وجود

... loading ...

وجود

امر جیت سنگھ دولت ۔۔۔ایسے لوگ آخری سانس تک ریٹائر نہیں ہوتے!!!

جمعه 27 نومبر 2015 امر جیت سنگھ دولت ۔۔۔ایسے لوگ آخری سانس تک ریٹائر نہیں ہوتے!!!

syed ali geelani

بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کے سابق سربراہ امر جیت سنگھ دولت کی کتاب ” کشمیر :واجپائی کے دور اقتدار میں ” منظر عام پر آگئی ہے اور اس میں حریت پسندکشمیری رہنماوں اور مزاحمت کاروں کے علاوہ بھارت نواز کشمیری رہنماوں کے بارے میں بظاہر کئی انکشافات کئے گیے ہیں۔ واضح رہے کہ اے ایس دولت 1999ء سے 2000ء تک بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کے سربراہ رہے ہیں۔ریٹائر منٹ کے بعد 2001سے2004تک وہ بھارتی وزیر اعظم کے کشمیر کے حوالے سے مشیر بھی رہے،اور آج کل وہ موجودہ بھارت کی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزری بورڈ کے ممبربھی ہیں۔

اے ایس دولت نے کتاب منظر عام پر آنے سے صرف دو تین دن پہلے انڈیا ٹوڈے ٹیلیویژن کوایک تفصیلی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے یہ انکشا ف کیا کہ حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کو نسل کے چیئرمین کے بیٹے عبد الوحید کو ایم بی بی ایس کی سیٹ ،بھارتی انٹیلی جنس تنظیم آئی بی کے سربراہ ایم کے سنگھ کی وساطت سے اس وقت کے وزیر اعلیٰ فاروق عبد اﷲ نے فراہم کی تھی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سید صلاح الدین نے اس ایڈمیشن کے بارے میں خود ایم کے سنگھ سے رابطہ کیا تھا۔حزب ترجمان نے اس کی فوری تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ عبد الوحید کی سلیکشن میرٹ پر ہوئی تھی اور سید صلاح الدین کا نہ کبھی ایم کے سنگھ سے رابطہ تھا اور نہ ہے۔حزب ترجمان نے اسے ہمالیہ سے بھی بڑا جھوٹ قرار دیا۔ادھر سید صلاح الدین کے فرزند نے بھی اس کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ انہوں نے میرٹ پر سیٹ حاصل کی تھی،تاہم سیکورٹی بنیادوں پر جموں سے سری نگر میڈیکل کالج مائیگریشن کے سلسلے میں حکومت وقت سے ان کی فیملی نے رابطہ کیا ۔لیکن یہ رابطہ بھی سری نگر میں مقیم ان کے فیملی ممبران نے کیا اور اس میں ان کے والد کا کوئی عمل دخل نہیں۔ڈاکٹر وحید کا بیان صحیح ثا بت ہوا کیونکہ دوسرے دن جب کتاب منظر عام پر آئی تووہاں ایڈمیشن کا ذکر نہیں بلکہ مائیگریشن کے معاملے کا ذکر تھا۔سابق را چیف نے سید صلاح الدین کے ساتھ رابطوں کا انکشاف کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ان رابطوں میں وہ چا ہتے تھے کہ انہیں واپس وادی میں آنے کی اجازت دی جائے۔اپنی کتاب میں انہوں نے سید علی گیلانی کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان کا علاج وغیرہ بھی خفیہ ایجنسیوں کے خرچے پر ہوا کرتا تھا اور پی ڈی پی کی تخلیق اور 2002میں ان کی کا میابی میں بھی ان کا کردار رہا ہے۔کتاب میں کئی اور کرداروں کا بھی ذکر ہے ،جن میں شبیر احمد شاہ ،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یا سین ملک شامل ہیں۔تاہم سید صلاح الدین اور سید علی گیلانی کے حوالے سے دولت صاحب کے انکشا فات میں واضح تضادات نظر آ رہے ہیں۔سید صلاح الدین عسکری تنظیموں کے سرخیل ہیں اور اگر وہ عسکریت چھوڑ کر وادی میں ایک عام سیاسی کارکن کی حیثیت سے واپس آنا چا ہتے تھے تو یہ بھارت کیلئے عسکریت کا نام و نشان مٹانے کیلئے انمول موقع تھا۔پھر اس موقع کو جان بوجھ کر کیوں ضائع کیا گیا؟دوسری بات اگر سید علی گیلانی پی ڈی پی کی تخلیق اور اس کی کامیابی کیلئے کو شاں تھے تو پھر وہ پرویز مشرف کے چار نکاتی فارمولے کے مخالف کیوں تھے؟ وہ پاکستان کے بہت ہی طاقتور جرنیل کو دو بدو ملاقات میں غدار کے لقب سے کیوں نوازتے رہے؟ وہ سری نگر سے دہلی اور دہلی سے اسلام آباد گھومتے رہتے،ملا قاتیں کرتے ،اعلیٰ شخصیات کے ساتھ فو ٹو سیشن کرواتے۔ مگر انہوں نے دیوار سے لگنا منظور کیوں کیا۔کیا مفتی جسے سابق را سربراہ نے مفتی وہسکی قرار دیا ،اتنا اہم تھا کہ گیلانی صاحب اسی کے زلف کے اسیر ہوکر رہ گئے۔

سید صلاح الدین عسکری تنظیموں کے سرخیل ہیں اور اگر وہ عسکریت چھوڑ کر وادی میں ایک عام سیاسی کارکن کی حیثیت سےواپس آنا چا ہتے تھے تو یہ بھارت کیلئے عسکریت کا نام و نشان مٹانے کے لئے انمول موقع تھا۔پھر اس موقع کو جان بوجھ کر کیوں ضائع کیا گیا؟

اس تضادکو امر جیت سنگھ دولت نے مزید یہ کہہ کر الجھا نے کی کوشش کی ہے کہ گیلانی کا مفتی کے زلفوں کا اسیر ہونے پرانہیں خود بھی یقین نہیں۔ 5جولائی2015کو سرینگر کی معروف نیوز ایجنسی کے این ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے امر جیت سنگھ نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ مجھے خود اپنی کتاب میں لکھے ہوئے اس الزام پر یقین نہیں تاہم جب 2002میں مفتی سعید نے 5نشستوں کے بجائے 15 نشستیں حاصل کیں تو بہت سارے لوگوں نے کہا کہ گیلانی اور جماعت اسلامی کے تعاون سے ،پی ڈی پی نے اتنی نشستیں حاصل کیں۔

تحریک پسندوں کے درمیان لوگوں کو خریدنا،توڑنا اور پھر انہیں تحریک کے خلاف استعمال کرنا کوئی نئی بات نہیں۔دولت جب یہ بات کہہ رہے ہیں تو اس میں اختلاف کی گنجائش نہیں۔اخوان المسلمون اور مسلم مجاہدین تنظیموں کے ’’کوکہ پرے‘‘ اور ’’نبہ آزاد‘‘ جیسے لوگ کہاں سے نازل ہوئے؟ ابھی بھی ایسے کالے بھیڑ نما بھیڑئیے حریت اور عسکری قوتوں کے درمیان شامل ہیں اورہونگے ،لیکن ان کا نام ،دولت صاحب کیوں لیں۔کیونکہ وہ ریٹائر منٹ کے بعد بھی اسی سیٹ اپ کا حصہ ہیں ،جس کے ساتھ انہوں نے زندگی کا قیمتی وقت گزارا ہے۔مجھے پاکستانی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل کی ایک بات یاد آرہی ہے جب ان سے 2003میں میرٹ ہوٹل کے باہر ایک صحافی نے پوچھا کہ آپ ملکی معاملات پر اس طرح بات کرتے ہیں کہ جیسے آپ حاضر سروس جنرل ہیں تو جنرل حمید گل نے مسکراتے ہوئے برجستہ جواب دیا کہ ’’ہم جیسے لوگ زندگی کے آخری سانس تک ریٹائر نہیں ہوتے “۔جناب دولت صاحب کو بھی ریٹائر نہ سمجھا جائے،تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے اور اس کے قائدین کو بے وقعت کرنے میں وہ زندگی کے آخری سانس تک اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔یہ ان کا حق بنتا ہے ۔ تاہم کشمیری حریت پسند عوام کا حق یہ بنتا ہے کہ وہ کسی جھانسے میں مت آئیں۔میں ذاتی طور پر سید صلاح الدین کو قریب سے جانتا ہوں۔وہ مرد فقیر کرائے کے مکان میں رہتا ہے۔اس کے پاس کوئی ذاتی ملکیت نہیں،بینک بیلنس نہیں۔جن مسائل کا شکار یہاں عام کشمیری مہاجر ہے ،عملاََ وہ خود بھی ان مسائل کا شکار ہیں۔وادی سے آمدہ اطلاعات کے مطابق ان کے بچے بھی عام لوگوں جیسی زندگی گزاررہے ہیں۔اس مرد فقیر میں کئی خامیاں ہو سکتی ہیں لیکن جہاں تک تحریک آزادی کشمیرکا تعلق ہے یہ اس شخص کا خواب ہے اور اس خواب کی تعبیر کیلئے وہ ہما لیائی عزم کے ساتھ کھڑا ہے۔


متعلقہ خبریں


مقبوضہ کشمیر: تاریخی جامع مسجد سرینگر 30ہفتوں بعد نماز جمعہ کیلئے کھولنے پر جذباتی مناظر وجود - هفته 05 مارچ 2022

مقبوضہ جموں و کشمیر میں 30ہفتوں بعد تاریخی جامع مسجد سرینگر کونماز جمعہ کے موقع پرنمازیوں کیلئے کھولنے کے موقع پر جذباتی اور روح پرور مناظر دیکھے گئے ۔ جمعہ کو 30ہفتے بعد تاریخی جامع مسجد کے منبر و محراب وعظ و تبلیغ اور خبطہ جمعہ سے گونج اٹھے اور کئی مہینے بعد اس تاریخی عبادت گاہ...

مقبوضہ کشمیر: تاریخی جامع مسجد سرینگر 30ہفتوں بعد  نماز جمعہ کیلئے کھولنے  پر جذباتی مناظر

جموں وکشمیر میں حریت رہنماؤں اور عوام کا زبردست ردِ عمل، یس سر اور لبیک لبیک کی صدائیں! شیخ امین - جمعه 23 ستمبر 2016

جموں و کشمیر میں نواز شریف کی تقریر کو خوب سراہا گیا اور اسے موجودہ حالات کے مطابق بہت ہی حوصلہ افزا قرار دیا جارہا ہے۔ عام کشمیریوں کا ما ننا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کے جذبات و احساسات کو پوری ایمانداری کے ساتھ پیش کیا گیا اور جس طریقے سے میاں نواز شریف نے ریاست جموں کشمیر کے عوام ...

جموں وکشمیر میں حریت رہنماؤں اور عوام کا زبردست ردِ عمل، یس سر اور لبیک لبیک کی صدائیں!

کل جماعتی وفد سے بے رُخی، ذمہ دار کون؟ الطاف ندوی کشمیری - بدھ 07 ستمبر 2016

وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں کل جماعتی وفد 4ستمبر2016ء کوکشمیر وارد ہوا ۔پورا کشمیر بشمول بھارت اور پاکستان دن بھر کشمیر سے متعلق نئی تازہ خبریں جاننے کے لئے ٹیلی ویژن کے سامنے بیٹھ کر نیوز چینلز بدلتے رہے تاکہ کشمیر میں دو مہینے سے جاری خونیں رقص پر روک لگ جانے کی کوئی ...

کل جماعتی وفد سے بے رُخی، ذمہ دار کون؟

مقبوضہ کشمیر میں 44 ویں روز بھی کرفیو اور بندشیں سختی کے ساتھ برقرار شیخ امین - پیر 22 اگست 2016

مقبوضہ کشمیر میں اتوار کو مسلسل44ویں روز بھی ہڑتال ، دن ورات کرفیو اور بندشوں کا سلسلہ سختی کے ساتھ جاری رہنے کے باعث معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔جبکہ شمال وجنوب میں فورسز کے ہاتھوں شبانہ چھاپوں، توڑ پھوڑ ، مارپیٹ اور گرفتاریوں کے بیچ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جار ی ر...

مقبوضہ کشمیر میں 44 ویں روز بھی کرفیو اور بندشیں سختی کے ساتھ برقرار

کشمیر میں اسرائیل طرز کی ہندو بستیاں بنانے کا منصوبہ!!!! وجود - جمعرات 05 مئی 2016

آل پارٹیز حریت کا نفر نس (گیلانی)نے حکومتِ ہند کے آبادکار پنڈتوں کے لیے کمپوزٹ ٹاؤن شپ قائم کرنے کے منصوبے پر بضد رہنے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کشمیریوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے اور پنڈتوں کو سماج سے الگ تھلگ کرنے کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دی جائے گی او...

کشمیر میں اسرائیل طرز کی ہندو بستیاں بنانے کا منصوبہ!!!!

حریت کی موجودگی میں کبھی قیادت کا بحران پیدا نہیں ہوگا: سید علی گیلانی وجود - منگل 29 مارچ 2016

بزرگ رہنما اوتحریکِ حریت جموں و کشمیر کے سربراہ سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ ’’تحریکِ حریت جموں و کشمیر‘‘ اگرچہ ریاست کے طول وعرض میں پھیلی ایک مضبوط اور فعال تنظیم ہے تاہم اس کو مز ید وسعت دینا اور زیادہ فعال بنانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، جس کی طرف فوری توجہ کرنا ناگزیر ہے۔ معر...

حریت کی موجودگی میں کبھی قیادت کا بحران پیدا نہیں ہوگا: سید علی گیلانی

قائد تحریک حریت سید علی گیلانی کی حالت تسلی بخش وجود - پیر 14 مارچ 2016

بزرگ کشمیری رہنماسید علی گیلانی کو نئی دہلی کے میکس اسپتال میں جمعہ 10مارچ کو تشویشناک حالت میں داخل کیا گیا تھا۔ گزشتہ روز دن کے دو بجے وہاں سے فارغ کئے گئے ہیں اوران کی حالت اب تسلی بخش ہے۔حریت ترجمان ایاز اکبر نے وجود ڈاٹ کا م سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سید علی گیلانی کو جمعہ...

قائد تحریک حریت سید علی گیلانی کی حالت تسلی بخش

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں کشمیری طالب علموں کے پرامن مظاہرے پر پورا بھارت برہم وجود - هفته 13 فروری 2016

سکھوں کی تنظیم دل خالصہ نے مرحوم محمد مقبول بٹ کو 32ویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم نے اپنی قوم کے لوگوں کی آزادی کیلئے اپنی جان کی قربانی دی۔تنظیم کے لیڈرکنور پال سنگھ نے مرحوم محمد مقبول بٹ کی والدہ کو ’’باہمت خاتون‘‘ کے خطاب سے نوازتے ہوئے کہا کہ م...

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں کشمیری طالب علموں کے پرامن مظاہرے پر پورا بھارت برہم

پاکستانی پارلیمنٹری پینل کی سفارش بھارت کو خوش کرنے کی ایک کوشش ہے وجود - جمعه 05 فروری 2016

قائد حریت سید علی گیلانی نے پاکستانی پارلیمنٹری پینل کی اس سفارش کہ ’’پاکستان کشمیر کی آزادی کے لیے سرگرم سرفروشوں کی حوصلہ افزائی بند کرے اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائے‘‘ کو غیر منصفانہ اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد میں مصروف گروپوں کا د...

پاکستانی پارلیمنٹری پینل کی سفارش بھارت کو خوش کرنے کی ایک کوشش ہے

پاکستان مہاجرین کی آباد کاری کے لئے اقدامات اُٹھائے شیخ امین - جمعرات 04 فروری 2016

آل پارٹیز حریت کا نفرنس کے چیر مین سید علی گیلانی نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کشمیری خاندانوں کو درپیش گونا گوں مسائل حل کرنے اور ان کی بازآبادکاری کی طرف خاص توجہ مبذول کریں، جو بھارتی افواج کے مظالم سے تنگ آکر مقبوضہ خطے سے آزاد علاقے کی طرف ...

پاکستان مہاجرین کی آباد کاری کے لئے اقدامات اُٹھائے

26 جنوری :کشمیریوں کی جانب سے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان وجود - پیر 25 جنوری 2016

بھارت ایک روز بعد 26جنوری کو یوم جمہوریہ کے طور پر منا نے جارہا ہے تاہم کشمیری عوام ہر سال کی طرح اس روز کو کو یوم سیا ہ کے طور پر منا نے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔بزرگ رہنماقائد حریت سید علی گیلانی نے 26جنوری کو کشمیریوں کے لئے یومِ سیاہ قرار دیتے ہوئے اس دن مکمل ہڑتال اور سرکاری...

26 جنوری :کشمیریوں کی جانب سے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان

پاکستانی قیادت کشمیریوں کی پشتیبا ن بنے یا دستبردار ہو جائے شیخ امین - بدھ 20 جنوری 2016

متحدہ جہاد کونسل جموں و کشمیر کے چیئرمین پیر سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کاوکیل ہے لیکن پاکستانی قیادت کو قاتل کی حمایت یا مخالفت میں سے کسی ایک چیز کا انتخاب کرنا ہو گا۔ کشمیر کی وکالت اور بھارت سے دوستی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔پٹھان کوٹ ایئر بیس پر کارروائی ...

پاکستانی قیادت کشمیریوں کی پشتیبا ن بنے یا دستبردار ہو جائے

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر