... loading ...
کینیڈا کے نئے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو ایک مرتبہ پھر اسی گھر میں منتقل ہو رہے ہیں، جہاں وہ پلے بڑھے اور اپنی زندگی کے 12 سال گزارے، یعنی ایوانِ وزیر اعظم میں۔ لبرل رہنما سابق وزیر اعظم پیری ٹروڈیو کے صاحبزادے ہیں اور سوموار کو ہونے والے وفاقی انتخابات میں ان کی جماعت نے واضح کامیابی حاصل کی ہے۔ گو کہ کینیڈا کے انتخابات میں حتمی گنتی ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے لیکن پارلیمان کی 338 میں سے 174 نشستیں لبرل جیتتے نظر آ رہے ہیں۔
یوں ٹروڈیو کی زیر قیادت لبرلز نے تاریخ سب سے بڑی کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔ اس سے پہلے کنزرویٹوز نے 1984ء کے انتخابات میں 111 نشستیں جیتی تھیں۔
یہ شاندار کامیابی 43 سالہ ٹروڈیو کی ولولہ انگیز قیادت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے 2013ء میں جماعت کی قیادت اس وقت سنبھالی تھی جب اس کا شیرازہ بکھرا ہوا تھا لیکن اپنی صلاحیتوں، خوبصورت انداز، ذہانت اور معیشت کو فائدہ پہنچانے کے وعدوں نے ان کی جماعت کو فاتح بنا دیا ہے۔
1971ء میں کرسمس کے دن پیداہونے والے ٹروڈیو 1984ء میں اپنے والد کے وزارت عظمیٰ پر فائز رہنے تک ایک نمایاں شخصیت رہے۔ وہ پہلی بار 2008ء میں خود بھی رکن پارلیمان بنے اور 2011ء میں بھی کامیابی حاصل کی لیکن ان کی لبرل پارٹی کو تاریخ کی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جس پر قیادت کو استعفے دے دیے اور یوں ٹروڈیو لبرل پارٹی کے نئے سربراہ بن گئے۔
کینیڈا میں 2015ء کے وفاقی انتخابات میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں نے بھی حصہ لیا۔ لبرل پارٹی کے تیزی سے ابھرنے سے مسلمانوں نے خاص طور پر ٹورنٹو کے علاقے میں کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں کینیڈا کے پہلے صومالی نژاد رکن پارلیمان احمد حسین اور کینیڈا کی پہلی افغان نژاد رکن مریم منصف شامل...