وجود

... loading ...

وجود

پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری

پیر 07 اپریل 2025 پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری

میری بات/روہیل اکبر
پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کھیلوں کا عالمی دن اپریل کی 6 تاریخ کو بھر پور شان سے منایا جاتا ہے اس دن کومنانے کامقصد دنیا بھر میں امن کے فروغ میں کھیلوں کے اہم کردارکواجاگرکرنا ہے کھیل تمام ثقافتوں میں خیر سگالی، صحت مندانہ مقابلہ اور تعاون کے حصول کا ایک مثبت طریقہ ہے کھیلوں کا عالمی دن صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کی اہمیت کوبھی اجاگرکرتاہے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں تک کھیلوں کی رسائی دینے پر زور دیتی ہے اور اقوام متحدہ کھیلوں کو سماجی تبدیلیوں میں اہم سمجھتا ہے اسی لیے 23 اگست 2013 کو اقوام متحدہ نے ترقی اور امن کے لیے کھیلوں کا عالمی دن ہر سال 6 اپریل کو منانے کافیصلہ کیاتھا جو1896 میں ایتھنز میں پہلے جدید اولمپک گیمز کے آغاز کا دن تھا اگر ہم پاکستان میں کھیلوں کا ذکر کریں تو ایک وقت تھا کہ دنیا بھر میں پاکستان کا نام صرف کھیلوں کی وجہ سے جانا اور پہچانا جاتا تھا پاکستان کا قومی کھیل ہاکی ہے ماضی میں ہم نے ہاکی میں بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں پاکستان نے اولمپکس میں 3 گولڈ میڈل اور 4 ہاکی ورلڈ کپ جیتے ہوئے ہیں لیکن آج ہماری ہاکی نہ صرف ختم ہو گئی بلکہ برباد ہی ہو گئی ہے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی زیادہ توجہ لڑائی جھگڑوں کی طرف ہے کس نے کیا عہدہ لینا ہے اس پر سیاست ہوتی ہے اور کھلاڑی اپنی کھیل کے ساتھ ساتھ روزگار کی فکر میں ہیں جسکی وجہ سے انکے دونوں کام ہی خراب صورتحال سے دوچار ہیں ہاکی کے علاوہ ہم سکوائش،سنوکر ،کبڈی،بلائنڈ کرکٹ اور کرکٹ میں بھی ورلڈ چیمپئن رہ چکے ہیں لیکن اس وقت ہم سبھی کھیلوں سے باہر ہیں رہی بات کرکٹ کی جو پوری قوم شوق سے دیکھتی ہے اسکا بھی بیڑہ غرق ہو چکا ہے کرکٹ پر بات کرنے سے پہلے کھیلوں کے اس عالمی دن پر ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ دنیا بھر میں تقریبا8ہزار کھیلیں کھیلی جاتی ہیں جبکہ 200کھیلوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے ہمارے ہاں گنتی کی چند کھیلیں ہیں جو کہیں نہ کہیں اب بھی کھیلی جارہی ہیں ان میں والی بال،ٹینس،باکسنگ،بیڈمنٹن،ٹیبل ٹینس،گلی ڈنڈا،پٹھو گرم،کانچے،کوکو،ملھ پہلوانی (مڈ ریسلنگ) اورنیزہ بازی شامل ہے رہی بات کرکٹ کی جو مسلسل بدنامی کا باعث بن رہی ہے اس وقت ہماری کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ میں مسلسل ہار رہی ہے جس پر ڈاکٹر انعام الحق جاوید،ڈاکٹر طاہر شہیر اور محمدعارف کی کرکٹ پر مزاحیہ شاعری یاد آگئی انکی شاعری پڑھنے کے بعد مزید کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں رہتی کیونکہ وہ سب کچھ شاعری کی زبان میں خوبصورتی سے بیان کردیا گیا ہے جو پوری قوم کی آواز ہے سب سے پہلے ڈاکٹر انعام الحق جاوید صاحب کی زبانی ایک نجومی کا چیئرمین کرکٹ بورڈ کو مشورہ پڑھ لیں:
آپکی کرکٹ ٹیم کبھی بھی نہ ہارے گی
چاہے زحل اور مشتری یک جا ہو جائیں
لیکن اس کے لیے بس عرض ہے اتنی سی
انکو کرکٹ میچ کبھی مت کھلائیں
ڈاکٹر طاہر شہیر نے اپنی نظم میں پوری کرکٹ ٹیم کا جو نقشہ کھینچ ڈالا وہی پوری قوم کی آواز ہے اب اس نظم کا مزہ لیں
سب سے ہلکی ثابت ہو یا سب کے اوپر بھاری
پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری
ساری دنیا میں نہ ہوں گے جیسے پلیئر ہمارے
90 پہ ایک آؤٹ نہیں تھا 110 میں سارے
میچ میں کس نے چلنا ہے یہ کچھ بھی سمجھ نہ آئے
40پہ ہوں8آوٹ عامر ففٹی کرجائے
انکی بیٹنگ یوں ہی ہے کہ ایہہ آئے او چلے
ان ٹچ انکے بیٹ رہیں اور زیرو میٹر بلے
اور اس خاطر بھی ہے جلدی سے سلپ میں کیچ پھڑانا
یہاں سے فارغ ہوکر انکو شاپنگ پہ ہے جانا
لیٹ ہوئے تو وہی بلا بیگم پھڑ سکتی ہے
گھر کی تو روٹین ہے باہر بھی پھینٹی پڑ سکتی ہے
اور ماٹھے سے ماٹھا بولر بھی لا دے ان کو نکرے
بیٹنگ کرتے ہی آنکھوں میں کیوں پڑ جاتے ہیں ککرے
فاسٹ اسپنر سب کے آگے ان پہ ہیبت طاری
پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری
ان کی ہیٹرک کا مطلب ہے اس انداز سے کھیلیں
تین مسلسل گیندوں میں ہر گیند پہ سنگل لے لیں
اور ان کا ہر انداز نرالہ ایسے ہیں شہزادے
سینچری کا مطلب بالر نے پورے 100رنزکھا دے
اور بائولنگ کی تو بات ہی چھوڑو ایسی گیندیں سٹیں
ایک اوور میں ساہ چڑھ جائے ایسے تھکے ٹٹے
لاسٹ کھلاڑی سے بھی اکثر چوکے چھکے کھائیں
وکٹیں ہیں مشرق میں تو مغرب میں گیند کرائیں
اور بائولرز کا ہے ہے اکثر جتنا مسل پل ہو جائے
اتنے تو شہباز شریف نے بھی نہیں پل بنائے
توبہ ہے جو بائولر اپنے بائولنگ کریں معیاری
پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری
میں تو کہتا ہوں کہ اب کچھ وکھری سوچ لڑائو
ایک سے کام نہیں بننا بیس 25 کوچ لگاؤ
بولنگ بیٹنگ فیلڈنگ کا تو ہے ہی کوچ علیحدہ
ٹاس سکھائے ان کو رکھو وہ بھی کوچ علیحدہ
اور کوچوں کو سکھلائے ا کر کوچنگ کوچ علیحدہ
ایک ایک پلیئر کو چاہیے اپنا میچنگ کوچ علیحدہ
پوری فلائنگ کوچ بھرے بس اتنے رکھو فوری
باہر سے بھی کوچوں کی بھر کے منگوا لو بوری
اور جتنے مرضی کوچ لگاؤ کھاتا ہے سرکاری
پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری
فیلڈنگ کا تو کچھ نہ پوچھو حال کیا جو سب نے
ہاتھوں پر جیسے سرسوں کا تیل ملا ہو سب نے
جھک کر گیند نہیں پھڑتے کہ مہرے ہل نہ جائیں
ڈائی لگانے سے ڈرتے ہیں گوڈے چھل نہ جائیں
اور ان کی اس حرکت پہ ساڈا خون ایویں نہیں سڑدا
کیچ پھڑے ایسے جیسے انا ہو تتلی پھڑدا
مس فیلڈنگ سے رن دینا بھی ان کی ریت ہو
جیسے گیند کو نہیں یہ ہاتھ لگاتے گیند پلید ہو جیسے
یہ بھی ڈر ہے اچھا کھیلے کجھ عزت نہیں ر ہنی
مین آف میچ بنا تو اس کو انگلش بولنی پینی
کئی دفعہ انگلش کے ڈر سے ٹیم ہے اپنی ہاری
پوری ایک نمونہ ہے ہی کرکٹ ٹیم ہماری
اب مزاح نگار محمد عارف کی شاعری بھی پڑھ لیں جنہوں نے قومی کرکٹ ٹیم کو چار چاند لگا دیے
کیسے ممکن ہے ہم سری اپنی
کھیل کرکٹ کا بیسٹ کھیلتے ہیں
اس سے بڑھ کر ثبوت کیا ہو گا
ٹی۔ٹونٹی میں ٹیسٹ کھیلتے ہیں
اس کے برعکس پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی قابل تحسین رہی ہے حال ہی میں پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کو دس وکٹوں سے شکست دے کر اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی جیت لیا ہے اس کامیابی نے ثابت کیا ہے کہ یہ ٹیم بھی کسی سے کم نہیں ہے اس ٹیم کے کھلاڑیوں نے اپنی محنت اور لگن سے ثابت کیا ہے کہ اگر انسان میں جذبہ اور حوصلہ ہو تو کوئی بھی معذوری اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ہمیں اپنی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ان کھلاڑیوں سے سیکھنا چاہیے جنہوں نے بغیر کسی سہولت اور معذوری کے ساتھ تین ورلڈ کپ جیت رکھے ہیں کاش ہمارے بلائنڈ کھلاڑیوں کو بھی قومی کرکٹ ٹیم کے برابر نہ سہی ان سے آدھی مراعات ہی دے دی جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری وجود پیر 07 اپریل 2025
پوری ایک نمونہ ہے یہ کرکٹ ٹیم ہماری

مقبوضہ کشمیر،جیل خانے میں تبدیل وجود پیر 07 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر،جیل خانے میں تبدیل

بنگلہ دیش سے تعلقات پرنظر وجود اتوار 06 اپریل 2025
بنگلہ دیش سے تعلقات پرنظر

ناٹک ؟ وجود اتوار 06 اپریل 2025
ناٹک ؟

''را'' پر امریکی پابندیاں وجود هفته 05 اپریل 2025
''را'' پر امریکی پابندیاں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر