وجود

... loading ...

وجود

عالم عرب میں شورش۔۔۔ پاکستان ہوشیار باش!

پیر 14 ستمبر 2015 عالم عرب میں شورش۔۔۔ پاکستان ہوشیار باش!

arab-spring

پانچ برس قبل راقم کو سوڈان کے مطالعاتی دورے کا اتفاق ہوا تھاجس میں میری سب سے زیادہ دلچسپی کا مرکز نوبیہ تہذیب کے آثار اور سوڈان کے حریت پسند لیڈر مہدی سوڈانی کی تحریک کا مرکز’’ام درمان‘‘ اور ان کے درویشوں کے زیر استعمال جہادی سامان اور ہتھیار تھے۔ام درمان دارالحکومت خرطوم سے مشرق کی جانب اٹھارہ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ۔راقم غالبا اس خطے کا آخری صحافی ہے جس نے متحدہ سوڈان کی سرزمین پر قدم رکھا تھا کیونکہ چند ماہ بعد ہی جنوبی سوڈان کی علیحدگی کا عمل شروع ہوچکا تھا۔سوڈانی وزارت اطلاعات کا آفیسر شمس الدین مجھے دریائے نیل کے کنارے اس علاقے میں لے آیا تھا جہاں پر مہدی سوڈانی کے دور کے کچے مورچے تاحال موجود تھے۔ ان کے سامنے کی کچی دیواروں میں بہت سے سوراخ تھے جہاں سے مجاہدین اپنی قدیم بندوقوں سے نشانہ لیتے اور برطانوی استعمار کے خلاف جہاد کرتے تھے۔ شمس الدین نے دلچسپ انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ سوڈان کے لوگ ان مورچوں کو ’’وزارت دفاع‘‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔ان کی پشت پر دریائے نیل اور سامنے انگریز استعمار اپنے تمام تر جدید عسکری سازوسامان کے ساتھ موجود ہوتا تھا۔ مجاہدین کی بے سروسامانی کا جوعالم تھا اس کے متعلق سوچ کر ہی روح کانپ جاتی ہے لیکن تاریخ نے جو نتائج مرتب کئے وہ آج سب کے سامنے ہیں۔اس دورے کے دوران جب خرطوم سے شمال مغرب کی جانب واقع شورش زدہ علاقے ’’دارفور‘‘ جانے کا اتفاق ہوا تو حالات نے مزید آنکھیں کھول دیں ۔خرطوم سوڈان کے وسط میں واقع ہے جبکہ دارفور جانے کے لئے وہاں سے تین گھنٹے کی فلائٹ درکار ہوتی ہے۔ اس سے اس ملک کی جغرافیائی وسعت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔مسلم دنیا کا یہ سب سے بڑا جغرافیائی ملک استعماری قطع برید کی نذر ہوگیا اور عرب ممالک خاموش تماشائی بنے رہے۔ اس وقت بھی ہم نے لکھا تھا کہ سوڈان کی اس استعماری تقسیم کی سب سے زیادہ قیمت عرب ممالک کو ہی ادا کرنا پڑے گی اور اس بات کوسال نہیں بلکہ چند مہینوں بعد ہی سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔

عالم عرب کا یہ بے رہنما انقلاب اس لئے برپا ہوا تاکہ ’’بڑے کھیل‘‘ کے لئے ’’عظیم تراسرائیل‘‘ کی راہ ہموار کی جائے

عالم عرب میں اٹھنے والے عوامی ردعمل کا جو طوفان آج سامنے آیا ہے اس نے سب کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا ہے ۔ان معاملات نے کئی قسم کے سوالوں کو جنم دیا ہے کہ شمالی افریقاکے اہم ترین ملکوں میں قیادت کی تبدیلی کا اتنا بڑا ’’انقلاب‘‘ کیسے رونما ہوا ؟ کون اس کے پیچھے ہے؟ اس عوامی انقلاب کی رہنمائی کون کرتا رہا؟ ان ظالم اور جابر حکمرانوں کے سامنے سر نہ اٹھانے والے عوام اچانک اس قدر بے باک کیسے ہوگئے؟ کس نے انہیں ہتھیار بند کردیا؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات انتہائی ضروری ہیں۔ ہمیں اس بات کو فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ نائن الیون کے بعد سے بین الاقوامی سطح پر جو بڑی تبدیلی سامنے آرہی ہیں وہ انتہائی منصوبہ بندی کے ساتھ اپنے وقت پر جگہ بنا تی جارہی ہیں۔ افغانستان پر حملہ اور پاکستان میں نہ ختم ہونے والی دہشت گردی کا جال بچھانا اس منصوبہ بندی کا ہی حصہ تھا کیونکہ افغانستان کے ساتھ ہی پاکستان کے جوہری اثاثوں کو ٹھکانے لگانا امریکہ اور یورپ کا اولین ہدف تھا۔ اس کے بعد عراق کو تباہ کرکے وہاں ایسی حکومت کا قیام عمل میں لانا مقصود تھا جو عالمی صہیونیت کے آئندہ منصوبوں میں اس کی معاون ہوثابت ہوسکے اور فی الواقع ایسا ہی ہوا ہے ۔ امریکہ اور یورپ کو اس بات کی پوری طرح خبر تھی کہ مقبوضہ فلسطین اور عراق کے حالات کی وجہ سے عالم عرب میں حکمرانوں کے خلاف لاواپک رہا ہے۔ جبکہ عرب ریاستوں میں ’’دہشت گردی‘‘ کے خلاف امریکی جنگ کے دوران جو تقاضے ان عرب حکمرانوں نے امریکی دباؤ پر پورے کئے انہوں نے جلتی پر تیل ڈال دیا۔

حقیقت میں عالم عرب کا یہ بے رہنما انقلاب اس لئے برپا ہوا تاکہ ’’بڑے کھیل‘‘ کے لئے ’’عظیم تراسرائیل‘‘ کی راہ ہموار کی جاے۔ یہ بڑا کھیل کیا ہے؟ اگر ہم اپنے حافظے پر تھوڑا سا زور دیں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ دوسری جنگ عظیم سے پہلے برطانیا، عالمی ریاست دوسرے لفظوں میں سپر پاور ہوا کرتی تھی ۔ یہی معیار اس کی کرنسی پونڈ کو حاصل تھا۔ اس عالمی ریاست کے ذریعے خلافت اسلامیہ کو ختم کیا گیا، دنیا بھر سے یہودی مقبوضہ فلسطین میں لاکر آباد کئے گئے اور اقوام متحدہ کا ادارہ تشکیل دے کر سب سے پہلے اس ناجائز ریاست کے قیام کو قانونی شکل دی گئی۔ اب برطانیہ کا کام ختم ہوچکا تھا اور اس سے آگے کی ذمہ داریاں امریکہ کوپوری کرنا تھیں ۔ یوں عالمی حکمران ریاست کا اسٹیٹس لندن سے واشنگٹن منتقل ہوا۔ پونڈ کی جگہ ڈالر عالمی کرنسی کے طور پر ابھر کر سامنے آیا۔ یوں تقریباً نصف صدی تک امریکا اور اس کی کرنسی ڈالر کو عالمی سطح پر استعمال کرکے دنیا کو ورلڈ آرڈر کے دجالی نظام کے تحت کرنے کی کوشش کی گئی۔ اب امریکاسے عالمی حکمرانی کا اسٹیٹس اسرائیل منتقل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ لیکن پہلے کی طرح اس بڑے واقعے کے لئے بھی ایک بڑی اور خونریز جنگ درکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شمالی افریقا اور دیگر عرب ممالک میں تبدیلیوں کی صورت میں دنیا کو یہ تاثر دینا مقصود تھا کہ عالم عرب پرمسلمان انتہا پسند حکومت میں آرہے ہیں جو اسرائیل کے وجود کے لئے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں۔کیا ایسا ہی پروپیگنڈا چند برس قبل اس وقت نہیں کیا گیا تھا، جب اسلام آباد میں موجود مقامی امریکی طوطے مسلسل اس بات کی رٹ لگا رہے تھے کہ طالبان مارگلہ کے پہاڑیوں تک آن پہنچے ہیں ۔

بہرحال شمالی افریقا میں تو شاید اب ایک مرتبہ پھر عظیم مجاہدین عمر المختار ، مہدی سوڈانی، عثمان دقنہ اور عبدالحمید بن بادیس کی تاریخ دہرائی جائے ۔ پاکستان ان حالات سے الگ نہیں رہ سکے گایہاں دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف آپریشن جتنی جلد ممکن ہوسکے اسے مکمل کرلینا چاہئے کیونکہ اس برس کے آخر تک دنیا جانے کیا سے کیا ہوجائے گی۔۔۔


متعلقہ خبریں


سوڈان کی فوج برطرف وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی بحالی پر مجبور وجود - پیر 22 نومبر 2021

سوڈان کے برطرف وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی بحالی کا امکان پیدا ہوگیا ہے ۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سوڈان کی فوج نے مجبور ہو کر سیاسی جماعتوں سے ایک معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو بحال کیا جائے گا۔معاہدے کے تحت اکتوبر 25 کو ہونے والی فوجی بغاوت کے دوران اور...

سوڈان کی فوج برطرف وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی بحالی پر مجبور

سوڈان میں فوجی بغاوت کے مخالفین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں وجود - پیر 08 نومبر 2021

افریقی ملک سوڈان میں جمہوریت نواز مظاہرین نے فوجی بغاوت کی مخالفت کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان افراد نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں اور گلیوں میں رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ فوج کی بغاوت کے خلاف عوامی مظاہروں کو سکیورٹی ایکشن سے خت...

سوڈان میں فوجی بغاوت کے مخالفین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں

سوڈان کی تاریخ کی پہلی خاتون چیف جسٹس مقرر وجود - هفته 12 اکتوبر 2019

سوڈان میں جسٹس نعمات عبداللہ محمد خیر کو چیف جسٹس اور تاج السر علی الحبر کو ملک کا اٹارنی جنرل مقرر کیا گیا ہے ۔نعمات خیر سوڈان کی نئی تاریخ میں چیف جسٹس کے منصب پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔عمر البشیر کی حکومت کے خلاف انقلابی تحریک کو سپورٹ کرنے والی خواتین میں جسٹس نعمات بھ...

سوڈان کی تاریخ کی پہلی خاتون چیف جسٹس مقرر

کابل سے القدس تک محمد انیس الرحمٰن - پیر 03 اکتوبر 2016

سولہ ستمبر 1977ء کی ایک سرد رات اسرائیلی جنرل موشے دایان پیرس کے جارج ڈیگال ائر پورٹ پر اترتا ہے، وہ تل ابیب سے پہلے برسلز اور وہاں سے پیرس آتا ہے جہاں پر وہ اپنا روایتی حلیہ بالوں کی نقلی وگ اور نقلی مونچھوں کے ساتھ تبدیل کرکے گہرے رنگ کی عینک لگاکر اگلی منزل کی جانب روانہ ہوتا ...

کابل سے القدس تک

پاکستانی دینی جماعتیں عالم عرب کی ’’عرب بہار‘‘ سے سبق حاصل کریں محمد انیس الرحمٰن - جمعرات 29 ستمبر 2016

عالم عرب میں جب ’’عرب بہار‘‘ کے نام سے عالمی صہیونی استعماریت نے نیا سیاسی کھیل شروع کیا تو اسی وقت بہت سی چیزیں عیاں ہوگئی تھیں کہ اس کھیل کو شروع کرنے کا مقصد کیا ہے اور کیوں اسے شروع کیا گیا ہے۔جس وقت تیونس سے اٹھنے والی تبدیلی کی ہوا نے شمالی افریقہ کے ساتھ ساتھ مشرق وسطی کا ...

پاکستانی دینی جماعتیں عالم عرب کی ’’عرب بہار‘‘ سے سبق حاصل کریں

لیڈراور کباڑیا محمد انیس الرحمٰن - هفته 24 ستمبر 2016

ایران میں جب شاہ ایران کے خلاف عوامی انقلاب نے سر اٹھایا اور اسے ایران سے فرار ہونا پڑاتواس وقت تہران میں موجود سوویت یونین کے سفارتخانے میں اعلی سفارتکار کے کور میں تعینات روسی انٹیلی جنس ایجنسی کے اسٹیشن ماسٹر جنرل شبارچین کو اچانک ماسکو بلایا گیا۔ کے جی بی کے سابق سربراہ یوری ...

لیڈراور کباڑیا

کسنجر کا خواب اور نئی عالمی’’دجالی تقسیم‘‘ محمد انیس الرحمٰن - اتوار 18 ستمبر 2016

جن دنوں امریکامیں نائن الیون کا واقعہ رونما ہوا تھا اس وقت مسلم دنیا میں کوئی ادارہ یا شخصیت ایسی نہ تھی جو اس واقعے کے دور رس عواقب پر حقیقت پسندانہ تجزیہ کرکے اسلامی دنیا کو آنے والی خطرات سے آگاہ کرسکتی۔مغرب کے صہیونی میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ نے منفی پروپیگنڈے کی وہ دھول ا...

کسنجر کا خواب اور نئی عالمی’’دجالی تقسیم‘‘

افغان مہاجرین کی پاکستان سے جبری بے دخلی بھارت کے لیے خوش خبری محمد انیس الرحمٰن - هفته 03 ستمبر 2016

دنیا کی معلوم تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ قدرت نے جب کبھی کسی قوم پر احتساب کی تلوار لٹکائی تو اس کی معیشت کو تباہ کردیا گیا۔قران کریم نے بھی چند مثالوں کے ذریعے عالم انسانیت کو اس طریقہ احتساب سے خبردار کیا ہے جس میں سب سے واضح مثال یمن کے ’’سد مارب‘‘ کی تباہی ہے۔ ...

افغان مہاجرین کی پاکستان سے جبری بے دخلی بھارت کے لیے خوش خبری

ترکی میں ناکام انقلاب : امریکا اور روس میں براہ راست ٹکراؤ کے امکانات محمد انیس الرحمٰن - منگل 16 اگست 2016

ترکی کے صدر طیب اردگان نے گزشتہ دنوں امریکی سینٹرل کمانڈ کے چیف جنرل جوزف ووٹیل پر ناکام بغاوت میں ملوث افراد کی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کو اپنی اوقات میں رہنا چاہئے۔ اس سے پہلے جنرل جوزف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ترکی میں بغاوت میں ملوث سینکڑوں ترک...

ترکی میں ناکام انقلاب : امریکا اور روس میں براہ راست ٹکراؤ کے امکانات

مدینہ منورہ میں خودکش حملہ: مقامات مقدسہ کو نشانا بنانے کا منصوبہ نیا نہیں محمد انیس الرحمٰن - جمعه 22 جولائی 2016

گزشتہ دنوں مسجد نبوی شریف کی پارکنگ میں خودکش دھماکے نے پوری اسلامی د نیا کو بنیادوں سے ہلا کر رکھا دیا اور شام اور عراق میں پھیلی ہوئی جنگی صورتحال پہلی مرتبہ ان مقدس مقامات تک دراز ہوتی محسوس ہوئی۔ جس نے اسلامی دنیا کو غم غصے کی کیفیت سے دوچار کررکھا ہے لیکن ایک بات واضح ہے کہ ...

مدینہ منورہ میں خودکش حملہ: مقامات مقدسہ کو نشانا بنانے کا منصوبہ نیا نہیں

افغانستان میں ہاری جنگ اسلام آباد میں جیتنے کی کوشش محمد انیس الرحمٰن - بدھ 13 جولائی 2016

امریکی سینیٹر جان مکین کی اسلام آباد آمد سے ایک روز قبل وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا بھارتی جوہری اور روایتی ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے بیان خاصا معنی خیز ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ سب کچھ اس وقت ہوا ہے جب امریکی سینیٹر جان مکین ’’ڈو مور‘‘ کی لمبی لسٹ ساتھ لائے جو یقینی بات...

افغانستان میں ہاری جنگ اسلام آباد میں جیتنے کی کوشش

کیا جنوبی ایشیا بڑی تبدیلی کی زد میں آنے والا ہے؟ محمد انیس الرحمٰن - اتوار 26 جون 2016

گزشتہ دنوں جب امریکہ کی جانب سے ایک تیسرے درجے کا پانچ رکنی وفد اسلام آباد آیا تھا تو ہم یہ سمجھے کہ شاید امریکہ کو نوشکی میں کی جانے والی واردات پر اظہار افسوس کا خیال آگیا ہے لیکن بعد میں پتہ چلا کہ یہ وفد جن افراد پر مشتمل تھا ان کی حیثیت بااختیار وفد سے زیادہ ایک ’’ڈاکیے‘‘ کی...

کیا جنوبی ایشیا بڑی تبدیلی کی زد میں آنے والا ہے؟

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر