وجود

... loading ...

وجود

دائم علی شاہ

بدھ 16 ستمبر 2015 دائم علی شاہ

qaim-ali-shah

’’بھنگ ‘‘ کی خیر ہو دائم شاہ ستاسی برس کے ہوگئے۔ جس عمر میں انسان اﷲ سے لو لگاتا ہے ۔دائم شاہ نے بھنگ اور اقتدار سے لگا رکھی ہے۔ دونوں کا اپنا نشہ ہے۔ ایک اُترتا ہے تو دوسرا چڑھتا ہے۔ دونوں میں کس کا نشہ زیادہ تیز ہے؟ یہ ایک تحقیق طلب کام ہے۔یہ تحقیق ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے سپرد کرنی چاہیے۔ اس سے رنگ مزید چوکھا آئے گا۔ مگر اس کا قوی امکان ہے کہ جب یہ تحقیق مرزا کے سپرد کی جائے گی تو دائم شاہ کا نشہ ہی ہرن ہو سکتا ہے۔ بس تب جو نشہ آخر میں جائے وہی زیادہ تیز ہوگا۔ ’’خوجا‘‘کا خیال ہے کہ آخر میں جانے والا نشہ بھنگ کا ہوگا۔ کیونکہ جو آدمی ایک کے لئے دوسری چیز قربان کر دے اُسی کا نشہ تیز ہوگا ۔ اس کی تحقیق کے لیے مرزا کی نہیں بس ایک سوال کی ضرورت ہے۔ دائم شاہ کی بھنگ کو تین دن بند کر دیجیے اور پھر اُن سے پوچھیے، بھنگ چاہیے یا اقتدار؟پھر دیکھیے کیا جواب آتا ہے!!

ویسے بھی دائم شاہ کے اقتدار میں رکھا کیا ہے؟ وہ کسی بوڑھے کے پوپلے دانتوں کے سامنے رکھا ’’موٹے‘‘ کا گوشت ہے۔ جسے چکھتے ہوئے بھی بتیسی باہر آجاتی ہے۔ اگرچہ اُنہوں نے ایسے گوشت کابھی انتظام کر رکھا ہے جس کو چکھنے میں بتیسی کی کم کم ضرورت پڑتی ہے۔ مگر ایسا اقتدار جس کا حلوہ کوئی اور کھائے اور بلوہ ان کے حصے میں آئے ، اس کا جلوہ اُن کے انتظام کردہ ’’گوشت‘‘ جتناشاندار بھی نہیں۔’ ’ خوجا‘‘ کہتے ہیں کہ دائم شاہ کا اقتدار تو اب ’’فیس بک‘‘ جیسا ہے، سب پتا چل جاتا ہے۔خوجا دائم شاہ کے اقتدارکا حال کلاس کے بیٹھے طالب علم جیسا بتاتے ہیں جس نے غلطی سے فیس بک کھاتا کھول لیاتھا ۔ بس پھر کیا ہوا؟

جوں ہی آن لائن اسٹیٹس ظاہر ہوا، پروفیسر کا پہلا تبصرہ نمودار ہوا۔

فوراً کلاس سے دفعہ ہو جاؤ۔۔۔

دوست نے فوراً ہی تبصرہ کیا کہ ’’اوئے ! کیفے آجا۔‘‘

ساتھ ہی ماں نے کوسنادیا ’’ابے نالائق! اگر کلاس نہیں لینی تو سبزی لے کر گھر آجا‘‘

باپ سے دفتر میں بیٹھے رہا نہ گیا ’’دیکھ لو اپنے چہیتے کی حرکتیں‘‘

اُسی وقت گرل فرینڈ آٹپکی اور دھتکارا’’دھوکے باز تم نے تو کہاتھا کہ میں اسپتال میں ہوں ، دادی آخری اسٹیج پر ہے، اس لئے ملنے نہیں آسکتا۔‘‘

تب دادی نے فوراً ہی تبصرہ کیا کہ

’’او بیڑا غرق ، تیرا بے غیرتا۔۔‘‘

خوجا کہتا ہے کہ اب ایسے اقتدار کا کیا فائدہ!جس میں اقتدار کا کھاتا اُن کے نام کُھلا ہو اور تبصرے ڈی جی رینجرز ، ایف آئی اے، بلاول اور آصف زرداری کے اُبھر رہے ہو۔حکومت میں کوئی کچھ بھی کرے شامت بیچارے دائم شاہ کی آجاتی ہے۔ وہ کبھی فیس بک کے تبصروں کی طرح ہو جاتے ہیں اور کبھی فیکس مشین کی طرح بن جاتے ہیں۔ اِس کی دھمکی اُس کو فیکس کرتے ہیں اور اُس کی تنبیہ اِس کو فیکس کرتے ہیں۔ ستاسی سال کی عمر میں ایسی مشینی مشقت میں آدمی بدحال ہو کر بھنگ بھی نہ پیے تو کیا شہد چاٹے۔اس لیے خوجا کی اس رائے سے ہم بھی متفق ہیں کہ دائم شاہ کو سالگرہ کا کیک کاٹنے کا پورا حق ہے چاہے اُن کے دور میں اُن کے وزراء لوگوں کی جیبیں اور لوگ ایک دوسرے کے گلے کاٹیں۔ اور دائم شاہ کا اس کا غم غلط کرنے کرنے کے لیے بھنگ پینے کی بھی پوری آزادی ہونی چاہیے۔ چاہے اس کے نتیجے میں کوئی خون بھی پیتا رہے۔


متعلقہ خبریں


شہباز شریف اورقائم علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظور ی وجود - جمعه 12 نومبر 2021

وفاقی کابینہ نے قومی احتساب بیورو( نیب )کی سفارش پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ نجی ٹی وی کے مط...

شہباز شریف اورقائم علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظور ی

سندھ میں وزیراعلیٰ کی تبدیلی مختار عاقل - منگل 02 اگست 2016

سندھ کے میدانوں‘ ریگزاروں اور مرغزاروں سے لہراتا بل کھاتا ہوا شوریدہ سر دریائے سندھ کے کناروں پر آباد باشندے اس عظیم دریا کو ’’دریابادشاہ‘‘ بھی کہتے ہیں۔ دریائے سندھ نہ صرف صوبے کی زمینوں کو سیراب کرتا ہے بلکہ ’’بادشاہت‘‘ بھی بانٹتا ہے۔ پہلے دریا کے دائیں کنارے پر آباد شہر خیرپور...

سندھ میں وزیراعلیٰ کی تبدیلی

نئے وزیراعلیٰ کی ضرورت کیوں؟ الیاس شاکر - پیر 01 اگست 2016

سندھ حکومت کو مشورہ دیا گیا کہ وزیرداخلہ کو فارغ کردو، اس پر فلاں فلاں الزام ہے۔ الزامات کا تذکرہ اخبارات میں بھی ہوا۔ لاڑکانہ میں رینجرز نے وزیر داخلہ کے گھر کے باہر ناکے بھی لگائے، ان کے فرنٹ مین کو قابو بھی کیاگیا، لیکن رینجرزکی کم نفری کا فائدہ اٹھاکر، عوام کی مدد سے، سندھ...

نئے وزیراعلیٰ کی ضرورت کیوں؟

قائم علی شاہ کا استعفیٰ منظور، کابینہ بھی تحلیل وجود - جمعرات 28 جولائی 2016

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے گورنر سندھ عشرت العباد کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے انہوں نے منظور کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں آٹھ سال تک وزیراعلیٰ رہنے والے قائم علی شاہ اپنی کابینہ کے ارکان نثار کھوڑو، ناصر شاہ، مکیش کمار چاؤلہ، منظور وسان اور دیگر کے ہمراہ گورنر ہاؤس پہن...

قائم علی شاہ کا استعفیٰ منظور، کابینہ بھی تحلیل

پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو فارغ کرنے کا اعلان ! محمد احمد - پیر 25 جولائی 2016

پاکستان پیپلز پارٹی نے بآلاخر سندھ میں وزیراعلیٰ سمیت کابینہ میں تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیاہے۔ پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ دبئی میں پارٹی قیادت کے اجلاس میں سندھ میں نیا وزیراعلیٰ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فرحت اللہ بابر کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور پارٹی کے چ...

پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو فارغ کرنے کا اعلان !

قائم علی شاہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، اگلے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ہوں گے! وجود - هفته 23 جولائی 2016

آٹھ سالہ سائیں سرکار اور پیپلزپارٹی کے پرکھوں کی نشانی قائم علی شاہ کو بآلاخر پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اور اگلے چوبیس یا اڑتالیس گھنٹوں میں اس کا باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سندھ میں مسلسل بگڑتے حالا...

قائم علی شاہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، اگلے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ہوں گے!

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بھی اپنے خطاب میں شکریہ راحیل شریف کہہ دیا! وجود - اتوار 26 جون 2016

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بولیں اور زبان وبیان ، محاوروں اور اردو اشعار کے ساتھ اپنی عمر کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے کھلوار نہ کریں ، ایسا کبھی ہو نہیں سکتا۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے 25 جون کو سندھ اسمبلی سے خطاب کر تے ہوئے اپنی زبان کی پھسلن کا ریکارڈ برقرار رکھتے ہوئے حزب اخ...

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے  بھی اپنے خطاب میں شکریہ راحیل شریف کہہ دیا!

چودھری نثار کی پیشکش قبول، سندھ کاایف آئی اے کی کارروائیوں پر عدالتی کمیشن کا مطالبہ وجود - اتوار 21 فروری 2016

سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایف آئی اے کے اقدامات پر وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے عدالتی کمیشن کی تشکیل کی پیشکش کو قبول کرے گی۔ اور ایک خط کے ذریعے وفاقی حکومت سے اس کا تحریری مطالبہ کرے گی۔ وجود ڈاٹ کام کو باخبر ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ سندھ حکومت یہ سمجھتی ہے کہ ایف آئی اے...

چودھری نثار کی پیشکش قبول، سندھ کاایف آئی اے کی کارروائیوں پر عدالتی کمیشن کا مطالبہ

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے: سندھ حکومت نے سولہ جے آئی ٹی کی منظوری دے دی، عزیر بلوچ سے پریشان ! وجود - جمعه 12 فروری 2016

سندھ حکومت اور رینجرز کے درمیان ایک مستقل تنازع کا سبب اہم ملزمان کے متعلق جے آئی ٹی کی تشکیل سے سائیں سرکار کا گریز تھا۔مگر اب وزیرا علیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کافی لیت ولعل کے بعد سولہ دہشت گردوں سے تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کی تشکیل دے دی ہے۔ تاہم ابھی تک لیاری گینگ ...

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے: سندھ حکومت نے سولہ جے آئی ٹی کی منظوری دے دی، عزیر بلوچ سے پریشان !

ڈرٹی پالیٹکس اور گٹر سیاست الیاس شاکر - پیر 25 جنوری 2016

پاکستان کی سیاست کو کئی بار’’ڈرٹی پالیٹکس‘‘ کا خطاب ملا۔ کسی نے کسی کو خریدا توکوئی فروخت ہوا، کسی نے اسمبلی کے اندر اپنا خفیہ ووٹ سب کو دکھایا ۔تو کوئی قرآن پاک کی قسم اٹھا کر بھی مکر گیا۔ ہر سیاستدان نے ملک اور اس کے اداروں سے وفاداری کا حلف اٹھایا لیکن پھر انہی اداروں پر چڑھ د...

ڈرٹی پالیٹکس اور گٹر سیاست

رینجرز اختیارات کا تنازع: وزیراعظم نوازشریف اور قائم علی شاہ کی ملاقات سے کچھ نہیں نکلا! محمد احمد - بدھ 30 دسمبر 2015

وزیراعظم میاں نوازشریف سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ اُن کی وزیراعظم سے ناراضی تھی، ہے ، نہ ہوگی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی اہم ملاقات میں کراچی آپریشن پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہ ک...

رینجرز اختیارات کا تنازع: وزیراعظم نوازشریف اور قائم علی شاہ کی ملاقات سے کچھ نہیں نکلا!

مثالیں وجود - بدھ 30 دسمبر 2015

معاشرے میں مثالیں قائم کی جاتی ہیں۔ یہ مثالیں ہی معاشروں کے لئے زندگی کا کام کرتی ہیں۔ تحریک پیدا کرتی ہیں۔ بسمہ کا معاملہ ایسی کوئی مثال قائم نہیں کر سکا۔ پیپلز پارٹی سے بڑھ کر ایسی کوئی جماعت نہیں جسے لاشوں سے کھیلنا اور لاشوں سے کھلواڑ کرنا آتا ہو۔ چند روز قبل وزیراعلیٰ کے قات...

مثالیں

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر