وجود

... loading ...

وجود

قوم پرستی

اتوار 29 نومبر 2015 قوم پرستی

nationalism

اپنی قوم اپنے رنگ ونسل سے محبت ایک فطری عمل ہے ، قوم سے محبت اور قوم پرستی دونوں کے درمیان سفاکی کی ایک باریک لکیر ہے، جب یہ محبت پرستش میں تبدیل ہوجائے تو اس کے عروج سے زوال تک صرف خون اور لاشیں نظر آتی ہیں ، قوم پرستی کا سامنا انبیاء کرام نے بھی کیا۔ قوم پرست ان کے حق اور سچ ہونے کی دلیل کو بھی قوم پرستی کے سامنے خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ بنی اسرائیل کے کئی انبیاء قوم پرستوں کے طعنوں اور ظلم کا شکار رہے مگر توحید کا پیغام دیتے رہے ، قوم پرستی کے عفریت نے اسلامی خلافت تک پر کاری ضرب لگائی پھر نواسہ رسول حضرت حسن رضی اللّہ عنہ نے یہ تک کہہ دیا کہ ہمارے خاندان میں امامت ہے مگر حکمرانی نہیں اور اس قوم پرستی اور قبائلی عناد نے نواسہ رسول صلی اللّہ علیہ وسلم کو کربلا میں اپنی سفاکی اور ظلم کے آگے زیر کردیا ۔سلطنتِ عثمانیہ کو ٹکڑے کیا۔ عربوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بانٹ دیا ۔برصغیر کی سب سے بڑی تبلیغی اور جہادی سید احمد شہید کی تحریک کو اپنوں کے ہاتھوں قوم پرستی کے نعروں کے ساتھ ناکام کیا اور جہاں جہاں اس تحریک کے لوگ موجود تھے ،ان کو ظالمانہ طریقے سے سرِعام کاٹا اور لٹکا دیا گیا ۔سفاکی کی ایک تاریخ رقم کی گئی پھر مشرقی پاکستان دو لخت ہوا تو اپنے ساتھ لاکھوں مظلوموں کی آہیں لے کر گیا جس کی بازگشت اب تک وہاں پھانسیوں کی صورت میں سنائی دے رہی ہیں ، اور کراچی میں ہم پچھلے اٹھائیس سالوں سے گاہے گاہے بھگت رہے ہیں۔

قوم پرستی نے سلطنتِ عثمانیہ کو ٹکڑے کیا۔ عربوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بانٹ دیا ۔برصغیر کی سب سے بڑی تبلیغی اور جہادی سید احمد شہید کی تحریک کو اپنوں کے ہاتھوں قوم پرستی کے نعروں کے ساتھ ناکام کیا اور جہاں جہاں اس تحریک کے لوگ موجود تھے ،ان کو ظالمانہ طریقے سے سرِعام کاٹا اور لٹکا دیا گیا

قوم پرستوں کی نشانیاں اور طریقہ واردات ایک سا ہوتا ہے ۔ان کے چہرے پر سختی ہوتی ہے، گفتگو میں طنز اور کاٹ ہوتی ہے اگر یہ تعداد میں زیادہ ہوں اس جگہ ان کی رعونت قابلِ دید ہوتی ہے اور جہاں یہ کم ہوں وہاں چھپتے پھرتے ہیں۔ اس لیے ہمارے ایک شہید دوست انہیں لشکری غنڈے کہتے تھے جو غول میں آکر حملہ آور ہوتے ہیں یا چھپ کر حملہ کرتے ہیں ، یہ صرف اپنے اوپر ہوئے ظلم کو بیان کرتے رہتے ہیں اپنی محرومیوں کا رونا روتے ہیں یہ اپنے ہمنواؤں کو بھی ناشکری کا درس دیتے ہیں اگر ان کو تاج محل بھی دےدیا جائے تو بھی یہ قطب مینار اور شالیمار باغ کا مطالبہ کردیتے ہیں ، یہ اپنی کامیابیوں اور پزیرائی کو اپنی صلاحیتوں کا مرہونِ منت سمجھتے ہیں جبکہ یہ قوم پرستی کے سستے نعرے کی بیساکھی کے بدولت حاصل ہوتی ہے ، یہ حد درجہ نااہل ہوتے ہیں اور میرٹ کے قاتل ہوتے ہیں جس ادارے میں ہوتے ہیں اس کو تباہ کردیتے ہیں اسکی مثال آپ ۔ ۔ ۔ کے ۔ایم ۔سی ، واٹر بورڈ ، پی آئی اے ، لینڈ ریونیو ، لوکل ٹیکس ، کے ڈی اے ، اسٹیل مل میں واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہیں پنجابی قوم پرستی ملتی ہے کہیں مہاجر قوم پرستی اور سندھی قوم پرستی کے نتیجے میں بیٹھے لوگ ملتے ہیں جہاں اب تباہی ہی تباہی ہے قوم پرست اپنے جرائم کو اپنی جھوٹی مظلومیت میں چھپانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں یہ جہاں ہوتے ہیں وہاں ریاست میں ریاست بنانے کی کوشش کرتے ہیں جہاں ان کے جرائم کی مکمل پردہ پوشی ہوسکے ، اس قوم پرستی کی وجہ سے بہت سے باصلاحیت لوگ ضائع ہوجاتے ہیں اور اصل حقدار محروم رہ جاتےہیں۔

اس لعنت پر ہمارے نبی کریم صلی اللّہ علیہ وسلم نے فرمایا “جس نے عصبیت کی طرف بلایا وہ ہم میں سے نہیں ”

قوم پرستوں کی دنیا اور آخرت دونوں خراب ہوجاتی ہیں ۔ اللّہ پاک ہم کو اس لعنت سے محفوظ رکھے اور مسلم ہونے پر قائم رکھے ۔ آمین ۔


متعلقہ خبریں


وقت بہت بے رحم ہے!! وجود - جمعرات 22 ستمبر 2022

پرویز مشرف کا پرنسپل سیکریٹری اب کس کو یاد ہے؟ طارق عزیز!!تین وز قبل دنیائے فانی سے کوچ کیا تو اخبار کی کسی سرخی میں بھی نہ ملا۔ خلافت عثمانیہ کے نوویں سلطان سلیم انتقال کر گئے، نوروز خبر چھپائی گئی، سلطنت کے راز ایسے ہی ہوتے ہیں، قابل اعتماد پیری پاشا نے سلطان کے کمرے سے کاغذ س...

وقت بہت بے رحم ہے!!

ترکی اور قوم پرستی، رجب طیب اردوغان کا ایمان افروز واقعہ وجود - بدھ 27 جولائی 2016

مسلم ممالک میں مغربی طرز کی قوم پرستی کی ابتدائی بنیادیں ترکی میں پڑیں۔ عثمانی سلطنت ہی کے عہد میں یہاں نوجوانان ترک جیسی خالص قوم پرست تنظیمیں وجود میں آئیں جو بہت جلد بڑے اثر و رسوخ کی حامل بن گئیں اور عثمانی عہد میں ہی اہم ترین سرکاری عہدوں پر اسی کے کارکن ہوتے تھے۔ یہی وجہ ہے...

ترکی اور قوم پرستی، رجب طیب اردوغان کا ایمان افروز واقعہ

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر