وجود

... loading ...

وجود

نواز شریف مذہبی طبقے کی جڑیں کاٹ رہے ہیں؟

اتوار 13 مارچ 2016 نواز شریف مذہبی طبقے کی جڑیں کاٹ رہے ہیں؟

Nawaz-Sharif

گزشتہ سال نومبر میں جب نواز شریف نے بین الاقوامی کاروباری شخصیات کے روبرو خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو “لبرل” بنانے کی بات کی تھی تو مذہبی طبقے سمیت عوام کی بڑی تعداد کو پہلا دھچکا پہنچا ۔ گو کہ اگلے چند گھنٹوں میں نواز شریف کا عملہ اس بات کی صفائیاں پیش کرتا دکھائی دے رہا تھا لیکن تیر کمان سے نکل چکا تھا اور وقت ثابت کررہا ہے کہ یہ جان بوجھ کر نہیں پھینکا گیا تھا بلکہ مستقبل کی پیش بینی تھی۔

صرف چار ماہ کے قلیل عرصے نے ثابت کردیا کہ نواز شریف ملک کو کس سمت لے کر جا رہے ہیں۔ یوٹیوب پر پابندی کا خاتمہ، بچپن کی شادی پر پابندی کا بل، گھریلو تشدد کے خلاف قانون کی منظوری اور پھر ممتاز قادری کی سزائے موت پر اچانک عملدرآمد، یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ نواز حکومت ایک ایسا پاکستان چاہتی ہے جس میں مذہبی طبقہ دیوار سے لگا رہے۔

ماضی کے برعکس نواز شریف کے رویے میں اس “اچانک” تبدیلی کی جڑیں کوئی ان کے اقتصادی ایجنڈے میں ڈھونڈتا ہے، تو کسی کو 42 سالہ بیٹی مریم نواز کے اپنے والد پر اثرات دکھائی دیتے ہیں۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اہم حکومتی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے، جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط لگائی کہ “وزیر اعظم ایک اقتصادی ایجنڈا رکھتے ہیں اوراگر ایک اعتدال پسند، ترقی پسند اور لبرل رویہ اس ایجنڈے کو پورا کر سکتا ہے تو نواز شریف اسی سمت جائیں گے۔”

نواز شریف دیہی علاقوں میں اور مذہبی طبقے کے مضبوط ووٹوں کے حامل ہیں اور 2013ء میں تیسری بار وزارت عظمیٰ پر فائز ہوئے جب پاکستان مسلم لیگ نے پارلیمانی انتخابات میں فیصلہ کن برتری حاصل کی۔ وہ 1990ء کی دہائی میں دو مرتبہ برسر اقتدار آ چکے ہیں لیکن دونوں بار ناکام ہو جانے کے بعد اب 66 سال کی عمر میں ملک کے روایت پسند اور مذہبی حلقوں کو کھلے عام چیلنج کررہے ہیں اور ملک کے لیے نئی راہیں متعین کررہے ہیں۔

وزیراعظم مغربی فلمیں دیکھتے ہیں، موسیقی سنتے ہیں، خواتین سے ہاتھ بھی ملا لیتے ہیں اور عیسائی، احمدی اور ہندو اقلیت کا احترام کرتے ہیں: واشنگٹن پوسٹ

دراصل وزیر اعظم نواز شریف اور مذہبی طبقے کے درمیان اعتماد میں پہلی دراڑ اس وقت پیدا ہوئی جب حکومت اور فوج نے مساجد کو نوٹس بھیجنا شروع کیے کہ خطبات میں دھیما لہجہ اختیار کیا جائے۔ اس کے بعد تو گویا پاکستانی لبرل ازم کا جن بوتل سے باہر آ گیا۔ جنوری میں یوٹیوب پر تین سال سے عائد پابندی ختم ہوئی، جو معروف وڈیوشیئرنگ ویب سائٹ پر اسلام مخالف وڈیوز کی موجودگی کی وجہ سے مذہبی طبقے کے اصرار پر ہی لگائی گئی تھی۔ پھر اسی ماہ مسلم لیگ ن کی رکن ماروی میمن نے کم عمری کی شادی کے خلاف ایک بل متعارف کروایا کہ جس میں کم از کم عمر کو 16 سال سے بڑھا کر 18 سال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی مخالفت کی وجہ سے بل تو واپس لے لیا گیا لیکن ارادے مزید عیاں ہوگئے۔ خود ماروی میمن کے الفاظ میں کہ “حکومت ملک کا ترقی پسند چہرہ دکھانا چاہتی ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی، خواتین کو بااختیار بنانے، گھریلو تشدد کے خاتمے اور خواندگی میں اضافے کے ذریعے۔ اسی اشارے پر پنجاب میں جہاں نواز شریف کے بھائی شہباز وزیر اعلیٰ ہیں، صوبائی اسمبلی نے گھریلو تشدد کے خلاف ایک بل منظور کیا ہے، جو مغرب کے قوانین کا چربہ ہے۔ اب ذرائع کہتے ہیں کہ اگلا قدم شراب نوشی پر عائد پابندی کو نرم کرنا ہے۔ مذہبی طبقہ سمجھتا ہے کہ نواز شریف ایسے اقدامات اٹھا کر امریکا اور مغرب کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔

لیکن نواز شریف کی حکومت کا سب سے “دلیرانہ” فیصلہ وہ تھا جب انہوں نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے پولیس اہلکار ممتاز قادری کو پھانسی چڑھانے میں جلد بازی دکھائی۔ ایک ایسا شخص جو ملک کے مذہبی طبقے کے لیے ‘ہیرو’ کا درجہ رکھتا تھا، اسے اچانک پھانسی دے دینا ایک واضح پیغام دے رہا ہے۔ مذہبی حلقوں کی جانب سے جہاں اس فیصلے کی سخت مذمت کی گئی، خود ممتاز قادری کی نماز جنازہ میں جس طرح لاکھو ں افراد نے شرکت کی، وہیں آزاد خیال حلقے اس فیصلے کو خوب سراہ رہے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق حکومت کے حلقے کہتے ہیں کہ نواز شریف ملک کی ساکھ کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، جو بدقسمتی سے شدت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، وزیر اعظم چاہتے ہیں کہ وہ ملک کو اپنے اقتصادی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے آگے لے جائیں۔ گو کہ پاکستان کی معیشت ابھی مثالی نہیں ہے لیکن چین کی جانب سے 46 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے بعد حالات تبدیل ہو سکتے ہیں۔ سابق سینیٹر افراسیاب خٹک کے الفاظ میں نواز شریف جانتے ہیں کہ طالبانائزیشن اور چینی سرمایہ کاری ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے سرمایہ کاری مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ “نواز شریف بہت مذہبی آدمی ہیں، لیکن اگر کوئی دوسرا شخص مذہبی نہیں تو انہیں اس سے بھی کوئی تکلیف نہیں ہے۔ دراصل وہ پاکستان کا بیانیہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔” واضح رہے کہ “لبرل پاکستان” والی تقریر بھی مفتاح اسماعیل ہی کی لکھی ہوئی تھی۔

اب آئندہ چند روز میں نواز حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے معاملے پر پیشرفت کرے گی۔ ایوان وزیر اعظم میں غیرت کے نام پر قتل کے خلاف بننے والی آسکر ایوارڈ یافتہ فلم “اے گرل ان دی ریور” کی رونمائی بھی اسی سلسلے کی کڑی لگتی ہے۔

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مریم نواز کا اپنے والد پر خاصا اثر و رسوخ ہے، اور وہی ان کی سیاسی جانشیں بننا چاہتی ہیں۔ نواز حکومت کے چند فیصلوں کے پیچھے “ترقی پسند” مریم نواز ہی حقیقی محرک نظر آتی ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ ایک حکومتی عہدیدار کے حوالے سے بتاتا ہے کہ “وزیراعظم مغربی فلمیں دیکھتے ہیں، موسیقی سنتے ہیں، خواتین سے ہاتھ بھی ملا لیتے ہیں اور عیسائی، احمدی اور ہندو اقلیت کا احترام کرتے ہیں۔”


متعلقہ خبریں


طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 18 اپریل 2025

وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ

مضامین
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم وجود هفته 19 اپریل 2025
وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری وجود جمعه 18 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری

عالمی معاشی جنگ کا آغاز! وجود جمعه 18 اپریل 2025
عالمی معاشی جنگ کا آغاز!

منی پور فسادات بے قابو وجود جمعرات 17 اپریل 2025
منی پور فسادات بے قابو

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر