وجود

... loading ...

وجود

وزیر اعظم کے کسان پیکیج پر بلدیاتی انتخابات تک پابندی

جمعرات 01 اکتوبر 2015 وزیر اعظم کے کسان پیکیج پر بلدیاتی انتخابات تک پابندی

pakistan-agriculture

الیکشن کمیشن نے اپنے ایک فیصلے کے ذریعے وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طرف سے اعلان کردہ کسان پیکج کو خلافِ ضابطہ قرار دیتے ہوئے بلدیاتی انتخابات تک اُس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ کمیشن کے فیصلے کے مطابق کسان پیکیج کے تین نکات بجٹ تقریر کا حصہ نہیں تھے۔ جن میں چاول اور کپاس کے چھوٹے کاشتکاروں کے لیے پانچ ہزار روپے فی ایکٹر امداد، بجٹ سے ہٹ کر سبسڈیز اور قرضوں پر شرح سود میں2 فی صد کمی شامل ہے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کے مطابق کسان پیکیج کا اعلان خود وزیر اعظم نے کیا۔ اس کی ضرورت سے زیادہ تشہیر کی گئی۔ جبکہ اس کا اعلان بھی انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد کیا گیا، جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ متعلقہ حکام کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں جس کے بعد الیکشن کمیشن اس نتیجہ پر پہنچا ہے کہ بجٹ سے ہٹ کر سبسڈیز کا اعلان کیا گیا ہے جس سے انتخابی عمل متاثر ہو رہا ہے۔ جبکہ انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد ترقیاتی منصوبوں کے اعلان کی ممانعت ہے۔ کسان پیکیج کے تین نکات وزیر خزانہ اسحق ڈار کی بجٹ تقریرکا حصہ نہیں تھے۔ لہذا حکومتی اعلان کوڈ آف کنڈکٹ کے پیرا27 کی خلاف ورزی ہے۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے سات ستمبر کو کسانوں کے لیے341 ارب روپے کے کسان پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کی جانب سے اس پیکیج کی سرکاری خزانے سے ضرورت سے زیادہ تشہیر کی گئی تھی۔اس پیکیج کو سابق صدر آصف علی زرداری نے کسانوں کے ساتھ ایک دھوکااور فراڈ قرار دیا تھا۔ جبکہ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے اس پیکیج کو پری پول دھاندلی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم اتنے ہی مخلص تھے تو اس پیکیج کا اعلان بجٹ میں کیوں نہیں کیا گیا تھا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے چودہ دن بعد اس پیکیج کا نوٹس لیا تھا اور تین ہفتوں کے بعد اسے خلاف ِ ضابطہ قرار دیا ہے۔ اس عرصے کے دوران حکومت نے سرکاری خزانے سے اس کی بھر پور تشہیر کی اور وہ اس سے جس قدر سیاسی فائد ہ اٹھا سکتی تھی اُٹھانے میں کامیاب ہو گئی۔ الیکشن کمیشن نے جتنی تاخیر سے یہ فیصلہ سنایا ہے اُسے دیر آیددرست آید کی بجائے انصاف میں تاخیر اور بے انصافی کے مترادف ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


چین، سعودیہ نے 13 ارب ڈالر کا پیکیج فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی، وزیر خزانہ وجود - هفته 05 نومبر 2022

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین اور سعودی عرب نے پاکستان کو 13 ارب ڈالر کا پیکیج فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ مالی سال چین قرضہ رول اوور کرنے سمیت 8.8 ارب ڈالر کی معاونت کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ...

چین، سعودیہ نے 13 ارب ڈالر کا پیکیج فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی، وزیر خزانہ

پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 32 ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا وجود - پیر 17 اکتوبر 2022

پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 32 ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے ۔ پاکستان کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی تعمیرِ نو کے لیے تقریبا 16 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں پاکستان میں سیلاب اور اس کی تباہ کاریوں سے متعلق سو...

پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 32 ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا

24 دن میں ڈالر 24 روپے کم ہوسکتا ہے،اسحاق ڈار وجود - بدھ 05 اکتوبر 2022

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر240 روپے تک گیا ورنہ ڈالرکی قدر200 سے اوپر نہیں ہے۔ ایک نجی ٹی وی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمیشہ سیڈی ویلیوایشن کے خلاف رہا ہوں، ڈالر جلد 200 روپے سے نیچے آئے گا۔ وزیرخزانہ کا ک...

24 دن میں ڈالر 24 روپے کم ہوسکتا ہے،اسحاق ڈار

ڈالر کی قدر حقیقی نہیں، 200 روپے سے کم ہوجائے گا، اسحاق ڈارکا دعویٰ وجود - پیر 03 اکتوبر 2022

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اس وقت ڈالر بین الاقوامی سطح پر مضبوط ہے، ڈالرکی اس وقت جو قدر ہے وہ حقیقی نہیں ہے، امریکی کرنسی کی اصل قدر 200 روپے سے کم ہے، ڈالر کو اصل قیمت پر لانے کے لیے جامع حکمت عملی بنا رہے ہیں، مفتاح اسماعیل سمیت سب کو کہتا ہوں کچھ نہیں ہوگا، مجھے...

ڈالر کی قدر حقیقی نہیں، 200 روپے سے کم ہوجائے گا، اسحاق ڈارکا دعویٰ

ڈار اور ڈالر وجود - پیر 03 اکتوبر 2022

یہ جنوری 2014 کی ایک شام کی بات ہے کہ جناب شیخ رشید ، پاکستانی معیشت کے دگرگوں حالات پر کسی نجی چینل پرماہرانہ تبصرہ فرما تے ہوئے ، نواز شریف حکومت کی معاشی پالیسیوں اور اُس وقت کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی نالائقی کے بارے میں نت نئے انکشافات کررہے تھے۔ جب دوران ِ بات چیت پروگرام کے...

ڈار اور ڈالر

ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک مہینے کی توسیع کر دی گئی وجود - هفته 01 اکتوبر 2022

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کا اعلان کیا ہے۔ وزیر خزانہ نے سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ 31 اکتوبر تک بڑھا دی ہے۔ مالی سال 2021ـ22 کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخ...

ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک مہینے کی توسیع کر دی گئی

پیٹرول کی قیمت 12 روپے 63 پیسے کم کرنے کا اعلان وجود - هفته 01 اکتوبر 2022

وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے 63 پیسے کی کمی کی جارہی ہے جس سے پیٹرول کی نئی قیمت 224 روپے 80 پیسے پر آجائیگی، ڈیزل کی قیمت 12روپے 13 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد 235 روپے 30 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ،لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 10روپے 78 پیسے فی لیٹر کمی کی گئ...

پیٹرول کی قیمت 12 روپے 63 پیسے کم کرنے کا اعلان

اپوزیشن کا شور شرابہ: اسحق ڈار نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا وجود - منگل 27 ستمبر 2022

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور نامزد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شور شرابے کے دور ان سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ چیئر مین سینٹ نے حلف لیا۔ منگل کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں صادق سنجرانی نے پاکستان مسلم...

اپوزیشن کا شور شرابہ: اسحق ڈار نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا

فریال تالپور نااہلی کیس، جواب جمع کرانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت وجود - پیر 26 ستمبر 2022

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کی نااہلی سے متعلق درخواست میں جواب اور دلائل دینے کے لیے ان کے وکیل کو ایک ماہ کا وقت دے دیا۔ پیر کو الیکشن کمیشن پاکستان میں پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپورکی نااہلی سے متعلق درخواست پر ممبر نثار درانی کی سربراہی می...

فریال تالپور نااہلی کیس، جواب جمع کرانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت

اگلے ہفتے کے اختتام پر پاکستان میں ہوں گا،اسحاق ڈار کا اعلان وجود - هفته 24 ستمبر 2022

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے کے اختتام پر پاکستان میں ہوں گا، ہفتے کو نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں جو فیصلہ ہوگا اس پر عمل کریں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ وطن واپسی پ...

اگلے ہفتے کے اختتام پر پاکستان میں ہوں گا،اسحاق ڈار کا اعلان

الیکشن کمیشن: عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ محفوظ وجود - پیر 19 ستمبر 2022

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے دائرتوشہ خانہ ریفرنس میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ فیصلہ آنے والے دنوں میں سنایا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں نثار احمد...

الیکشن کمیشن: عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ محفوظ

نون لیگ کا نیا لندن پلان سامنے آگیا، حکومت برقرار رکھنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے سامنے شرائط رکھنے کا فیصلہ وجود - پیر 16 مئی 2022

(رانا خالد قمر)گزشتہ ایک ہفتے سے لندن میں جاری سیاسی سرگرمیوں اور نون لیگی کے طویل مشاورتی عمل کے بعد نیا لندن پلان سامنے آگیا ہے۔ لندن پلان پر عمل درآمد کا مکمل دارومدار نواز شریف سے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اہم ترین شخصیت کی ایک اور ملاقات ہے۔ اگر مذکورہ اہم شخصیت نو...

نون لیگ کا نیا لندن پلان سامنے آگیا، حکومت برقرار رکھنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے سامنے شرائط  رکھنے کا فیصلہ

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر