... loading ...
دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا کے پرل ہاربر پر جاپان کے حملے کو 75 سال گزر چکے ہیں، اور اس حملے میں مارے گئے پانچ امریکی اہلکار ایسے ہیں، جن کی لاشوں کی شناخت اب جاکر ہوئی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال ہوائی میں ان پانچ اہلکاروں کی قبر کشائی کی گئی تھی، جو یو ایس ایس اوکلاہوما کی تباہی میں مارے گئے تھے۔ یہ بحری جہاز ایک تارپیڈو حملے میں تباہ ہوا تھا جس میں 429 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ ان کی لاشیں اور باقیات آنے والے کئی دنوں تک برآمد ہوتی رہیں اور کئی اہلکاروں کی شناخت تک نہ ہو سکی جنہیں “نامعلوم” کے طور پر دفنا دیا گیا تھا۔ اب ایک ایک خصوصی فوجی لیبارٹری میں ان باقیات کی جانچ کی گئی اور ان ناموں سے شناخت ہوئی ہے: 44 سالہ چیف پیٹی آفیسر البرٹ ہیڈن، 27 سالہ انسائن لوئس اسکاٹ ڈیل، 21 سالہ ڈیل پیئرس، 43 سالہ پیٹی افسر ویرنن لیوک اور 52 سالہ چیف پیٹی افسر ڈو گورڈن۔
یو ایس ایس اوکلاہوما پر کل 1300 کا عملہ تھا، جن میں 77 میرینز بھی شامل تھے۔ جاپانی حملے کے آغاز کے بعد بحری جہاز کے کئی اہلکاروں نے سمندر میں چھلانگیں لگا دی تھیں لیکن سینکڑوں اندر پھنسے رہ گئے تھے اور جہاز کے ڈوبنے سے 429 اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ یو ایس ایس ایریزونا پر 1100 اموات کے بعد پرل ہاربر حملے کا دوسرا سب سے بڑا جانی نقصان تھا۔
جن پانچ افراد کی باقیات کی شناخت ہوئی ہے ان میں سے ہیڈن پہلی جنگ عظیم میں بھی حصہ لے چکے تھے اور 1917ء سے بحریہ سے وابستہ تھے۔ گورڈن اوکلاہوما پر معمر ترین جبکہ 21 سالہ پیئرس کم عمر ترین اہلکاروں میں سے ایک تھے۔ اب یہ باقیات ان اہلکاروں کے خاندان اور ورثا کو دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 7 دسمبر 1971ء کو پرل ہاربر پر جاپانی حملے کے بعد امریکا بھی دوسری جنگ عظیم میں کودا تھا۔ اس حملے میں ڈھائی ہزار امریکی مارے گئے تھے جبکہ اس کے لگ بھر 200 طیارے اور کئی بحری جہاز مکمل طور پر تباہ ہوگئے تھے۔
آج سے 70 سال پہلے دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا کے صدر ہیری ایس ٹرومین نے جاپان کے دو شہروں پر ایٹم بم گرانے کی منظوری دی تھی اور اس کے بعد انسانی تاریخ کا بدترین قدم اٹھایا گیا۔ 6 اگست 1945ء کو امریکا کے طیاروں نے ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا جس سے لگ بھگ ایک لاکھ 40 ہزار افراد ما...
امریکی بحریہ کی بندرگاہ پرل ہاربر پر جاپان کے حملے نے دوسری جنگ عظیم کا رخ ہی پلٹ دیا لیکن ایک نئی کتاب میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ برطانیہ کے وزیر اعظم ونسٹن چرچل کے لیے جنگ عظیم کے بدترین دنوں میں سکون کا ایک دن تھا۔ "وہ خوفزدہ بھی تھے، آئندہ دنوں کا انداہ بھی لگا رہے تھے اور خوش ب...
دوسری جنگِ عظیم میں جاپان کی شکست نہ صرف مغرب بلکہ چین سمیت کئی مشرقی ممالک کے لیے بھی سکھ کا سانس تھی۔ آج جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے تاریخی دن کو 70 برس بیت گئے ہیں اور چین نے اس یادگار موقع پر ایک شاندار فوجی پریڈ کے ذریعے اپنی طاقت کا زبردست مظاہرہ کیا ہے۔ جمعرات کو چینی دارالحک...