وجود

... loading ...

وجود

نسبت ہے دُور کی

پیر 21 ستمبر 2015 نسبت ہے دُور کی

Seher-Shah

امریکا کے میوزیم آف ماڈرن آرٹ میں کراچی کی سحر شاہ کے فن پارے بھی آویزاں ہیں

ویسئلُونکَ

(اور پوچھتے ہیں) پڑھے لکھے، ان پڑھ؛مسلمان ،غیر مسلم؛ دکھیارے اور خوشحال۔۔۔ سب ہی بالآخر کم از کم یورپ یا امریکا میں کیوں آن کرآباد ہونے کی طلب رکھتے ہیں ۔

شامی عراقی اور اب تو کثرت سے بسوں میں سوار ہوکر ترکی پہنچنے والے افغان مہاجرین جو کسی طرح یورپ پہنچنا چاہتے ہیں دور حاضر کی نجاشی، جرمن چانسلر انجیلا مارکل کا ہلکا سا یہ طعنہ بھی سر جھکا کر سہہ لیتے ہیں کہ مکہ اور مدینہ میونخ سے زیادہ قریب تھے۔

آسان سا جواب تو یہ ہے کہ وہاں تو سب ہی پناہ گیر ہیں۔

ترکی کے صدر طیب اردگان صاحب کا ارشاد ہے کہ امریکاکولمبس سے تین صدیاں قبل یعنی بارہویں صدی میں مسلمانوں نے دریافت کیا تھا۔اب یہ خیال بھی عام ہے کہ ان سے پہلے بھی وائی کنگز، چینی،عرب،اطالوی، برطانوی اور پولی نیشینین باشندے یہاں آن کر آباد ہوئے تھے۔یہ ایک طرح کی نئی دنیا (the New World )ہے۔امریکا میں سرکاری طور پر کولمبس کو ہی امریکاکی دریافت کا سہرا پہنایا جاتا ہے اورہر سال اکتوبر کی دوسری سوموار کو وہاں کولمبس ڈے منایا جاتا ہے۔ یہی جرم دریافت ہے جس کی سزا مسلمانوں کو مل رہی ہے،کبھی محمد احمد کو پنسل بکس میں گھڑیال فٹ کرنے کی پاداش میں تو کبھی امریکی صدراتی انتخاب کی مہم میں تازہ وارد ہونے والے ری پبلکن سیاہ فام امیدوار اور بے حد قابل نیورو سرجن بین کار سن کا یہ اعلان کہ کسی مسلمان کو کبھی بھی امریکاکا صدر نہ بننے دیا جائے کیوں کہ اسلام امریکی آئین کی روح سے متصادم ہے۔ ان کی اس بات کو اگر درخور اعتنا سمجھا جائے تو دو دل چسپ نکات جنم لیتے ہیں ۔

۱۔اگر اسلام سے سچی وابستگی کو ہی معیارِ حکمرانی سمجھا جائے تو مسلمان خلفائے راشدین کے بعد کہیں کے بھی حکمران بننے کے اہل نہ تھے بلکہ اگر عمر بن عبد العزیز کو درمیان سے نکال لیا جائے تو باقی مسلمان حکمران اتنے ہی اچھے، بُرے تھے یا ہیں جتنے اسٹالن، ایدی امین، مارکوس ،کلنٹن اور مرارجی ڈیسائی تھے۔

۲۔دوسرے اُوباما اور ہلیری کلنٹن سے پہلے نہ کسی سیاہ فام اور نہ ہی کسی خاتون نے صدر بننے کی جرات کی تھی۔ایسا کہاں ہواتھا کہ امریکی میوزیم آف ماڈرن آرٹ میں انہی دیواروں پر جہاں پکاسو، گوگاں ، شگال ، ڈالی اور فریڈہ کاہلو جیسے عظیم مصوروں کے فن پارے آویزاں ہیں ،وہیں ہمارے کراچی کی سحر شاہ کے پرنٹس بھی آویزاں ہوں گے ،جنہیں دیکھ کر ہماری آنکھیں وفور تفاخرسے نم آلود ہوجائیں گی ۔پورے افریقا، مشرقِ وسطی ،بھارت ،چین، اور دیگر ایشیائی ممالک کے کسی اور آرٹسٹ کو یہ سعادت نصیب نہ ہوئی ۔اتفاق مان لیں تب بھی ہمیں بہت اچھا لگا۔وہاں امریکا میں علم و فن کی دنیا میں بڑا مرتبہ بے وجہ نہیں ملتا۔ بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑہ کے نیویارک کی ہر بس اور دیوار پر آنے والی ٹی وی سیریز Quantico کے اشتہار دیکھ کر تامل ناڈو کی امریکا میں مقیم  پچاس برس کی آیا سری میگھا بھی تو خوش ہوتی ہے۔

Quantico

نیو یارک شہر کی دیواروں پر بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کی آنے والی ٹی وی سیریز Quantico کے اشتہار دیکھ کر تامل ناڈو کی 50 سالہ آیا سری میگھا بھی خوش ہوتی ہے

بین کارسن جس قدر کسی مسلمان کے صدر بننے سے نالاں دکھائی دیتے ہیں ان کے لیے یہ بھی ایک لمحہ فکریہ ہے کہ کیا امریکہ تواتر سے تیسری مرتبہ ایک سیاہ فام امریکی کو ،پہلی بار کسی خاتون کو صدر بنانے پر آمادہ ہے۔ ہم مسلمانوں کا کیا ہے ؟ہم تو ان عشاق بے نیل و مرام میں سے ہیں جو ایسے خوش گمان ہوتے ہیں کہ ہر جا اپنے غیر امریکی قرابت داروں کو ان کے میڈیا کے چبائے ہوئے عدم مساوات کے اعتراضات کے جواب میں یہ کہہ کر چپ کراتے رہتے ہیں کہ ع

آتے آتے آئے گا ان کو خیال
جاتے جاتے بے خیالی جائے گی

بے شمار افراد امریکا آن کر آباد ہونا چاہتے ہیں۔امریکا دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہے جہاں ان کے آئین کی 14 ؍ویں ترمیم کی رو سے پیدائش کے ساتھ ہی آپ کو شہریت اور پاسپورٹ مل جاتا ہے۔اس پاسپورٹ پر سفر کرنے والے والوں کو160 ممالک کا ویزہ درکار نہیں ہوتا۔پاسپورٹ پوسٹ آفس سے ملتا ہے اور امریکا میں ایسے بے شمار باشندے ہیں جو ساری عمر پاسپورٹ ہی نہیں لیتے ۔ یہ لوگ دہلی کے اس کرخندار کی طرح ہیں جو ایک طویل سیاحت کے بعد لوٹے تو مستنصر حسین تارڑ کے بوجھل ، طلسماتی ،تخیلاتی اور طویل سفر ناموں کی بجائے اپنا احوال سفر ایک جملے میں لپیٹ دیا کہ ـ’’ جو مزہ فجو کے چوبارے میں، وہ نہ بلخ میں نہ بخارے میں۔ـ‘‘ مگر دل لگ جائے، پھب جائے تو امریکا واقعی بلخ و بخارہ ہے۔

چینی جو بے حد ذہین ، محنتی، کاروباری، دنیا دار اور پتھر سے بھی خون نچوڑلینے کے ماہر ہیں ۔اُن کے ہاں تو اس امریکی رعایت کا بڑا خاص فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔ایک خاص قسم کے سفر جسے Maternity Tourism کہتے ہیں ،چینی مائیں جن کے پاس سرمائے کی بہتات ہے وہ ڈالروں سے لدی پھندی کیلی فورنیا آتی ہیں اورامریکا کی آبادی میں اضافہ کرکے واپس لوٹ جاتی ہیں۔ لاس اینجلس میں جہاں چینی باشندے کثرت سے آباد ہیں، ایک ایسے ہی Maternity Hotel پر پچھلے دنوں چھاپہ بھی پڑا تھا۔ممکن ہے ٹی وی اینکر اقرار الحسن کچھ دنوں میں اپنی سر عام کی ٹیم کے ساتھ ا س گھناؤنے کاروبار کا سراغ لگانے پہنچ جائیں اور امریکا ہوش کے ناخن لے کر قوم کو ہماری طرح اٹھارویں آئینی ترمیم دینے کی پوزیشن میں آجائے اور اوباما اپنے غیر صدارتی ایام میں ہمارے کسی سابقہ صدر کی طرح اترا کر کہہ سکیں، لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں میرے دور صدارت میں ،میں نے امریکی عوام کو کیا دیا تو میں نے Maternity Tourism جیسے فتنے کو جڑ سے اکھاڑ دیا۔

لوگ امریکا کیوں آنا چاہتے ہیں؟ تین شہروں کے پانچ کرداروں کا یکساں جواب آپ کو خود احتسابی کے ایک غار میں دھکیل دے گا

لیکن یہ سب یہاں کیوں آتے ہیں؟ تو جواب تین شہر اور پانچ کرداروں پر محیط اس کی یکسانیت اور سچائی آپ کو خود احتسابی کے ایک غار میں دھکیل دی گی۔

’’جہاں ڈھیر ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے‘‘ وہیں ،آذر بائیجان کی گل نارا نیویارک میں بیلے ڈانسر ہے۔ناچتی ہے تو دیدہ و دل اس کی حشر سامانیوں اور تھرکتے قدموں تلے فرش ومخمل ہوجاتے ہیں۔باکو میں پڑھتی تھی بحرین میں کسی امریکی کو اچھی لگی تو ’’توُآگے اور میں پیچھے‘‘ گنگناتی ہوئی امریکا آگئی۔اُسے دن میں ایک بڑی بی کے کتّے سنبھانے کے تین ہزار ڈالر ملتے ہیں ،شام میں ہوٹلوں میں رقصِ شرقی کا مظاہرہ۔کُل ملاکے چھ ہزار ڈلر ،ایک بچی بغیر شادی کے۔

جوزان ،افغانستان کا مہاجر سعد اللہ قونیا، ترکی میں کلپتا ہے، اُس کا بھائی جرمنی پہنچنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ وہ رہ گیا،پیسے نہیں تھے کہ دونوں بھائی ملاحوں کو ادا کرتے۔

گوہاٹی (بہار شریف ،بھارت ) کے پردیپ کے والد دہلی میں سرکاری انجینئر ہیں ۔یہ نیویارک میں ان دنوں ٹیکسی چلارہا تھا۔ ویسےایک عمدہ ڈگری کے لیے کوشا ں ہے۔ٹیکسی ڈرائیور کو پیسے اچھے مل جاتے ہیں اور کام کے اوقات بھی بہت لچکیلے ہوتے ہیں۔

ڈرانگو، میکسیکو کی ریگینا ایک پاکستانی فوڈ جوائنٹ میں ویٹریس ہے ۔گھبرائی گھبرائی سی، بے حد محنتی، ہاتھ جوڑ کے نمستے کے انداز میں’’السلام علیکم‘‘ کہتی ہے۔ حافظ طاہر اشرفی اور مفتی منیب الرحمان کو یہ سلام برا لگے تو لگے، ہمیں ناگوار نہیں گزرتا،مالک سے ہم نے کہا ـ’’اس بے چاری کو ٹھیک سے سلام کرنا تو سکھا دوــ‘‘ تو وہ کہنے لگا ـ’’ ایتھے ساڈے کول ہندو ،مسلمان دویں کھاندے نے ، ایدے سلام توں کم چل جاندا ۔ اے بوت پڑھی لکھی کڑی ہے۔ماسٹر کردی پئی ایـ۔میرے تہاڈے توں چنگی انگلش بولدی ایـ‘‘ اس نے ہمیں بھی لپیٹ دیا۔

ابریش کے والد کسٹم کے ایک بہت اودھم مچانے والے افسر تھے۔پینڈو ماں کراچی کے ہر بڑے بوتیک کے کپڑے زیب تن کرچکی ہے ،ہزار گز کا بنگلہ بھی ہے نوکر چاکر زمین داری کیا کچھ نہیں ،وہیں ایک کاروباری فیملی کی تانیا بھی تھی ،سب کے ایک سے حالات۔یکساں آسودگی۔یہ بھی امریکا جانے کے لئے بے چین ہیں۔

سب کے مشترکہ جواب کا خلاصہ :

’’ہم ایک ایسے ملک کے فرد ہیں جہاں حالات پہلے سے زیادہ خراب ہورہے ہیں۔سدھار کی کوئی امید نہیں۔ہمارے والدین نلکے کا پانی بے خوف پیتے تھے۔ہماری زندگی ہمیں ایک دفعہ جینے کو ملی ہے۔ہم کیوں نہ ایسے ملک میں یہ زندگی گزاریں جہاں ہم خوف سے عاری ہوں ۔جہاں ہمیں محنت کا بھرپور صلہ ملے۔مجھے اپنے ملک میں آئندہ پچاس سال تک صورت حال بدلتی ہوئی دکھائی نہیں دیتی۔ـ‘‘

کیا واقعی !باکو،جوزان، گوہاٹی،ڈرانگو اور کراچی میں حالات اچھے ہونے کی کوئی امید نہیں!


متعلقہ خبریں


عمران خان نااہلی پاکستان کا اندرونی معاملہ، دخل اندازی نہیں کرسکتے، امریکا وجود - منگل 25 اکتوبر 2022

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق سوال پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نااہلی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، پاکستان کی اندرونی سیاست میں دخل اندازی نہیں کر سکتے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک ب...

عمران خان نااہلی پاکستان کا اندرونی معاملہ، دخل اندازی نہیں کرسکتے، امریکا

چار بہنوں کا 389 سال کی مجموعی عمر کا عالمی ریکارڈ وجود - منگل 27 ستمبر 2022

امریکا میں چار بہنوں نے 389 سال کی مجموعی عمر کا گینیز عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔ امریکی ریاست جنوبی ڈکوٹا شہر سیو فالز سے تعلق رکھنے والی چاروں بہنوں کی مجموعی عمر 22 اگست کے مطابق 389 سال اور 197 دن ہے۔ ان بہنوں میں 101 سالہ آرلووین جانسن، 99 سالہ مارسین جانسن، 96 سالہ ڈو...

چار بہنوں کا 389 سال کی مجموعی عمر کا عالمی ریکارڈ

روس کے مقابلے میں چین زیادہ بڑا، طویل المدتی خطرہ ہے،امریکا وجود - هفته 28 مئی 2022

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے عالمی برادری سے چین کو روکنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ روس فوری خطرہ ہے لیکن چین سے عالمی نظام کو زیادہ سنگین خطرات لاحق ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں تقریر کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلن...

روس کے مقابلے میں چین زیادہ بڑا، طویل المدتی خطرہ ہے،امریکا

اچکنیں سلوانے والے کہہ رہے تھے ہمیں امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے، وزیراعظم وجود - جمعه 01 اپریل 2022

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی تب آتی ہے جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے، امریکا کے وزیر خارجہ کا بیان ہے کہ بھارت کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ ایک آزاد ملک ہے، توپھر ہم کیا ہیں؟ طاقتور ملک ہم پر غصہ ہو گیا جس نے کہا کہ آپ...

اچکنیں سلوانے والے کہہ رہے تھے ہمیں امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے، وزیراعظم

وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے امریکا کا نام لے لیا وجود - جمعه 01 اپریل 2022

وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے امریکا کا نام لے لیا۔وزیراعظم عمران خان نے قوم سے براہ راست خطاب کیا اور اس دوران انہوں نے خارجہ پالیسی پر بات کی۔وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے امریکا کا نام لیا اور پھر غلطی کا ...

وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے امریکا کا نام لے لیا

سلامتی کونسل میں روس کی مستقل رکنیت خطرے میں پڑگئی وجود - جمعرات 03 مارچ 2022

یوکرین پر حملے کے بعد امریکا نے سلامتی کونسل میں روس کی مستقل رکنیت ختم کرنے کے طریقوں پرغور شروع کردیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مستقل اراکین کی رکنیت ختم کرنے کے لیے یو این چارٹرمیں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔اس حوالے سے امریکا کی نائب وزیرخارجہ وینڈی شرمین نے اراکین کانگریس ...

سلامتی کونسل میں روس کی مستقل رکنیت خطرے میں پڑگئی

تخفیف اسلحہ معاہدوں سے الگ ہوسکتے ہیں، روس وجود - اتوار 27 فروری 2022

روس نے کہا ہے کہ یورپ کی جانب سے پابندیوں کے جواب میں وہ تخفیف اسلحہ معاہدوں سے علیحدہ ہوسکتے ہیں۔اپنے بیان میں ڈپٹی ہیڈ روسی سکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ مغرب سے تعلقات مکمل ختم کرسکتے ہیں، ممکن ہے کہ پھر روس اور مغرب ایک دوسرے کو دوربین سے دیکھیں۔واضح رہے کہ یوکرین پر حملے کے بعد...

تخفیف اسلحہ معاہدوں سے الگ ہوسکتے ہیں، روس

روس کا یوکرین پر حملہ، جوابی کارروائی میں پانچ روسی طیارے،ایک ہیلی کاپٹر تباہ وجود - جمعرات 24 فروری 2022

روس نے یوکرین پرحملہ کردیا جس کی جوابی کارروائی میں 5 روسی طیارے اورایک ہیلی کاپٹرتباہ کردیا گیا۔جبکہ یوکرائن کے صدرنے ملک بھر میں مارشل لا نافذ کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق انہوں نے ٹیلی ویژن پر ایک حیران کن بیان میں کہا کہ میں نے فوجی آپریشن کا فیصلہ کر...

روس کا یوکرین پر حملہ، جوابی کارروائی میں پانچ روسی طیارے،ایک ہیلی کاپٹر تباہ

چین کے خلاف چار ملکی اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز وجود - هفته 12 فروری 2022

امریکا، آسٹریلیا، جاپان اور بھارت کے اعلیٰ سفارت کاروں کی میلبورن میں اپنے چار رکنی اتحاد(کواڈ)کی نشست ایشیا پیسفک خطے میں چین کی بڑھتی طاقت کو ختم کرنے کے لیے امریکا، آسٹریلیا، جاپان اور بھارت کے اعلی سفارت کاروں نے میلبورن میں اپنے چار رکنی اتحاد(کواڈ) کو مزید مضبوط کرنے کے...

چین کے خلاف چار ملکی اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز

قومی سلامتی پالیسی میں بھارت سے امن کی خواہش، مسئلہ کشمیر تعلقات کا مرکزی نکتہ قرار وجود - هفته 15 جنوری 2022

حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی سلامتی پالیسی میں دفاع ، داخلہ، خارجہ اور معیشت جیسے شعبو ں پر مستقبل کا تصوردینے کی کوشش کی گئی ہے۔قومی سلامتی پالیسی میں سی پیک سے متعلق منصوبوں میں دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے، نئی پالیسی کے مطابق کشمیر ب...

قومی سلامتی پالیسی میں بھارت سے امن کی خواہش، مسئلہ کشمیر تعلقات کا مرکزی نکتہ قرار

ورلڈبینک کی عالمی ترقی میں تیزی سے سست روی کی پیشین گوئی وجود - بدھ 12 جنوری 2022

عالمی بنک نے امریکا، یورو کے خطے اور چین میں اقتصادی ترقی میں سست روی کی پیشین گوئی کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ قرضوں کی بلند سطح، آمدن اور اخراجات میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات اورکورونا وائرس کی نئی اقسام سے ترقی پزیرمعیشتوں کی بحالی کو خطرہ لاحق ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی بنک نے...

ورلڈبینک کی عالمی ترقی میں تیزی سے سست روی کی پیشین گوئی

خارجہ پالیسی امریکی اثر سے آزاد نہیں، معید یوسف کا اعتراف وجود - پیر 10 جنوری 2022

وزیراعظم عمران خان کے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے اعتراف کیا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی امریکا کے اثر سے آزاد نہیں ہے۔ایک انٹرویومیں ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ قرض لیتے رہیں گے تو خارجہ پالیسی آزاد نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اخراجات کو پورے کرنے کے لیے باہر سے قر...

خارجہ پالیسی امریکی اثر سے آزاد نہیں، معید یوسف کا اعتراف

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر