... loading ...
سانحہ بڈھ بیر پشاور میں جامِ شہادت نوش کرنے والے پاک فضائیہ کے دو جوانوں کا تعلق میانوالی سے ہے ۔ جو نیئر ٹیکنیشن طارق عباس ملک جو دہشت گردوں کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوئے، میانوالی کے نواحی علاقے سوانس سے تعلق رکھتے ہیں ۔ ملک طارق عباس نے 2008 ء میں بطور ایئر مین پاک فضائیہ جوائن کی ۔ طارق عباس ملک کی پانچ سال پہلے شادی ہوئی تھی ۔ جونیئر ٹیکنیشن طارق عباس شہید نے پسماندگان میں ایک بیوہ ، تین سالہ بیٹی اشمال طارق اور تین ماہ کا بیٹا شاہ زین سوگوار چھوڑا ہے ۔ شہید کے والد اور والدہ اس دنیا میں نہیں ہیں ۔ ان کے بھائی پاک آرمی میں ملازم ہیں ۔ شہید کو کل صبح پورے قومی و فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔
اس سانحہ کے ایک دوسرے شہید عامر شہزاد ہیں جن کا تعلق میانوالی کے نواحی علاقے ’’دندی شریف ‘‘ سے ہے ۔ عامر شہزاد کی شادی تین سال پہلے ہوئی تھی ان کے والد رحمت اللہ پاک فوج میں خدمات سر انجام دینے کے بعد ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں۔
کسٹمز حکام نے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت کارروائی کرتے ہوئے امریکی اور ایساف فورسز کے زیر استعمال اسلحہ قبضے میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں کسٹمز حکام نے غیرملکی اسلحہ کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نیٹو کے زیر استعمال اسلحہ قبضے میں...
پڑوسی ملک بھارت سے ہندو یاتریوں کا پہلا 13 رکنی وفد غیر ملکی پرواز کے ذریعے پشاور پہنچ گیا۔پاکستان ہندو کونسل کے سرپرستِ اعلیٰ اور پاکستان تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق پشاور آنے والا ہندو یاتریوں کا یہ وفد کرک پہنچا۔انہوں نے بتایا کہ یہ ہندو یاتری اپن...
پشاور کے نواہی علاقے میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے ایک کارروائی میں داعش خراسان کے تین دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق کارروائی پشاور کے علاقے شاہ پور میں کی گئی جس میں تین دہشت گرد مارے گئے اور ان کے تین ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔ سی ٹی ...
خیبر پختونخوا کا دارالحکومت ایک اور دہشت گردی کی نذر ہوگیا کہ جس میں سرکاری ملازمین کی بس میں نصب بم پھٹنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے ہیں۔ یہ بدنصیب بس مردان سے سرکاری ملازمین کو پشاور لا رہی تھی کہ سنہری مسجد کے قریب اس میں زبردست دھماکا ہوا جس سے اردگرد ک...
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے پھندو چوک کے قریب معروف مذہبی شخصیت قاری صلاح الدین کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں وہاں موجود کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا ہے ۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو رضاکارفوراً ہی متاثرہ مقام تک...
پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے میں ملوت چار مجرموں کو خیبرپختونخوا کی کوہاٹ جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نےچاروں دہشت گردوں کے بلیک وارنٹ پر 30 نومبر کو دستخط کئے تھے۔ بعد ازاں سزایافتگان کی طرف سے رحم کی اپیل صدر مملکت ممنون حسین کو کی گئ...
پاکستان میں افغان صدر اشرف غنی کے لیے نرم روی ختم ہورہی ہے، اور ایک طویل عرصے سے اُن کے ملامتی بیان برداشت کرنے کا رویہ اب پاکستان تبدیل کرنے پر غور کررہا ہے۔ جو بڈھ بیر کے حملے کے بعد ایک فیصلہ کن مرحلے میں ہیں۔ وفاقی وزیرِ داخلہ کی 22 ستمبر کو کی جانے والی ذرائع ابلاغ سے گفتگو ...
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی دہشت گردی سے متعلق ایک ڈیسک کے انچارج مائیکل شیور نے اپنی کتاب میں لکھا: وہ لامحدود صبر رکھتے ہیں۔ ‘‘جی ہاں! بات اس سے بھی ذراآگے کی ہے۔ وہ پلٹ کر وار کرتے ہیں۔ اور اُن کے خاتمے کا ہر یقین جھوٹا نکلتا ہے۔ پھر کیا کیا جائے؟ عسکریت پسندوں سے نمٹنے کا...
پاک فضائیہ کی شجاعت ، جرات اور بہادری کی روایات کے تسلسل کے طور پر میانوالی سے تعلق رکھنے والے پانچ جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا ۔ نگارِ وطن پر قربان ہونے والوں میں جونیئر ٹیکنیشن طارق عباس ، عامر شہزاد ، خالد نوید ، عامر حیات شامل ہیں ۔ 19 ستمبر2015 ء کی صبح کا سورج ضلع میانوالی...
پاکستان ایئرفورس پشاور بڈھ بیر میں واقع بیس کیمپ پر حملے میں کیپٹن اسفندیار سمیت انتیس سے زائد افراد شہیدہوگئے -واقعے میں شہید افراد کےاہل خانہ سے اظہار افسوس کے ساتھ یہ بھی صدمہ کہ اس بار بھی دہشت گردوں کا نشانہ وہی شہر بنا ہے جہاں گزشتہ سال تاریخ کابدترین واقعہ ہوا۔کئی دہائیوں ...
کچھ دن پہلے کی بات ہے کہ عمران خان اپنی اہلیہ ریحام خان کے ہمراہ’’نمل شہر علم ‘‘ میں موجود تھے۔ عمران خان نے شوکت خانم جیسا سماجی خدمت کا ادارہ قائم کیا ۔ کراچی اور پشاور کے شوکت خانم ہسپتال بھی تکمیل کے مراحل کے قریب ہیں ۔میں نے ان عظیم الشان اداروں کے حوالے سے عمران خان کو کبھی...
بڈھابیر پر حملے نے ایک بار پھر دہشت گردوں کے طریقۂ واردات اور اُن کے ہدف کے تعین کے معیار کا مسئلہ پھر سے زندہ کر دیا ہے۔ دہشت گرد جیسا’’ دیس ویسا بھیس ‘‘ کے اُصول پر کارروائیاں کرتے ہیں اور تقریباً تمام فوجی تنصیبات پر اُن کے حملوں میں وہ وہاں کے مطابق وردی استعمال کرتے ہیں...