... loading ...
ایبٹ آباد سے مانسہرہ اور پھر شمال کی جانب آخر تک سفر کرتے چلے جائیں آپ کو سڑک کے کنارے شہد کی مکھیوں کے ’’فارم ‘‘ نظر آئیں گے ۔ سرسبز پہاڑی جنگلوں اور پھلوں کے باغات کی بدولت اس علاقے میں قدرتی شہد کی بہتات ہے ۔ مسافر اور شہد کے متلاشی یہاں سے شہد خریدتے ہیں۔ “ناران” اور ’’ جھیل سیف الملوک ‘‘ کے مقام پر آپ کو بہت سے ایسے افراد شہد فروخت کرتے ہوئے نظر آئیں گے ۔ جنہوں نے بالٹی یا پلاسٹک کے برتن میں شہد کی مکھیوں کے چھتے اور شہد ڈالا ہوتا ہے ۔ ان لوگوں کا دعویٰ ہوتا ہے کہ وہ اصلی شہد فروخت کر رہے ہیں ۔سڑکوں کے کنارے باقاعدہ مکھیاں پال کر حاصل کیا جانے والا شہد ان کی رائے میں نقلی ہوتا ہے ۔ ان سے اگر ان کے سکونتی علاقے کے بارے میں دریافت کیا جائے تو یہ ’’ سوات ‘‘ ،’’ مہانڈری‘‘ ، ’’اٹک ‘‘ یا ’’ کالاباغ ‘‘ کے علاقوں کا نام لیتے ہیں ۔ آپ ان سے ان کا شناختی کارڈ طلب کریں تو جواب ملتا ہے وہ سکیورٹی والوں کے پاس ہے ۔ ان لوگوں نے محکمہ جنگلات کاغان فارسٹ ڈویژن کی طرف سے حاصل کر دہ ایک سلپ اُٹھائی ہوتی ہے ۔ جس پر انہیں شہد فروخت کرنے کی اجازت دیے جانے کے بارے میں مختصر تحریر موجود ہوتی ہے ۔ جھیل سیف الملکو ک پر آجکل عالمگیر نام کے ایک سرکاری اہلکار کی جانب سے یہ پروانہ جاری کیا جاتا ہے ۔ جو مبینہ طور پر سو روپے کے عوض ایک ہفتہ کے لئے یہ اجازت نامہ جاری کرتا ہے۔
ان لوگوں کے ساتھ تھوڑی سی بھی محبت کا اظہار کیا جائے اور میانوالی کی مقامی زبان میں بات کی جائے تو یہ بآسانی تسلیم کر لیتے ہیں کہ ان کا تعلق میانوالی کے علاقے ’’ پائی خیل ‘‘ سے ہے ۔ ’’ پائی خیل ‘‘ میانوالی شہر سے 25 کلومیٹر دور کالاباغ روڈ پر واقع ایک قدیمی قصبہ ہے ۔ یہاں کے لوگوں کو چینی سے شہد تیار کرنے کا ملکہ حاصل ہے۔ یہ “ہُنر ” تقریباً ایک صدی سے ان لوگوں کی دسترس میں ہے ۔ بی بی سی اُردو سروس کے عزیز اللہ خان مروت نے بہت پہلے اس حوالے سے ایک رپورٹ بھی نشر کی تھی ۔ عزیز اللہ خان مروت جب اس رپورٹ کی تیاری کے لئے میانوالی آئے تھے تو پائی خیل سے تعلق رکھنے والے ہمارے ایک دوست نے ان کی موجودگی میں ایک کلوگرام چینی ، سیب کے دو ٹکڑوں ، سونف ، سفیدے کے پتوں اور ٹاٹری کی معمولی سی مقدار کی آمیزش سے دو بوتلیں شہد تیار کیا تھا ، جس پر پچاس روپے لاگت آئی تھی ۔ چینی کی قیمت میں اضافے کے سبب یہ لاگت اب تقریباً 80 روپے ہو گئی ہے ۔ ہمارے سامنے تیار کیا جانے والا یہ شہد ان تمام طریقوں پر پورا اُترتا تھا جو اصلی شہد کی جانچ کے لئے اختیار کئے جا سکتے ہیں۔
“پائی خیل ” کے مکھیارے ملک کے مختلف علاقوں میں شہد فروخت کرتے ہیں ۔ اپنی نایابی اور قیمت میں مہنگا ہونے کے سبب آج کل حسبِ ضرورت ہی خریدا جا تا ہے ۔ زیادہ تر بیماری یا بچوں کو دینے کے لئے شہد خریدا جا تا ہے ۔ بعض لوگ شہد آنکھوں میں بھی ڈالتے ہیں ۔ اگر چینی کے شیرے یا ٹاٹری والے شہد کو آنکھوں اور بچوں کے لئے استعمال کیا جائے تو یہ بہت زیادہ مضر ثابت ہو سکتا ہے ۔ ’’ پائی خیل ‘‘ کے مکھیارے تو اپنی اس ’’ پروڈکٹ ‘‘ کے مضر اثرات سے شاید واقف نہیں ہیں لیکن خریدنے والوں کو شہد خریدتے وقت ’’ پائی خیل کے مکھیاروں ‘‘ کو نہیں بھولنا چاہئے۔
’’آب اور لہو ایک ساتھ نہیں بہ سکتے ‘‘ یہ نئی بڑھک جنگی جنون میں مبتلا بھارت کے انتہا پسند ہندو وزیر اعظم نریندر مودی نے لگائی ہے ۔ کشمیری حریت پسندوں کے جذبہ حُریت سے خوفزدہ بھارتی قیادت نے بین الاقوامی سفارتی سطح پر پاکستان کے خلاف ناکامی کے بعد سندھ طاس کمیشن کے مذکرات معطل کرن...
تحریر :۔ ایوان کورون امریکہ کے صدارتی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آرہی ہے، انتخابی بخار بھی بڑھتاجارہاہے، انتخابات میں ہلیری کلنٹن اور ڈونالڈ ٹرمپ آمنے سامنے ہیں، اگرچہ امریکی عوام کے موڈ کی موجودہ کیفیت کو دیکھ کر یہی اندازہ ہوتاہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کو ہزیمت کاسامنا کرنا پڑے گا...
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کے خلاف جاری تحریک احتساب کے دوران میں ’’رائے ونڈمارچ ‘‘ کی اصطلاح نے بھر پور شہرت حاصل کی ہے۔ رائے ونڈ لاہور کے نواح میں آباد وہ علاقہ ہے جو پہلے صرف تبلیغی جماعت کے مرکز کے حوالے سے معروف تھا۔ بعد میں شریف فیملی نے لاہور کے ماڈل ٹاؤن سے اپ...
ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے ہفتے کی شام پریس کانفرنس میں لندن سے مکمل لاتعلقی اور پہلی مرتبہ الطاف بھائی کے بجائے الطاف صاحب کہنے کے باوجودا بھی تک سوال اٹھ رہے ہیں۔۔ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کا باب واقعی بند ہوچکاہے؟یا حسب سابق وہ دستبرداری کے ل...
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے جماعت الاحرار گروپ نے کوئٹہ میں حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کے نام پر ذمہ داری قبول کرنے کا یہ عمل درست بھی ہے یانہیں۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ سول اسپتال کی ایمرجنسی میں کیے ج...
تحریک انصاف نے 7 اگست کو زبردست جوش وخروش سے تحریک احتساب کا آغاز کردیا ہے۔ پاناما لیکس کے تناظر میں وزیراعظم نوازشریف کے احتساب کے بنیادی مطالبے سے شروع ہونے والی اس تحریک کو عوام اور فعال طبقات میں دراصل نوازشریف کی رخصتی کی تحریک سمجھا جارہا ہے۔ جس کے مستقبل اور نتیجہ خیزی کو ...
وزیر داخلہ چودھری نثار نے سندھ کے معاملے میں مکمل غیر دانش مندانہ رویہ اختیار کررکھا ہے۔ تازہ ترین واقعہ یہ ہوا ہے کہ اُن کی وزارت سندھ حکومت کی جانب سے ارسال کردہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری کو مکمل مسترد کردیا ہے۔ جس نے سندھ میں بعض خطرناک مباحث کو جنم دینا شروع کردیا ...
لندن میں دوسری انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس حسب پروگرام 22 سے 24 جولائی دوشہروں میں منعقد ہوئی۔ اور حسب عادت اس کانفرنس کے حوالے سے پاکستان اور برطانیہ کے پاکستانی حلقوں میں خاصا مخالفانہ شور بھی اُٹھا۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مختلف اداروں میں پائے جانے والی شکررنجی اور مسابقت کا جذبہ...
وزیر اعظم نوازشریف نے بآلاخر ایک طویل وقفے کے بعد دارالحکومت اسلام آباد جانے کا قصد کر لیا ہے۔ وہ آج کسی بھی وقت اسلام آباد کا رخ کر سکتے ہیں۔ جس کے بعد وہ جمعہ کو قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ جس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربرا...
پاکستان کے تمام سیاسی، اقتصادی اور صحافتی حلقوں میں ان دنوں واحد موضوع سیاسی حکومت اور عسکری حلقوں کے درمیان تال میل سے متعلق ہے۔ جس پر مختلف حلقوں کے اندر مختلف اندازے قائم کیے جارہے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے جتنی افواہیں گردش کررہی ہیں، اُس تنا سب سے اطلاعات کی کمی بھی ہیں۔ البتہ ا...
پاکستانی ذرائع ابلاغ کی بھوک کو اپنی بے ہودگیوں سے غذا فراہم کرنے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کو اُس کے اپنے ہی بھائی نے مبینہ طور پر قتل کر دیا۔ فیس بک اور یوٹیوب پر پر ناگفتہ بہ ویڈیوز کے ذریعے اچانک شہرت پانے والی قندیل بلوچ نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کو یرغمال اور پاکستانی سماج کو ...
وزیراعظم نوازشریف نے لندن سے واپسی کے بعد بھی طبی جواز بناکر خود کو دارالحکومت اسلام آباد سے دور رکھنے اور لاہور میں قیام کا فیصلہ برقرار رکھا ہے اور ناگزیر حالات میں وفاقی کابینہ کا اجلاس گورنر ہاؤس لاہور میں طلب کیا۔ اگرچہ اس اجلاس میں کم وبیش 113 نکاتی ایجنڈا تھا، مگر بنیادی ط...