... loading ...
اینڈریو کارنیگی جب 1848ء میں امریکا پہنچے تھے تو پھوٹی کوڑی بھی ان کی جیب میں نہ تھی لیکن 1901ء میں وہ فولاد سازی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے اور دنیا کے امیر ترین آدمی بھی۔
زمانہ عروج میں کارنیگی کی ملاقات ایک نوجوان صحافی نپولین ہل سے ہوئی، جو کامیاب افراد کی زندگی کی داستانوں میں بہت دلچسپی رکھتے تھے۔ انہیں ہل میں کچھ دلچسپ دکھائی دیا اور 1908ء میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ جن حکمت عملیوں نے انہیں ایک عظیم کاروباری و انسان دوست شخصیت بنایا ہے، وہ سب کو دستاویزی شکل دیں گے اور پھر دونوں نے مل کر کام کیا۔ 1937ء میں ہل کی کتاب “Think and Grow Rich” اپنے وقت کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں سے ایک بنی۔
جب ہل نے کامیابی کے موضوع پر اپنا قلم اٹھایا تھا تو کارنیگی نے انہیں “کامیابی کے 10 اصول” تھے اور ہل نے اپنے تمام تر ادبی کام کی بنیاد انہی اصولوں پر رکھی۔ مجموعہ “The Science of Success” میں پیش کیے گئے ان اصولوں کا خلاصہ ہم آپ کے لیے یہاں پیش کررہے ہیں۔ آپ بھی اسے پلے، یہ پلو، سے باندھ لیں۔
ایک عملی منصوبہ بنائیں اور فوری طور پر اس سمت میں کام کرنا شروع کریں۔
ہل کہتے ہیں کہ ایسے افراد کے ساتھ رابطہ رکھیں اور کام کریں “جن کے پاس وہ سب کچھ ہے، جو آپ کے پاس نہیں ہے۔”
ہل لکھتے ہیں کہ “جو آپ کو کرنا چاہیے ہمیشہ اس سے زیادہ کریں، یہی آپ کو آگے لے جانے اور ترقی دینے کا اہل ثابت کرے گا، اور لوگوں کو آپ کا احسان مند بنائے گا۔”
خود اور اپنے مقصد پر اتنا زیادہ یقین رکھیں کہ آپ مکمل اعتماد کے ساتھ کام کرسکیں۔
بغیر بتائے وہ کریں جو آپ کو کرنا چاہیے۔
جو کام آپ پہلے کرچکے ہیں اس سے آگے سوچنے کی ہمت کریں۔
ایک مثبت رویہ آپ کو کامیابی کے لیے تیار کرتا ہے اور دوسروں کی نظروں میں آپ کو عزت بھی دیتا ہے۔
ہل کے الفاظ میں، درست سوچ “حقائق کو تصورات سے الگ کرنے کی صلاحیت اور انہیں اپنے کام اور مسائل کو ٹھیک کرنے کے لیے استعمال کرنا” ہے۔
جو سب سے اہم کام درپیش ہو، اس سے بدحواس نہ ہوں۔
ہل لکھتے ہیں، یاد رکھیں “ہر ناکامی کے لیے ایک یکساں فائدہ ہے۔”