وجود

... loading ...

وجود

'مارچ میں مارچ۔۔۔۔؟

جمعرات 25 فروری 2016 'مارچ میں مارچ۔۔۔۔؟

Nawaz-Sharif

عیسوی سال کا تیسرا مہینہ پاکستان کی سیاست کیلئے عموماً اہم ثابت ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔سیاسی نجومیوں کی بیشتر پیش گوئیاں بھی اسی مہینے کے بارے میں ہوتی ہیں ۔۔۔۔۔۔یہ معمہ آج تک حل نہیں ہوا کہ ’’مارچ ‘‘کا مہینہ بھاری کیوں ہوتا ہے اور اس مہینے کا ملکی سیاست سے کیا تعلق ہے؟

گرما گرم بیانات نے موسم کو بھی گرم کرنا شروع کردیا ہے۔سابق صدر مملکت پرویز مشرف نے کہا ہے کہ’’حکومت ‘‘ہر شعبے میں ناکام ہوچکی ہے اور نواز شریف فوری طور پرمستعفی ہوجائیں۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کہتے ہیں کہ’’نیب‘‘ کو قابو کرنے والاآرڈیننس لانا حکومت کیلئے خطرنا ک ہوگا۔ آرڈیننس میں ترمیم کی حمایت کرنے والے کو چور کہا جائے گا۔شیخ رشید نے تو صاف کہہ دیا ہے کہ ’’نواز شریف ‘‘اور آصف زرداری کبھی ایک دوسرے کے خلاف نہیں ہوسکتے، دونوں ایک ہی پیج پرہیں،بس عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے ۔۔۔۔۔۔عمران خان بھی ’’مک مکا ‘‘سیاست کا الزام لگاتے ہیں۔ ان تمام بیانات کو غور سے دیکھا جائے تو ملکی سیاست کے اہم داؤ پیچ سمجھ میں آجاتے ہیں اور یہ کہا جاسکتا ہے کہ حالات کسی طور پر بھی جمہوریت کیلئے اچھے نہیں ہیں۔ مارچ کا مہینہ حکومت کیلئے ’’جمہوری‘‘ پل صراط ثابت ہوسکتا ہے۔ جب ملک کے وزیر اعظم پر اعتماد کاعالم یہ ہوجائے توکسی بھی وقت سیاسی افراتفری کی تلوار نیام سے باہر آسکتی ہے اوریہ بات بھی سب جانتے ہیں کہ نواز شریف کی کرسی کے چاروں پائے اپنے نہیں۔ اس لئے بعض تجزیہ کار بلاجھجک کہتے ہیں کہ بساط پلٹ بھی بلکہ الٹ بھی سکتی ہے ۔

نیب کے چیئرمین قمر زمان چودھری میں’’کرنٹ ‘‘کیسے آگیا؟’’احتسابی‘‘ گاڑی فرسٹ گیئر سے اچانک ٹاپ گیئر میں کیسے چلی گئی؟پنجاب میں نیب کی تیز رفتار کارروائیاں کیوں شروع ہوئیں؟

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دس ماہ قبل ریٹائرمنٹ کے اعلان کی ضرورت کیوں محسوس کی ؟یہ بات اب لوگوں کی سمجھ میں آہستہ آہستہ آرہی ہے۔نیب کے چیئرمین قمر زمان چودھری میں’’کرنٹ ‘‘کیسے آگیا؟’’احتسابی‘‘ گاڑی فرسٹ گیئر سے اچانک ٹاپ گیئر میں کیسے چلی گئی؟پنجاب میں نیب کی تیز رفتار کارروائیاں کیوں شروع ہوئیں؟کیا پنجاب میں بھی کوئی’’خواجہ‘‘ ڈاکٹر عاصم پکڑا جائے گا؟یا کوئی ’’راناعزیر‘‘ بلوچ گرفت میں آئے گا؟یہ وہ سوالات ہیں جن پر جمی گرد آہستہ آہستہ چھٹ رہی ہے۔ بعض ناقدین کہتے ہیں کہ چیئرمین نیب کو قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف مشترکہ طور پر مقرر کرتے ہیں تو وہ کیسے قائد ایوان یا ان کی پارٹی کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں؟لیکن تاریخ بتاتی ہے کہ مقبولیت سے بڑی سپورٹ کوئی نہیں ہوتی۔ماضی میں جب نواز شریف مقبول تھے تو اس وقت کے آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت سے جیسے ہی استعفیٰ طلب کیا گیا، انہوں نے تین چار ماہ قبل ہی پیش کردیا۔اسی طرح نیول چیف ایڈمرل منصور الحق کو’’ہائی ٹی‘‘ پر وزیر اعظم ہاؤس بلایا گیا۔ چائے کی چسکیاں لی جارہی تھیں کہ اچانک انہیں پی ٹی وی پر نئے نیول چیف کی تقرری کی خبر سنوا کر رخصت کیا گیا لیکن جب1999 میں نوا ز شریف غیر مقبول ہوئے تو آرمی چیف جنرل پرویز مشرف فضا میں تھے اور زمین پر حکومت کا تختہ الٹاجا چکا تھا۔ آج جبکہ جنرل راحیل شریف کی مقبولیت پرویز مشرف سے بھی زیادہ ہے،فیصل آباد سے شروع ہونے والی عوامی مہم جانے کی باتیں جانے دو اسلام آباد کے بعد اب کراچی پہنچ چکی ہے۔ کراچی کی اہم شاہراہوں پرجنرل راحیل شریف کے مسکراتے پوسٹرزعوام کا استقبال کرتے نظر آرہے ہیں اور یہ سبق بھی دے رہے ہیں کہ بہت کچھ آسان نہیں ہے۔

قومی ادارہ برائے احتساب(نیب) پاکستان کا آئینی ادارہ ہے جس کا کام بدعنوانی کو روکنااور اس کے حصہ داروں اور سہولت کاروں کو پکڑنا ہے۔یہ16 نومبر1999 کو پرویز مشرف کے صدارتی فرمان کے اجرا کے ذریعہ معرضِ وجود میں آیا۔۔۔۔۔پہلے سندھ اور اب پنجاب میں یہ آوازیں اٹھنے لگیں کہ نیب کو سیاسی انتقام کیلئے بنایا گیا۔کتنی دلچسپ بات ہے کہ سیاسی جماعتوں کو 17سال بعد معلوم ہوا کہ نیب کے اغراض و مقاصد کیا ہیں؟ حالانکہ اب تک کئی وزرائے اعظم اور اپوزیشن لیڈرز نے چیئرمین نیب کو مشترکہ طور پر مقرر کیا اور اب تو صوبائی احتساب کمیشن بھی بنالئے گئے ہیں، کیا یہ بھی سیاسی انتقام ہے؟کیاہر صوبہ ’’پولیٹیکل‘‘ وکٹمائزیشن پر یقین رکھتا ہے؟یا پھر صرف’’وفاقی نیب‘‘ کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا؟واقفان ِ حال کہتے ہیں کہ نیب کے پر کاٹنے والے کہیں اپنے پر نہ کٹوابیٹھیں۔

دوسری طرف چیف جسٹس سپریم کورٹ انور ظہیر جمالی نے جامشورو (حیدرآباد)میں ڈاکٹروں کو تعلیم دینے والی یونیورسٹی میں تقریر کے دوران قوم کی ’’سیاسی‘‘ بیماریوں کا علاج بتاتے ہوئے کہا کہ عدالتیں بنیادی حقوق کے مسئلے پر آئین کو مسترد کرسکتی ہیں اس میں لفظ ’’بنیادی‘‘ حقوق انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اٹھارویں ترمیم اور بنیادی حقوق کی آپس میں لڑائی ہے، جب کوئی بھی پاکستانی شہری کسی بدعنوانی کا مرتکب ہو تو وہ قانون کے شکنجے میں آئے گالیکن اٹھارویں ترمیم حکمرانوں ارکان پارلیمنٹ اور سابق حکمرانوں کو تحفظ دیتی ہے۔ یہ آئین کی اس شق کے خلاف ہے جس میں یقین دلایا گیا ہے کہ تمام پاکستانیوں کے حقوق یکساں ہوں گے۔ جب اسرائیل کے وزیر اعظم کو سزا ہوسکتی ہے،تھائی لینڈ کی وزیر اعظم کا احتساب ہوسکتاہے،امریکی صدر نکسن کو انصاف کے کٹہرے میں آنا پڑتا ہے تو پاکستان کے اندر قانون کی گرفت کیوں ڈھیلی پڑ جاتی ہے۔یہ ڈھیلی گرفت کس کس کو مضبوط کرتی ہے؟یہ وہ سوال ہے جو ایک بحث کی شکل میں اس ملک کی سیاست میں داخل ہونے والا ہے اور اس بحث کا آغاز اس شخص نے کیا ہے جس کے پاس انصاف کرنے کی سب سے زیادہ طاقت ہے اور جو ازخود نوٹس(سوموٹو)کا بھی اختیار رکھتا ہے ۔اس لئے حکمرانوں اور ان کے حامیوں کو بہت سنبھلنے کی ضرورت ہے۔ اخبارات میں جس طرح کی خبریں شائع ہورہی ہیں، اس پر ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار کا یہ تبصرہ ہی کافی ہے کہ’’سندھ‘‘ میں مجھے کوئی ایسا افسر ملوادو جس پر کرپشن کا کوئی مقدمہ یا الزام نہ ہو اس تبصرے پر پاکستان کی سیاست رک جاتی ہے اور لوگ جمہوری عمل کے نام پر کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہوجاتے ہیں، تو بہ توبہ کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس دائر وجود - منگل 20 اگست 2024

قومی احتساب بیورو (نیب) نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس دائر کر دیا۔ نیب کے تفتیشی افسر محسن ہارون اور کیس افسر وقار الحسن نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کیا، نیب کی جانب سے دائر نیا توشہ خانہ ریفرنس دو والیم پر مشتمل ہے۔ نیب ک...

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس دائر

دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو وجود - پیر 06 فروری 2023

جنرل (ر) پرویز مشرف کی موت محض تعزیت کا موضوع نہیں، یہ تاریخ کا موضوع ہے۔ تاریخ بے رحمی سے حقائق کو چھانتی اور شخصیات کے ظاہر وباطن کو الگ کرتی ہے۔ تعزیت کے لیے الفاظ درد میں ڈوبے اور آنسوؤں سے بھیگے ہوتے ہیں۔ مگر تاریخ کے الفاظ مروت یا لحاظ کی چھتری تلے نہیں ہوتے۔ یہ بے باک و سف...

دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو

غیر قانونی لائسنس، زائد اثاثے، نیب کا عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ وجود - جمعرات 03 نومبر 2022

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو غیر قانونی لائسنس اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب ذرائع نے بتایا کہ نیب ہیڈ کوارٹر نے نیب لاہور کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کے لیے 15 دن کا وقت دے...

غیر قانونی لائسنس، زائد اثاثے، نیب کا عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

زائد اثاثوں کا الزام، نیب نے منظور وسان کے خلاف نیب انکوائری بند کر دی وجود - جمعه 02 ستمبر 2022

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر منظور وسان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری شواہد نہ ملنے کے باعث بند کر دی۔ آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس میں نیب پراسیکیوٹر نے سندھ ہائیکورٹ میں تحریری جواب جمع کرایا جس میں بتایا کہ منظور وسان کے...

زائد اثاثوں کا الزام، نیب نے منظور وسان کے خلاف نیب انکوائری بند کر دی

لاپتہ افراد کیس، عدالت کا مشرف سے لے کر آج تک کے تمام وزرائے اعظم کونوٹس جاری کرنے کا حکم وجود - پیر 30 مئی 2022

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کے کیس میں وفاقی حکومت کو پرویزمشرف سے لیکر آج تک تمام وزرائے اعظم کونوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 15 صفحات کا حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں آئینی خلاف ورزیوں پر اٹارنی جنرل کو دلائل کیلئے آخری موقع...

لاپتہ افراد کیس، عدالت کا مشرف سے لے کر آج تک کے تمام وزرائے اعظم کونوٹس جاری کرنے کا حکم

نون لیگ کا نیا لندن پلان سامنے آگیا، حکومت برقرار رکھنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے سامنے شرائط رکھنے کا فیصلہ وجود - پیر 16 مئی 2022

(رانا خالد قمر)گزشتہ ایک ہفتے سے لندن میں جاری سیاسی سرگرمیوں اور نون لیگی کے طویل مشاورتی عمل کے بعد نیا لندن پلان سامنے آگیا ہے۔ لندن پلان پر عمل درآمد کا مکمل دارومدار نواز شریف سے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اہم ترین شخصیت کی ایک اور ملاقات ہے۔ اگر مذکورہ اہم شخصیت نو...

نون لیگ کا نیا لندن پلان سامنے آگیا، حکومت برقرار رکھنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے سامنے شرائط  رکھنے کا فیصلہ

مخلوط حکومت جلد فیصلے نہیں کرسکتی، موجودہ حالات میں الیکشن واحد حل ہے، مریم نواز وجود - جمعرات 12 مئی 2022

پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاک فوج کا سربراہ محترم ہیں، پاکستانی فوج کا سربراہ ایسا شخص ہونا چاہئے جو ہر قسم کے داغ سے پاک ہو، نقل کے عادی شخص کو فوج کے آئینی دائرے میں رہ کرکام کرنے سے تکلیف ہے، مخلوط حکومت مختصر وقت میں فیصلے نہیں کرسکتی ،موجودہ حالا...

مخلوط حکومت جلد فیصلے نہیں کرسکتی، موجودہ حالات میں الیکشن واحد حل ہے، مریم نواز

نیب نے مختلف محکموں سے فرح خان کی جائیداد کی تفصیلات مانگ لیں وجود - بدھ 11 مئی 2022

قومی احتساب بیورو( نیب )نے فرح خان کے خلاف تحقیقات میں مختلف محکموں سے فرح کی جائیداد اور بینکوں سے اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشن کا ریکارڈ مانگ لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق خاتون اول کی سہیلی فرح خان اور اس کے شوہر کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثوں کے معاملے میں نیب نے مختلف محکموں کو فرح...

نیب نے مختلف محکموں سے فرح خان کی جائیداد کی تفصیلات مانگ لیں

غیرقانونی ٹھیکے، نیب ریفرنس میں حفیظ شیخ بھی ملزم نامزد وجود - بدھ 16 فروری 2022

قومی احتساب بیورو(نیب )کے غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس میں سابق وزیرخزانہ حفیظ شیخ بھی ملزم نامزد ہو گئے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے اجلاس میں 2 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں 6 انویسٹی گیشن کی بھی منظوری دی گئی۔۔ ریفرنس فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران کے خلاف دائر کرنے کی...

غیرقانونی ٹھیکے، نیب ریفرنس میں حفیظ شیخ بھی ملزم نامزد

منی لانڈرنگ ،انسانی اسمگلنگ کے الزامات، بشیرمیمن کی عبوری ضمانت میں توسیع وجود - پیر 31 جنوری 2022

لاہور کی سیشن عدالت نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر احمد میمن کی عبوری ضمانت میں 22فروری تک توسیع کردی۔ عدالت نے بشیر میمن کو مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ عدالت نے ایف آئی اے سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔ پیر کے روز بشیر میمن اپنے وکلاء کے ہمراہ...

منی لانڈرنگ ،انسانی اسمگلنگ کے الزامات، بشیرمیمن کی عبوری ضمانت میں توسیع

نیب،ایف آئی اے کی نیشنل انشورنس کمپنی کے افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز وجود - منگل 25 جنوری 2022

نیب، ایف آئی اے، وزارت خزانہ، وزارت کامرس، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ایکشن میں آتے ہی نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل) افسران میں کھلبلی مچ گئی۔ اپنی مبینہ غیر قانونی تقرریوں، بھرتیوں، ترقیوں، بد عنوانیوں، خلاف ضابطہ اقدامات جیسے ایشوز پر پردہ ڈالنے اور تحقیقات سے بچاؤ ک...

نیب،ایف آئی اے کی نیشنل انشورنس کمپنی کے افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز

نیب ،ڈی جی سطح کے متعدد افسران کے تبادلے وجود - جمعه 24 دسمبر 2021

قومی احتساب بیورو نے اپنے ڈی جی سطح کے متعدد افسران کے تبادلے کردیے۔چیئرمین نیب نے گریڈ 21 کے پانچ افسران کے تقرر وتبادلوں کی منظوری دیدی۔ شہزاد سلیم کو نیب ہیڈکوارٹر بھیج دیا گیا جبکہ ان کی جگہ گریڈ 21 کے جمیل احمد کو ڈی جی نیب لاہور تعینات کر دیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ مرزا ...

نیب ،ڈی جی سطح کے متعدد افسران کے تبادلے

مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر