وجود

... loading ...

وجود

ون مین شو ختم

جمعه 05 فروری 2016 ون مین شو ختم

MQM-Press-Conference-Ninezero

ایم کیو ایم نے بالآخر باہمی مشاورت کا ’’پل صراط‘‘ عبورکرلیا! ایم کیو ایم کا ’’ون مین‘‘ شو عملًا ختم ہوگیا ہے اور اب اس نے بھی اپنا تنظیمی طریقہ کار ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح اپنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایم کیو ایم نے اپنی پارٹی کو مزید جمہوری بنانے کا اعلان کر کے مخالفین کا منہ بند کر دیا ہے۔ ایم کیو ایم نے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں اپنی کامیابی کا بڑی گہرائی سے جائزہ لیا اور نتیجہ یہ نکالا کہ خواہ فیصلہ ایک شخص کرے یا کوئی نگران کمیٹی، پارٹی کی عوام میں موجود جڑیں زندہ ہیں اور ان کی تازگی سخت آپریشن اور کارکنوں کے تتر بتر ہونے کے باوجود مضبوط ہے۔ ایم کیو ایم فوری طورپر منظر سے ہٹائے جانے کے مرحلے سے بچ گئی ہے۔

سپریم کونسل کا قیام ایم کیو ایم کے پورے چہرے کو بدل ڈالے گا اور ایم کیو ایم کے مخالفین کے لئے ایک چیلنج بنے گا۔

کہا جاتا ہے کہ طاقتور قوتوں کا بھی خیال تھا کہ ایم کیو ایم کو الطاف حسین کی گرفت سے آزاد کروایا جائے تو شاید پارٹی ملک بھر کے عوام کے لئے قابل قبول ہوجائے گی، لیکن ایم کیو ایم کے تھنک ٹینک اور کچن کیبنٹ نے الطاف حسین کی پارٹی کے لئے خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی قیادت سے علیحدگی کو تسلیم نہیں کیا اور جواباً کہا ہے کہ ’’صرف الطاف‘‘!!۔ یہ نعرہ اتنا مقبول ہوا کہ کراچی اورحیدرآباد کی اکثر دیواروں پر یہ نعرہ لکھ دیا گیا اور اس کو مٹانا ناممکن قرار دیا گیا۔ پھر اچانک رینجرز نے آپریشن کر ڈالا۔ خوف کی فضا نے کارکنوں کو ’’مرکز‘‘ سے دور کردیا لیکن الطاف حسین اور ایم کیو ایم سے کارکن دور نہ ہوئے۔ پارٹی کمزور ضرور ہو ئی لیکن میدان چھوڑ کر نہیں بھاگی۔ پارٹی میں ’’گندے لوگ ‘‘بھی تھے جس کا اعتراف ایم کیو ایم کی اعلیٰ ترین قیادت نے بھی کیا اور کہا گیا کہ اگر رینجرز نے کرمنلز (جرائم میں مبتلا افراد) کو گرفتار کیا تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ اس نرم پالیسی نے ایم کیو ایم کو ’’ڈرائی کلین ‘‘کردیا۔ ان کی سوچ میں بھی تبدیلی آئی اور ایم کیو ایم کی قیادت آہستہ آہستہ اپنی سیاست کا اسٹائل بدلتی چلی گئی۔

آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کی لیڈر شپ کو اخبارات اور ٹیلی ویژن کے ذریعے عوام تک اپنا نقطہ نظر پہنچانے کاموقع ملتا رہا اور وہ ٹاک شوز میں ہونے والی تنقیدوں سے بھی سیکھتے چلے گئے۔ الطاف حسین کے لندن میں چلنے والے منی لانڈرنگ کیس نے بھی یہ پیغام بھیجا کہ الطاف حسین کو لندن پولیس کے چنگل سے بچانے کے لئے اچھا وکیل کیا جائے اور پارٹی کو بچانے کے لئے سیاسی طریقہ کار اپنایا جائے۔

ایم کیو ایم نے بالآخرتمام حالات کا جائزہ لے کر سپریم کونسل بنانے کا اعلان کیا، جس کا تقرر مستقل بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ ندیم نصرت کو ایم کیو ایم کی سپریم کونسل کا مستقل کنوینر اور ڈاکٹر فاروق ستار کو ڈپٹی کنوینر بنانے کا اعلان کیا گیا۔ جس اجلاس میں سپریم کونسل کے 9 ارکان کا اعلان ہوا اس کی صدارت الطاف حسین نے کی۔ اس سپریم کونسل کی سب سے بڑی خوبی یہ بیان کی گئی ہے کہ یہ کونسل قیادت(الطاف حسین)کی ممکنہ عدم دستیابی کی صورت میں پارٹی کی رہنمائی کرے گی اور گائیڈ لائن دے گی۔ اس طرح چالیس سال سے شب و روز قیادت کے فرائض انجام دینے والے الطاف حسین کے حصے میں آرام اور سکون کے دن بھی آئیں گے۔ مسلسل چالیس سالہ کارکردگی کا اب وہ اطمینان کے ساتھ جائزہ بھی لے سکتے ہیں اور پارٹی کے لئے مزید بہتر پلاننگ بھی کر سکتے ہیں۔

ندیم نصرت، جو کہ ایم کیو ایم کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہوئے ہیں، اور الطاف حسین کا تقریباً چالیس سال کا ساتھ ہے۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے ہر اچھے اور برے دن میں الطاف حسین کے ساتھ مشاورت میں حصہ لیا، وہ یہ سیکھ گئے ہیں کہ کب کیا فیصلہ کرنا ہے ؟ ڈاکٹر عمران فاروق کے بعد الطاف حسین اور ان کی سیاست کو سمجھنے والی شخصیات میں ان کا نام سرفہرست ہے۔ ندیم نصرت جذباتی فیصلے نہیں کرتے، وہ سوچتے زیادہ ہیں بولتے کم ہیں، ان کے کئی مشوروں کا الطاف حسین نے اعلانیہ اعتراف بھی کیا اور تعریف بھی کی۔ الطاف حسین کی سیاست کو مزید آگے بڑھانے میں ندیم نصرت کا کیا کردار ہوگا؟اس کافیصلہ آنے والا وقت کرے گا!

ڈاکٹر فاروق ستار کراچی کی میمن کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن انہوں نے کبھی میمن ہونے کو اپنا تعارف نہیں بنایا۔ وہ الطاف حسین کے’’عاشق‘‘ کی حیثیت سے سیاست کرتے رہے۔ انہوں نے ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کی اور ایم کیو ایم کی تکلیف کے دنوں میں وہ آپریشن کے نقصانات کو ختم کرنے کے لئے ایک ماہر ڈاکٹر کی طرح آگے آئے۔ وہ مزاج کے نرم ہیں، بات دھیمے لہجے میں کرتے ہیں، تقریر میں اچھے اشعار پڑھنا ان کا انفرادی وصف ہے۔ ان کو ٹھنڈے مزاج کا ہونے پر یہ بھی طعنہ دیا جاتا تھا کہ’’ ڈاکٹر صاحب‘‘! آپ ایم کیو ایم کے نہیں لگتے! لیکن فروری 2016 میں ڈاکٹر فاروق ستار کی یہی نرم مزاجی ان کو اس منصبِ جلیلہ پر لے گئی اور وہ سپریم کونسل کے ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر فائز ہوگئے۔

سپریم کونسل کا قیام ایم کیو ایم کے پورے چہرے کو بدل ڈالے گا اور ایم کیو ایم کے مخالفین کے لئے ایک چیلنج بنے گا۔ دوسری جانب الطاف حسین کے سرسے یہ الزام بھی دورہوجائے گاکہ وہ اہم فیصلوں کا اعلان بغیر مشاورت نہیں کرتے۔

آج نہیں توکل کا مورخ اس سپریم کونسل کو ’’جانشین ‘‘قرار دے گا اور ایم کیو ایم کو مستقبل میں قیادت بھی فراہم کرے گا۔


متعلقہ خبریں


ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے پچھتا رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان وجود - منگل 18 اکتوبر 2022

ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا ہے کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کیا آج ہم پچھتا رہے ہیں، ہم حکومت چھوڑ دیں یہ کہنا بہت آسان ہے جو بھی وعدے ہم سے کیے گئے پورے نہیں ہوئے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ جو مسائل آ رہے ہیں اس کی وجوہات ب...

ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے پچھتا رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان

نسرین جلیل منہ دیکھتی رہ گئی، کامران ٹیسوری گورنر سندھ تعینات وجود - اتوار 09 اکتوبر 2022

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما کامران خان ٹیسوری سندھ  کے اچانک  گورنر تعینات کر دیے گئے۔ گورنر سندھ  کے طور پرعمران اسماعیل کے استعفے کے بعد سے یہ منصب خالی تھا۔ ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کی حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کے بعد مرکز میں پی ڈی جماعتوں کو حمایت دینے کے ...

نسرین جلیل منہ دیکھتی رہ گئی، کامران ٹیسوری گورنر سندھ تعینات

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو وجود - پیر 19 ستمبر 2022

یہ تصویر غور سے دیکھیں! یہ عمران فاروق کی بیوہ ہے، جس کا مرحوم شوہر ایک با صلاحیت فرد تھا۔ مگر اُس کی "صالحیت" کے بغیر "صلاحیت" کیا قیامتیں لاتی رہیں، یہ سمجھنا ہو تو اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کریں۔ عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی ارکان اور رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ اُس نے ایم کیوای...

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ وجود - اتوار 18 ستمبر 2022

متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران نے پارٹی سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ نے ان کے شوہر کو بھلا دیا ہے۔ متحدہ کے شریک بانی ڈاکٹر عمران فاروق کی 12ویں برسی پر شمائلہ عمران نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یا رب میرے لیے ایسا دروازہ کھول دے جس کی و...

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ

کامران ٹیسوری ڈپٹی کنوینئر بحال، ایم کیو ایم کے سینئر ارکان ناراض وجود - هفته 10 ستمبر 2022

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی میں کامران ٹیسوری کی ڈپٹی کنوینئر کی حیثیت سے بحالی پر کئی ارکان ناراض ہوگئے، سینئر رہنما ڈاکٹر شہاب امام نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا۔ ڈاکٹر شہاب امام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو میرا تحریری استعفیٰ جلد بھیج دیا جائیگا۔ انہوں نے...

کامران ٹیسوری ڈپٹی کنوینئر بحال، ایم کیو ایم کے سینئر ارکان ناراض

اشتعال انگیز تقاریر، میڈیا ہاوسز حملہ کیس: چشم دید گواہ کی فاروق ستار کے خلاف گواہی وجود - اتوار 13 فروری 2022

انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) قیادت کی اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ مقدمے کے چشم دید گواہ انسپکٹر ہاشم بلو نے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار اور دیگر کے خلاف گواہی دے دی۔ رینجرز کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر رانا خالد حسین ...

اشتعال انگیز تقاریر، میڈیا ہاوسز حملہ کیس: چشم دید گواہ کی فاروق ستار کے خلاف گواہی

ایم کیو ایم کی احتجاجی ریلی پر پولیس پِل پڑی وجود - جمعرات 27 جنوری 2022

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کی کراچی میں احتجاجی ریلی کے دوران شیلنگ سے زخمی ہونے والے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کو پولیس نے گرفتا ر کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی قانون کے خلاف وزیر اعلی ہاس کے باہر دھرنا دیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے ریل...

ایم کیو ایم کی احتجاجی ریلی پر پولیس پِل پڑی

ایم کیوایم پاکستان اور لندن کے تنازع میں خطرناک نتائج کی پیش بینی کی جانے لگی! باسط علی - پیر 03 اکتوبر 2016

پاکستان میں سب سے زیادہ منظم جماعت سمجھے جانے والی ایم کیوایم ان دنوں انتشار کا شکار ہے۔ جس میں ایم کیوایم پاکستان اور لندن کے رہنما ایک دوسرے کو ہر گزرتے دن اپنی اپنی تنبیہ جاری کرتے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات میں ایم کیوایم لندن کے برطانیہ میں مقیم رہنماؤں نے متحدہ قومی موومنٹ پاکس...

ایم کیوایم پاکستان اور لندن کے تنازع میں خطرناک نتائج کی پیش بینی کی جانے لگی!

نئی ایم کیو ایم بنانے کی کوشش، ’’مہاجر مینڈیٹ‘‘ کی کھینچا تانی‘ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ نعیم طاہر - بدھ 28 ستمبر 2016

لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے رہنما ندیم نصرت کو بانی تحریک نے جو ٹاسک سونپا ہے وہ اس میں کس قدر کامیاب رہیں گے اور کئی دھڑوں میں تقسیم ایم کیو ایم کا مستقبل کیا ہے ؟ سیاسی مبصرین و تجزیہ کاروں کے ایک بڑے گروہ کی رائے یہ ہے کہ ندیم نصرت اپنے ٹاسک کو اس وقت تک پورا نہیں کرسکیں گے ج...

نئی ایم کیو ایم بنانے کی کوشش، ’’مہاجر مینڈیٹ‘‘ کی کھینچا تانی‘ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

وفادار اور غدار! مختار عاقل - پیر 26 ستمبر 2016

بغاوت کامیاب ہوجائے تو انقلاب اور ناکام ہو توغداری کہلاتی ہے۔ ایم کوایم کے بانی الطاف حسین کے باغیانہ خیالات اور پاکستان مخالف تقاریر پر ان کی اپنی جماعت متحدہ قومی موومنٹ سمیت پیپلزپارٹی‘ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ (ن) اور فنکشنل مسلم لیگ نے سندھ اسمبلی میں ان کے خلاف قرارداد منظور ک...

وفادار اور غدار!

ایم کیو ایم کے استعفے کس کے مفاد میں؟ نعیم طاہر - پیر 26 ستمبر 2016

ایم کیوایم کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے اب حکومت گرانے اور بچانے کے لیے استعمال کیے جانے کے انکشاف پر حکومت کی جانب سے دو اہم وزرا کو ذمے داری دے دی گئی وفاقی دارالحکومت کے باخبرذرائع کا کہناہے کہ عجیب بات ہے کہ چوہدری نثاراور اسحاق ڈار ایم کیوایم پاکستان کی حمایت میں آن کھڑے ...

ایم کیو ایم کے استعفے کس کے مفاد میں؟

ایم کیوایم : مختلف دھڑوں کی نئی صف بندی نعیم طاہر - جمعه 23 ستمبر 2016

لندن سے ندیم نصرت کے بیان نے ایم کیوایم میں صف بندی کے عمل میں طوفان مچادیا اب نئی صف بندی ہو نے لگی ہے سفیان یوسف کے لندن پہنچ کروہاں قومی اسمبلی رکنیت سے استعفی دینے کی خبریں پہنچیں تومنظر سے غائب کئی اراکین اسمبلی کے بارے میں افواہیں گردش کرنے لگیں بابر غوری اور حیدرعباس رضوی ...

ایم کیوایم : مختلف دھڑوں کی نئی صف بندی

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر