وجود

... loading ...

وجود

دنیا کا مشہور ترین سیاحتی مقام، استنبول کا مرکزی بازار

پیر 11 جنوری 2016 دنیا کا مشہور ترین سیاحتی مقام، استنبول کا مرکزی بازار

چینی و مٹی کے برتن، قالین، رنگ اور لوگوں کی بڑی تعداد، یہ دنیا کے قدیم ترین بازاروں میں سے ایک ہے، استنبول کا مرکزی بازار جسے مقامی طور پر بیوک چارشی یعنی عظیم بازار کہتے ہیں۔ یہ 1461ء میں اپنے قیام سے آج تک اہم تجارتی مرکز ہے اور آج ہر روز ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد اس بازار کو دیکھتے ہیں۔

خریداری کے جدید ترین مراکز قائم ہونے کے باوجود اس مرکزی بازار کا حسن اور یہاں سے خریداری کی روایت میں کمی نہیں آئی ہے بلکہ 2014ء میں یہ دنیا میں سیاحوں کے سب سے زیادہ مقامات میں سے ایک رہا۔ آئیے، ہم بھی اس بازار کی چند خوبصورت دکانوں اور دکانداروں سے ملتے ہیں۔

یہ حسن ایاز گوک ہیں جو بازار میں روایتی برتن کی دکان رکھتے ہیں، یہ ان کاخاندانی کاروبار ہے

یہ حسن ایاز گوک ہیں جو بازار میں روایتی برتن کی دکان رکھتے ہیں، یہ ان کاخاندانی کاروبار ہے


حسن رامو روایتی مٹھائیوں اور سوغاتوں کی اپنی دکان کے ساتھ

حسن رامو روایتی مٹھائیوں اور سوغاتوں کی اپنی دکان کے ساتھ


تانیر ارغودر صوفی و روایتی فن پاروں کی دکان میں

تانیر ارغودر صوفی و روایتی فن پاروں کی دکان میں


اکرم ترکمن روایتی عثمانی ملبوسات کی دکان کے ساتھ کھڑے ہیں

اکرم ترکمن روایتی عثمانی ملبوسات کی دکان کے ساتھ کھڑے ہیں


طوغان مرد اپنی دکان پر روایتی چراغ اور فانوس فروخت کرتے ہیں

طوغان مرد اپنی دکان پر روایتی چراغ اور فانوس فروخت کرتے ہیں


سرکان الماز ہاتھ سے بنے شطرنج اور دیگر ساز و سامان کی دکان پر گاہکوں کے منتظر دکھائی دیتے ہیں

سرکان الماز ہاتھ سے بنے شطرنج اور دیگر ساز و سامان کی دکان پر گاہکوں کے منتظر دکھائی دیتے ہیں


حسن اردوغان اپنی دکان پر خوبصورت برتنوں کے ساتھ

حسن اردوغان اپنی دکان پر خوبصورت برتنوں کے ساتھ


آدم صادق اور ان کی قالین اور غالیچوں کی دکان

آدم صادق اور ان کی قالین اور غالیچوں کی دکان


اسماعیل روایتی چینی کے برتن اور ہاتھوں سے بنی ٹائلوں کی دکان میں کھڑے ہیں

اسماعیل روایتی چینی کے برتن اور ہاتھوں سے بنی ٹائلوں کی دکان میں کھڑے ہیں


تیمور یلدرم روایتی قدیم اشیا فروخت کرنے کی دکان میں

تیمور یلدرم روایتی قدیم اشیا فروخت کرنے کی دکان میں


کنعان کلماز اپنی کپڑوں کی دکان میں بیٹھے اخبار پڑھ رہے ہیں

کنعان کلماز اپنی کپڑوں کی دکان میں بیٹھے اخبار پڑھ رہے ہیں


احمد تان اس بازار میں روایتی بانسریاں اور موسیقی کے آلات فروخت کرتے ہیں

احمد تان اس بازار میں روایتی بانسریاں اور موسیقی کے آلات فروخت کرتے ہیں


محمد اولنو بازار میں روایتی زیورات کی دکان رکھتے ہیں

محمد اونلو بازار میں روایتی زیورات کی دکان رکھتے ہیں


متعلقہ خبریں


ترکیہ ، دھماکے میں 6 افراد جاں بحق، 81 زخمی وجود - پیر 14 نومبر 2022

ترکیہ کے استقلال ایونیو میں زور دار دھماکے میں 6 افراد جاں بحق اور 81 افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے وقت سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور اتوارکا روز ہونے کے باعث تقسیم اسکوائر پر سیاحوں کا رش تھا۔عالمی میڈیا کے مطابق ترکیہ کے شہر استنبول کے علاقے استقلال ایونیو میں زورد دار دھماک...

ترکیہ ، دھماکے میں 6 افراد جاں بحق، 81 زخمی

جمہور کی طاقت کا عظیم مظاہرہ، استنبول میں 10 لاکھ افراد کا سمندر وجود - پیر 08 اگست 2016

ترکی میں 15 جولائی کی فوجی بغاوت سے لے کر اب تک ہر رات عوام سڑکوں پر بیٹھ کر جمہوریت کی حفاظت کا فریضہ انجام دیتے رہے اور اب 10 لاکھ سے زیادہ افراد نے طاقت کے ایک عظیم الشان مظاہرے کے ساتھ اپنا فرض مکمل کردیا ہے۔ 15 جولائی کی شب ہونے والی بغاوت کے دوران 270 لوگ مارے گئے تھے لیکن ...

جمہور کی طاقت کا عظیم مظاہرہ، استنبول میں 10 لاکھ افراد کا سمندر

ترکی: استنبول کے اتا ترک ہوائی اڈے پر خود کش حملہ ، اٹھائیس سے زائد افراد ہلاک ! وجود - بدھ 29 جون 2016

ترکی کے شہر استنبول کے اتاترک ہوائی اڈے پر ہونے والے خودکش بم دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق جبکہ ساٹھ سے زائد زخمی ہوگیے ہیں جن میں متعدد کی حالت نازک ہے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دھماکے بین الاقوامی ٹرمینل کے داخلی...

ترکی: استنبول کے اتا ترک ہوائی اڈے پر خود کش حملہ ، اٹھائیس سے زائد افراد ہلاک !

استنبول میں دھماکا، 9 جرمن سیاحوں سمیت دس افراد ہلاک، پندرہ زخمی وجود - منگل 12 جنوری 2016

ترکی کے شہر استنبول کے مرکزی سیاحتی مقام سلطان احمد اسکوائر پر ایک زبردست دھماکا ہوا ہے۔ جس کے نتیجے میں آخری اطلاعات کے مطابق 9 جرمن سیاحوں سمیت 10 افراد ہلاک اور 15 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ دھماکا اس قدر زوردار اور طاقتور تھا کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور ...

استنبول میں دھماکا، 9 جرمن سیاحوں سمیت دس افراد ہلاک، پندرہ زخمی

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر