وجود

... loading ...

وجود

ترُکی بہ ترُکی

جمعرات 03 دسمبر 2015 ترُکی بہ ترُکی

russia-plane shot down

ترُکی نے جب چھبیس نومبر کو روس کا SU-24 لڑاکا طیارہ اپنی سرحد کے اندر مار گرایا تو مشرق وسطی میں ایک نئی کشیدگی کا آغاز ہوگیا۔ایسا لگا کہ روس کو ترکمان باغیوں پر فضائی حملہ کرنے کا تُرکی بہ تُرکی جواب دیا گیاہے۔اردو محاورے میں تُرکی بہ تُرکی جواب دینے کا مطلب حاضر جوابی ہے کمال یہ ہے کہ خود ترکی زبان میں بھی حاضر جوابی کی اصطلاح موجود ہے مگر اسے لکھتے کچھ یوں ہیں ’’ Hazir cevapــ‘‘۔

استنبول کے علاقے سلیمانیہ کو آپ کراچی کا کھارا در اور لاہور کا گوالمنڈی سمجھ لیں مگر زیادہ صاف ستھرا، نشیب و فراز والے پر پیچ پتھریلے راستوں سے گزرتے ہوئے یہاں کئی عمارات کو دیکھ کر آپ قدیم درختوں کی چھال اور جھولتی ٹہنیوں سے تاریخ کے حوالے پوچھ سکتے ہیں ۔

images(1)
عبدالرحمان ترکمان کی دُکان اسی سلیمانیہ سے ذرا ہٹ کر ہے۔اس کی دُکان سے خاکسارنے پکاسو اور برازیل کے آرٹسٹ رومیرو بریتو کی تصاویر پر مبنی کشیدہ کاری کئے ہوئے کشن خریدے تھے۔دونوں مصوروں کا کمال یہ ہے کہ اپنے عروج فن کے زمانے میں انہوں نے بالکل بچوں کے انداز میں تصاویر بنانا شروع کیں۔ شوخ، چٹختے ہوئے نیلے، نارنجی، پیلے رنگ، سادہ ، بڑی آنکھوں والے انسانی فگرز۔پکاسو کو تو اپنے اس انداز مصوری پر ناز بھی بہت تھا ،وہ کہا کرتا کہ وہ رافیل کی طرح تصویریں بنانا تو محض چار سال کی عمر میں ہی سیکھ گیا تھا مگر بچوں کی طرح مصوری کا انداز اپنانے میں اس کی ایک عمر صرف ہوگئی۔

عبدالرحمان ترکمان کا گھرانہ ان کئی سو افغان، ترکمان گھرانوں میں سے ایک ہے جو افغانستان پر روسی حملے کے بعد بطور پناہ گزین پاکستان آگئے اور ایک سال کے اندر انہیں ترکی نے اپنے اصلی باشندے قرار دے کر اپنے ہاں بلاکر بسالیا۔ وہ یہاں خوش ہیں، خود عبدالرحمان ایسے رچ بس گئے ہیں کہ شادی بھی کسی مقامی خاتون سے ہی کی ہے۔ ترکی منتقل ہونے سے قبل وہ کافی عرصے تک کراچی میں بھی قیام پزیر رہے۔ پاکستان سے انہیں دو وجوہات سے بہت کوفت ہوتی تھی اور ایک تو ایسی وجہ ہے جس سے مملکت خداداد پر آج بھی بڑا ناز اور احساس طمانیت محسوس ہوتا ہے۔جن باتوں پر وہ بہت گرانی محسوس کرتے تھے وہ پان اور گٹکے سے پھیلی ہوئی جا بہ جا غلاظت اور مردوں کا بطور لباس شلوار قمیص کا استعمال تھا۔ان کا خیال ہے کہ یہ دونوں باتیں پاکستانی عوام کو جدید عوام بنانے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ وہ کہہ رہے تھے کہ دنیائے عرب،ترکی انڈونیشیا اور ملائشیا بھی لباس کی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان سے زیادہ ماڈرن لگتے ہیں۔پاکستان کی اکثریت شاید ان کی بات سے متفق نہ ہو اور اسے یکسر رد کردے مگر کچھ ایسا ہی اس عوام نے خشک دودھ، بناسپتی گھی، فارم کے مرغی انڈوں کے ساتھ بھی کیا تھا۔ ابتدا میں بے حد ناپسندیدگی دکھائی جاتی تھی، بعد میں زندگی کا لازمہ بن گئے جس دن پاکستان میں کسی بڑی برانڈ نے اپنے جدید لباس کی مارکیٹ ڈھونڈ لی تو پاکستان میں اولڈ نیوی اور بنانا نیوی اور بناناری پبلک کے ملبوسات تفاخر اور خوش پوشی کی نئی علامات بن جائیں گے۔وہ پاکستان کی جس بات پر بہت نازاں دکھائی دئے وہ ہمارا ایٹمی پروگرام ہے۔ ان کا شوخی بھرا مطالبہ تھا کہ پاکستان ترکی کو چند ایٹم بم دے دے تو کیا ہی اچھا ہو ۔اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ یہ بم یونان کے خلاف استعمال کریں گے تو انہوں نے کھلی ہتھیلی پر اشارتاً پھونک مار کر اڑادیا ۔ مسکراکر کہنے لگے وہ یہ بم روس کے مقابلے پر استعمال کریں گے۔یہ سال رواں کی جولائی کا آخر تھا۔ موجودہ چپقلش جو طیارہ مارگرانے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے وہ کچھ عجیب ہے۔ ترکی اور روس دونوں ایک عرصے تک عالمی طاقتیں تھیں۔

اس بات کا امکان تو بے حد کم ہے کہ نیٹو کے دیگر ممالک بھی اس جنگ کا حصہ بنیں مگر سردست کوشش یہ کی جارہی ہےکہ اس حربی مخاصمت کو دو ممالک کی سفارتی چپقلش سے آگےنہ بڑھنے دیا جائے۔

اب یہ جیسی اور جتنی بھی ہیں ،ان کے سربراہان ولادیمر پیوٹن اور طیب اردگان اپنے اپنے ممالک کے مردان آہن ہیں،دونوں ہی سیاسی طور پر قدامت پسند ہیں اور دونوں اپنے اپنے ممالک کی حد تک اس سوچ پرپختہ یقین رکھتے ہیں کہ مغربی طاقتیں مسلسل ان کے بارے میں سازشیں کرتی رہتی ہیں۔غالباً یہی امر واقعی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 56 بلین ڈالر کی تجارت بھی ہوتی ہے اور ایک عرصہ دراز سے علاقائی ہم آہنگی بھی پائی جاتی ہے ۔

doubts over Daish

روسی فضائی در اندازی پر ترکی کے ایف سولہ طیارے سے فائر کردہ میزائل سے جب ان کا طیارہ تباہ اور ایک پائلٹ لقمۂ اجل بنا تو روس نے براہ راست کسی فوجی مداخلت سے تو گریز کیا مگر یہ اعلان ببانگ دہل کیا کہ ترکی نے پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ۔ان کے وزیر خارجہ نے اپنا نہ صرف اگلے دن کا دورہ منسوخ کردیا بلکہ یہ الزام لگایا کہ ترکی میں ایسے کئی گروپ ہیں جو داعش کی تیل کی تجارت میں مصروف ہیں۔ گو روس کاS-400 میزائل شام کے علاقے خمیم میں نصب کرنے کا ارادہ تو اپنی افواج کے شام میں ملوث ہونے کے منصوبے کا حصہ تھا مگر یہ بات بہت گمبھیر ہے کہ دونوں ممالک میں فوجی مواصلت بالکل منقطع ہوگئی ہے۔خود صدر پیوٹن نے نہ صرف طیب اردگان سے فون پر بات کرنے سے گریز کیا ،بلکہ اس واقعے کے بعد فوراً بعد ان تمام ترکی کے دیہاتوں پر جن میں ترکمان آباد ہیں اور جو شام اور ترکی کی سرحد پر واقع ہیں، بمباری میں اضافہ بھی کردیا ہے۔ روس اور ترکی کی یہ فضائی مخاصمت کوئی نئی نہیں ۔اسی سال اکتوبر میں روس کا ایک جاسوس ڈرون ترکی نے اپنی سرحد کے اندر مارگرایا تھا اور شام کی سرحد میں ترکی کا ایک ایف فور جاسوس طیارہ بھی گرادیا گیا ۔ ترکی نے اس کا الزام ان روسی ماہرین کو دیا تھا جو شامی فضائیہ کے میزائل نظام کے نگران ہیں۔یہ بات البتہ تمام ممالک کے لئے بہت باعث تشویش ہے کہ نیٹو کے کسی ممبر ملک نے سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ روس کا طیارہ مارگرایا ہے۔

destruction of syria

اس بات کا امکان تو بے حد کم ہے کہ نیٹو کے دیگر ممالک بھی اس جنگ کا حصہ بنیں مگر سردست کوشش یہ کی جارہی ہے کہ اس حربی مخاصمت کو دو ممالک کی سفارتی چپقلش سے آگے نہ بڑھنے دیا جائے۔امریکی امداد پر جو اس نے صدر بشار الاسد کے مخالف گروہوں میں تقسیم کی ہے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔صدر پیوٹن کی یہ الزام تراشی کہ داعش کو بیس ممالک کی جانب سے مالی اعانت ہوتی ہے ،ایک حیران کن بیانیہ ہے۔گزرتے وقت کے ساتھ مسلم ممالک کے لئے یہ بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے کہ وہ اس بات کا درست اندازہ لگا لیں کہ مغربی طاقتیں بشمول چین اور روس اور خود ایران کے ان کے علاقے میں کیا عزائم ہیں اور ایک اندازے کے مطابق یہ سب کے سب ایسے اقدامات کیوں کررہی ہیں کہ جس کی وجہ سے بظاہر صرف بشار الاسد کے اقتدار کو دوام مل رہا ہے۔یہ جو عیسائی پیشوا پوپ نے بھی تیرہ نومبر کو پیرس حملے کے بعد فوراً اس خدشے کا اظہار کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایک چھوٹے پیمانے پر تیسری جنگ عظیم کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس سے دنیائے عرب و اسلام کی بربادی کے کون سے نئے مشورے آسمانوں میں جاری ہیں۔


متعلقہ خبریں


راجیوگاندھی کاقتل (قسط 2) محمد اقبال دیوان - جمعرات 06 اکتوبر 2016

[caption id="attachment_41354" align="aligncenter" width="576"] رانا سنگھے پریماداسا، سری لنکا کے وزیر اعظم [/caption] پچھلی قسط میں ہم نے بتایا تھا کہ راجیو کا ہفتہ وار میگزین سنڈے میں یہ انٹرویو کہ وہ دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد سری لنکا سے امن معاہدے کی تجدید کر...

راجیوگاندھی کاقتل (قسط 2)

راجیو گاندھی کا قتل (قسط ۔۱) محمد اقبال دیوان - بدھ 05 اکتوبر 2016

ہندوستان کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی اپنے مقاصد کے تیز تر حصول لیے راج نیتی (سیاست) میں شارٹ کٹ نکالنے کی خاطر دہشت گرد تنظیمیں بنانے کی ماہر تھیں ۔ مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی بناکر ان کو بنگلا دیش بنانے میں جو کامیابی ہوئی ،اس سے ان کے حوصلے بہت بڑھ گئے۔ اندرا گاندھی جن ...

راجیو گاندھی کا قتل (قسط ۔۱)

جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا! (آخری قسط) محمد اقبال دیوان - پیر 03 اکتوبر 2016

[caption id="attachment_41267" align="aligncenter" width="1080"] مارماڈیوک پکتھال[/caption] سن دو ہزار کے رمضان تھے وہ ایک مسجد میں تراویح پڑھ رہا تھا، نمازیوں کی صف میں خاصی تنگی تھی۔ جب فرض نماز ختم ہوئی تو اس نے اُردو میں ساتھ والے نمازی کو کہا کہ وہ ذرا کھل کر بیٹھے ت...

جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا! (آخری قسط)

جلا ہے جسم جہاں ، دل بھی جل گیا ہوگا! (قسط 2) محمد اقبال دیوان - اتوار 02 اکتوبر 2016

ہم نے اُن (گوروں اور عرب پر مشتمل ٹولی) سے پوچھا کہ کیا وجہ ہے کہ اسلام اور مسلمان ہر جگہ پر تصادم کی کیفیت میں ہیں۔ کہیں ایسا کیوں نہیں سننے میں آتا کہ بدھ مت کے ماننے والوں میں اور عیسائیوں میں تصادم ہو یا اور ایسے مذاہب آپس میں بر سرپیکار ہوں؟ اس پر وہ گورا کہنے لگا کہ کیا ...

جلا ہے جسم جہاں ، دل بھی جل گیا ہوگا! (قسط 2)

جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا ! (قسط اول) محمد اقبال دیوان - هفته 01 اکتوبر 2016

بہت دن پہلے کی بات ہے۔ اس شعلہ مزاج پارٹی کو سیاست میں قدم رکھے ہوئے بہت دن نہ ہوئے تھے۔ سندھ کے شہری علاقوں میں امتیازی کوٹا سسٹم، ٹرانسپورٹ میں ایک طبقے کی کرائے سے لے کر ہر طرح کی بدسلوکی اور من مانیاں، پولیس جس میں 1978ء سے مقامی لوگوں کی بتدریج تخفیف اور پھر زبان اور عصبیت ک...

جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا ! (قسط اول)

شیخ مجیب الرحمن کا قتل(آخری قسط) محمد اقبال دیوان - جمعرات 29 ستمبر 2016

[caption id="attachment_41140" align="aligncenter" width="200"] خوندکر مشتاق احمد[/caption] کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے وقت کرتا ہے پرورش برسوں حادثہ، ایک دم، نہیں ہوتا کچھ ایسا ہی معاملہ بنگلہ دیشی فوج کے ٹینکوں کے ساتھ ہوا۔ یہ ٹینک جذبۂ خیر سگالی کے تحت مصر ن...

شیخ مجیب الرحمن کا قتل(آخری قسط)

شیخ مجیب الرحمٰن کا قتل (پہلی قسط) محمد اقبال دیوان - منگل 27 ستمبر 2016

[caption id="attachment_41071" align="aligncenter" width="370"] بنگ بندھو شیخ مجیب اور بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی [/caption] یہ کوئی عجب بات نہیں کہ وزیر اعظم اندرا گاندھی جیسی نفیس اور زیرک خاتون نے بھارت کا چین سے شکست کا داغ دھونے، بر صغیر کے علاقے کا نقشہ یکسر تبدی...

شیخ مجیب الرحمٰن کا قتل (پہلی قسط)

کشمیر، اوڑی سیکٹر اور ملاقاتیں، کون کیا سوچ رہا ہے؟ محمد اقبال دیوان - پیر 26 ستمبر 2016

پچھلے دنوں وہاں دہلی میں بڑی ملاقاتیں ہوئیں۔ ان کے Security Apparatus اور’’ را‘‘ کے نئے پرانے کرتا دھرتا سب کے سب نریندر مودی جی کو سجھاؤنیاں دینے جمع ہوئے۔ ان سب محافل شبینہ کے روح رواں ہمارے جاتی امراء کے مہمان اجیت دوال جی تھے۔ وہ آٹھ سال لاہور میں داتا دربار کے پاس ایک کھولی ...

کشمیر، اوڑی سیکٹر اور ملاقاتیں، کون کیا سوچ رہا ہے؟

پھر یہ سود ا، گراں نہ ہوجائے محمد اقبال دیوان - هفته 24 ستمبر 2016

[caption id="attachment_40973" align="aligncenter" width="940"] درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء[/caption] سیدنا نظام الدین اولیاؒ کے ملفوظات کا مجموعہ فوائد الفواد ( یعنی قلوب کا فائدہ ) ان کے مرید خاص علاء الدین سنجری نے مرتب کیا ہے۔ راہ سلوک کا مسافر اگر طلب صادق رکھتا ہو ...

پھر یہ سود ا، گراں نہ ہوجائے

ہاؤس آف کشمیر محمد اقبال دیوان - بدھ 21 ستمبر 2016

[caption id="attachment_40876" align="aligncenter" width="720"] ہاؤس آف کشمیر[/caption] ہمارے پرانے دوست صغیر احمد جانے امریکا کب پہنچے۔جب بھی پہنچے تب امریکا ایسا کٹھور نہ تھا جیسا اب ہوچلا ہے۔ اُن دنوں آنے والوں پر بڑی محبت کی نظر رکھتا تھا۔اس سرزمین کثرت (Land of Plen...

ہاؤس آف کشمیر

تہتر کے آئین میں تبدیلیاں ناگزیر - قسط 2 محمد اقبال دیوان - منگل 20 ستمبر 2016

معاشرے ہوں یا ان میں بسنے والے افراد، دونوں کے بدلنے کی ایک ہی صورت ہے کہ یہ تبدیلی اندر سے آئے۔ کیوں کہ یہ دونوں ایک انڈے کی طرح ہوتے ہیں۔ انڈہ اگر باہر کی ضرب سے ٹوٹے تو زندگی کا خاتمہ اور اندر سے ٹوٹے تو زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔ پاکستان میں ایک سوال بہت کثرت سے پوچھا جاتا ...

تہتر کے آئین میں تبدیلیاں ناگزیر - قسط 2

آئین میں ناگزیر تبدیلیاں محمد اقبال دیوان - اتوار 18 ستمبر 2016

میرے وطن،میرے مجبور ، تن فگار وطن میں چاہتا ہوں تجھے تیری راہ مل جائے میں نیویارک کا دشمن، نہ ماسکو کا عدو کسے بتاؤں کہ اے میرے سوگوارر وطن کبھی کبھی تجھے ،،تنہائیوں میں سوچا ہے تو دل کی آنکھ نے روئے ہیں خون کے آنسو (مصطفےٰ زیدی مرحوم کی نظم بے سمتی سے) تہتر کا آ...

آئین میں ناگزیر تبدیلیاں

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر