... loading ...
معلومات اور ٹیکنالوجی لازم و ملزوم ہو چکے ہیں۔ اور ٹیکنالوجی پر بڑھتے ہمارے انحصار نے معاشرے کے شریر عناصر کو بھی اس کا ا ستحصال کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ گذشتہ کچھ عرصے میں پاکستان کے کچھ بڑے نجی اداروں کے اہم عہدیدار تاوان ویئر (ransomware) کا شکار بن چکے ہیں۔ یعنی ان کے ذاتی کمپیوٹر ہیکروں یا نقصان ویئر(malware) نے خفیہ کاری کے ذریعے ناقابل استعمال بنا دیے اور ان کو اپنی قابل استعمال حالت میں لانے کے لیے مطلوبہ تاوان کی ادائیگی کی گئی یا اہم معلومات سے ہاتھ دھونا پڑا۔ امریکہ اور یورپ میں تاوان ویئر اب ایک بڑھتا ہوا جرم ہے۔
اس طرزِ جرم کے نشانے پر اب موبائل صارفین بھی ہیں۔ گزشتہ دنوں ایک کمپیوٹر حفاظتی کمپنی نے اپنی نوعیت کے پہلے موبائل تاوان ویئر کا سراغ لگایا۔ یہ نقصان دہ سافٹ ویئر آپ کے اینڈرائڈ موبائل تک رسائی حاصل کر کے اس کا خفیہ کوڈ (PIN) بدل دیتا ہے یعنی آپ کی اپنے موبائل تک رسائی ممکن نہیں رہتی۔ اب یا تو آپ تاوان ادا کریں یا موبائل از سر نو ترتیب کروائیں جس کے نتیجے میں آپ اپنے فون میں محفوظ تمام معلومات سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ زیادہ تر متاثرین کے پاس موخر الذکر چارہ ہی رہ جاتا ہے۔
یہ تاوان ویئر خود کو فحش مواد چلانے والی ایک ایپ ظاہر کرکے صارف سے ایک ترکیب کے ذریعے اس موبائل کے انتظامی (administrative) حقوق حاصل کر لیتا ہے ۔ اس کا طریقہ واردات کچھ یوں ہے کہ دوران استعمال ایک جعلی اسکرین صارف سے ایک بٹن کے ذریعے ایپ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کہے گی، جس کے پس پردہ اصل میں وہ موبائل کے انتظامی حقوق حاصل کر لے گی اور موبائل کا پن (PIN) تبدیل کر دے گی۔ یعنی اب فون آپ کے لیے مقفل ہے۔ کچھ ہی دیر میں اسکرین پر غیر قانونی مواد دیکھنے کا جرمانہ ،۵۰۰ ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ نمودار ہو گا، وہ بھی ایک خفیہ ادارے کی طرف سے۔ اب فیکٹری ترتیب(factory settings) کی بحالی ہی موبائل کو قابل استعمال بنا سکتی ہے۔
اب تک یہ ایپ صرف چند متبادل ایپ اسٹور پہ موجود ہے، یعنی گوگل کو اپنے اسٹور پر نہیں ہے، لیکن کچھ بعید نہیں۔اس لیے ذرا سنبھل کر!