... loading ...
سندھ میں ایپکیس کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ خیز ایجنڈے کے باوجود کسی طوفان کو اُٹھائے بغیر خاموشی سے نمٹ گیا ہے۔ ایپکس کمیٹی کے 19 جنوری کے اجلاس سے ایک روز قبل کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے وزیراعلیٰ ہاؤس جا کر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے ایک روز بعد 19 جنوری کے اجلاس میں اگرچہ رینجرز نے اپنے دیرینہ مسائل کا تذکرہ تو ضرور کیا مگر اس پر ایپکس کمیٹی کے اسے سے پہلے ہونے والے اجلاس کی طرح کا کوئی گرم ماحول نہیں پید اہوا۔ اگر چہ سندھ کے حوالے سے معاملات جوں کے توں ہیں۔ پھر بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی قسم کی جارحانہ موڈ میں پہلے کی طرح دکھائی نہیں دے رہے۔
اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت کے تحفظات پہلے کی طرح موجود ہیں ،اسی طرح رینجرز کا یہ شکوہ بھی اپنی جگہ برقرار ہے کہ اُس کی راہ میں رکاوٹیں پہلے کی طرح برقرار ہیں۔ رینجرز کی طرف سے ایسے 23 مقدمات سندھ حکومت کی طرف بھیجے گئے ہیں جن پر جے آئی ٹی (جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم ) کی تشکیل کا مرحلہ مکمل نہیں ہورہا۔ اسی طرح رینجرز کا یہ مطالبہ بھی اب پُرانا ہو چکا ہے کہ اُنہیں انسدادِ دہشت گردی کی عدالتوں میں مقدمات چلانے کے لئے درکار بیس پراسیکیوٹرز مہیا نہیں کیے جارہے ہیں۔ رینجرز کا یہ بھی اصرار رہا ہے کہ تقریباً دو سو کے قریب ایسے خطرناک ملزمان ضمانتوں پرہیں جو شہر میں امن وامان کے لئے ہروقت خطرہ بنے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ انسدادِ دہشت گردی کی مزید عدالتوں کا قیام بھی سندھ حکومت کی جانب سے التوا کا شکار رہا ہے۔ اس ضمن میں سندھ حکومت کی طرف سے اجلاس میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے قیام اور جے آئی ٹی کی تشکیل ایسے امور ہیں جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ سندھ حکومت اگلے چند دنوں میں حل کررہی ہے۔ اجلاس میں جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واضح کیا کہ اس سے متعلق سمری وزارت داخلہ نے وزیر اعلی کو بھجوادی ہے۔ صاف نظر آرہا ہے کہ رینجرز نے سندھ حکومت کے ساتھ بعض امور میں تنازعات کے جنم لئے جانے کے بعد اپنے کردار میں نہایت خاموشی سے حدود کے تعین کو قبول کر لیا ہے۔ کیونکہ دلچسپ طور پر ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے ذرائع ابلاغ کو یہ تاثر دیا کہ سندھ حکومت کی رینجرز کے حوالے سے حدود میں تجاوز کی شکایات تقریباً ختم ہو چکی ہے ۔ اور رینجرز کی جانب سے اس عرصے میں ایسی کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے جو سندھ حکومت کے لئے قابلِ اعتراض ہو۔
اجلاس میں دلچسپ طور پر اے کے ڈی سیکورٹیز کے حوالے سے ایف آئی اے کی کارروائی کو شدید تنقید کو نشانہ بنایا گیا۔ وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ اے کے ڈی سیکورٹیز کے خلاف ریسرچ رپورٹ کی بنیاد پر ایف آئی اے کی کارروائی سمجھ سے بالا ہے۔ اس سے سندھ کا سرمایہ اڑ رہا ہے۔ اور کاروباری حلقوں میں شدید انتشار پایا جاتا ہے۔ مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے بھی اس مسئلے پر یہی موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پیشہ ور تاجر ملک سے باہر چلے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ایف آئی اے نے پہلے کے ڈی اے سے فائلیں اُٹھائیں اور اب وہ تاجروں کو پریشان کر رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق خود کورکمانڈر لیفٹننٹ جنرل نوید مختار نےبھی اس صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس پوری بحث کے نتیجے میں یہ طے کیا گیا کہ وزیراعلیٰ سندھ اس ضمن میں ایک کمیٹی قائم کریں گے۔ اس طرح ایپکس کمیٹی نے بھی اے کے ڈی سیکورٹیز کے حوالے سے ایف آئی اے کے مقدمے کو ناقص قرار دیتے ہوئے اس پر اپنی تشویش کا اظہار کردیا ہے۔
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...