وجود

... loading ...

وجود

کینیڈا کے انتخابات، کامیاب مسلمان امیدواروں پر ایک نظر

جمعه 23 اکتوبر 2015 کینیڈا کے انتخابات، کامیاب مسلمان امیدواروں پر ایک نظر

کینیڈا میں 2015ء کے وفاقی انتخابات میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں نے بھی حصہ لیا۔ لبرل پارٹی کے تیزی سے ابھرنے سے مسلمانوں نے خاص طور پر ٹورنٹو کے علاقے میں کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں کینیڈا کے پہلے صومالی نژاد رکن پارلیمان احمد حسین اور کینیڈا کی پہلی افغان نژاد رکن مریم منصف شامل ہیں۔ پارلیمان میں آنے والے بیشتر مسلمان سیاست میں نووارد ہیں، سوائے عمر الغبرا اوریاسمین رتانسی کے، جو پہلے بھی لبرل رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔

اب تک کل 10 مسلمان امیدواروں کی کامیابی کی تصدیق ہوچکی ہے، جو ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ آئیے ان کےبارے میں مختصراً جانتے ہیں۔

عمر الغبرا

عمر ایک مکینیکل انجینئر ہیں۔ وہ رایرسن یونیورسٹی میں انجینئرنگ و تعمیراتی سائنس کے شعبے کے معروف استاد ہیں۔ وہ 2006ء سے 2008ء تک مسی سواگا کے لیے لبرل رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔

عمر ایک مکینیکل انجینئر ہیں۔ وہ رایرسن یونیورسٹی میں انجینئرنگ و تعمیراتی سائنس کے شعبے کے معروف استاد ہیں۔ وہ 2006ء سے 2008ء تک مسی سواگا کے لیے لبرل رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔


علی احساسی

علی احساسی پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں، اور اوسگوڈ ہال لاء اسکول سے ایل ایل بی کی سند رکھتے ہیں۔ وہ اونٹاریو کے محکمہ اقتصادی ترقی و بین الاقوامی تجارت میں سرکاری ملازم رہے اور بعد ازاں محکمہ خارجہ امور و بین الاقوامی تجارت میں چلے گئے۔

علی احساسی پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں، اور اوسگوڈ ہال لاء اسکول سے ایل ایل بی کی سند رکھتے ہیں۔ وہ اونٹاریو کے محکمہ اقتصادی ترقی و بین الاقوامی تجارت میں سرکاری ملازم رہے اور بعد ازاں محکمہ خارجہ امور و بین الاقوامی تجارت میں چلے گئے۔


احمد حسین

یونیورسٹی آف اٹاوا سے قانون کی سند رکھتے ہیں۔ آپ نے دیگر احباب کے ساتھ مل کر ریجنٹ پارک کمیونٹی کونسل بنائی تھی۔ احمد اس وقت کینیڈین صومالی کانگریس کے قومی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یونیورسٹی آف اٹاوا سے قانون کی سند رکھتے ہیں۔ آپ نے دیگر احباب کے ساتھ مل کر ریجنٹ پارک کمیونٹی کونسل بنائی تھی۔ احمد اس وقت کینیڈین صومالی کانگریس کے قومی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔


مجید جوہری

جوہری اپنے مشاورتی ادارے اریڈیئم مینجمنٹ کنسلٹنگ گروپ انکارپوریٹڈ کے مالک اور سی ای او ہیں۔ وہ یارک یونیورسٹی کے شولک اسکول آف بزنس سے ایم بی اے کی سند رکھتے ہیں۔ وہ رچمنڈ ہل چیمبر آف کامرس، ہارٹ اینڈ اسٹروک فاؤنڈیشن آف اونٹاریو، ایرانین کینیڈین نیٹ ورک اور ایرانین کینیڈین کانگریس کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہیں ۔

جوہری اپنے مشاورتی ادارے اریڈیئم مینجمنٹ کنسلٹنگ گروپ انکارپوریٹڈ کے مالک اور سی ای او ہیں۔ وہ یارک یونیورسٹی کے شولک اسکول آف بزنس سے ایم بی اے کی سند رکھتے ہیں۔ وہ رچمنڈ ہل چیمبر آف کامرس، ہارٹ اینڈ اسٹروک فاؤنڈیشن آف اونٹاریو، ایرانین کینیڈین نیٹ ورک اور ایرانین کینیڈین کانگریس کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہیں ۔


اقراء خالد

اقرا 2007ء میں علم جرائم اور پیشہ ورانہ لکھائی میں ڈبل میجر کے ساتھ یارک یونیورسٹی سے گریجویٹ بنیں۔ بعد ازاں انہوں نے اپنی جیورس ڈاکٹر کی سند حاصل کی اور اب شہر مسی سواگا کے ساتھ قانونی ماہر کے طور پر کام کررہی ہیں۔ آپ کونسل فار دی ایڈوانسمنٹ آف مسلم پروفیشنلز کے لیے کمیونی کیشنز کوآرڈی نیٹر ہیں۔

اقرا 2007ء میں علم جرائم اور پیشہ ورانہ لکھائی میں ڈبل میجر کے ساتھ یارک یونیورسٹی سے گریجویٹ بنیں۔ بعد ازاں انہوں نے اپنی جیورس ڈاکٹر کی سند حاصل کی اور اب شہر مسی سواگا کے ساتھ قانونی ماہر کے طور پر کام کررہی ہیں۔ آپ کونسل فار دی ایڈوانسمنٹ آف مسلم پروفیشنلز کے لیے کمیونی کیشنز کوآرڈی نیٹر ہیں۔


مریم منصف

maryam-monsef

مریم نے ریڈ پشمینہ مہم شروع کی تھی جس نے افغانستان میں عورتوں اور بچیوں کے لیے ڈیڑھ لاکھ ڈالرز جمع کیے تھے۔ وہ پیٹر بورو YMCA پیس تمغہ یافتہ ہیں۔


یاسمین رتانسی

یاسمین 2004ء سے 2011ء تک ڈون ویلی ایسٹ سے رکن پارلیمان رہیں۔ لبرل جماعت کی نائب سربراہ کی حیثیت سےانہوں نے اپنے ساتھی اراکین پارلیمان کی زبردست قیادت کی اور خود کو عمدہ مذاکرات کار کی حیثیت سے ثابت کیا۔

یاسمین 2004ء سے 2011ء تک ڈون ویلی ایسٹ سے رکن پارلیمان رہیں۔ لبرل جماعت کی نائب سربراہ کی حیثیت سےانہوں نے اپنے ساتھی اراکین پارلیمان کی زبردست قیادت کی اور خود کو عمدہ مذاکرات کار کی حیثیت سے ثابت کیا۔


مروان تبارا

مروان تبارا ایک لبنانی کینیڈین ہیں جو جامعہ گیولف سے سیاسیات میں گریجویٹ ہیں۔ تبارا کو اپنی انتخابی مہم میں اس وقت تنازع کاسامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے افغانستان اور مشرق وسطیٰ کے حوالے سے کینیڈا کی خارجہ پالیسی پر تنقید کی تھی۔

مروان تبارا ایک لبنانی کینیڈین ہیں جو جامعہ گیولف سے سیاسیات میں گریجویٹ ہیں۔ تبارا کو اپنی انتخابی مہم میں اس وقت تنازع کاسامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے افغانستان اور مشرق وسطیٰ کے حوالے سے کینیڈا کی خارجہ پالیسی پر تنقید کی تھی۔


عارف ویرانی

عارف میک گل یونیورسٹی سے تاریخ و سیاسیات میں گریجویٹ ہیں اور انہوں نے یونیورسٹی آف ٹورنٹو سے ایل ایل بی کی سند بھی حاصل کر رکھی ہے۔ وہ اٹاوا میں کینیڈین ہیومن رائٹس کمیشن میں تجزیہ کار؛ مونٹریال میں ایک قانونی ادارے اور روانڈا کے لیے اقوام متحدہ کے بین الاقوامی کرائم ٹریبونل میں اسسٹنٹ ٹرائل اٹارنی رہ چکے ہیں۔

عارف میک گل یونیورسٹی سے تاریخ و سیاسیات میں گریجویٹ ہیں اور انہوں نے یونیورسٹی آف ٹورنٹو سے ایل ایل بی کی سند بھی حاصل کر رکھی ہے۔ وہ اٹاوا میں کینیڈین ہیومن رائٹس کمیشن میں تجزیہ کار؛ مونٹریال میں ایک قانونی ادارے اور روانڈا کے لیے اقوام متحدہ کے بین الاقوامی کرائم ٹریبونل میں اسسٹنٹ ٹرائل اٹارنی رہ چکے ہیں۔


سلمیٰ زاہد

سلمیٰ حکومت اونٹاریو کے دفتر برائے وزارت شہریت، ترک وطن و بین الاقوامی تجارت میں سینئر مشیر ہیں۔ آپ کوئنز ڈائمنڈ جوبلی میڈل بھی جیت چکی ہیں۔

سلمیٰ حکومت اونٹاریو کے دفتر برائے وزارت شہریت، ترک وطن و بین الاقوامی تجارت میں سینئر مشیر ہیں۔ آپ کوئنز ڈائمنڈ جوبلی میڈل بھی جیت چکی ہیں۔


متعلقہ خبریں


کینیڈا، سابق وزیراعظم کے صاحبزادے کی انتخابات میں زبردست کامیابی وجود - بدھ 21 اکتوبر 2015

کینیڈا کے نئے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو ایک مرتبہ پھر اسی گھر میں منتقل ہو رہے ہیں، جہاں وہ پلے بڑھے اور اپنی زندگی کے 12 سال گزارے، یعنی ایوانِ وزیر اعظم میں۔ لبرل رہنما سابق وزیر اعظم پیری ٹروڈیو کے صاحبزادے ہیں اور سوموار کو ہونے والے وفاقی انتخابات میں ان کی جماعت نے واضح کامیابی...

کینیڈا، سابق وزیراعظم کے صاحبزادے کی انتخابات میں زبردست کامیابی

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر