... loading ...
بلوچستان نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر بلدیاتی انتخابات کراکر دوسرے صوبوں پر سبقت حاصل کرلی تھی ۔ بلدیاتی انتخابات کے طویل عرصہ بعد میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ہوا۔میئر اور ڈپٹی میئر نے 13ماہ کی تاخیر سے جنوری2015ء میں حلف اٹھایا۔ مگر بر سرزمین اب تک کوئی تبدیلی و بہتری دکھائی نہیں دے رہی ۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے اپنی دانست میں اپنی جماعت کا بہترین آدمی میئر کیلئے دیا ،سو میئر کو ئٹہ روز اول سے عضو معطل بنے ہوئے ہیں ۔ہمیں خوش گمانی ہوئی کہ ڈاکٹر کلیم اﷲ کراچی کے نعمت اﷲ خان اور مصطفی کمال کی طرح مثالی منتظم ہوں گے ۔مگر وائے حسرت ! ایسا نہ ہو سکا ،مطلق ناکام ، حتیٰ کہ چھوٹی سی منصوبہ بندی کی اہلیت تک سے عاری نظر آئے ۔ میٹروپولیٹن میں بھی وہی جماعتیں اقتدار میں ہیں جو صوبائی حکومت میں ساتھ بیٹھی ہیں۔ گویا دراصل یہ جماعتیں جمود کا شکار ہیں۔ کہتے ہیں کہ مسائل وراثت میں ملے ہیں۔اب ان روایتی جملوں سے حقائق چھپائے تو نہیں جا سکتے۔ آخر یہی لوگ ہی تو مختلف اوقات و ادوار میں حکومتوں کا حصہ رہے ہیں۔ چنانچہ یہ وراثت بھی تو انہی کی چھوڑی ہوئی ہے۔ کام کیا کرنا ہے اس کی سمجھ خود میئر اور ڈپٹی میئر کو نہیں ہے بشمول کونسلروں کے سب ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ میئر صاحب کہتے ہیں کہ کوئٹہ شہر کیلئے 2ارب49کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ برائے سال2015-16تیار کیا مگر محکمہ لوکل گورنمنٹ نے 2010ء کے لوکل باڈیز ایکٹ کو استعمال کرتے ہوئے 82کروڑ کی کٹوتی کردی۔ ممکن ہے کہ عذر یہی ہو ۔ تاہم حقیقت یہ بھی ہے کہ شہر کے اندر روزانہ کی بنیادوں پر صفائی سرے سے ہوہی نہیں رہی ۔ رات کو اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں اور سڑکوں پرگھپ اندھیراچھایا رہتا ہے۔ شہر کی آبادی ایک اندازے کے مطابق تیس لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے ۔ مردم شماری ہو تو آبادی اس تعداد سے بھی بڑھ کر ہے ۔
وسطی شہر میں کبھی کبھار خاکروب جھاڑو پھیر دیتا ہے لیکن اطراف اور قرب و جوار کے علاقے مستقل گند سے اٹے پڑے ہیں۔ وسطی شہر کے اندر نکاسی آب کا نظام بیٹھ چکا ہے ، گندا پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہوتا ہے ۔ لہذا شہر کے باقی علاقوں کا اندازہ بہتر کیا جاسکتا ہے ۔ اس بڑی آبادی کیلئے500خاکروب ہیں۔ ان میں بھی اکثریت گھروں میں بیٹھ کر محض تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔ حالانکہ اس شہر کو کم از کم 5ہزار خاکروب درکار ہیں۔ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اب تک خود مختار نہیں بن سکا ہے یقینا ان سے تعاون بھی نہیں کیا جارہا۔2010 ء کے لوکل باڈیز ایکٹ کو نافذ کرکے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی خود مختاری محکمہ لوکل گورنمنٹ سے مشروط کردی گئی۔ بلڈنگ کو ڈ کی مسلسل خلاف ورزی ہورہی ہے۔ شہر میں درخت اگانے کی بجائے کاٹے جارہے ہیں۔ رہائشی علاقے کمرشل میں تبدیل ہورہے ہیں، جس سے نہ صرف ٹریفک بلکہ شہر کوگوں ناگوں مسائل کا سامنا ہے ۔رہائشی علاقوں میں دھڑا دھڑ بڑے بڑے شاپنگ سینٹرز اور پلازے تعمیر ہورہے ہیں۔ سرکاری املاک پرقبضے ہورہے ہیں۔ پارکوں میں گودام اور عمارتیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ یہ سب کچھ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور صوبائی حکومت کی ناک کے نیچے ہورہا ہے ۔ قدیم گوشت مارکیٹ پارکنگ پلازہ بنانے کی غرض سے بند کر دی گئی ہے ۔ستم دیکھئے کہ وہاں کے دُکانداروں کو صادق شہید پارک میں دکانیں الاٹ کرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔ جب ایک اور مارکیٹ شہر ہی میں تعمیر کی جارہی ہے تو پرانی مارکیٹ گرانے کی ضرورت ہی کیا ہے ؟۔ اگر شہر اور شہریوں پر احسان کی نیت ہے، تو صادق شہید پارک میں کھڑی کی گئی عمارتیں اور گودام منہدم کرکے پارک کو اپنے اصل رقبے پر بحال کیا جائے ،جو شہریوں کی ضرورت بھی ہے۔ شہر میں پھینکا جانے والا کوڑا کرکٹ کا 65فیصد اٹھایا ہی نہیں جاتا۔ تجاوزات کی بھرما رہے۔ غیر قانونی گاڑیاں ، رکشے اور ٹریکٹروں کے باعث شاہراہوں پر ٹریفک جام رہتاہے۔ ان ٹریکٹروں پر پانی کے ٹینکر لادے گئے ہیں۔ رکشے اور ٹریکٹر کم عمر اور اناڑی ڈرائیور چلارہے ہوتے ہیں۔ گزشتہ اڑھائی سال میں کوئٹہ شہر میں4ارب86کروڑ کی ترقیاتی اسکیمیں دی گئیں ۔یہ اسکیمیں کہاں مکمل ہوئیں یہ دکھائی نہیں دیتیں ۔ البتہ بعض تو شہر کیلئے بجائے خود ایک اور مسئلہ بن چکی ہیں ۔ مثلاً سیوریج لائنیں شاہراہوں پر سرنگیں ثابت ہو ئیں یعنی شہر کو مزید تباہ کیا ۔ نواب ثناء اﷲ زہری شہر کی بہتری کی خاطر ولولہ دکھاچکے ہیں۔ 5ارب روپے کا پیکیج اب ایک امید ہے ،جس کا اعلان وزیراعظم نے کر رکھا ہے۔ میزان چوک کا گوشت مارکیٹ پارکنگ پلازہ میں تبدیل ہوگا۔ گوالمنڈی چوک کشادہ اور توسیع ، گولیمار چوک اور بروری روڈ پر انڈر پاس تعمیر کیا جائے گا۔ تارو چوک پشتون آباد کی سڑک کشادہ کی جائے گی۔ عسکری چوک نواں کلی انڈر پاس ، جی پی او چوک زرغون روڈ انڈر پاس ، مذبح خانے کی تعمیر، پرنس روڈ اور خدائیداد چوک انڈر پاس ،شہر کے مختلف چوراہوں کی توسیع، اسی طرح پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی منظوری دی گئی ہے ۔30جنوری سے قبل بس اڈوں کو ہزار گنجی منتقلی کا فیصلہ بھی ہوا ہے۔ یہ بڑے اور انقلابی فیصلے وزیراعلیٰ نواب زہری کی صدارت میں ایک اجلاس میں ہوئے۔ نیز وزیراعلیٰ نے شہر کی توسیع اور مضافاتی علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے جامع منصوبہ بندی کی ہدایت کی تاکہ ٹریفک کا مسئلہ حل ہو اور ٹریفک انجینئرنگ کا ادارہ قائم کرنے کا کہا۔ شہر کو پٹ فیڈرل کینال سے پانی کی فراہمی کے منصوبے پر رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ نواب زہری نے تہیہ کر رکھا ہے کہ تمام منصوبوں کے معیار ، مدت اور شفافیت کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔ بالخصوص شہر کے مسائل سے متعلق فیصلوں اور اقدامات کا جائزہ وقتاً فوقتاً لینے کا ارادہ کیا ہے۔ بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات بھی ایک ایشو ہے جس کا از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت آن پڑی ہے ۔ گویا یہ نمائندے فراغت کے دن بسر کررہے ہیں۔۔شہری حکومتیں با اختیار کیوں نہیں، یقینا صوبائی حکومت ہی اس کے لئے جوابدہ ہے ۔ کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت لوکل گورنمنٹ کے ان قواعد کا جائزہ لے گی جو ترقی کے منصوبوں میں تاخیر کا باعث بنتے ہیں۔ اﷲ حکومت کو اپنے نیک ارادوں میں کامیاب کرے ۔ امید ہے کہ وزیراعلیٰ کوئٹہ کی بہبود اور ترقی پر ہمہ وقت و ہمہ پہلو توجہ دیں گے۔
بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے دھانہ سر میں ایف سی چیک پوسٹ پردہشت گرد حملے میں 4 اہلکار شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق دہشت گرد حملے میں حملے میں ایک ایف سی اور3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے، تفصیلات کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔ فورسز اور دہشت گ...
بلوچستان میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 2 میجر سمیت 6 اہلکار شہید ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج کا ایک ہیلی کاپٹربلوچستان کے علاقے ہرنائی کے قریب گر کرتباہ ہوگیا۔ ہیلی کاپٹر حادثے میں 2 پائلٹ سم...
مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا ء لانگو نے خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کے سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسنے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ہر ممکن تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے تصدیق کی ک...
بلوچستان میں سیلاب اور بارشوں نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے جس سے صوبے کے بیشتر علاقے بجلی کی بندش کے باعث تاریکی میں ڈوب گئے، تمام مواصلاتی نظام سمیت فضائی راستے بھی منقطع ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ شہر اور نواحی علاقوں میں مسلسل 30 گھنٹے سے زائد دیر تک کبھی تیز کبھی ہلکی بارش کا...
وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی، تحریک عدم اعتماد بلوچستان عوامی پارٹی، پی ٹی آئی، عوامی نیشنل پارٹی کے 14 ارکان کے دستخطوں سے جمع کروائی گئی ہے، تفصیلات کے مطابق بدھ کو بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خا...
کراچی سے چھینی اورچوری کی گئی فور وہیل گاڑیوں کے بلوچستان کی آئل فیلڈز میں استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ گزشتہ دنوں شارع نور جہاں سے ایک کار لفٹر منظور عرف بافا کو گرفتارکیا تو اس نے انکشاف کیا کہ اس نے 5 سالوں (جنوری 2017 سیاکتوبر 2021 تک) میں کم از کم 35نئی فو...
2022 کے پہلے مہینے میں ملک کی امن و امان کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی اور ملک میں دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے حملوں میں معمولی کمی آنے کے باجود ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں موجود ایک آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ س...
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بلوچستان میں آئندہ حکومت سازی کیلئے متحرک ہوگئے، مولانا فضل الرحمان سے سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے ملاقات کی جس میں مولانا عبدالغفورحیدری، مولانا عبدالواسع، آغا محمود شاہ، کامران مرتضیٰ ، اپوزیشن لیڈر کے پی کے اسمبلی اکرم خان درانی ا...
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز (پکس) کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ہوا۔ پکس کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال میں دہشت گردی کے 294 واقعات میں 376 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 606 ...
حق دوتحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو تین سال کیلئے جماعت اسلامی کا صوبائی جنرل سیکرٹری مقرر کردیا گیا۔ امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے ذمہ داران وشوریٰ اراکین کی مشاورت سے حق دو تحریک کے قائد عالم دین حضرت مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو2021تا2024تین سال...
بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملہ کے نتیجے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کا چیک پوسٹ پر حملے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دوسیکیورٹی اہلکارجام شہادت نوش کرگئے،لائس نائیک منظرعباس شہید کا ...
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے افسران اور اسٹاف سے الوداعی ملاقات وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے افسران اور دیگر اسٹاف کی جانب سے جام کمال خان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے...