وجود

... loading ...

وجود

چین میں خیراتی اداروں کے لیے نئے قانون پر غور

پیر 02 نومبر 2015 چین میں خیراتی اداروں کے لیے نئے قانون پر غور

china-charity

چین میں ملک بھر کے قانون ساز پہلے خیراتی قانون پر غور کررہے ہیں تاکہ ان کے درمیان شفافیت کو بڑھایا جا سکے۔

قومی عوامی کانگریس میں اس وقت ایک مسودے پر گفتگو کی جا رہی ہے جو خیراتی اداروں کو اپنے کام کی واضح معلومات عوام کے سامنے لانے پر مجبور کرے گا۔ یہ قانون کہتا ہے کہ ایسی معلومات کم از کم ہر تین ماہ بعد جاری ہونی چاہئیں۔

قانون سازوں کے وفود کے ایک رکن لی ژین لائی نے کہا کہ ایسی قانون سازی بڑھتے ہوئے سماجی مطالبات کے مطابق ہے۔ “عوام عطیات کی مقدار کے بارے میں فکر مند ہیں، کہ وہ کیسے استعمال کیے جا رہے ہیں، ان کی موثریت کیا ہے اور کیا یہ واقعی لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو رہے ہیں۔ خیراتی اداروں میں بدعنوانی اور بدمعاملگی نے اس کام کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور معاشرے پر برے اثرات مرتب کیے ہیں۔ اس لیے میں خیراتی اور چندہ جمع کرنے والے اداروں کے بارے میں قانون سازی کی اس تجویز پر زور دوں گا تاکہ خیراتی عمل میں اور اس پر عوام کی نگرانی کو شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔”

چین میں خیراتی شعبہ گزشتہ ایک دہائی میں بہت تیزی سے بڑھا ہے، 10 سال کے مقابلے میں عطیات میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی مقبولیت سے بھی حالیہ چند سالوں میں اس شعبے کو بہت تقویت ملی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ اگست سے آئس بکٹ چیلنج کے بارے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر پوسٹس چین میں 4.5 ارب مرتبہ پڑھی گئیں اور 8 ملین یوآن یا 1.2 امریکی ڈالرز جمع کیے گئے۔

کانگریس کے سیشن میں شریک قانون سازوں کا یہ بھی ماننا تھا کہ آن لائن عطیات کے پلیٹ فارموں کا پھیلاؤ کے ساتھ آن لائن چندہ جمع کرنے پر بھی خصوصی احکامات ضروری ہیں۔

زیر بحث مسودے میں رضاکاروں کے حقوق کی ضمانت کی شرائط بھی شامل ہیں اور یہ یقینی بناتا ہے کہ خیراتی ادارے، عطیات دینے اور لینے والے محصولات کے معاملے میں رعایت حاصل کریں۔ باضابطہ اعدادوشمار کے مطابق چین میں تقریباً 3 ہزار رجسٹر شدہ خیراتی ادارے ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر