وجود

... loading ...

وجود

چین پر نظر رکھنے کے لیے بھارت ویت نام میں سیٹیلائٹ مرکز بنائے گا

پیر 25 جنوری 2016 چین پر نظر رکھنے کے لیے بھارت ویت نام میں سیٹیلائٹ مرکز بنائے گا

indiansettelight

بھارت بالخصوص چین کی سرحدی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے جنوبی ویت نام میں ایک سیٹیلائٹ ٹریکنگ اینڈ امیجنگ سینٹر بنائے گا۔ اس مرکز کے ذریعے ویت نام کو بھارت کے مصنوعی سیارچوں یعنی سیٹیلائٹس سے حاصل کردہ تصاویر تک رسائی ملے گی، جو چین کے ساتھ سرحدی علاقوں اور بحیرۂ جنوبی چین میں ہونے والی سرگرمی سے آگاہ کریں گی۔

بھارت یہ قدم بلاشبہ چین کو مشتعل کرے گا اور اس کے نتیجے میں بھارت اور ویت نام کے تعلقات میں اضافہ ہوگا جو طویل عرصے سے چین کے ساتھ سرحدی تنازعات میں ملوث ہیں۔ اس نئی تنصیب کو غیر فوجی کہا جا رہا ہے لیکن سیکورٹی ماہرین کہتے ہیں کہ بہتر امیجنگ ٹیکنالوجی کا واضح مطلب ہے کہ اسے فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتاہے۔

ویت نام بہتر انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی ٹیکنالوجی کا خواہشمند ہے کیونکہ اسے بحیرۂ جنوبی چین میں پیدا ہونے والے نئے تنازع کے بعد ان کی سخت ضرورت ہے۔

سنگاپور میں بحری سیکورٹی کے ماہر کولن کوہ کہتے ہیں کہ فوجی لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ معاہدہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ بھارت اور ویت نام دونوں کے لیے فائدہ مند ہوگا کیونکہ یہ ویت نام کی اہم خامی کو پورا کرے گا اور بھارت کے زیر اثر حلقے میں مزید اضافہ کرے گا۔

بھارت کا سرکاری خلائی ادارہ انڈين اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اس منصوبے پر سرمایہ لگائے گا اور ہو چی منہ شہر میں سیٹیلائٹ ٹریکنگ اور ڈیٹا حاصل کرنے والا مرکز تعمیر کرے گا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کی لاگت کل 23 ملین ڈالرز ہوگی۔

بھارت کا 54 سال پرانا سیٹیلائٹ پروگرام اب کافی آگے بڑھ چکا ہے اور آئندہ تقریباً ہر مہینے اس کا کوئی نہ کوئی سیٹیلائٹ خلا کا رخ کرے گا۔ اسرو کے زمینی مراکز انڈیمان اور نکوبار کے جزائر میں ہیں اور بیرون ملک برونائی، مشرقی انڈونیشیا اور موریشیس میں ہیں جو سیٹیلائٹ کے ابتدائی مراحل میں ان کو ٹریک کرتے ہیں۔ اس وقت بھارت کے 11 نگرانی سیٹیلائٹ مدار میں موجود ہیں جو مختلف علاقوں کی تصاویر فراہم کرتے ہیں۔ جبکہ ویت نام نے 2013ء میں اپنا پہلا سیٹیلائٹ روانہ کیا تھا لیکن بتایا جا رہا ہے کہ اچھے ریزولیوشن پر تصاویر فراہم نہیں کر سکتا۔

معلوم ہوا ہے کہ اس نئی تنصیب کے بعد تصاویر حاصل کرنے کے لیے ویت نام کو بھارت کی اجازت تک کی ضرورت نہ ہوگی اور وہ براہ راست ایسا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ اب ویت نام چینی ساحلوں پر قائم بحریہ کے مراکز، کوسٹ گارڈ اور بحریہ کی سرگرمیاں اور بحیرۂ جنوبی چین کے تنازع میں چینی افواج کی نگرانی کرے گا۔

یہ ویت نام میں اپنی طرز کی اولین تنصیب ہوگی اور بھارت اور ویت نام کے درمیان تعلقات میں ایک نیا موڑ بھی۔ بھارت پہلے ہی ویت نام کو 100 ملین ڈالرز دے چکا ہے تاکہ وہ پٹرول بوٹس یعنی گشت کرنے والی کشتیاں خریدے۔ علاوہ ازیں بھارت میں ویت نامی آبدوزوں کے اہلکاروں کو تربیت بھی دی جا رہی ہے جس کے بدلے میں ویت نام نے ملک کے ساحلوں پر تیل کے ذخائر کے ٹھیکے بھارت کو دیے ہیں۔


متعلقہ خبریں


اوبر نے 12 ملین صارفین کا ڈیٹا حکومت کے حوالے کیا وجود - اتوار 17 اپریل 2016

امریکا کے معروف کثیر القومی آن لائن ٹرانسپورٹ نیٹ ورک ادارے اوبر (UBER) نے اپنی اولین 'شفافیت رپورٹ' میں کہا ہے کہ امریکا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تنظیموں کو جولائی سے دسمبر 2015ء کے دوران سوا کروڑ صارفین کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ "دیگر ادا...

اوبر نے 12 ملین صارفین کا ڈیٹا حکومت کے حوالے کیا

ایف بی آئی کے پاس دنیا کا سب سے بڑا بایومیٹرک ڈیٹابیس وجود - هفته 09 اپریل 2016

نائن الیون انداز کے حملوں کے خوف کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لگ بھگ ایک دہائی قبل امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی نے ہتھیار ساز ادارے لاک ہیڈ مارٹن کے ساتھ ایک ایسا یونٹ بنانے کا معاہدہ کیا تھا جسے 'نیکسٹ جنریشن آئیڈنٹی فکیشن' یعنی 'این جی آئی' کا نام دیا گیا تھا۔ ایف بی آئی نے آغاز 2011ء...

ایف بی آئی کے پاس دنیا کا سب سے بڑا بایومیٹرک ڈیٹابیس

امریکا میں بذریعہ فون نگرانی کا پروگرام ختم کردیا گیا وجود - پیر 30 نومبر 2015

امریکا کی نیشنل سیکورٹی ایجنسی (این ایس اے) کا بدنام زمانہ بڑے پیمانے پر فون نگرانی کا پروگرام ختم کردیا گیا ہے اور اس کی جگہ مقامی نگرانی کا ایک نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جو لامحدود جاسوسی کے بجائے مخصوص نگرانی کرے گا۔ نئے پروگرام کے تحت این ایس اے کو بڑے پیمانے پر ٹیلی فون ...

امریکا میں بذریعہ فون نگرانی کا پروگرام ختم کردیا گیا

”سب کے فون پر قانونی قبضہ“، برطانیہ کی خفیہ ایجنسیاں تیار وجود - هفته 24 اکتوبر 2015

برطانیہ کی قدامت پسند حکومت اسمارٹ فون اور کمپیوٹرز کے ذریعے عوام کی بڑے پیمانے پر نگرانی کے لیے جاسوس اداروں کو کھلی اجازت دے رہی ہے۔ اگلے ماہ پارلیمان میں ایک ایسا قانون پیش کیا جا رہا ہے جو انٹیلی جنس اداروں کو قانونی بنیاد فراہم کرے گا کہ وہ برطانیہ بھر میں کمپیوٹرائزڈ نظاموں...

”سب کے فون پر قانونی قبضہ“، برطانیہ کی خفیہ ایجنسیاں تیار

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر