... loading ...
چین کے سرمایہ کاروں نے برطانیہ میں نجی اسکول خریدنا شروع کردیے ہیں کیونکہ چین کے امیر اور صاحب ثروت گھرانے اپنے بچوں کو برطانیہ میں پڑھانا چاہتے ہیں۔
برطانیہ کے روزنامے ‘ڈیلی میل’ کے مطابق برطانیہ کے 100 بہترین نجی اسکولوں میں شامل چیز گرامر اسکول چین کے ایک ادارے اچیو ایجوکیشن نے خریدا ہے۔ اسٹیفرڈ شائر میں واقع یہ اسکول سالانہ 11 ہزار برطانوی پاؤنڈز فیس لیتا ہے اور بورڈنگ کو بھی ملایا جائے تو اس کی فیس ساڑھے 36 ہزار برطانوی پاؤنڈز یعنی 60 لاکھ پاکستانی روپے بنتی ہے۔ اس وقت اسکول میں 300 طالب ہیں، جن میں سے 40 کا تعلق چین سے ہے۔
چیز گرامر کے ڈائریکٹر ژو تونگ کہتے ہیں کہ چینی طلباء جامعہ کی سطح کے علاوہ اب ثانوی تعلیم کے لیے بھی برطانیہ آنا چاہتے ہیں۔ دراصل چین اور دیگر ایشیائی ممالک میں قائم بین الاقوامی اسکول چینی اشرافیہ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا نہیں کر پا رہی۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے مکمل طور پر انگریزی میں تعلیم حاصل کریں اور ایسے ماحول میں پڑھیں جہاں تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
برطانیہ میں نجی اسکول غیر ملکی طلباء کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا رہے ہیں، جو ان کی آمدنی میں زبردست اضافہ کررہے ہیں۔
چیز گرامر اسکول نے چینی طلباء کی اضافی مدد کے لیے ایک خصوصی پروگرام متعارف کروایا ہے اور شنگھائی میں ایک دفتر بھی قائم کر رکھا ہے۔
برطانیہ کے نجی ابتدائی و ثانوی اسکولوں میں 6344 چینی طلباء زیر تعلیم ہیں جو ملک میں کل بین الاقوامی طالب علموں کا 14 فیصد ہیں جو کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ شرح ہے۔
اسکول ٹرانسفر کمپنی کے بانی پیئرس کارٹر کہتے ہیں کہ چین، سنگاپور، فلپائن، بھارت اور ہانگ کانگ کے ساتھ پاکستان سے بھی زبردست دلچسپی ظاہر کی جا رہی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ برطانیہ کے نظام تعلیم میں سرمایہ کاری طویل میعاد میں بہت اہم اور منافع بخش ثابت ہو رہی ہے۔
موجودہ دورِ حکومت میں چینی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں ایک ارب 94 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی جبکہ سابقہ حکومت کے دور میں 5 سال کے عرصے میں 4ارب 16 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2019 سے دسمبر 2021 تک چینی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں ا...
چین ہائی ٹیک تحقیق و ترقی کے ساتھ ساتھ ریلوے، پانی محفوظ بنانے کے منصوبوں جیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں زیادہ سرمایہ کاری کرے گا۔ رواں سال کل سرمایہ کاری 6 ٹریلین یوآن (926.6 ارب ڈالرز) سے تجاوز کر جائے گی، جس کا نصف حصہ نقل و حمل، ماحولیاتی تحفظ، شہری منصوبہ بندی اور سی...