... loading ...
وال اسٹریٹ، امریکا کے شہر نیو یارک کی ایک چھوٹی سی سڑک ہے، جس کی لمبائی تو محض 1.1 کلومیٹر لیکن یہ امریکا کا معاشی قلب رہی ہے۔ شمال مغرب سے جنوب مغرب کی جانب براڈوے سے ساؤتھ اسٹریٹ کے درمیان پھیلی یہ سڑک نیو یارک کے علاقے لوئر مین ہٹن میں واقع ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کا نام ہی امریکا کی مالیاتی مارکیٹ کا متبادل بن گیا یہاں تک کہ اب یہ مشہور زمانہ نام ہے اور دنیا کے ہر ملک کے مالیاتی مرکز کو اس ملک کی وال اسٹریٹ کہا جانے لگا ہے۔ وال اسٹریٹ ہی کی بدولت نیو یارک معاشی لحاظ سے دنیا کا طاقتور ترین شہر اور عالمی مالیاتی مرکز کہلایا۔ یہ شہر مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے لحاظ سے آج بھی دنیا کے دو سب سے بڑے بازار حصص نیو یارک اسٹاک ایکسچینج اور نیس ڈیک کا مسکن ہے۔ متعدد دیگر بڑے اسٹاک ایکسچینجز بھی وال اسٹریٹ پر ہی قائم ہیں، یا تھے، جن میں نیو یارک مرکنٹائل ایکسچینج، نیو یارک بورڈ آف ٹریڈ اور سابق امریکن اسٹاک ایکسچینج شامل ہیں۔ اس کے علاوہ امریکا اور دنیا بھر کے بڑے مالیاتی اداروں کے صدر دفاتر اس سڑک پر واقع ہیں جو لاکھوں افراد کے لیے روزگار کا باعث ہے۔
آج جس جگہ نیو یارک شہر واقع ہے، یہ علاقہ کسی زمانے میں ولندیزیوں کے قبضے میں ہوتا تھا اور یہ شہر نیو ایمسٹرڈیم کہلاتا تھا۔ ولندیزیوں نے انگریزی نو آبادیاتی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس شہر کے گرد فصیل کھڑی کی تھی جس کا شمالی حصہ عین وہی واقع تھا جہاں آج وال اسٹریٹ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا نام اسی فصیل سے نکلا۔ لیکن فصیل سے ملحقہ علاقہ ابتدا ہی سے کاروباری مقاصد کے لیے استعمال ہوتا تھا، جن میں غلاموں کی تجارت بھی شامل تھی۔ 19 ویں صدی میں یہ علاقہ کاروباری اہمیت اختیار کر گیا تھا گو کہ یہاں رہائشی علاقہ بھی تھا لیکن کاروبار غالب حیثیت رکھتا تھا۔
1929ء میں وال اسٹریٹ پر مارکیٹ کریش ہونے کی وجہ سے امریکا کی معیشت عظیم کساد بازی سے دوچار ہوئی جس میں کام کرنے کے قابل ایک چوتھائی امریکی باشندے روزگار سے محروم ہوئے۔ اس سے وال اسٹریٹ کی امریکا میں حیثیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی عمارت ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی بھی اسی سڑک پر واقع جو بعد ازاں 2001ء میں ایک حملے میں تباہ ہوئے اور دنیا ایک نئے اور خطرناک عہد میں داخل ہو گئی۔