وجود

... loading ...

وجود

پاک-بھارت جنگ 1965ء، چند یادیں اور نایاب تصاویر

اتوار 06 ستمبر 2015 پاک-بھارت جنگ 1965ء، چند یادیں اور نایاب تصاویر

میجر راجا عزیز بھٹی کی اہلیہ اپنے شوہر کا نشانِ حیدر وصول کرتے ہوئے

Wife-of-Major-Raja-Aziz-Bhatti-Shaheed

ایک تقریب کے دوران میجر راجا عزیز بھٹی کی اہلیہ صدر ایوب خان سے اپنے شوہر کے لیے نشانِ حیدر وصول کررہی ہے۔ ان کے بائیں جانب بریگیڈیئر اے آر شامی کی اہلیہ بھی موجود ہیں۔ بریگیڈیئر شامی کو ہلالِ جرات (بعد از وفات) دیا گیا تھا۔

تیسری بلوچ رجمنٹ یادگار، واہگہ، لاہور

3rd-Baluch-Regiment-Monument

تیسری بلوچ رجمنٹ یادگار اُن 39 افراد کی یاد میں تعمیر کی گئی جنہوں نے 1965ء کی جنگ میں واہگہ سیکٹر-باٹاپور پل بی آر بی کینال پر مادرِ وطن کا زبردست دفاع کیا اور 10 اور 11 ستمبر 1965ء کو دشمن پر جوابی حملہ کیا۔

یہ تصویر بریگیڈیئر محمد اجمل (تھرڈ بلوچ) نے 6 ستمبر 2010ء کو لی تھی۔ اُس روز بریگیڈیئر اجمل کے صاحبزادے اِس یادگار پر گارڈز کی قیادت کررہے تھے۔ بریگیڈیئر اجمل اُس خاندان سے ہیں، جس کی مسلسل تیسری نسل تھرڈ بلوچ کے لیے خدمات انجام دے رہی ہے۔ تصویر نوید تجمل (تھرڈ بلوچ) نے پیش کی۔

ایک سپاہی نے 55 بھارتی فوجی پکڑے

Naseer-Ullah-Babar

لیفٹیننٹ کرنل نصیر اللہ بابر، جو بعد ازاں میجر جنرل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے، ایک بہادر افسر تھے۔ 1965ء کی جنگ کے دوران وہ ایوی ایشن اسکواڈرن کی قیادت کررہے تھے کہ یکم ستمبر کو غلطی سے ایک بھارتی چوکی میں چلے گئے۔ اس خطرناک صورتحال میں بھی انہوں نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا اور 55 سکھ سپاہیوں کو گرفتار کیا۔ اس شاندار کارنامے پر انہیں ستارۂ جرات سے نوازا گیا۔

بھارتی فضائیہ سے چھینا گیا طیارہ

Captured-Indian-Air-Force-Ouragan-aircraft

جون 1965ء میں رَن کچھ کے علاقے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک سرحدی جھڑپ ہوئی۔ اس دوران 24 جون 1965ء کو بھارتی فضائیہ کا ایک اوراگان لڑاکا طیارہ (سیریل نمبر آئی سی 698) جسے فلائٹ لیفٹیننٹ رانا لعل چندرشیکھر اڑا رہے تھے، پاکستان کی فضائی حدود میں گھس آیا۔ پاک فضائیہ کے ایف-104 اے اسٹار فائٹر نے سندھ میں بدین کے قریب بھارت کے اِس طیارے کو جا لیا۔ پاک فضائیہ کے پائلٹ نے بھارتی طیارے کو نشانے کی زد میں لیا اور اس سے قبل کہ وہ فضا سے فضا میں مار کرنے والا اپنا سائیڈر وِنڈر میزائل داغتے، بھارتی پائلٹ نے اپنے جہاز کے پہیے نکال دیے یعنی اُس نے ہتھیار ڈالنے کا اعلان کردیا۔ بھارتی فضائیہ کے اِس جہاز نے بدین میں جنگ شاہی کے قریب ایک کھلے میدان میں طیارہ اتارا۔ اُسے کو قیدی بنا لیا گیا اور بعد ازاں 14 اگست 1965ء کو یومِ آزادی پر خیر سگالی کے طور پر رہا کیا گیا البتہ بھارتی فضائیہ کا یہ اوراگان لڑاکا طیارہ پاک فضائیہ کے قبضے میں رہا اور کراچی میں فضائی اڈے پر پاک فضائیہ کے پائلٹ اس کو آزماتے رہے۔

بھارتی فضائیہ کے لڑاکا جی نیٹ طیارے کا ہتھیار ڈالنا

Surrender-of-Indian-Air-Force-Gnat-aircraft

3 ستمبر 1965ء کو بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر برج پال سنگھ نے فضائی جھڑپ میں پاک فضائیہ کے ایف 104 اسٹار فائٹر کے سامنے ہتھیار ڈالے۔ بھارتی فضائیہ کے اس پائلٹ نے گوجرانوالہ کے قریب پسرور کے ہوائی اڈے پر اپنا جی نیٹ طیارہ اتارا، جس کے بعد اُسے جنگی قیدی بنا لیا گیا۔ ایف 104 اسٹار فائٹر فلائٹ لیفٹیننٹ حکیم اللہ اڑا رہے تھے جو دو دہائی بعد پاک فضائیہ کے سربراہ بنے۔ برج پال سنگھ بعد ازاں بھارتی فضائیہ میں ایئر مارشل کے عہدے پر پہنچے۔ یہ 1965ء کی جنگ کا سب سے انوکھا واقعہ تھا۔ یہ طیارہ یعنی جی نیٹ اس وقت پاک فضائیہ کے کراچی میں قائم عجائب گھر میں نمائش کے لیے موجود ہے۔

بھارت کے ایک کینبرا بمبار طیارے کی دم، ساہیوال

Tail-of-Indian-Canberra-bomber-displayed-in-Sahiwal

بھارت کے ایک کینبرا بمبار طیارے کی دُم جو 1965ء کی جنگ میں مار گرایا گیا تھا ۔ 1969ء میں ساہیوال میں اس کی عوامی نمائش کی گئی۔

بھارت کا اے ایم ایکس-13 ٹینک، پرانا قلعہ، سیالکوٹ

Captured-Indian-tank-AMX-13

اے ایم ایکس 13 ٹینک یادگار کی لوح، پرانا قلعہ، سیالکوٹ

Plaque-of-Captured-Indian-tank-AMX-13

پاک-بھارت جنگ 1965ء، بھارتی بری افواج کے سربراہ کا دعویٰ اور عذرِ لنگ

Headlines-of-The-Indian-Express-newspaper-about-1965-Indo-Pak-War

1965ء کی جنگ کے دوران بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی سرخیاں

بھارتی افواج کا سنچورین ٹینک جو چونڈہ کے مقام پر پکڑا گیا، ستمبر 1965ء

An-Indian-captured-Centurion-tank-near-Chawinda-1965

صحافیوں کا ایک دستہ ایک سنچورین ٹینک کا معائنہ کررہا ہے جسے بھارتی فوجی چونڈہ کے مقام پر چھوڑ گئے تھے۔

ایک پکڑے گئے بھارتی ٹینک کو دیکھنے کے لیے لاہور میں عوام کا جم غفیر، 1965ء

People-gathered-to-see-a-captured-Indian-tank-1965

صدر ایوب خان اور لعل بہادر شاستری ٹائم میگزین کے سرورق پر، 17 ستمبر 1965ء کی اشاعت

President-Ayub-Khan-and-Shastri-on-the-Cover-of-Time-Magazine-September-17-1965

‘دی آسٹریلین’ اخبار کی شہ سرخی، 13 ستمبر 1965ء

The-Australian-newspaper-13-September-1965-edition-headline

‘دی آسٹریلین’ اخبار کی ایک اور شہ سرخی، 14 ستمبر 1965ء

The-Australian-newspaper-14-September-1965-edition

دوسری جنگ عظیم کے بعد ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ میں پاکستان کی فتح

بھارتی میجر جنرل نرنجن پرساد کی جیپ، 8 ستمبر 1965ء

Captured-jeep-of-Indian-Maj-Gen-Niranjan-Parsad

میجر جنرل نرنجن پرساد، جی او سی 15 ویں انڈین انفنٹری ڈویژن، اپنی ولیز جیپ کو میدان میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ اس کی تصویر اور دیگر تفصیلات اگلی تصویروں میں دیکھیں

میجر جنرل نرنجن پرساد کی جیپ، جسے 8 ستمبر 1965ء کو 18 بلوچ رجمنٹ نے چھینا

Jeep-of-Maj-Gen-Niranjan-Prasad

یہ میجر جنرل نرنجن پرساد، جی او سی 15 ویں انڈین انفنٹری ڈویژن، کی سرکاری جیپ تھی۔ اسے 18 بلوچ رجمنٹ نے8 ستمبر 1965ء کو واہگہ سیکٹر (لاہور) میں بی آر بی نہر پار کرکے چھینا تھا۔ یہ جیپ 18 بلوچ رجمنٹ (جسے اب 3 سندھ کہتے ہیں) کے کوارٹر گارڈ میں موجود ہے۔

میجر جنرل نرنجن پرساد کی بزدلی

Photo-of-Maj-Gen-Niranjan-Prasad-and-his-captured-jeep

بھارت کو وزیر دفاع وائے بی چون کی پاک-بھارت جنگ کے حوالے سے کتاب “1965ء کی جنگ، اندر کی کہانی” کے باب 8 کے چند اقتباسات

“میجر جنرل نرنجن پرساد آپریشنل کمانڈ کا بہت برا ریکارڈ رکھتے تھے۔ 1965ء کے آپریشنز کے دوران اور اُس کے بعد راجوڑی میں انفنٹری ڈویژن کی کمان کے دوران بھی انہیں انتہائی ناقص پایا گیا۔ ہربخش سنگھ کی جنرل چودھری سے اُن کی جگہ لینے کی سفارش کے باوجود چیف نے اِس تجویز کو مسترد کردیا تھا۔

“15 ڈویژن کے آپریشنز میں زبردست انتشار پایا گیا اور 8 ستمبر کی شام تک یہ بدترین صورت تک پہنچ چکی تھی۔ ڈویژنل کمانڈر بمشکل گرفتار ہونے سے بچے اور بھاگ نکلے۔ دو بٹالینز کے کمانڈنگ افسران اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے اور اپنے یونٹوں کی قیادت کے لیے قابل نہ رہے۔ آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہربخش سنگھ نے فیصلہ کن اقدا اٹھایا اور ڈویژن کمانڈر اور اپنی کمان کے دو کمانڈنگ افسران کو سبکدوش کیا۔”

“جی او سی نویں کور کی تحقیقات میں نرنجن شاہ کو کورٹ مارشل کا سامنا تھا لیکن بری افواج کے سربراہ نے نرنجن پرساد کو پیغام دیا کہ وہ استعفا دے دیں۔”

اس کتاب کے صفحہ 40 پر لاہور کے محاذ پر جی او سی 15 ویں انڈین انفنٹری ڈویژن کی جانب سے جیپ چھوڑ کر بھاگنے کی دلچسپ تفصیلات پڑھیں۔ (مدیر کی ہدایت۔ اس کتاب میں چھوڑی گئی جیپ کو غلطی سے جونگا لکھایا گیا ہے، جسے نسان نے ڈیزائن نے بھارت نے تیار کیا تھا (جونگا کی تفصیلات یہاں دیکھیں)۔ جبکہ مندرجہ بالا سیاہ و سفید اور رنگین تصویر صاف ظاہر کرتی ہیں کہ یہ ولیز جیپ تھی، جو امریکہ میں بنی)۔

چھینی گئی ایک بھارتی توپ

Captured-Indian-Artillery-gun-1965

ایک پاکستانی جے سی او بھارتی توپ خانے سے چھینی گئی ایک توپ کو دیکھ رہا ہے۔

چھمب سیکٹر میں پکڑی گئیں 25 بھارتی توپیں

25-Indian-Artillery-guns-captured-in-Chhamb-Sector

چھمب سیکٹر میں ایک بھارتی ٹینک جسے دشمن چھوڑ کر بھاگ گیا تھا

An-abandoned-Indian-tank-at-Chhamb-Sector

چونڈہ میں ایک تباہ شدہ بھارتی ٹینک

A-destroyed-Indian-tank-in-Chawinda

بھارت کے دو اے ایم ایکس-13 ٹینک جو پاکستانی افواج نے چھینے

Two-captured-Indian-AMX-13-tanks-1965

بھارت کے قصبے کھیم کرن پر قبضے کے بعد ایک پاکستانی فوجی سنگ میل کے قریب

An-alert-Pakistani-soldier-in-Khemkaran

کشن گڑھ کا قلعہ پاکستانی افواج کے قبضے میں

Kishangarh-Fort-captured-by-Pakistan-Army

کشن گڑھ کے قلعے پر پاکستانی پرچم لہراتا ہوا

Pakistani-flag-at-Kishangarh-Fort-1965

موناباؤ ریلوے اسٹیشن پر ایک پاکستانی فوجی

A-Pakistani-soldier-at-Munabao-Railway-Station

موناباؤ راجستھان کا ایک اہم ریلوے اسٹیشن تھا جسے پاکستان نے 1965ء کی جنگ کے دوران قبضے میں لیا۔ بھارت ہمیشہ تردید کرتا رہا ہے کہ پاکستانی افواج نے اس پرکبھی قبضہ نہیں کیا۔

موناباؤ ریلوے اسٹیشن پر ایک پاکستانی فوجی

Munabao-Railway-Station-captured-by-Pakistan

پاک-بھارت جنگ 1965ء، روزنامہ ڈان کراچی، ایک نایاب اخباری تراشہ

Indo-Pak-War-September-1965-Dawn-Karachi-Rare-Newspaper

پاک-بھارت جنگ 1965ء، روزنامہ جنگ کراچی کا 7 ستمبر 1965ء کا صفحہ اول

Rare-Newspaper-Jang-07-September-1965


متعلقہ خبریں


یوم دفاع ،مزار قائد واقبال پر گارڈز تبدیلی کی تقاریب وجود - منگل 06 ستمبر 2022

یوم دفاع و شہدا کے موقع پر مزار قائد و اقبال پر گارڈز تبدیلی کی پر وقار تقاریب منعقد کی گئیں۔ پاکستان ائیر فورس کے چاق وچوبند دستے نے مزار قائد پر اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔ تبدیلی گارڈز کی تقریب میں پاک فضائیہ کے 60 مرد اور 5 خواتین کیڈٹس شامل تھیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی ا...

یوم دفاع ،مزار قائد واقبال پر گارڈز تبدیلی کی تقاریب

بھارتی حدود سے آنیوالی تیز رفتار شے کو پاک فضائیہ نے مارا گرایا، ترجمان پاک فوج وجود - جمعه 11 مارچ 2022

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ بھارتی حدود سے آنیوالی تیز رفتار شے کو پاک فضائیہ نے مارا گرایا، پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی بھرپور مذمت کرتا ہے،بھارت وضاحت کرے کہ میاں چنوں' میں کیا ہوا؟ ،پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کے کیا مقاصد تھے، یہ تو بھارت ہی بتا ...

بھارتی حدود سے آنیوالی تیز رفتار شے کو پاک فضائیہ نے مارا گرایا، ترجمان پاک فوج

آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 3 سال مکمل: پاک فضائیہ نے نغمہ جاری کردیا وجود - اتوار 27 فروری 2022

آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے تین سال مکمل ہونے پر پاک فضائیہ نے نغمہ ''دنیا میں سربلند'' جاری کیا ہے۔پاکستان ایئر فورس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نغمہ کا لنک شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ پاک فضائیہ نے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے تین سال مکمل ہونے پر اس نغمہ کے ذریعے پاک فوج کے جوانوں اور آپری...

آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 3 سال مکمل: پاک فضائیہ نے نغمہ جاری کردیا

بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ،13افراد ہلاک وجود - بدھ 08 دسمبر 2021

بھارتی ریاست تامل ناڈو میں کنور کے قریب بھارتی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوگئے۔ جس کے بعد اب ہیلی کاپٹر میں سوار صرف ایک زخمی کے متعلق کچھ نہیں بتایا جارہا ہے جبکہ جنرل بپن راوت کے متعلق حتمی اعلان سے بھی گریز کیا گیا ہے،بھارتی ذرائع ابلاغ ...

بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ،13افراد ہلاک

ملک بھر میں یومِ دفاع ملی جوش و جذبےسے منایا جا رہا ہے وجود - پیر 06 ستمبر 2021

وطنِ عزیز کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اور جانوں کی پرواہ نہ کرنے والے غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں یومِ دفاع بھر پور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، مسلح افواج کے غازیوں اور شہدا کو قوم کا سلام اور خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ ی...

ملک بھر میں یومِ دفاع  ملی جوش و جذبےسے منایا جا رہا ہے

ایکشن پلان پر پورے ملک میں عمل کیا جائے: فوجی سربراہ، یوم دفاع کے حوالے سے وزیراعظم بے خبر رہے! وجود - بدھ 07 ستمبر 2016

پاکستان پہلے مضبوط تھا اور اب ناقابل تسخیر ہے۔ پاکستان گزشتہ کئی سالوں سے غیر روایتی جنگ کا شکار تھا تاہم قوم اور فوج نے اس کا بھر پور دفاع کیا۔ ان خیالات کااظہار پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اُ...

ایکشن پلان پر پورے ملک میں عمل کیا جائے: فوجی سربراہ، یوم دفاع کے حوالے سے وزیراعظم بے خبر رہے!

پٹھان کوٹ حملہ: پولیس کا اغوا ہونے والا ایس پی ایجنسیوں کی تحویل میں وجود - منگل 05 جنوری 2016

بھارت میں پنجاب پولیس کے اس اہلکار کو ایجنسیوں نے تحویل میں لے لیا ہے، جو سال نو پر انہی دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا ہوا تھا جنہوں نے بعد میں پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ کیا۔ سلوندر سنگھ نامی ایس پی پنجاب پولیس کو اس کے ایک ساتھی اور باورچی سمیت 31 دسمبر کی شب اغوا کیا گیا تھا۔ ...

پٹھان کوٹ حملہ: پولیس کا اغوا ہونے والا ایس پی ایجنسیوں کی تحویل میں

سرحد کے قریب واقع بھارتی فضائیہ کے اڈے پر حملہ وجود - هفته 02 جنوری 2016

بھارت کے ایک اہم فضائی اڈے پر نامعلوم حملہ آوروں کی کارروائی میں کم از کم چار فوجی اہلکار مارے گئے ہیں جبکہ بھارت نے اب تک چار حملہ آوروں کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی ہے۔ یہ حملہ پاک-بھارت سرحد کے قریب اور جموں و کشمیر کو بھارت سے ملانے والی اہم شاہراہ پر واقع قصبے پٹھان کوٹ میں بھار...

سرحد کے قریب واقع بھارتی فضائیہ کے اڈے پر حملہ

بھارتی وزرائے اعظم کے تاریخی دورۂ پاکستان وجود - جمعه 25 دسمبر 2015

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی "اچانک" پاکستان کے دورے پر پہنچ گئے ہیں۔ وہ لاہور آمد کے بعد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کر رہے ہیں۔ یہ تاریخ کے ان چند مواقع میں سے ایک ہوگا جب کوئی بھارتی وزیر اعظم پاکستان کے دورے پر آیا ہو۔ 68 سالہ تاریخ میں صرف تین بھارتی وز...

بھارتی وزرائے اعظم کے تاریخی دورۂ پاکستان

پاکستان کو بھارت پر حملے سے روکا، مسئلہ کشمیر حل کرانے کا وعدہ پورا نہیں کیا وجود - جمعه 16 اکتوبر 2015

بروس ریڈل نے اپنی تازہ کتاب میں سابق امریکی صدر جان ایف کینڈی (1961 تا 1963)کے سرد جنگ کے زمانے کے زیادہ خطرناک دور کے ایک فراموش شدہ بحران کی اندرونی کہانی پیش کی ہے ۔ بروس ریڈل کی کتاب"JFK's Forgotten Crisis" دراصل چین اور بھارت کے درمیان اُس جنگ کا اندرونی احوال بتاتی ہے ج...

پاکستان کو بھارت پر حملے سے روکا،  مسئلہ کشمیر حل کرانے کا وعدہ پورا نہیں کیا

ائیر چیف طیارہ حادثہ یا۔۔۔طیارے کی مدت ختم ہونے کے باوجود ائیر چیف کے استعمال میں کیوں تھا؟ باسط علی - منگل 06 اکتوبر 2015

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے سامنے یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ کہ 2003 میں حادثے کا شکار ہونے والا ائیر چیف طیارہ اپنی زندگی کی میعاد پوری کرچکا تھا۔جس میں ایئر چیف مارشل مصحف علی میر سمیت 11 افسران ہلاک ہو گیے تھے۔ فوکر ایف 27 جو 20 فروری 2003 کو کوہاٹ کے قریب گر کر ...

ائیر چیف طیارہ حادثہ یا۔۔۔طیارے کی مدت ختم ہونے کے باوجود ائیر چیف کے استعمال میں کیوں تھا؟

حقائق وجود - منگل 22 ستمبر 2015

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی دہشت گردی سے متعلق ایک ڈیسک کے انچارج مائیکل شیور نے اپنی کتاب میں لکھا: وہ لامحدود صبر رکھتے ہیں۔ ‘‘جی ہاں! بات اس سے بھی ذراآگے کی ہے۔ وہ پلٹ کر وار کرتے ہیں۔ اور اُن کے خاتمے کا ہر یقین جھوٹا نکلتا ہے۔ پھر کیا کیا جائے؟ عسکریت پسندوں سے نمٹنے کا...

حقائق

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر