وجود

... loading ...

وجود

دنیا کی امیر ترین سڑک، تخمینہ 12 ٹریلین ڈالرز

هفته 02 جنوری 2016 دنیا کی امیر ترین سڑک، تخمینہ 12 ٹریلین ڈالرز

Wall-Street-Sign

وال اسٹریٹ، امریکا کے شہر نیو یارک کی ایک چھوٹی سی سڑک ہے، جس کی لمبائی تو محض 1.1 کلومیٹر لیکن یہ امریکا کا معاشی قلب رہی ہے۔ شمال مغرب سے جنوب مغرب کی جانب براڈوے سے ساؤتھ اسٹریٹ کے درمیان پھیلی یہ سڑک نیو یارک کے علاقے لوئر مین ہٹن میں واقع ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کا نام ہی امریکا کی مالیاتی مارکیٹ کا متبادل بن گیا یہاں تک کہ اب یہ مشہور زمانہ نام ہے اور دنیا کے ہر ملک کے مالیاتی مرکز کو اس ملک کی وال اسٹریٹ کہا جانے لگا ہے۔ وال اسٹریٹ ہی کی بدولت نیو یارک معاشی لحاظ سے دنیا کا طاقتور ترین شہر اور عالمی مالیاتی مرکز کہلایا۔ یہ شہر مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے لحاظ سے آج بھی دنیا کے دو سب سے بڑے بازار حصص نیو یارک اسٹاک ایکسچینج اور نیس ڈیک کا مسکن ہے۔ متعدد دیگر بڑے اسٹاک ایکسچینجز بھی وال اسٹریٹ پر ہی قائم ہیں، یا تھے، جن میں نیو یارک مرکنٹائل ایکسچینج، نیو یارک بورڈ آف ٹریڈ اور سابق امریکن اسٹاک ایکسچینج شامل ہیں۔ اس کے علاوہ امریکا اور دنیا بھر کے بڑے مالیاتی اداروں کے صدر دفاتر اس سڑک پر واقع ہیں جو لاکھوں افراد کے لیے روزگار کا باعث ہے۔

آج جس جگہ نیو یارک شہر واقع ہے، یہ علاقہ کسی زمانے میں ولندیزیوں کے قبضے میں ہوتا تھا اور یہ شہر نیو ایمسٹرڈیم کہلاتا تھا۔ ولندیزیوں نے انگریزی نو آبادیاتی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس شہر کے گرد فصیل کھڑی کی تھی جس کا شمالی حصہ عین وہی واقع تھا جہاں آج وال اسٹریٹ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا نام اسی فصیل سے نکلا۔ لیکن فصیل سے ملحقہ علاقہ ابتدا ہی سے کاروباری مقاصد کے لیے استعمال ہوتا تھا، جن میں غلاموں کی تجارت بھی شامل تھی۔ 19 ویں صدی میں یہ علاقہ کاروباری اہمیت اختیار کر گیا تھا گو کہ یہاں رہائشی علاقہ بھی تھا لیکن کاروبار غالب حیثیت رکھتا تھا۔

1929ء میں وال اسٹریٹ پر مارکیٹ کریش ہونے کی وجہ سے امریکا کی معیشت عظیم کساد بازی سے دوچار ہوئی جس میں کام کرنے کے قابل ایک چوتھائی امریکی باشندے روزگار سے محروم ہوئے۔ اس سے وال اسٹریٹ کی امریکا میں حیثیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی عمارت ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی بھی اسی سڑک پر واقع جو بعد ازاں 2001ء میں ایک حملے میں تباہ ہوئے اور دنیا ایک نئے اور خطرناک عہد میں داخل ہو گئی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر