... loading ...
دنیا کے ابھرتے ہوئے ممالک کو کن حالات کا سامنا ہے، اس کا ایک اظہار برازیل کی موجودہ معاشی حالت سے بھی ہوتا ہے۔ گزشتہ چار سالوں میں کرنسی کی قدر آدھی گرچکی ہے۔ اب جبکہ حالات قابو سے باہر ہورہے ہیں توترقی پذیر ممالک کی حکومتوں کی طرح کچھ نمائشی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ صدر ڈلما روزیف نے آٹھ وزارتوں کا سرے سے ہی خاتمہ کردیا ہے، کابینہ میں بھی تبدیلیاں کی ہیں اور ساتھ ہی اپنے علاوہ تمام وزیروں کی تنخواہوں میں بھی 10 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔ ان فیصلوں کی وجہ اقتصادی کے ساتھ ساتھ ہونے والے سیاسی بحران کا بھی خاتمہ کرنا ہے۔
دوسری مرتبہ برسر اقتدار آنے والی روزیف کے لیے اب پایہ تخت پھولوں کی سیج نہیں رہا۔ انہیں پارلیمان میں مواخذے کا سامنا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی زائل ہوتا جا رہا ہے اور وہ انہی دونوں سے بچنے کے لیے ایسے اقدامات اٹھا رہی ہیں۔ صدر روزیف کا کہنا ہے کہ کابینہ میں حالیہ تبدیلیاں ملک میں سیاسی استحکام کی ضمانت دیں گی اور فریقین اور حکومت کے حامی اراکین پارلیمان کے مابین تعلقات مضبوط کریں گی۔
البتہ ماہرین اقتصادیات ان اقدامات سے کچھ خوش نہیں دکھائی دیتے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کو بحران سے نکلنے کےلیے 30 ارب ریاس (برازیل کی کرنسی) کی ضرورت ہے اور ان اقدامات سے ہونے والی بچت بہت معمولی ہے۔ “حکومت یہ ظاہر کرنا چاہ رہی ہے کہ وہ اپنا پیٹ کاٹ رہی ہے حالانکہ اس کی حیثیت سمندر میں قطرے کے برابر ہے۔ صدر کے تازہ ترین اقدامات محض نمائشی اور علامتی ہیں، ان سے معیشت کو کچھ خاص فائدہ نہیں پہنچے گا۔”
انتظامی اصلاحات اور تمام وزراء کی تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کی حیثیت ایک طرف، لیکن درحقیقت عوام کے لیے صحت اور گھریلو پروگراموں میں سے کٹوتی کرکے اس کا بوجھ عوام پر ڈالا گيا ہے جو بہت زیادہ ہے۔ بے روزگاری کا یہ عالم ہے کہ ایک سال میں 10 لاکھ ملازمتوں کا خاتمہ ہوا ہے اور معیشت تیزی سے کساد بازاری کی طرف جارہی ہے۔
اس کے علاوہ صدر روزیف کے ان تازہ اقدامات نے ان کی کمزور حیثیت کو کھول کر رکھ دیا ہے۔ انہیں پارلیمان میں سخت مقابلے کا سامنا ہے، اور ساتھ ہی ناخوش عوام اور مالیاتی منظرنامے کو تبدیل کرنے کا چیلنج بھی درپیش ہے۔ وزارتوں کی تعداد 39 سے 31 کرنے کے باوجود انہوں نے ایک اضافی عہدہ اپنی اتحادی جماعت کو دے رکھا ہے جو اب کابینہ اور کانگریس میں حکمران جماعت سے زیادہ غالب دکھائی دے رہی ہے۔
عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی، کمزور ہوتی ہوئی مقامی طلب اور ملک کی سب سے بڑی تیل کمپنی اور درجنوں اہم اداروں میں بدعنوانی کے اسکینڈل سامنے آنے کے بعدبرازیل دوبارہ سر اٹھا سکے گا یا نہیں، اس بارے میںتو کچھ کہنا قبل از وقت ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ صدر روزیف کی سیاست شاید اب تمام ہوجائے۔ ان کی عدم مقبولیت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے اور گزشتہ ماہ ایک سروے سے معلوم ہوا کہ اب صرف 10 فیصد عوام کو ان کی حمایت حاصل ہے۔
برازیل کے شہر فورٹالیزا سے تعلق رکھنے والی 8 سالہ نکول اولیویرانے دنیا کی سب سے کم عمر ماہرِ فلکیات ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نکول نے ناسا سے وابستہ پروگرام میں شامل ہوکر ایسٹرائیڈز یعنی سیارچوں کی تلاش شروع کردی ہے، نکول نے اب تک 18 سیارچوں کا سراغ لگا ل...
کھیل کے دوران زیادہ سے زیادہ دھکم پیل ہو سکتی ہے، جھگڑا ہو سکتا ہے، لاتیں اور گھونسے چل سکتے ہیں لیکن پستول نکال لیا جائے گا؟ اس قسم کی بے وقوفی کی توقع تو کسی کھلاڑی سے نہیں کی جا سکتی، الا یہ کہ کوئی ریفری ایسا قدم اٹھائے۔ برازیل میں ایک مقابلے کے دوران ریفری گیبریل مورتا ن...