل تھا۔ پاکستان کرکٹ بور...

شاہین شاہ آفریدی دوبارہ قومی اسکواڈ جوائن کرنے کے لیے پرجوش

تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا حتمی فیصلہ کر لیا وجود - اتوار 02 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا، پارٹی سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ظالموں کو مزید مہلت نہیں دیں گے، جلد تاریخی لانگ مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کروں گا۔ پارٹی کے مرکزی قائدین کے اہم ترین مشاورتی اجلاس ہفتہ کو چیئرمین تحریک انصاف عمران ...

تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا حتمی فیصلہ کر لیا

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر