... loading ...
شام کے تنازع میں روس کی براہ راست مداخلت روسی مسلمانوں کو مزید تقسیم کررہی ہے۔ گو کہ روس میں موجود مسلمان کبھی متحد نہیں رہے لیکن تازہ ترین صورتحال نے اس خلیج کو مزید گہرا کردیا ہے۔
روس نے ایک ہفتہ قبل شام میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا جس کے بارے میں ماسکو کا دعویٰ ہے کہ وہ دولت اسلامیہ (داعش) اور دیگر شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو ہدف بنا رہا ہے جبکہ ترکی اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک کو خطرہ ہے کہ حقیقی ہدف شامی صدر بشار الاسد کے خلاف برسر پیکار شامی گروہ ہیں۔
2011ء کی مردم شماری کے مطابق روس میں مسلمانوں کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ درحقیقت مسلمانوں کی آبادی 2 کروڑ بنتی ہے یعنی روس کی کل آبادی کا 14 فیصد۔ روسی مسلمانوں کی قیادت 80 مفتی کرتے ہیں لیکن ان کا اثر و رسوخ اور انداز ایک دوسرے سے کافی مختلف ہے۔ 7 ہزار میں سے 6 ہزار 400مساجد ایسے مفتیوں کی گرفت میں ہیں جو کم و بیش ریاست کے حق میں ہی ہوتے ہیں۔ وہ شام میں حملے شروع کرنے پر صدر ولادیمر پیوتن کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں اور مغرب کے اُن الزامات پر بات نہیں کرتے کہ روس کے طیارے اعتدال پسند باغی عناصر کو نشانہ کیوں بنا رہے ہیں لیکن چند مذہبی رہنما ایسے ضرور ہیں جو سوالات اٹھا رہے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مفتی نافع اللہ عاشروف کہتے ہیں کہ “اس وقت ہمیں معلوم نہیں کہ روسی بم آخر کس پر گررہے ہیں، اس لیے کوئی حتمی رائے تو قائم نہیں کرسکتے لیکن اگر روس کے طیارے داعش کے بجائے محض خانہ جنگی کے ایک فریق کو تہہ تیغ کررہے ہیں تو اس کو درست ثابت نہیں کیا جا سکتا۔” انہوں نے مزید کہا کہ داعش ایک ایسی قوت ہے جو شام میں باہر سے داخل ہوئی ہے اور اس کے خلاف مزاحمت کرنی چاہیے لیکن حکومت کے حامی اور مخالف گروہوں کے درمیان خانہ جنگی میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے یہ سراسر شام کے عوام کا داخلی معاملہ ہے۔
ایک مسلمان کارکن علی چارنسکی کہتے ہیں کہ بشار الاسد شام کے مسلمانوں پر مظالم ڈھانے میں مشہور ہے۔ تمام مسلمان ایک برادری ہیں، ایک جسم ہیں، اس لیے روس کے مسلمان حکومت کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہو سکتے۔ میرے دوستوں اور جاننے والوں میں کوئی مسلمان اس صورتحال سے مطمئن اور خوش نہیں ہے۔
ایک مذہبی کارکن ایرات واخیتوف کا کہنا ہے کہ اختلاف رکھنے کے باوجود حکومت کے خلاف کھلے عام مظاہرے کرنے کا تصور تک نہیں کیونکہ اس کے جواب میں سخت کارروائی کا اندیشہ ہے۔ خود ایرات کو بھی شدت پسندی کے الزام پر روس کے خفیہ ادارے متعدد بار گرفتار کرچکے ہیں، یہاں تک کہ عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دیا اور خفیہ ادارے کو معذرت طلب کرنا پڑی۔
روس کے سیکورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ تقریباً ڈھائی ہزار روسی شہری اس وقت داعش کی جانب سے لڑ رہے ہیں جبکہ ہزاروں ایسے بھی ہیں جو داعش میں شمولیت کے لیے سابق سوویت ریاستوں کا رخ کرچکے ہیں لیکن ایرات کہتے ہیں کہ روسی مسلمانوں میں داعش کے حامی بہت کم ہیں اور یہ تعداد روز بروز کم ہوتی جارہی ہے۔ ان کے خیال میں روس کے مسلمان نام نہاد دولت اسلامیہ کی حقیقت کو سمجھنا شروع ہوگئے ہیں۔
شام کے صدر بشار الاسد نے امریکا اور روس کی مدد سے ہونے والی جنگ بندی سے چند گھنٹے پہلے پورے شام کو دوبارہ اپنی سرکار کے زیر نگیں لانے کا عزم ظاہر کیا۔ قومی ٹیلی وژن نے دکھایا کہ اسد دمشق کے نواحی علاقے داریا کا دورہ کر رہے تھے کہ جو بہت عرصے سے باغیوں کے قبضے میں تھا اور گزشت...
ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے اعلان کیا ہے کہ ترکی اب دہشت گردی کے خلاف کھلی جنگ کا سامنا کر رہا ہے۔ جمعے کو کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے حملے میں 11 افراد کی ہلاکت کے بعد اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ترکی میں دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کریں گے۔ "کوئ...
شام کے شمالی علاقوں میں داخل ہونے کے ایک روز بعد ترک فوجی دستوں کے منبج شہر کے گرد امریکا کے حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں کے خلاف حملے جاری ہیں۔ گو کہ ان حملوں کا آغاز جرابلس کے قصبے سے داعش کو نکالنے کے لیے ہوا تھا لیکن ترک حکام نے واضح کیا ہے کہ اس آپریشن کا بڑا مقصد کردوں کو کچلنا ...
چین بھی شام تنازع میں شامل ہونے کے قریب ہے۔ بیجنگ دمشق کے ساتھ قریبی فوجی تعلقات کا خواہشمند ہے اور اس بحران میں "اہم کردار ادا کرنا چاہ رہا ہے۔" چینی تربیت کاروں کی جانب سے شامی اہلکاروں کی تربیت پر گفتگو ہو چکی ہے اور اس امر پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے کہ چینی افواج شام کو ان...
روس نے پہلی بار شام میں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے لیے ایران میں موجود فضائی اڑے استعمال کیے ہیں، اور یوں مشرق وسطیٰ کے معاملات میں اپنی مداخلت کو مزید توسیع دے دی ہے۔ تہران کے ساتھ ماسکو کے تعلقات کس نہج تک پہنچ گئے ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سک...
انقرہ اور مغرب کے درمیان تلخ کلامی کے بعد ترکی نے امریکی ڈالرز سے پیچھا چھڑانے اور نیٹو سے نکل جانے کے منصوبوں پر غور شروع کردیا ہے۔ نیٹو کی جانب سے ترکی کو یاددہانی کے صرف ایک روز بعد کہ وہ اب بھی نیٹو کا رکن ہے، ترک وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے کہا ہے کہ ملک دفاعی صنعت ک...
لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ عراق اور شام کی تقسیم خطے میں جاری فرقہ وارانہ جنگ کا ممکنہ نتیجہ ہو سکتا ہے اور نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات تک شام میں جنگ کے خاتمے کی کوئی توقع نہیں ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے نائب رہنما شیخ نعیم قاسم نے کہا ہےکہ حزب اللہ، ایر...
ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ اگر وہ امریکا کی صدر منتخب ہوگئیں تو شام پر حملہ کرکے صدر بشار الاسد کو قتل کردیں گی۔ کلنٹن کے سیاسی مشیر نے تصدیق کی ہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ہلیری کی اولین ترجیحات میں سے ایک شام پر توجہ مرکوز کرنا ہوگا جس میں بشار پر حملہ اور حکومت کی تبدیلی سرفہ...
امریکی ایف بی آئی کو شبہ ہے کہ روس کے سرکاری حمایت یافتہ ہیکرز نے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے نیٹ ورکس میں دال ہو کر ای میلز چرائی ہیں جو جمعے کو وکی لیکس پر پیش کی گئیں۔ یہ وہ آپریشن تھا جس کے بارے میں متعدد امریکی حکام اب سمجھتے ہیں کہ صدارتی انتخابات کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں جھکان...
روس کے بمبار طیارے شام میں خاص امریکی و برطانوی خفیہ دستوں کی جانب سے استعمال کردہ ایئربیس پر حملے کر رہے ہیں۔ سی آئی اے کے اس خفیہ اڈے پر روس کے حملے اس مہم کا حصہ ہیں جو امریکا کو شام میں داعش کی مدد سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور ساتھ ہی یہ اشارہ بھی دے رہی ہے کہ روس کسی ب...
داعش کے جنگجوؤں نے شام میں ایک روسی ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے، جس میں موجود تمام روسی فوجی مارے گئے ہیں لیکن ذرا ذہن پر زور ڈالیں کہ یہ "کارنامہ" امریکی ساختہ ہتھیاروں سے انجام دیا گیا۔ یہ روسی ہیلی کاپٹر تدمر شہر پر پرواز کر رہا تھا اور اس کی تباہی کی تصدیق خود روسی وزارت دفاع...
روس نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمر پوتن سے رابطہ کرکے اس واقعے پر معذرت طلب کرلی ہے جس میں ترک افواج نے شامی سرحد پر ایک روسی طیارہ مار گرایا تھا۔ اس حرکت کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات سخت کشیدہ ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد روس کے صدر ولادیمر پوتن...