... loading ...
امریکا میں بچوں میں موٹاپے کی شرح گزشتہ 30 سالوں میں دوگنی، اور بالغان میں چوگنی، ہو چکی ہے۔ ایک نئی تحقیق میں پایا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ کمپنیوں کے جتنے بھی اشتہارات اب ٹیلی وژن پر آتے ہیں ان کا واضح ہدف نوعمر بچے ہوتے ہیں اور یوں وہ موٹاپے کو مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہیں۔
ڈارٹ ماؤتھ یونیورسٹی کے گیزل اسکول آف میڈیسن کے مطابق ٹیلی وژن چینلوں پر فاسٹ فوڈ کمپنیوں کے اشتہار دیکھنے والے بچے ممکنہ طور پر اپنے خانہ کے ساتھ ان ریستورانوں میں زیادہ جاتے ہیں۔
ایک تحقیق میں 2009ء میں قومی سطح پر نشر ہونے والے تمام فاسٹ فوڈ ٹی وی اشتہاروں کے اعداد و شمار اکٹھے کیے گئے اور پایا کہ 79 فیصد اشتہارات چار نیٹ ورکس پر نشر ہوئے جن کا مقصد نوعمر بچوں کو دو بڑے اداروں، برکر کنگ اور میک ڈونلڈز، کی طرف کھینچنا تھا۔
تحقیق میں تین سے سال سال کے 100 بچوں، اور ان کے والدین میں سےکسی ایک، کو شامل کیا گیا۔ والدین نے بتایا کہ بچہ نکلوڈین، نک ٹونز، کارٹون نیٹ ورک اور ڈزنی چینل کتنا دیکھتے ہیں۔ جواب میں 37 فیصد والدین نے بتایا کہ وہ فاسٹ فوڈ کے اشتہارات پر توجہ رکھتے ہیں۔ 54 فیصد نے کہا کہ بچوں نے کم از کم ایک مرتبہ ریستوران جانے کی فرمائش ضرور کی ہے جبکہ 29 فیصد بچے ایسے ہیں جنہوں نے ان ریستورانوں میں فاسٹ فوڈ کے ساتھ ملنے والے کھلونے بھی حاصل کیے۔ 83 فیصد بچے برگر کنگ یا میک ڈونلڈز میں سے کسی ایک، یا دونوں ریستورانوں، پر گئے ہیں۔ یہ تحقیق جرنل آف پیڈیاٹرکس میں شائع ہوئی۔
ایک خبر کے مطابق امریکا میں 2 سے 19 سال کے درمیان کا ہر تین میں سے ایک بچہ روزانہ کسی نہ کسی قسم کا فاسٹ فوڈ استعمال کرتا ہے۔ ان میں سے 12 فیدص بچے اپنی روزمرہ کیلوریز کا 40 فیصد حصہ فاسٹ فوڈ سے حاصل کرتے ہیں۔
اب کیونکہ میک ڈونلڈز زبردست مالیاتی خسارے سے دوچار ہے اس لیے قوی امکان یہی ہے کہ وہ کھلونوں کے ذریعے بچوں کو اپنے ناقص کھانوں کی طرف زیادہ سے زیادہ راغب کرے گا اور یوں موٹاپے کے قومی بحران کو مستقبل میں مزید گمبھیر بنائے گا۔
کینیڈا میں کی گئی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موٹاپے سے نہ صرف دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ دماغ کو بھی زیادہ تیزی سے بڑھاپے کا شکار ہونے لگتا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ تحقیق 50 سے 66 سال کے 9 ہزار سے زائد کینیڈین شہریوں پر کی گئی جن کی اوسط عمر 58 سال کے لگ بھ...