... loading ...
قطر کے معروف ٹیلی وژن چینل الجزیرہ نے انسانی حقوق کے مختلف اداروں کے ساتھ مل کر ایسے شواہد منظرعام پر لایا ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی۔
دستاویزی شواہد، جن پر 8 ماہ تحقیق کی گئی ہے، سے معلوم ہوا ہے حکومت سیاسی فوائد سمیٹنے کے لیے مذہبی فسادات کروائے۔ اس تحقیق میں یل یونیورسٹی لاء اسکول، لونسٹائن کلینک، الجزیرہ انوسٹی گیٹو یونٹ اور فورٹیفائی رائٹس شامل رہے ہیں۔
لونسٹائن کلینک کا کہنا ہے کہ “جس پیمانے پر مظالم ڈھائے گئے ہیں اور جس طرح سیاست دانوں نے مسلمانوں کے حوالے سے گفتگو کی ہے، اس سے نسل کشی کے ارادے تو نظر آ ہی رہے ہیں۔”
دونوں اداروں کے شواہد کے مطابق حکومت سیاسی فوائد حاصل کرنے کے مذہبی تفرقہ کو ہوا دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ مسلمانوں مخالف مظاہروں کو کو تحریک دینے ساتھ ساتھ برما کے عام باشندوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور اس کے لیے خوف کو بطور حربہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ سخت گیر بدھ گروہوں کی مالی مدد بھی کی جا رہی ہے تاکہ وہ مسلمانوں کے لڑنے میں کام آئیں۔
برما میں 25 سال بعد پہلے عام انتخابات 8 نومبر کو ہوں گے اور فوج کی حمایت یافتہ متحدہ استحکام و ترقی پارٹی کے خلاف مسلمانوں کو دبانے اور انہیں ہدف بنانے کے دستاویزی شواہد موجود ہیں اور عینی شہادتیں بھی۔ الجزیرہ نے برما کے صدر اور حکومتی ترجمان سے بارہا رابطے کیے ہیں لیکن کوئی جواب نہیں دیا جا رہا۔
“جینوسائیڈ ایجنڈا” (Genocide Agenda) نامی نئی دستاویزی فلم میں پیش کردہ تحقیق قانونی و سفارتی ماہرین کے سامنے سوال اٹھاتی ہے کہ حکومت کی مہم مسلمانوں کے باضابطہ خاتمے کے لیے ہے؟
یونیورسٹی آف لندن کے پروفیسر پینی گرین، جو انٹرنیشنل اسٹیٹ کرائم انیشی ایٹو کے ڈائریکٹر بھی ہیں ، کہتے ہیں کہ “برما کے صدر تھین سین حکومتی مفادات کی خاطر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی پھیلانے کے لیے تیار ہیں، تاکہ وہ برماکے اندر مسلم آبادی کو دبا سکیں، انہیں تنہا کرسکیں اور عام معاشرے سے کاٹ سکیں۔ یہ نسل کشی کے عمل کا حصہ ہے۔”
گرین نے 2012ء کے فسادات پر کہا کہ “یہ مذہبی فسادات نہیں تھے، یہ مکمل طور پر منصوبہ بندی کے ذریعے کیا گیا تشدد تھا۔ جس کے لیے دور دراز علاقوں سے بدھ گروپوں کو لانے کے لیے تیز رفتار بسیں تک چلائی گئی تھیں۔ انہیں کھانے اور پینے کا سامان فراہم کیا گیا تھا۔ اس پر خرچ ہونے والا پیسہ لازمی کسی نہ کسی نے دیا ہوگا۔ یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ تمام کام مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ ہوا تھا۔”
اقوام متحدہ کے سابق رپورٹر برائے برما ٹامس اوجیا کوئنٹانا نے مطالبہ کیا ہے کہ نسل کشی کے معاملے پر صدر تھین سین اور داخلی امور اور تارکین وطن کے برمی وزراء کے خلاف تحقیق ہونی چاہیے۔
فلم میں ایک سرکاری فوجی دستاویز بھی پیش کی گئی ہے، جو عوام کے لیے تھی اور کہا گیا تھا کہ مسلمان انہیں چیر پھاڑ دیں گے۔ یعنی اس طرح خوف پھیلا کر مسلمانوں کے خلاف کارروائیوں کو ٹھیک ثابت کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ایک خفیہ دستاویز کے مطابق مختلف علاقوں میں ایک پیغام پھیلایا گیا تھا کہ ملک میں مذہبی فسادات کا خطرہ ہے تاکہ مقامی آبادی میں مسلمانوں سے خوف پیدا ہو۔ الجزیرہ یہ تمام دستاویزات ترجمے کے ساتھ پیش کررہا ہے۔
ایک سابق فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے پر الجزیرہ کو بتایا کہ اس پورے معاملے میں فوج پس پردہ ملوث ہے۔ “وہ تو براہ راست شامل نہیں لیکن سب کی ڈوریں فوج ہی ہلا رہی ہے۔”
فورٹیفائی رائٹس نامی گروپ کے بانی میٹ اسمتھ کہتے ہیں کہ معاملہ روہنگیا اور راکھائن ریاست کے معاملے میں نسل کشی کا امکان ہے اور ملک کے چند طاقتور ترین افراد کے خلاف بین الاقوامی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
میانمار کی عدالت نے معزول رہنما آنگ سان سوچی کو مزید چارسال قید کی سزا سنا دی ۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 76 سالہ آنگ سان سوچی کو بغیر لائسنس کے واکی ٹاکیز رکھنے کے الزام میں سزا سنائی۔آنگ سان سوچی کے خلاف 11 مقدمات زیر سماعت ہیں جن کی مشترکہ سزا 100 سال سے زیادہ قید ہے۔گزشتہ م...
بھار ت میں روہنگیا پناہ گزینوں کو مقامی افراد کے ہاتھوں مشکلات کا سامنا ہے۔ان دنوں حق اور انصاف کے بارے میں بات کرنا ایک خاصا مشکل کام ہے، خاص طور پر اس وقت جب آپ کی دلیل مسلمانوں کے حق میں جاتی ہو۔اگر کوئی مسلمان اس طرح کی بہکی بہکی باتیں کریں تو انھیں نظر انداز کیا جا سکتا ہے ...
قطر نیشنل بینک کا خفیہ ڈیٹا منظر عام پر آ گیا ہے جس میں الجزیرہ کے صحافیوں کے علاوہ شاہی خاندان اور برطانوی جاسوسوں کی معلومات بھی سامنے آئی ہے۔ جس میں ذاتی بینک کھاتے اور پاس ورڈز تک موجود ہیں۔ قطر نیشنل بینک نے کہا ہے کہ وہ مبینہ ہیک پر تحقیقات کررہا ہے جس میں ان کے صارفین ...
الجزیرہ امریکا نے رواں سال 30 اپریل تک اپنے کیبل ٹیلی وژن اور ڈیجیٹل آپریشنز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ کرتے ہوئے الجزیرہ کا کہنا ہے کہ دراصل ان کے کاروبار کا انداز امریکا میں ذرائع ابلاغ کی مارکیٹ کو درپیش اقتصادی مسائل کی وجہ سے مزید جاری نہیں رہ سکتا۔ الجزیرہ امریک...