... loading ...
بلوچستان میں 11مئی2013کے عام انتخابات، صوبے کے اُن بلوچ اضلاع میں بڑے کٹھن تھے ،جہاں شدت پسندوں نے گویا نظام زندگی ہاتھ میں لے رکھا تھا۔ لوگ ہراساں تھے ، خوف نے ان کے اعصاب شل کر رکھے تھے۔ ریاست کو ان منطقوں میں انتخاب کا عمل یقینی بنانا تھا چونکہ رٹ کا مسئلہ تھا اس خاطر سیکورٹی کیلئے ہر ممکن انتظامات اٹھائے گئے ۔لیکن اس کے با وجود ووٹرز گھروں تک محدود رہے۔ چنانچہ کئی حلقوں میں حق رائے دہی کی شرح حیران کن طور پر کم رہی۔ مختلف حلقوں پر نیشنل پارٹی کے امیدوار کامیابی سے ہمکنار دکھائی دیئے۔ 11مئی کی رات ہی میں نے نیشنل پارٹی کی ایک سرکردہ شخصیت سے بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے اسد بلوچ کے حلقہ انتخاب پی بی 43پنجگور 3 کے بارے میں دریافت کیا کہ اطلاعات ہیں کہ وہ کامیاب ہوگئے ،تو نیشنل پارٹی کے میرے اس دوست نے بڑے اطمینان یقین اور بر جستگی سے جواب دیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) ’’پٹ ‘‘گئی ہے ۔وہی ہوا کہ بی این پی عوامی کے صرف میر ظفر زہری ہی قلات سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے۔ایسی ہی صورتحال کا بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)کو سامنا کرنا پڑا۔ بلوچستان کی سیاست کا اپنا مزاج ہے ۔ کبھی کوئی پٹ جاتا ہے ، تو کبھی سر پر کامیابی کا تاج سج جاتا ہے۔پیپلز پارٹی کی حکومت بھی بنی جس کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا۔
تو جناب ! 2018کے عام انتخابات کا نقشہ اب سے ہی واضح ہورہا ہے ۔ سردار اختر مینگل کے 20ستمبر کو کوئٹہ ما بعد 22نومبرکو نوشکی میں جلسے نے مستقبل کی اچھی صورت گری کی ہے ۔ نوشکی جلسہ عام میں بلوچ عوام کی شرکت سیاسی تبدیلی کا واضح اشارہ ہے۔ نیشنل پارٹی کو بلوچستان اسمبلی میں گیارہ ارکان کی اکثریت حاصل ہے اور میں دیکھ رہا ہوں کہ آئندہ عام انتخابات میں یہ اکثریت سردار اختر مینگل کی جماعت کو حاصل ہو جائے گی۔ ہاں کسی کمی بیشی کا احتمال بھی موجود ہے۔ البتہ نئی صف بندی بلوچ سیاسی جماعتوں کے مفاد میں ہے جس میں نیشنل پارٹی کی ضرورت بہر حال رہے گی ۔ خود بلوچستان نیشنل پارٹی کو لچک دکھانا ہوگی ،سخت گیر مؤقف، بجائے خود نقصان کا حامل ہوتا ہے ،جس کا بعد میں ازالہ مشکل ہوتا ہے۔ اسی غیر لچکدار رویے نے مزاحمتی سیاست کو نقص سے دو چار کیا
خود بلوچ معاشرہ بد ظن ہوا ۔ قومی یا پارلیمانی سیاست کے لوازمات کو جاننا اور اپنانا ضروری ہے۔ سیاسی جدوجہد کیلئے سردار اختر مینگل اپنا پلیٹ فارم پیش کرنے میں بخل سے گریز کریں ۔ حق خود ارادیت کا نعرہ مشکلات کا موجب بن سکتا ہے۔ چونکہ مشکلات بہت ساری ہیں ۔ گوادر پورٹ ، اقتصادی راہداری کی مرحلہ وار تکمیل ، ریکوڈک جیسے منصوبوں میں صوبے کا حق حاصل کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ گوادر کے گرد حصار قائم ہوچکا ہے لہٰذا وہاں کے عوام کے بنیادی حقوق کے تعین پر نگاہ مرکوز کرنا ہوگی۔ یقینا بقاء کا مسئلہ سنگین ہوچکا ہے ۔ بہت کچھ کھوجانے کے خدشات و خطرات منڈلارہے ہیں ۔ دیکھنا ہوگا کہ زیادہ سے زیادہ حاصل کرنے کی حکمت عملی کس طرح مؤثر ہوسکتی ہے۔ سیاسی محاذ آرائی کم از کم لمحہ موجود کا تقاضا نہیں ہے۔ صف ایسی ہو کہ جس میں سب کی گنجائش موجود ہو ۔
خیر سے بلوچستان نیشنل پارٹی کا چوتھا قومی کونسل سیشن اختتام پذیر ہوا۔ سردار اختر مینگل کے کندھوں پر پارٹی قیادت کی ذمہ داری پھر سے ڈالی گئی ۔ سینیٹرڈاکٹر جہانزیب جمالدینی سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔ نئی قیادت اور نئی کابینہ کے آگے بڑے معرکے اور مشکلات کے پہاڑ کھڑے ہیں۔ حکمت ، مصلحت ، مفاہمت ، رواداری اور فہم و فراست کی سیاست آسانیاں پیدا کریں گی ۔ فیصلے اعلیٰ سطح پر بڑے غور غوض اور باریک بینی سے کئے جانے کی ہمہ وقت ضرورت ہے۔ کاروباری دانشور تنظیمی فیصلوں پر اثر انداز ہوں گے ،تو پارٹی پر منفی اثرات کا مرتب ہونا یقینی ہے ۔ مستقبل بلوچستان نیشنل پارٹی کا ہے۔جمعیت علمائے اسلام کے لاڑکانہ میں فقید المثال عوامی اجتماع نے بلوچستان کی سیاست کو بھی نم کیا ہے۔ جے یو آئی آپس میں بر سر پیکار ہے ۔ اﷲ تعالیٰ مولانا عبدالواسع کو جبہ و دستار کے احترام اور حفاظت کی توفیق دے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا2دسمبر کا جلسہ عام پیغام ہے کہ کارکن ہمہ وقت جماعتی کارکردگی کی بہتری کے لئے تیار و بیدار ہیں۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ نیشنل پارٹی ’’پٹ ‘‘ گئی ہے ۔ آئندہ کی حکومت میں صوبے کی باگیں کسی اور کے ہاتھ میں ہوں گی۔ یہ انہونی ہرگز نہیں ہے۔ ماضی میں پارٹیاں شکست و ریخت کا سامنا کر چکی ہیں ۔خود نیشنل پارٹی دو بار گر چکی ہے ،یعنی پاکستان نیشنل پارٹی نے 1988ء کے عام انتخابات میں 45رکنی اسمبلی میں محض دو نشستیں حاصل کیں ۔یہاں تک کہ میر غوث بخش بزنجو (مرحوم) کو اپنے آبائی حلقے پر ہارنا پڑا، اور 1993ء کے عام انتخابات میں گویا پارٹی کا مکمل صفایا ہو گیا۔ محض ایک سیٹ حاصل کر سکی جس پر نواب ثناء اﷲ زہری کامیاب ہوئے تھے او ر یہ کامیابی نواب زہری کی اپنی قبائلی حیثیت سے ملی تھی۔ بہر کیف ، ولیوں کی کرامت البتہ ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ ہرگاہ کہ کرامتوں کی ضرورت سبھی کو ہے، ان کی منشاء کو بھی دیکھنا ہے کہ آیا وہ کیا کرامت دکھاتے ہیں۔
بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے دھانہ سر میں ایف سی چیک پوسٹ پردہشت گرد حملے میں 4 اہلکار شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق دہشت گرد حملے میں حملے میں ایک ایف سی اور3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے، تفصیلات کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔ فورسز اور دہشت گ...
بلوچستان میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 2 میجر سمیت 6 اہلکار شہید ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج کا ایک ہیلی کاپٹربلوچستان کے علاقے ہرنائی کے قریب گر کرتباہ ہوگیا۔ ہیلی کاپٹر حادثے میں 2 پائلٹ سم...
مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا ء لانگو نے خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کے سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسنے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ہر ممکن تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے تصدیق کی ک...
بلوچستان میں سیلاب اور بارشوں نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے جس سے صوبے کے بیشتر علاقے بجلی کی بندش کے باعث تاریکی میں ڈوب گئے، تمام مواصلاتی نظام سمیت فضائی راستے بھی منقطع ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ شہر اور نواحی علاقوں میں مسلسل 30 گھنٹے سے زائد دیر تک کبھی تیز کبھی ہلکی بارش کا...
وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی، تحریک عدم اعتماد بلوچستان عوامی پارٹی، پی ٹی آئی، عوامی نیشنل پارٹی کے 14 ارکان کے دستخطوں سے جمع کروائی گئی ہے، تفصیلات کے مطابق بدھ کو بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خا...
کراچی سے چھینی اورچوری کی گئی فور وہیل گاڑیوں کے بلوچستان کی آئل فیلڈز میں استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ گزشتہ دنوں شارع نور جہاں سے ایک کار لفٹر منظور عرف بافا کو گرفتارکیا تو اس نے انکشاف کیا کہ اس نے 5 سالوں (جنوری 2017 سیاکتوبر 2021 تک) میں کم از کم 35نئی فو...
2022 کے پہلے مہینے میں ملک کی امن و امان کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی اور ملک میں دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے حملوں میں معمولی کمی آنے کے باجود ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں موجود ایک آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ س...
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بلوچستان میں آئندہ حکومت سازی کیلئے متحرک ہوگئے، مولانا فضل الرحمان سے سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے ملاقات کی جس میں مولانا عبدالغفورحیدری، مولانا عبدالواسع، آغا محمود شاہ، کامران مرتضیٰ ، اپوزیشن لیڈر کے پی کے اسمبلی اکرم خان درانی ا...
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز (پکس) کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ہوا۔ پکس کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال میں دہشت گردی کے 294 واقعات میں 376 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 606 ...
حق دوتحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو تین سال کیلئے جماعت اسلامی کا صوبائی جنرل سیکرٹری مقرر کردیا گیا۔ امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے ذمہ داران وشوریٰ اراکین کی مشاورت سے حق دو تحریک کے قائد عالم دین حضرت مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو2021تا2024تین سال...
بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملہ کے نتیجے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کا چیک پوسٹ پر حملے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دوسیکیورٹی اہلکارجام شہادت نوش کرگئے،لائس نائیک منظرعباس شہید کا ...
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے افسران اور اسٹاف سے الوداعی ملاقات وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے افسران اور دیگر اسٹاف کی جانب سے جام کمال خان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے...